مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ اتر پردیش سے متعددلاشیں ندی میں بہہ کر مغربی بنگال آ گئی ہیں۔ مالدہ ضلع میں ہم نے کچھ لاشیں دیکھی ہیں۔ ہم نے ان میں سے کچھ کی آخری رسومات ادا کر دی ہے۔
ملک میں کورونا مہاماری کےقہرکےدوران انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نےتشویش کا اظہار کیا تھا کہ کورونل سمیت کووڈ 19کے لیےغیر منظور شدہ دواؤں کا استعمال کرنے سے موت کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔اس حقیقت کے باوجود ہریانہ سرکار کی جانب سے پتنجلی مصنوعات کی خریداری کو منظوری دی گئی۔
معاملہ کھووئی ضلع کا ہے، جہاں گاؤں والوں نے اتوار کی صبح پانچ مویشی لے جا رہے ایک منی ٹرک کو اگرتلہ کی طرف جاتے دیکھا اور پیچھا کر کےاس میں سوار تینوں لوگوں کی بےرحمی سے پٹائی کی، جس سے ان کی موت ہو گئی۔ پولیس کے مطابق جانچ جاری ہے اور ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
کیا ہی اچھا ہوتا کہ ان عبادت گاہوں کے زیر تصرف سونے، دولت کے انبار اور وسیع و عریض اراضی کو بھگوان کے عقیدت مندوں یا اللہ کے بندو ں کی فلاح و بہبود اور ان کی غربت دور کرنے کے لیے خرچ کیا جاتا۔مہنتوں و پجاریوں کوبھی احساس ہونا چاہیے کہ اس دولت پر کنڈلی مار کربیٹھنے کے بجائے اس کو خرچ کرنے سے ہی بھگوان زیادہ خوش ہوجاتے، کیونکہ مجھے یقین ہے کہ وہ اپنے بندو ں کو بلکتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے ہیں۔
کورونا مہاماری کی دوسری لہر کےقہر سے ملک کے گاؤں بھی نہیں بچ سکے ہیں۔ اس دوران میڈیا میں چھپی خبریں بتاتی ہیں کہ دیہی علاقوں میں کووڈ 19 کا اثر سرکاری اعدادوشمار سےالگ ہیں۔
دہلی ہائی کورٹ کے تین طلبا- کارکنوں کو یو اے پی اے کے معاملے میں ضمانت دینے کے فیصلے کو دوسری عدالتوں کےذریعےنظیر کےطور پر استعمال نہ کرنے کاحکم دےکرسپریم کورٹ نے پھر بتا دیا کہ فرد کی آزادی اور ریاست کی خواہش میں وہ اب بھی ریاست کو ترجیح دیتی ہے۔
ویڈیو:گزشتہ15جون کو دہلی فسادات کےسلسلے میں یواپی اےکے تحت پچھلے سال مئی میں گرفتارنتاشا نروال، دیوانگنا کلیتا اور آصف اقبال تنہا کو ضمانت ملنے کے بعد رہا نہیں کیا گیا تھا۔ دہلی کی ایک عدالت میں تینوں طلبا- کارکنوں کی اپیل کے بعدگزشتہ17 جون کو انہیں تہاڑ جیل سے رہا کیا گیا۔
آئی ایم اے کی چھتیس گڑھ اکائی کےعہدیداروں نے الزام لگایا کہ رام دیو کی گمراہ کن جانکاری اور بیان کی وجہ سے ماڈرن میڈیکل سائنس کے استعمال سے صحت یاب ہو رہے 90 فیصدی سے زیادہ مریض تشویش کی حالت میں آ جائیں گے۔
ڈبلیو ایچ او اور ایمس کی تازہ ترین سیرو پریویلنس اسٹڈی کے مطابق سارس – سی اووی 2 کی سیرو پازیٹوٹی شرح بالغان کی آبادی کی بہ نسبت بچوں میں زیادہ ہے اس لیے یہ امکان نہیں ہے کہ مستقبل میں کووڈ 19 کا موجودہ ویرینٹ دو سال اور اس سے زیادہ کی عمر کے بچوں کو تقابلی طور پرزیادہ متاثر کرےگا۔
رہا ہونے کے بعد دیوانگنا کلیتا نے کہا کہ ہم ایسی خواتین ہیں، جو سرکار سے ڈرتی نہیں ہیں۔ سرکار لوگوں کی آواز اور اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نتاشا نروال نے کہا کہ ہمیں جیل کے اندر زبردست حمایت ملی ہے اور ہم یہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔ آصف اقبال تنہا نے کہا کہ سی اے اے ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف لڑائی جاری رہےگی۔
گزشتہ 15جون کو دہلی ہائی کورٹ سےضمانت ملنے کے لگ بھگ 48 گھنٹے بعد بھی نتاشا نروال، دیوانگنا کلیتا اور آصف اقبال تنہا جیل میں ہیں۔ اس بیچ پولیس نے بدھ کو سپریم کورٹ کا بھی دروازہ کھٹکھٹاکر دہلی ہائی کورٹ کے ضمانتی حکم پر فوراً روک لگانے کی اپیل کی ہے۔
کئی افواہوں کے درمیان جس افواہ نے واقعی خوف و ہراس پھیلایا ہے وہ یہ ہے کہ وادی کشمیر کے کل رقبہ 15520مربع کلومیٹر میں سے 8600مربع کلومیٹر پر جموں اور دہلی میں رہنے والے کشمیری پنڈتوں کو بسا کر ایک علیحدہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ تشکیل دیے جانے کی تجویز ہے۔ اس کا نام پنن کشمیرہوگا۔
جے این یو کی طالبعلم نتاشا نروال ، دیوانگنا کلیتا اور جامعہ ملیا اسلامیہ کےطالبعلم آصف اقبال تنہا پرشمال- مشرقی دہلی میں فروری 2020 میں ہوئے فرقہ وارانہ تشددکے لیے سازش کرنے کاالزام لگایا ہے۔ تینوں کو مئی 2020 میں یواے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
بیربھوم ضلع کے لابھ پور، بول پور اور سینتھیا سے لےکر ہگلی کے دھنیاکھلی میں بی جے پی کارکنوں نے رکشہ پر لاؤڈاسپیکر لگاکر اعلان کیا کہ انہیں بی جے پی کو لےکر غلط فہمی ہو گئی تھی اور اب وہ ٹی ایم سی میں جانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ ٹی ایم سی کے ڈرانے دھمکانے کی وجہ سے کارکن ایسا کر رہے ہیں۔
کورونا مہاماری کی دوسری لہر کے دوران گنگا میں بہتی لاشوں کو دیکھ کر گجراتی شاعرہ پارل کھکر نے ایک نظم لکھی تھی۔ گجرات ساہتیہ اکادمی کی اشاعت میں اس کو لےکر کہا گیا ہے کہ لفظوں کا ان طاقتوں کے ذریعےغلط استعمال کیا گیا، جو مرکز اور اس کےقوم پرست نظریے کے مخالف ہیں۔
سپریم کورٹ کی سرزنش کے بعدسات جون کو وزیراعظم نریندر مودی نے ٹیکہ کاری پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا اور پرانی پالیسی کے لیے صوبوں کو ذمہ دار ٹھہرا دیا۔ حالانکہ آلٹ نیوز کی پڑتال بتاتی ہے کہ دو وزرائے اعلیٰ کے بیانات کو چھوڑ دیں تو کسی بھی صوبے نے خود ویکسین خریدنے کی مانگ نہیں کی تھی۔
ویڈیو: دہلی کے چھاولا گاؤں میں کورونا وائرس سے اب تک 30 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ علاج تو دور اس گاؤں میں اس کے انفیکشن کی جانچ تک نہیں ہو رہی ہے۔ د ی وائر کی ٹیم نے وہاں کے لوگوں سے بات کر حالات جاننے کی کوشش کی۔
انفیکشن اورا موات کے اعدادوشمار چھپانے کے الزام لگنے کے بعد پچھلے مہینے ایک پی آئی ایل کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے پٹنہ ہائی کورٹ نے نتیش کمار سرکار سے مہاماری کی دوسری لہر کے دوران گاؤں میں کووڈ 19 سے ہوئی اموات کا حساب دینے کو کہا تھا۔ عدالت نے ضلع واراموات کے اعدادوشمار بھی پیش کرنے کو کہا تھا۔
ویڈیو: دیہی علاقوں میں45 سے زیادہ عمر کے لوگوں کی ٹیکہ کاری کی جا رہی ہے، لیکن گاؤں میں اس کو لےکرجوش وجذبے اور بیداری کی کمی ہے۔ اس موضوع پر پروفیسر گگن دیپ کانگ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: اتر پردیش میں کووڈ مینجمنٹ کو لےکر بی جے پی دو خیموں میں بٹی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ایک وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف ہے تو دوسرا ان کے ساتھ ہے۔ اسی بیچ گجرات کیڈر کے آئی اے ایس افسر اروند کمار شرما کو اتر پردیش بھیج کر وزیر اعظم نے مداخلت کی ہے۔ اس موضوع پر سینئر صحافی شرت پردھان اور سدھارتھ کلہنس سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
پارس اسپتال کے مالک کا ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس میں وہ ماک ڈرل کے طور پر پانچ منٹ کے لیے کووڈ اور غیر کووڈ وارڈ میں آکسیجن سپلائی بند کرنے کی بات کہہ رہے ہیں۔ الزام ہے کہ اس دوران 22 مریضوں کی موت ہوئی۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
جن دنوں یہ گروپ کشمیر کے دورہ پر تھا، حکومت نے بتایا کہ حریت لیڈر میر واعظ عمر فاروق ہاؤس اریسٹ نہیں ہیں اور کہیں بھی آ جا سکتے ہیں۔ اگلے روز یہ گروپ ان کی رہائش گا ہ پر پہنچا۔ مگر سیکورٹی اہلکاروں نے ان کو اندر جانے کی اجازت نہیں دے دی۔
اتر پردیش میں آگرہ واقع پارس اسپتال کا معاملہ۔ اسپتال کے مالک کا ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے، جس میں وہ ماک ڈرل کے طور پر پانچ منٹ کے لیےکورونا مریضوں کی آکسیجن بند کرنے کی بات کہہ رہے ہیں۔ یہ واقعہ 26 اپریل کا بتایا جا رہا ہے۔ الزام ہے کہ اس دوران 22 مریضوں کی موت ہوئی۔
دہلی پولیس نے مقامی عدالت میں دائر عرضی میں کہا تھا کہ دہلی دنگوں سے جڑے معاملوں میں گرفتار عمر خالد اور خالد سیفی کو ہتھکڑی لگاکر پیش کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ یہ دونوں انتہائی جوکھم والے قیدی ہیں۔ عدالت نے اس سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ عرضی تکنیکی بنیاد پر مناسب نہیں ہے۔
ویڈیو: ہندوستان عالمی وبا کا نیامرکز بنا ہوا ہے۔ مئی مہینے کے اکثر دنوں میں انفیکشن کے تقریباً چار لاکھ سے زیادہ معاملے درج کیے گئے۔کئی کووڈ 19مریضوں کی اسپتالوں میں اس لیے موت ہو گئی کہ ڈاکٹروں کے پاس آکسیجن اور دوسری جان بچانے والی دوائیاں نہیں تھیں۔ تمام لوگ اس سانحہ کے لیےوزیر اعظم نریندر مودی کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔
دہلی کی ثقافت و تہذیب ملبے کے ڈھیروں میں تبدیل ہوکر ہماری آنکھوں کے سامنے اس طرح ملیا میٹ ہو رہی ہے، جو شاید نادر شاہ یاتیمور لنگ کے حملوں کے وقت بھی نہ ہوئی ہو۔
ایک بڑے کاروباری ادارے کے مالک رام دیو کے نام ایمس کے ڈاکٹرکا کھلا خط۔
گزشتہ28 مئی کو مرکزی حکومت نے 13اضلاع میں رہ رہے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے غیرمسلموں سے ہندوستانی شہریت کے لیےدرخواست طلب کرنے سےمتعلق نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ کی جانب سے مانگ کی گئی ہے کہ جب تک سی اے اے کے آئینی جواز کوچیلنج دینے والی عرضی عدالت میں زیرالتواہے تب تک مرکز کو شہریت سے متعلق نئے فیصلے پر روک لگانے کی ہدایت دی جائے۔
وہاٹس ایپ یونیورسٹی کے ذریعےیہ بتایا جا رہا ہے کہ یہ عالمی وبا ہے اور ہر ملک متاثر ہے، اس لیے مودی جی بیچارے کیا کر سکتے ہیں۔ اس نیریٹو سے سرکار کی ناکامی پر پردہ ڈالنے کی کوشش جاری ہے، جبکہ سچائی یہ ہے کہ دنیا میں کووڈ کی دوسری لہر کا سب سے زیادہ اثر ہندوستان پر ہی پڑا ہے۔ جس ملک میں صحت عامہ کا نظام مضبوط ہے، وہاں اس کا اثر نسبتاً کم ہوا۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس(این سی پی سی آر)نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 29 مئی تک صوبوں کی جانب سے فراہم کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق 9346 ایسے بچے ہیں جو کوروناکی وجہ سے بےسہارا اور یتیم ہو گئے ہیں یا پھر اپنے والدین میں سے کسی ایک کو کھو دیا ہے۔ ایسے سب سے زیادہ 2110 بچے اتر پردیش میں ہیں۔
بہار سرکار کے سابق وزیر وکرم کنور نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور محکمہ نگرانی کے پرنسپل سکریٹری سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں کو خط لکھ کر ایمبولینس کی خریداری میں عہدے کاغلط استعمال کرتے ہوئے منصوبہ بند سازش کے تحت سرکاری پیسوں کےنقصان کا الزام لگایا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ بلنگ کی رقم بڑھانے کے لیے انشورنش اور آرٹی او کا خرچ بڑھا کر دکھایا گیا۔
یہ تبصرہ سپریم کورٹ کے جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کیا، جو اس تین رکنی بنچ کی سربراہی کر رہے ہیں جو کووڈ 19مینجمنٹ پر از خود نوٹس لے کرشنوائی کر رہی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے بی جے پی ایم پی گوتم گمبھیر کے پاس بڑی مقدار میں فیبی فلو ملنے کی جانچ کرنے والے ڈرگ کنٹرولرکی رپورٹ کوخارج کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے سے عدالت کا بھروسہ ڈگمگا گیا ہے۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ خود کو مددگار دکھانے کے لیے حالات کا فائدہ اٹھانے کے رجحان کی سخت مذمت ہونی چاہیے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں اس سلسلے میں حلف نامہ دائر کرنے کے تین دن بعد وزارت صحت نے ان میڈیا رپورٹ پر شدید اعتراض کیا تھا، جن میں کورونا وائرس کی ایک صورت ‘بی1.617’ کو ‘انڈین ویرینٹ’ کہا گیا تھا۔ سرکار نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے کہا تھا کہ وہ اپنے پلیٹ فارم سے ‘انڈین ویرینٹ’سے متعلق مواد کو فوراً ہٹا دیں۔
آر ایس ایس کےایک عہدیدارنریندر کمار نے ایک پروگرام کے دوران کہا کہ گنگا کنارے لاشیں ملنے کی ایسی تصویریں سال 2015 اور 2017 میں بھی سامنے آئی تھیں، لیکن تب میڈیا نے ایسا نہیں کیا تھا۔
مرکز نے اگست سے دسمبر کے بیچ2.2ارب ٹیکے دستیاب کروانے کی بات کہی ہے، لیکن یہ نہیں بتایا کہ ان میں سے کتنے ملک میں بنیں گے اور کتنے امپورٹ کیے جائیں گے۔ اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ ٹیکوں کی موجودہ قلت نومبر 2020 سے جنوری 2021 کے بیچ کمپنیوں کو ویکسین کا پری آرڈر دینے میں مودی سرکار کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔
ایک وکیل کی جانب سے دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ احترام کے ساتھ آخری رسومات کے لیے پنچایت، صوبہ اور مرکز کی سطح پر سہ سطحی کمیٹی کا قیام کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی مانگ کی ہے کہ گنگا ندی کے علاقے کو ماحولیاتی نقطہ نظر سے حساس علاقہ قرار دیا جائے، جس کو تحفظ اور نگرانی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
ایلوپیتھی پر یوگ گرو رام دیو کےتبصرے سے ناراض ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کے ایسوسی ایشن کے کنفیڈریشن نے کہا ہے کہ وہ ایک جون کو ملک بھر میں مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے رام دیو سے بنا شرط عوامی طور پر معافی مانگنے کو بھی کہا ہے۔ اسی بیان پر آئی ایم اے کی مغربی بنگال اکائی نے پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔
ویڈیو: رام دیو نے ایلوپیتھک دواؤں پر اپنے بیان کو بھلے ہی واپس لے لیا، لیکن تنازعہ ابھی ختم ہوتا نہیں دکھ رہا ہے۔ گزشتہ دنوں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(آئی ایم اے)کےجنرل سکریٹری ڈاکٹر جیش لیلے نے ایک ٹی وی بحث کے دوران رام دیو کی سرزنش کی تھی۔ ڈاکٹر لیلے سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
مرکز کی مودی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے گجرات، چھتیس گڑھ، راجستھان، ہریانہ اور پنجاب کے 13اضلاع میں رہ رہے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو ہندوستانی شہری کے طور پررجسٹر کرنے کی ہدایت دی ہے۔