ویڈیو: انسٹاگرام کے بوائز لاکر روم نام کے دہلی کے اسکولی بچوں کے ایک گروپ میں گینگ ریپ کرنے اور لڑکیوں کو لے کر قابل اعتراض تبصرہ کرنےکا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس مدعے پر سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل اور کرونا نندی سے عارفہ خانم شیروانی نے چرچہ کی۔
نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت اس وقت ملک میں کل 80.32 کروڑمستفید ہیں، لیکن اپریل مہینے میں اس میں سے 60.33 کروڑ لوگوں کو ہی اضافی راشن دیا گیا۔
اپنے الوداعیہ میں جسٹس دیپک گپتا نے عدلیہ نظام میں انسانی قدروں کو قائم کرنے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وکیل اپنے موکل سے بےتحاشہ فیس نہیں لے سکتے ہیں۔
حکومت کا دعویٰ کہ اس ایپ کے ذریعے کچھ خاص دوری تک کے ہی انفیکشن کی جانکاری مل سکتی ہے۔ حالانکہ ایک فرانسیسی ہیکر نے پی ایم او اوروزارت دفاع جیسی ہائی پروفائل جگہوں کا ڈیٹاعوامی کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ اس ایپ کے ذریعے ملک کے کونے کونے کی جانکاری مل سکتی ہے۔
یہ حادثہ وشاکھاپٹنم کے گوپال پٹنم علاقے میں واقع ایل جی پالیمر انڈسٹری کو دوبارہ کھولنے کے دوران ہوا۔ اس حادثے میں دو بزرگ اور ایک 8 سال کی بچی سمیت آٹھ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ وہیں، 5000 سے زیادہ لوگ بیمار ہو گئے ہیں جنہیں ہاسپٹل لے جایا جا رہا ہے۔
پال گھر لنچنگ معاملے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف مبینہ طورپرقابل اعتراض تبصرہ کو لےکر دائر معاملے میں سپریم کورٹ نے ارنب گوسوامی کی گرفتاری پر روک لگائی ہے۔ اب مہاراشٹر حکومت نے سپریم کورٹ میں ڈالی گئی ایک عرضی میں کہا ہے کہ ارنب اپنے چینل کے ذریعے ممبئی پولیس پر دباؤ بنا رہے ہیں۔
اتوار کو ‘بوائز لاکر روم’نام کے پرائیویٹ انسٹاگرام چیٹ گروپ کی بات چیت کے کچھ اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر شیئر کئے گئے، جہاں جنوبی دہلی کے اسکولی لڑکوں کے ایک گروپ کی جانب سے نابالغ لڑکیوں کی تصویریں شیئر کرکےقابل اعتراض باتیں کی گئی ہیں۔ اس کے بعد سائبر سیل نے معاملے کو جانکاری میں لیا اور ایف آئی آر درج کی۔
گزشتہ20 اپریل کومتحدہ عرب امارات میں ہندوستان کے سفیر پون ورما نے ہندوستانیوں کو سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پیغامات ڈالنے والے رویے کے خلاف وارننگ دی تھی۔
رضوانہ دی وائر سمیت مختلف میڈیا ویب سائٹ کے لیے کام کیا کرتی تھیں۔ ان کے لکھے ایک نوٹ کی بنیاد پر ان کےوالد نے شمیم نعمانی نام کے شخص کے خلاف خودکشی کے لیے اکسانے کا معاملہ درج کروایا ہے۔
یونین ٹریٹری لداخ میں بی جے پی صدر چیرنگ دورجے نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ملک بھر میں پھنسے ہوئے مریضوں، عقیدت مندوں اورطلبا کے ساتھ لداخ کے تقریباً 20 ہزار لوگوں کو واپس لا پانے میں ان کی پارٹی اور لداخ انتظامیہ ناکام رہی ہے۔
سال2015 سے ڈوئچے ویلے کی جانب سےیہ سالانہ اعزازصحافت کے شعبہ میں انسانی حقوق اور بولنے کی آزادی کے لیے کام کرنے کے لیے دیا جاتا رہا ہے۔ اس بار یہ ایوارڈ دنیا بھر کے ان صحافیوں کو دیا جا رہا ہے، جنہوں نے کو رونابحران کے دوران ان کے ملکوں میں اقتدارکے استحصال اور کارروائی کا سامنا کیا ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے صدرظفرالاسلام خان پر متنازعہ بیان سوشل میڈیا پرپوسٹ کرنے کاالزام ہے۔ انہوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ پر تنازعہ بڑھنے پر عوامی طور پر معافی مانگ لی تھی۔
واقعہ بیتول ضلع کا ہے۔ متاثرہ اپنے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل سے گھر لوٹ رہی تھی کہ جب سات لوگوں نے ان کا راستہ روک لیا۔ متاثرہ کے بھائی کو ایک کنویں میں پھینک کر انہوں نے پاس کے جنگل میں لے جاکر لڑکی کے ساتھ ریپ کیا۔
مؤرخ اوررائٹر آروی اسمتھ نے تقریباً ایک درجن کتابیں لکھی ہیں، جن میں سے اکثر دہلی کے بارے میں ہیں۔ وہ ایک صحافی بھی تھے اور زندگی کے آخری دنوں تک مختلف اخباروں کے لیے لکھتے رہے تھے۔
چنی گوسوامی 1962 کے ایشیائی کھیل کے گولڈ میڈل جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کے کپتان رہے تھے۔ ایک کرکٹر کے طور پر انہوں نے 1962 اور 1973 کے بیچ 46فرست کلاس میچوں میں بنگال کی نمائندگی کی تھی۔
گجرات کے کچھ علاقوں میں مہاجر مزدوروں کے سڑکوں پر اترنے کے واقعہ پر وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے کہا کہ ریاست میں ایک دو چھوٹے واقعات ضرور ہوئے ہیں لیکن اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ سرکار کی مدد ان لوگوں تک نہیں پہنچ رہی ہے۔
سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مدن بی لوکر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سپریم کورٹ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے نہیں نبھا رہا ہے۔ہندوستان کا سپریم کورٹ اچھا کام کرنے میں اہل ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ان کو اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
کورٹ نے کہا کہ کووڈ 19 کے دوران صرف بہت ضروری معاملوں پر ہی شنوائی ہوگی اور یہ بے حد ضروری معاملہ نہیں ہے۔
اس سے پہلے دہلی پولیس نے شرجیل امام کے خلاف سیڈیشن کامعاملہ درج کیا تھا۔ امام پر تشدد بھڑ کانے اوردشمنی کو بڑھانے والابیان دینے کاالزام لگایا گیا تھا۔
سال 2018 میں رشی کپور کے کینسر سے متاثر ہونے کے بارے میں پتہ چلا تھا۔ اس کے بعد وہ علاج کے لیے امریکہ چلے گئے تھے اور تقریباً ایک سال وہاں رہنے کے بعد پچھلے سال ستمبر میں ممبئی لوٹے تھے۔
انڈمان نکوبار کے ایک آزاد صحافی زبیر احمد نے ٹوئٹر پر مقامی انتظامیہ سے پوچھا تھا کہ کووڈ 19 کے مریض سے فون پر بات کرنے پر لوگوں کو کورنٹائن کیوں کیا جا رہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ غلط جانکاری پھیلا رہے تھے۔
ایک عرضی میں کو رونا وائرس کے دوران مہاجر مزدوروں، ریاستوں کے شہریوں اورسیاحوں کو رعایتی اشیائے خوردنی اور سرکاری منصوبے کا فائدہ دلانے کے لیے مستقل طور پر ایک ملک ایک راشن کارڈ منصوبہ اپنانے کے لیے سپریم کورٹ سےدخل اندازی کی اپیل کی گئی تھی۔
یہ ملک گیر لاک ڈاؤن کا آخری ہفتہ ہے۔ اس دوران سوشل میڈیا پر جاری نفرت اوربحثوں کے بیچ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو بنا کسی مفاد کے راحت رسانی کے کام میں مصروف ہیں۔ دہلی یونیورسٹی کی انوشکا ان میں سے ایک ہیں۔
بہار میں نالندہ ضلع کے بہار شریف کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ آئی پی سی کی مختلف دفعات میں کیس درج کئے جانے کے بعد ملزمین کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔
کو رونابحران کے دوران فرقہ واریت کی نئی مثال وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ہوم ڈسٹرکٹ نالندہ کے بہار شریف میں دیکھنے کو ملا ہے، جہاں مسلمانوں کا الزام ہے کہ ہندو دکاندار ان کو سامان نہیں درہے اور ان کا سماجی بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد نے کو روناانفیکشن سے ٹھیک ہو چکے مسلمان اور جماعت کے لوگوں سے اپنا بلڈ پلازما ڈونیٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے صدر ظفرالاسلام خان نے ایل جی انل بیجل اوروزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کوخط لکھ کر کہا کہ کورنٹائن سینٹر میں وقت پرکھانے کی عدم فراہمی کی وجہ سے دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
ویڈیو: کو رونا وائرس کی وجہ سےنافذ لاک ڈاؤن کے بیچ دہلی کے بھلسوا ڈیری علاقے میں پھنسے مہاجر مزدوروں کو کھانے کے لیے بنی لمبی قطاروں میں گھنٹوں اپنی باری کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔
ویڈیو: دہلی کے نظام الدین علاقے میں رہنے والی ایک حاملہ خاتون کوصفدرجنگ ہاسپٹل نے مبینہ طور یہ کہتے ہوئے بھرتی کرنے سے منع کر دیا کہ وہ ریڈ زون علاقے سے آ رہی ہیں۔ خاتون کاالزام ہے کہ اسی طرح پانچ دوسرے ہاسپٹل نے بھی انہیں بھرتی کرنے سے منع کر دیا تھا۔
ویڈیو: دہلی کے سلطان پوری کورنٹائن سینٹر میں پچھلے ہفتے 59 سالہ محمد مصطفیٰ کی موت ہو گئی۔ وہ پچھلے مہینے تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل ہوئے تھے۔الزام ہے کہ وہ ذیابطیس کے مریض تھے اور وقت پر علاج اور کھانا نہ ملنے سے ان کی موت ہوئی ہے۔
ویڈیو: ہندوستان میں کوروناوائرس انفیکشن کو فرقہ وارانہ رنگ دیے جانے کے بعد خلیجی ممالک میں کام کرنے والے ہندوستانیوں کے ذریعے سوشل میڈیا پر اسی طرح کے پوسٹ لکھنے پر ان ممالک کے صحافیوں ، وکیلوں اور شاہی خاندان کے لوگوں نے مخالفت درج کی ہے۔ اس بارے میں عارفہ خانم شیروانی سے گلف نیوز کےمدیر بابی نقوی کی بات چیت۔
یو اے پی اے کے تحت ملزم بنائے گئے کشمیری صحافی اور قلکار گوہر گیلانی کی گرفتاری سے عبوری تحفظ اورایف آئی آر رد کرنے کی مانگ والی عرضی پرشنوائی کرتے ہوئے جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے سرکار کو نوٹس جاری کرکے 20 مئی سے پہلے جواب داخل کرنے کاحکم دیا۔
کانگریس رہنماؤں نے ری پبلک ٹی وی انتظامیہ اور اس کے مدیر ارنب گوسوامی کے خلاف بامبے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ وہیں، بنگلور کے ایک آر ٹی آئی کارکن نے کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔
تقریباً 101 نوکرشاہوں نے مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ وہ ریاست میں کسی بھی کمیونٹی کے سماجی بائیکاٹ کو روکنے کی ہدایت دیں۔ ساتھ ہی یہ یقینی بنایا جائے کہ سبھی ضرورت مندوں کو یکساں علاج اورہاسپٹل کی سہولیات، راشن اور مالی امداد ملے۔
ری پبلک ٹی وی کے مدیر ارنب گوسوامی نے ایک ٹی وی مباحثہ کے دوران مبینہ طور پر کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کو لےکر کئی ریاستوں میں اپنے خلاف درج ایف آئی آر کوچیلنج دینے کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔
ملک کی 24 ریاستوں کے 529 اضلاع میں کل ملاکر 14.13 کروڑ راشن کارڈ ہیں، جس میں سے اب تک میں 8.49 کروڑ راشن کارڈ پر ہی اناج دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب بھی 5.64 کروڑ راشن کارڈ پر اضافی راشن ملنا باقی ہے۔
ہندوستان میں جہاں اس وقت پورا ملک لاک ڈاؤن کی زد میں ہے، پولیس نے اس کا فائدہ اٹھا کر چن چن کر ایسے نوجوان مسلمانوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے، جو پچھلے کئی ماہ سے شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ میں پیش پیش تھے۔
اس لاک ڈاؤن کو اتنے بھر کے لیے درج نہیں کیا جا سکتا کہ لوگوں نے کچن میں کیا نیا بنانا سیکھا، کون سی نئی فلم ویب سیریز دیکھی یا کتنی کتابیں پڑھ گئے۔ یہ دور ہندوستانی سماج کے کئی چھلکے اتار کر دکھا رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آپ کی نظر کہاں ہے؟
مرکزی حکومت کے ماتحت مختلف عہدو ں کی بھرتی کے لیے تیسری جنس/دیگر زمرہ کو شامل کرنے کا معاملہ سرکار کےسامنے کچھ وقت سے زیر غور تھا۔
ویڈیو: ساؤتھ دہلی کے مالویہ نگر علاقے میں پیزا ڈلیوری بوائے کے کو رونا وائرس سےمتاثر ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس خبر کے آنے کے بعد آن لائن ڈلیوری کرنے والے نوجوانوں کے کام پر کیا اثر پڑا ہے، دی وائر کی ٹیم نے اس کی پڑتال کی۔