ہندی روزنامہ دینک بھاسکر میں لگاتار 26 سالوں سے ‘پردے کے پیچھے’ کے نام سے کالم لکھنے والے 82 سالہ فلم رائٹر اور مبصر جئے پرکاش چوکسے طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔ پانچ دن پہلے ہی انہوں نے اس کالم کی آخری قسط لکھتے ہوئے اپنے قارئین سے اجازت طلب کی تھی۔
گورکھپور اور بستی ڈویژن کی کئی اسمبلی سیٹوں پر امیدواروں کے لیے رائے دہندگان کی ہمدردی نے سیاسی پارٹیوں کے بنے بنائے کھیل کو بگاڑ دیاہے۔
جب اقتدار حاصل کرنے کی بات آتی ہے تو وزیر اعظم نریندر مودی بی جے پی کے اسٹار پرچارک نریندر مودی بن جاتے ہیں۔
مدھیہ پردیش کے گوالیار ضلع کے برہی گرام پنچایت کا معاملہ۔ شدید طور پر زخمی 33 سالہ دلت آر ٹی آئی کارکن کو دہلی کے ایمس ریفر کیا گیا ہے۔ پولیس نے سات ملزمین کی شناخت کی ہے اور ان کے خلاف قتل کی کوشش، اغوا اورایس ایس ٹی سےمتعلق ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
یہ الہ آباد ضلع کے ہنڈیا اسمبلی حلقہ کا معاملہ ہے۔ پولیس نے کہا کہ جھنڈوں وغیرہ کی بنیاد پر ویڈیو سے پہلی نظر میں یہ سماج وادی پارٹی کااجلاس معلوم ہوتا ہے۔ تاہم، ہنڈیا سیٹ سے ایس پی کے امیدوار حاکم لال بند نے اس کی تردید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس ویڈیو کو بی جے پی کے لوگوں نے ایڈٹ کرکے جاری کیاہے، جس کا مقصد اس الیکشن کو ‘ہندو بنام مسلم’ بنانا تھا۔
ویڈیو: پورے ملک اوربالخصوص اتر پردیش میں بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے۔حالاں کہ، وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اعداد و شمار کو ایسے پیش کرتے ہیں جیسے نوکریاں مسلسل دی جا رہی ہیں۔ یہ گول مال ووٹ حاصل کرنے کے مقصدسے کیا جا رہا ہے۔
ساؤتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کی تعلیمی کمیٹی نے اپنے محکمہ تعلیم کے افسروں سے کہا ہےکہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایس ڈی ایم سی کےپرائمری اسکولوں کے بچے ‘مذہبی لباس’ پہن کر اسکول نہ آئیں اور انہیں طے شدہ ڈریس کوڈ میں ہی اسکول کے اندرآنے کی اجازت دی جائے۔
گجرات بی جے پی کی جانب سے پوسٹ کیے گئے کارٹون سے ڈرنے کی وجہ یہ ہے کہ ہم ماضی میں بھی ایک خاص مذہبی اقلیت کے خلاف اس طرح کی فتنہ انگیزی کے شاہد ہیں اور اس بات سے بھی واقف ہیں کہ اس کا انجام کیاہوتا ہے۔
کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو کے ماؤنٹ کارمل پری یونیورسٹی کالج کا معاملہ۔ 16 فروری کو کالج انتظامیہ نے امرت دھاری سکھ طالبہ اور اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کی صدر سے پگڑی ہٹانے کو کہا تھا، جس سے انہوں نے انکار کر دیا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی پگڑی نہیں ہٹائے گی اور وہ قانونی رائے لے رہے ہیں۔
ہندوؤں کے دلوں میں دریائےسخاوت ٹھاٹھیں مار رہا ہے، اور ان کی ترقی پسندی بھی عروج پر ہے۔وہ عورتوں کو ہر پردے اور ہر بندھن سے آزاد دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔ وہ شدت پسندی کے خلاف لڑنا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ یہ سب کچھ مسلمان عورتوں کے لیے کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ ہندو خواتین کو کبھی کسی شدت پسندی یا کسی مذہبی پابندی کا شکار نہیں ہونا پڑتا !
گراؤنڈ رپورٹ: ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر میں متوقع رش سےنمٹنے کے لیے سڑک توسیع کےمنصوبوں پر کام جاری ہے۔ مندر کے آس پاس کےعلاقوں میں برسوں سے چھوٹی دکانوں پر پوجا کا سامان وغیرہ فروخت کر نے والے دکانداروں کو ڈر ہے کہ کہیں سرکاری بلڈوزر ان کی روزی روٹی کو بھی نہ کچل دے۔
بوڑھے جنگی سپاہی کی ڈائری کا ایک ورق: جنگ یہ بتاتی ہے کہ انسان کے پاگل پن کی آخری منزل کیا ہوسکتی ہے۔ جنگ یہ بھی بتاتی ہے کہ دوسروں سے نفرت کی انتہا کیا ہے؟ جنگ یہ بھی بتاتی ہے کہ انسانی دلوں میں محبت، مروت، درگزر اور ترحم کے وہ سب جذبات کس طرح اچانک دم توڑ دیتے ہیں، جنھیں پیغمبروں، فلسفیوں اور فنکاروں نے اعلیٰ ترین اقدار بنا کر پیش کیا ہے۔
ویڈیو: لکھنؤ (شمالی) سیٹ سے سماج وادی پارٹی نے پوجا شکلا کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پوجا وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو کالا جھنڈا دکھانے کی وجہ سےسرخیوں میں آئی تھیں۔ ایس پی امیدوار پوجا سےدی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: دی وائر کی ٹیم انتخابی کوریج کے تحت یو پی کے ایودھیا شہر پہنچی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس اسمبلی انتخاب میں یہاں کی عوام کا رجحان کس پارٹی کی طرف ہے اور ان کے انتخابی مسائل کیا ہیں۔
دی وائر یا اس کے مدیران کو اس عدالتی کارروائی کی بابت کوئی نوٹس نہیں ملا تھا، اور نہ ہی انہیں کسی دوسرے ذرائع سے اس کی جانکاری دی گئی تھی۔
ویڈیو: دی وائر کی ٹیم نے اپنے انتخابی کوریج کے دوران اتر پردیش کے بارہ بنکی شہر پہنچ کر یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس اسمبلی الیکشن میں لوگ کس پارٹی اور کن مسائل پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
دینک بھاسکر کی تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ مرکزی حکومت کی پالیسی کے تحت چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کو سستے داموں میں فروخت کیے جانے والے کوئلے کو ریاستی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ایجنسیوں نے کئی گنا زیادہ قیمت پر دوسری ریاستوں کے تاجروں کوفروخت کیا اور دستاویزوں میں فرضی طریقے سے دکھایا گیا کہ یہ کوئلہ اسٹیک ہولڈرز کو ملا ہے۔
ویڈیو: بی ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری ستیش چندر مشرا نے سینئر صحافی شرت پردھان کو لکھنؤ میں ایک خصوصی انٹرویو کے دوران کہا کہ یہ سوچنا غلط ہے کہ بی ایس پی اتر پردیش میں ہار چکی ہے اور الیکشن سے باہر ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے سلسلے میں جاری زرعی منشور کے بارے میں ایس پی کے ترجمان رام پرتاپ سنگھ اور بی جے پی کے قومی ترجمان گوپال اگروال نے اپنی اپنی پارٹیوں کی حمایت کی ۔ دونوں رہنماؤں نے کسانوں کی تحریک، ایم ایس پی، گنے کے بقایا جات کی ادائیگی کے بارے میں بات چیت کی۔
ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے رجحانات کو سمجھنے کے لیے دی وائر کی ٹیم حال ہی میں لکھیم پور کھیری پہنچی۔ بی جے پی نے ایک بار پھر لکھیم پور صدر سے اپنے ایم ایل اے یوگیش ورما کو میدان میں اتارا ہے۔ ایم ایل اے سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ان گنت ایسے واقعات بتاتے ہیں کہ پولیس اصل ملزمین کو گرفتار کرنے کے بجائے معصوم مسلم نوجوانوں کو قربانی کا بکرا بناتی ہے، اس لیے عدالت کے اس فیصلہ کو تسلیم کرنے میں ہچکچاہٹ ہو رہی ہے۔ پولیس نے الزام لگایا تھا کہ گجرات میں 2002 میں ہونے والے فسادات کا انتقام لینے کے لیے یہ دھماکے کیے گئے تھے۔
اتر پردیش کے متھرا ضلع کے ورنداون کے ایک آشرم میں رہ کر نرسنگ کی تعلیم حاصل کرنے والی ایک طالبہ نے کاشی ودوت پریشد کے مغربی ہندوستان کےانچارج بھاگوت آچاریہ کارشنی ناگیندر مہاراج اور ان کے ایک ساتھی دیویندر شکلا کے خلاف ریپ،مارپیٹ اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا معاملہ درج کرایا ہے۔ طالبہ کی خود سوزی کی دھمکی کے بعد یہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔ بھاگوت آچاریہ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
بلیا میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی ریلی میں ایک بار پھر ہنگامہ ہوا اور ‘اکھلیش زندہ باد’ کے نعرے لگانے والے ایک شخص کو حراست میں لیا گیا۔
سماجی انصاف اور محکمہ تفویض اختیارات کے سکریٹری آر سبرامنیم نے کہا کہ وزارتی سطح پر غور وخوض کرنےکے بعدمحسوس کیا گیا کہ بیرون ملک ہندوستانی تاریخ، ثقافت اور وراثت کا مطالعہ کرنے کے لیے اسکالرشپ کی ضرورت نہیں ہے۔ کانگریس لیڈر پی ایل پونیا نے اسے دلتوں کو اعلیٰ تعلیمی نظام سے راندہ درگاہ کرنے والا قدم بتایا ہے۔
شیوموگا میں 28 سالہ بجرنگ دل کارکن کی ہلاکت کے بعد آخری رسومات کے دوران تشدد بھڑک اٹھا اور پتھراؤ اور آتش زنی کے واقعات پیش آئے، جس میں ایک فوٹو جرنلسٹ اور ایک خاتون پولیس اہلکار سمیت تین افراد زخمی ہوگئے۔ ریاستی بی جے پی لیڈروں نے اس معاملے کی این آئی اے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اتر پردیش کی ڈومریا گنج سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے اور ہندو یوا واہنی کے ریاستی انچارج راگھویندر سنگھ ایک وائرل ویڈیو میں مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئےنظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں وہ’ہندو سماج کی توہین کرنے کی کوشش کرنے والوں کوبرباد’کرنے کی دھمکی بھی دے رہے ہیں۔
امریکی وکیلوں کے ایک بین الاقوامی گروپ گورینیکا 37 نے یو ایس ٹریژری ڈپارٹمنٹ کے پاس جمع کرائی گئی ایک درخواست میں مطالبہ کیا ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ سابق ڈی جی پی اوم پرکاش سنگھ اور کانپور کےایس پی سنجیو تیاگی کےخلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی وجہ سے عالمی پابندیاں عائد کی جائیں۔
ویڈیو: اتر پردیش کی لکھنؤ سینٹرل سیٹ سے کانگریس نےسی اے اے تحریک کے دوران جیل جانے والی سماجی کارکن صدف جعفر کواپنا امیدوار بنایا ہے۔ جعفر کو سی اے اے مخالف مظاہروں کا فیس بک لائیو کرنے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ اسکول ٹیچر اور سماجی کارکن سے لیڈر بنیں صدف سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
کیا معلوم کہ انتخابات کے بعدلکھنؤ برقرار رہتا ہے یانہیں؟ اس کی تہذیب کوفرقہ پرستوں سے شدیدخطرہ لاحق ہے۔اس شہر میں جہاں ہندو اور مسلمان ساتھ ساتھ رہتے تھے، اب اپنے مخصوص علاقوں میں منتقل ہورہے ہیں۔ دیواریں کھنچ رہی ہیں۔ ہندو اب ہندو علاقے میں ہی رہنا پسند کرتا ہے۔ جن مسلمانوں کے مکان ہندو اکثریتی علاقوں میں ہیں، وہ ان کو بیچ کر مسلم محلوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔
اتر پردیش کےگونڈہ ضلع میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے، جب فوج میں ملازمت کے خواہشمندمشتعل نوجوانوں نے نعرے بازی کی ۔ راجناتھ سنگھ نے نوجوانوں کو تسلی دیتے ہوئے بحالی کی یقین دہانی کرائی اور پھر ان سے بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگانے کی اپیل کی۔
ویڈیو: لکھیم پور کھیری تشدد کے بارے میں یہاں کے کچھ کسان لیڈروں کا کہنا ہے کہ پچھلے سال اکتوبر میں ایک مظاہرے کے دوران ایس یو وی کے ذریعے کسانوں کو کچلنے کے واقعے کا موازنہ برطانوی دور حکومت کے جلیانوالہ باغ کےقتل عام سے کیا جا سکتا ہے۔ چار کسانوں اور ایک صحافی کو کچل کر ہلاک کرنے کے بعد ہوئے تشدد میں تین دیگر ہلاک ہو گئے تھے۔
ویڈیو: دی وائر کی ٹیم اتر پردیش انتخابات کی کوریج کے سلسلے میں کانپور پہنچی۔ یہاں مکل سنگھ چوہان نے کانپور کے لوگوں سے اس انتخاب پران کی رائے جاننے کی کوشش کی۔
ویڈیو: دی وائر 2022کے اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے رجحان کو سمجھنے کے لیے ریاست کے دارالحکومت لکھنؤ پہنچا۔ لکھنؤ کے لوگ اس اسمبلی انتخاب میں کس پر بھروسہ کر رہے ہیں اور ان کے انتخابی مسائل کیا ہیں، سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے یہ جاننے کی کوشش کی۔
ویڈیو: دی وائر کی انتخابی کوریج اتر پردیش کے شہر کانپور پہنچی۔ کانپور کا چمڑا ملک اور بیرون ملک مشہور ہے۔ دی وائر کے مکل سنگھ چوہان نے اس صنعت کی صورتحال جاننے کی کوشش کی ہے۔
ویڈیو: مایاوتی کے اقتدار میں آنے، ان کے سیاسی سفر اور اتر پردیش کی سیاست میں ان کے مقام کو سمجھنے کے لیےدی وائر کی عارفہ خانم شیروانی نے بجنور ٹائمس کے ایڈیٹر سوریہ منی رگھوونشی سے بات چیت کی۔
اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ سے شائع ہونے والے اخبار ‘4 پی ایم’کے ایڈیٹر نے کہا ہےکہ انہوں نے اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کرانے کے ساتھ صدر رام ناتھ کووند کومعاملے کا نوٹس لینے کے لیے خط لکھا ہے۔ اس کے علاوہ اخبار کا ایک نیا یوٹیوب چینل بھی شروع کیا گیا ہے۔
کرناٹک کے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن کے وزیر بی سی ناگیش نے بتایاکہ روزانہ میڈیا میں آرہی خبروں میں حجاب پر پابندی کی وجہ سے گھر واپس بھیجی گئی طالبات کی تعداد الگ الگ بتائی جا رہی ہے۔ ہمارا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ کیا وہ واقعی اس مسئلے سے متاثر ہوئی ہیں یا اپنی پڑھائی پر توجہ دے رہی ہیں۔
این آئی اے نے اپنےسابق سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اورآئی پی ایس افسر اروند دگوجے نیگی کو ممنوعہ دہشت گردتنظیم لشکر طیبہ کے ایک رکن کو خفیہ دستاویز لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ این آئی اے اسی معاملے میں چھ لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ ان میں سے ایک کشمیر سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کو این آئی اے نے گزشتہ سال گرفتار کیا تھا۔
ہری دوار دھرم سنسد معاملے میں گزشتہ مہینےگرفتار کیےگئےشدت پسند ہندوتوا لیڈریتی نرسنہانند نے جیل سے رہائی کے بعد کہا کہ جتیندر نارائن تیاگی کے بغیر ان کی رہائی کا کوئی مطلب نہیں ہے اور وہ ان کی رہائی کے لیے پھر سےبھوک ہڑتال شروع کرنے جا رہے ہیں۔ جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی اس معاملےمیں شریک ملزم ہیں۔
ویڈیو: حال ہی میں راج کمل پرکاشن سے اشوک کمار پانڈے کی کتاب ‘ساورکر: کالا پانی اوراس کے بعد’چھپ کرمنظر عام پرآئی ہے۔ اس کتاب میں بعض ایسےحقائق بیان کیے گئے ہیں،جن کا ذکر بالعموم کم ہوتا ہے۔صاحب کتاب کا کہنا ہے کہ کسی کے بارے میں جاننے کے لیےیہ نہیں پڑھنا چاہیے کہ دوسروں نے ان پر کیا لکھا ہے، بلکہ وہ پڑھا جانا چاہیے،جو انہوں نے خود لکھا ہے۔ اس سے ان کےطبع زاد خیالات کا پتہ چلتا ہے۔