کورونا: اسپین نے لاکھوں لوگوں کو کام پر واپس لوٹنے کی اجازت دی
دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 18 لاکھ 60 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ کووڈ انیس کے سبب اموات کی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ 15 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 18 لاکھ 60 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ کووڈ انیس کے سبب اموات کی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ 15 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
اس سے پہلے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) نے بھی لوگوں سے چبانے والے تمباکو کے مصنوعات کے استعمال سے دور رہنے اور عوامی مقامات پر نہ تھوکنے کی اپیل کی تھی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وزرائے اعلیٰ کی ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران مختلف ریاستی حکومتوں نے کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر لاک ڈاؤن کی مدت کو بڑھانے کی اپیل کی ہے۔
نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرس اتھارٹی(این بی ایس اے)نے صحافیوں اور دوسرے میڈیا اہلکاروں سے اپیل کی ہے کہ ہاسپٹل اور دوسرے مقامات پر آئسولیشن میں رکھے گئے مریضوں کی خبر دکھانے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ مریض یامیڈیکل پیشہ وروں کی پرائیویسی بنی رہے۔
قومی راجدھانی دہلی میں صفدرجنگ ہاسپٹل اور ایمس کے باہر ملک کے کونے کونے سے آئے ایسے سینکڑوں لوگ بے یار ومددگار پھنسے ہوئے ہیں اور کو رونا وائرس کے قہر کے کم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ کینسر، کڈنی اور دل سے متعلق بیماریوں اور ایسی ہی دوسری خطرناک بیماریوں کے علاج کے لیے آئے تھے۔
معاملہ کرناٹک کے تمکر ضلع کا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے ایم جئے رام کو سالگرہ کی تصویروں میں سفید رنگ کے دستانے پہن کر کیک کاٹتے دیکھا جا سکتا ہے، لیکن ان کے آس پاس کھڑے لوگوں نے نہ ماسک پہنا ہے اور نہ ہی سوشل ڈسٹنسنگ کے کسی ضابطے پر عمل کیاہے۔
مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں ابھی تک کو رونا وائرس کو لےکر کمیونٹی ٹرانس میشن کے ثبوت نہیں ملے ہیں اور ملک میں انفیکشن کی شرح ابھی بھی دو فیصدی پر بنی ہوئی ہے۔
معاملہ گجرات کے سورت کا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بیچ تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی مانگ کر رہے مہاجر مزدوروں کے ذریعے توڑ پھوڑ اور ٹھیلوں میں آگ لگائے جانے کے بعد پولیس نے ان میں سے تقریباً 80 لوگوں کو حراست میں لے لیا۔
آئندہ 15 اپریل سے ٹرین کی آمد ورفت شروع کرنے کی خبروں کو غلط بتاتے ہوئے وزارت ریل نے کہا ہے کہ میڈیا ایسے وقت میں غیر مصدقہ خبروں کو شائع کرنے سے بچے، کیونکہ اس سے عوام کے ذہن میں غیر ضروری بھرم پیدا ہوتا ہے۔
پنجاب میں کو رونا وائرس کے معاملے 132 تک پہنچ گئے ہیں اور اس سے اب تک 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
کو رونا انفیکشن سے نپٹنے کے لیے کام کر رہے ڈاکٹروں اور میڈیکل پیشہ وروں کے تئیں شکریے کے اظہار کے دو ہفتے بعد ملک بھر سے ان کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ بدھ کو دہلی اور بھوپال میں چار ڈاکٹروں پر حملے کے بعد میڈیکل پیشہ وروں کی تنظیم نے مرکزی حکومت سے اس طرح کے تشدد کو روکنے کو کہا ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے دہلی حکومت کو خط لکھ کر ڈیلی ہیلتھ بلیٹن میں نظام الدین مرکز سے جڑے اعدادو شمار الگ لکھنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیونٹی کی بنیاد پر بنائے گئے کالم کوجلد سے جلد ہٹایا جائے کیونکہ اس سے اسلاموفوبیا کے ایجنڈہ کو بڑھاوا مل رہا ہے۔
دہلی اسٹیٹ ہاسپٹلس نرسیز یونین نے سرکار اور انتظامیہ کو وارننگ دیتے ہوئے مانگ کی ہے کہ پی پی ای اور ماسک کی کمی دور کی جائے، ایک ہی ہال میں بیڈ لگاکر سبھی نرسوں کے رکنے کا انتظام کرنے کے بجائے انہیں الگ کمرے دیے جائیں۔
پولیس کے مطابق الہ آبادیونیورسٹی کے ایک پروفیسر مارچ کے پہلے ہفتے میں دہلی میں ہوئے تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل ہوئے تھے، جس کے بعد انہوں نے یونیورسٹی کے امتحانات میں ڈیوٹی بھی کی تھی۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انہیں اہل خانہ سمیت کوارنٹائن میں بھیجا گیا ہے۔
دونوں ڈاکٹروں نے حوض خاص تھانے میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ویسٹ دہلی میں میڈیکل ٹیم پر تھوکنے والے شخص کے خلاف کیس درج۔
14 اپریل تک نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ اڑیسہ سرکار نے اس کو 30 اپریل تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مرکز سے 30 اپریل تک ریل اور اڑان کو روکنے کی اپیل کی ہے۔
کو رونا وائرس کے خلاف لڑائی میں سرکار کو مشورہ دیتے ہوئے کانگریس صدرسونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر میڈیا کو دیے جانے والے تقریباً 1250 کروڑ روپے کے سرکاری اشتہارات پر دو سال کے لیے روک لگانے کی اپیل کی تھی۔
سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کے اس فیصلے کو چیلنج دیا گیا تھا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ پرائیویٹ لیبس کو رونا جانچ کے لیے 4500 روپے تک لےسکتے ہیں۔
پچھلے چھ سالوں میں مودی حکومت کے کئی فیصلوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس کو عوام میں دہشت اور خوف و ہراس پھیلانا پسند ہے۔ نوٹ بندی میں لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکر پرانے نوٹوں کو بدلنا ہو، شہریت ثابت کرنے کے لئے کاغذ اکٹھا کرنا ہو یا اچانک ہوئے لاک ڈاؤن میں انہونی کے ڈر سے ہجرت اورحکومت کے فیصلوں کی مار سماج میں اقتصادی طور پر کمزور طبقے پر ہی پڑی ہے۔
مسلم جماعتوں اور تنظیموں کو چاہیے کہ وہ بڑے پیمانے پر عوامی آگاہی کے لئے مہم چلائیں اور جو بھی لائحہ عمل طئے کیا جائے اس پر عمل کرنے کے لئے عوام کو آمادہ کیا جائے۔آپسی اختلافات کو کچھ وقت کے لئے بالائے طاق رکھتے ہوئےملت کے وسیع تر مفاد کی خاطر اتحاد کا مظاہرہ کریں۔عوام کو تذبذب میں ڈالنے کے بجائے ان میں صرف ایک ہی بات جائے، ایسی بات جو سائنسی و طبی حوالے سے مستند اور قابل عمل ہو۔
ایک مفاد عامہ کی عرضی میں شہروں سے ہجرت نہ کرنے والے مزدوروں کو محنتانہ دیے جانے کی مانگ پر سپریم کورٹ نے کہا کہ اس کو بتایا گیا ہے کہ ایسے مزدوروں کو شیلٹروں میں کھانا دستیاب کرایا جا رہا ہے اور ایسی حالت میں ان کو پیسے کی کیا ضرورت ہے۔
جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کے میڈیا کے ایک طبقہ پرفرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ تبلیغی جماعت والے واقعے کا استعمال پوری مسلم کمیونٹی کو قصور وار ٹھہرانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) کو ہر سال امریکہ کی طرف سے بڑی رقم ملتی ہے۔صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے الزام لگایا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے اس وبا کے دور میں امریکہ کو صحیح مشورہ نہیں دیا۔
ہلاکت خیز کووڈ انیس وبا پھیلا کر پوری دنیا میں دہشت برپا کردینے والے کورونا وائرس کے مرکز چین کے شہر ووہان سے بدھ 8 اپریل کو لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا۔
دنیا بھر میں کو رونا وائرس کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 1431900 ہو گئی ہے اور 82172 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ وائرس کامرکز رہے چین کے ووہاان شہر میں 73 دن بعد لاک ڈاؤن ہٹا۔ ایران میں پارلیامنٹ کھولی گئی۔ برٹن کے وزیر اعظم دوسرے دن بھی آئی سی یو میں۔
تین سالوں میں وزارت صحت نے وبائی امراض سے متعلق قانون کو حتمی شکل دینے کے لیے صلاح ومشورہ کو بھی ضروری نہیں سمجھا۔ اس کو پارلیامنٹ میں لانے کی بھی کسی کو توفیق نہیں ہوئی، جہاں اسکو اسٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کرکے اس پر غور و خوض کیا جاسکتا تھا۔ جہاں حکومت کی تمام تر توجہ اقلیتی طبقہ کو زچ کرنا، اکثریتی فرقہ کو خوف کی نفسیات میں مبتلا کرکے نیشنل ازم کا راگ الا پ کر ووٹ بٹورناہووہاں صحت سے متعلق قانون سازی کی کس کو فکر ہوتی۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پچھلے ہفتہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ہائیڈروکسی کلوروکوئن دوا کی کھیپ امریکہ بھیجنے کی اجازت دینے کے لئے کہا تھا۔ہندوستان نے اس کی بڑھتی مانگکی وجہ سے ایکسپورٹ پر روک لگادی تھی۔ سوموار کو صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہندوستان نے یہ دوا نہیں دی، تو یقیناً ان کو اس کے نتائج بھگتنےہوںگے۔
پولیس کے مطابق، نگاؤں ضلع کے ڈھینگ اسمبلی حلقہ سے آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے ایم ایل اے امین الاسلام کا ایک مبینہ آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس میں وہ ریاست میں کو رونا کا علاج کر رہے اسپتالوں اور کورنٹائن سینٹروں کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کر رہے ہیں۔
سورت پولیس نے خاتون ڈاکٹر کے پڑوس میں رہنے والے ایک جوڑے کو گرفتار کیا ہے۔نیشنل وومین کمیشن نے گجرات پولیس کو جانچ کرنے اور ڈاکٹر کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔
ممبئی کے کلینا علاقے کا معاملہ۔ پولیس نے ایپڈیمک ڈزیز ایکٹ کے تحت نامعلوم بائیکر کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ دہلی میں گزشتہ مارچ میں منی پور کی ہی ایک خاتون کو کو رونا کہہ کر اس پر ایک نوجوان نے پان تھوک دیا تھا۔
آر بی آئی کے سابق گورنر اور ماہر اقتصادیات رگھو رام راجن نے کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہوئےحالات کے مدنظر کہا کہ حکومت سیاسی تقسیم کی لکیر کو پار کرکے اپوزیشن سے بھی مدد لے سکتی ہے، جس کے پاس پچھلے عالمی مالی بحران سے ملک کو نکالنےکا تجربہ ہے۔
گجرات پولیس نے بتایا کہ کسی نامعلوم شخص نے سنیچر کو او ایل ایکس پر ایک اشتہار دیا جس میں اس نے ہسپتالوں اور صحت سے متعلق سازوسامان خریدنے کے لئے اسٹیچو آف یونیٹی کو 30000 کروڑ روپے میں بیچنے کی ضرورت بتائی ۔
آئی سی ایم آر نے کہا ہے کہ عوامی مقامات پر تھوکنا کو رونا وائرس کو اور پھیلا سکتا ہے۔
کو رونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں نافذلاک ڈاؤن کے مدنظر ریلوے اور ایئرلائن کمپنیوں نے مسافروں کے لیے اپنی خدمات کو 25 مارچ سے 21 دنوں کے لیے رد کر دیا ہے۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ کو رونا کی بڑے پیمانے پر جانچ کی جائے۔ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کا ایک واحد راستہ زیادہ سے زیادہ جانچ ہے۔ تبھی ہم متاثرین کا علاج کر سکتے ہیں۔
گجرات کے وڈودرامیونسپل کارپوریشن کی ایک زیر تعمیر عمارت کو ریلیف کیمپ میں بدلا گیا ہے اور یہاں پر 316 لوگوں کو رکھا گیا ہے۔ یہ شہر کا پہلا ریلیف کیمپ تھا جس میں لاک ڈاؤن کے بعد اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش اور راجستھان جانے والے مہاجر مزدوروں کو رکھا گیا۔
معاملہ وردھا ضلع کا ہے، جہاں بی جے پی ایم ایل اے داداراؤ کیچے کی سالگرہ پر تقریباً دو سو لوگ ان کے گھر کے باہر جمع ہوئے تھے اور انہوں نے کچھ لوگوں کو اناج بھی بانٹا تھا۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی وجہ سے ان پرمختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ویڈیو: دہلی کے کالندی کنج کے شرم وہار علاقے میں کیمپ میں رہنے والی تقریباً 400 فیملی لاک ڈاؤن میں سرکاری مدد نہ ملنے سے مایوس ہے۔مغربی بنگال، بہار، اتر پردیش کے ساتھ میانمار سے آکر یہاں بسے روہنگیا پناہ گزینوں سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
محمد دلشادحال ہی میں نظام الدین مرکز سے لوٹے تبلیغی جماعت کے ایک ممبر کے رابطہ میں آئے تھے۔ اس کی جانکاری ملتے ہی ان کوآئسولیشن میں رکھا گیا تھا جہاں ان کی رپورٹ نیگیٹو آئی تھی۔
مسلمانوں کے خیر خواہ تبلیغ والوں کو کڑی سزا دینے، یہاں تک کہ اس پر پابندی لگانے کی مانگکر رہے ہیں۔ اس ایک احمقانہ حرکت نے عام ہندوؤں میں مسلمانوں کےخلاف بیٹھے تعصب پر ایک اور تہہ جما دی ہے۔ ایسا سوچنے والوں کو کیا یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ ہندو ہوں یا عیسائی، ان کے اندر مسلمانوں کی مخالفت کی وجہ مسلمانوں کی طرز زندگی یا ان کے ایک حصے کی جہالت نہیں ہے۔