خبریں

ای وی ایم ہیکنگ معاملہ: بی جے پی رہنماگریراج سنگھ نے کہا، ISIS یا ISIکا آدمی ہوسکتا ہے سید شجاع

سید شجاع نے دعویٰ کیا تھا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کی جاسکتی ہے اور 2014 کے لوک سبھا انتخاب میں دھاندلی ہوئی تھی ۔

گریراج سنگھ، فوٹو: پی آئی بی

گریراج سنگھ، فوٹو: پی آئی بی

نئی دہلی: ای وی ایم ہیکنگ کو لے کر دعویٰ کرنے والے سید شجاع کو مرکزی وزیر گریراج سنگھ نے آئی ایس آئی ایس اور آئی ایس آئی کا آدمی قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ سید شجاع آئی ایس آئی ایس اور آئی ایس آئی کا آدمی ہوسکتا ہے۔مرکزی  وزیر نے مزید کہا کہ وہ ہندوستان کی جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ چین او رپاکستان کے ایجنڈے کو کانگریس کے سینئر رہنماؤں کی نگرانی میں چلایا جا رہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ سید شجاع نے دعویٰ کیا تھا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کی جاسکتی ہے اور 2014 کے لوک سبھا انتخاب میں دھاندلی ہوئی تھی ۔

واضح ہوکہ مرکزی وزیر گریراج سنگھ نے لگاتار ٹوئٹ کرکے یہ کہا ہے کہ ، شجاع آئی ایس آئی ایس /آئی آیس آئی کا آدمی ہوسکتا ہے؟ جو ہندوستان کی جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔ خوفناک ہے کہ پاک/چین کے ایجنڈے کو کانگریس کے سینئر رہنما کی نگرانی میں چلایا گیا ۔ کانگریس اقتدار سے باہر ہوتے ہی ملک میں جمہوریت ختم کردینا چاہتی ہے۔ ہم پہلے بھی ایمرجنسی دیکھ چکے ہیں۔

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ، سید شجاع اور کانگریس کے ای وی ایم ڈراما پر مجھے آنجہانی سیتارام کیسری جی کی بات یاد آرہی ہے کہ ،ایک فیملی پورے ہندوستان کو تباہ اور برباد کردے گی ۔ قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن کی شکایت پر دہلی پولیس نے سید شجاع کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

غور طلب ہے کہ  ای وی ایم پر  تنازعہ کے بعد الیکشن کمیشن  آف انڈیا (ای سی آئی )نے دہلی پولیس کو خط لکھا تھا۔ کمیشن نے اپنے اس خط میں اس پورے معاملے میں ایف آئی آر درج کر معاملے کی جانچ کرنے کی مانگ کی تھی۔ ای سی آئی نے کہا کہ لندن میں ہوئے پروگرام میں سید شجاع کے ذریعے کیے گئے دعووں کی جانچ کی جائے۔ شجاع نے دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان میں استعمال ہونے والے ای وی ایم ہیک کیے جا سکتے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں : ای وی ایم ہیکنگ معاملہ: یہ مذاق بھی ہوسکتا ہے اور مذاق ہے تب بھی اس کی جانچ ہونی چاہیے


الیکشن کمیشن نے دہلی پولیس کو لکھے خط میں کہا تھا کہ سید شجاع نے آئی پی سی کی دفعہ 505(1)کی خلاف ورزی کی ہے ۔ یہ دفعہ دہشت پیدا کرنے اور افواہ پھیلانے سے متعلق ہے۔ ای سی آئی نے اپنے خط میں کہا تھا کہ کچھ میڈیا رپورٹس کے ذریعے کمیشن کے نوٹس میں یہ بات آئی کہ سید شجاع نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ای وی ایم ڈیزائن ٹیم کے ممبر تھے اور وہ ہندوستان میں استعمال ہو رہی ای وی ایم کو ہیک کر سکتے ہیں۔ ای سی آئی نے دہلی پولیس سے پورے معاملے کی جانچ کرنے کو کہا ہے۔

گزشتہ روزایک امریکی سائبر ایکسپرٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو ہیک کیا جا سکتا ہے ۔ لندن میں ہوئی ہیک تھان میں اس سائبر ایکسپرٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی رہنما گوپی ناتھ منڈے کا 2014 میں قتل کیا گیا تھا۔ ایکسپرٹ شجاع کا کہنا ہے کہ منڈے الکٹرانک ووٹنگ مشین کو ہیک کرنے کے بارے میں جانکاری رکھتے تھے۔

 ہندوستان میں استعمال کی جانے والی ای وی ایم کو ڈیزائن کرنے والے ایکسپرٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر، اتر پردیش اور گجرات میں بھی دھاندلی ہوئی تھی۔ یہاں تک کہ شجاع کا دعویٰ ہے کہ 2014 کے عام انتخابات میں بھی ای وی ایم میں گڑ بڑی کی گئی تھی۔ اس ہیک تھان میں کانگریسی رہنما کپل سبل بھی موجود تھے۔ وہیں الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کہا ہے کہ ہندوستان میں استعمال کی جانے والی مشین پوری طرح سیف ہیں۔