campaign

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

حالیہ انتخابی نتائج بتاتے ہیں کہ مزاحمت کا وقفہ ابھی اور طویل ہونے والا ہے

ہندوستان کے لیے گجرات کے انتخابی نتائج کے نظریاتی مضمرات بہت سنگین ہوں گے۔ مسلمان اور عیسائی مخالف نفرت اور تشدد گجرات کے باہر بھی شدت اختیار کریں گے۔ مزدوروں، کسانوں، طلبہ وغیرہ کے حقوق کو محدود کرنے کے لیے قانونی طریقے اپنائے جائیں گے۔ آئینی اداروں پر بھی دباؤ بڑھے گا۔

زخمی مظاہرین۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

دہلی: سائی بابا کی رہائی کے لیے مظاہرہ کر رہے طلبہ اور کارکنوں پر اے بی وی پی کا مبینہ حملہ

دہلی یونیورسٹی کے کیمپس میں یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کی رہائی کی مانگ کو لے کر تقریباً 36 تنظیموں کا مشترکہ محاذ ‘کیمپن اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن’ کے بینر تلے مظاہرہ کیا جا رہا تھا ۔ الزام ہے کہ اس دوران اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ارکان نے مظاہرین پر لاٹھی وغیرہ سے حملہ کیا۔

امت شاہ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات فسادات پر امت شاہ کے تبصرہ کے خلاف الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ

حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گجرات میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے 2002 کے فسادات کے سلسلے میں تبصرہ کیا تھا کہ بی جے پی نے فرقہ وارانہ تشدد میں شامل لوگوں کو سبق سکھایا تھا۔ سابق بیوروکریٹس اور حقوق کے کارکنوں نے اسے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

امت شاہ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

گجرات: امت شاہ بولے – 2002 میں ’انہیں‘ سبق سکھا کر ’دیرپا امن‘ قائم کیا گیا

اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کھیڑا ضلع کے مہودھا شہر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں ریاست میں اکثر فرقہ وارانہ دنگے ہوتے تھے۔ ریاست میں آخری بارپوری طرح سے کانگریس کی حکومت مارچ 1995 میں تھی۔ بی جے پی ریاست میں 1998 سے اقتدار میں ہے۔

یتی نرسنہا نند، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

ویڈیو میں ہندوؤں سے ’ہر گھر ترنگا‘ مہم کی بائیکاٹ کی اپیل کرتے نظر آئے نرسنہانند

کٹر ہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند سوشل میڈیا پر سامنے آئے ایک ویڈیو میں حکمراں بی جے پی کی ‘ہر گھر ترنگا’ مہم پر سوال اٹھاتے ہوئے اور ہندوؤں سے بی جے پی کی اس مہم کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے نظر آ رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو کی تحقیقات کے بعد قانون کی مناسب دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔