خبریں

 راہل گاندھی نے  بی جے پی-آر ایس ایس کی تنقید کرتے ہوئے کہا، اقتدار کے لیے وہ منی پور کو جلا دیں گے

راہل گاندھی نے کہا کہ جب ملک کو تکلیف ہوتی ہے،کسی شہری کو تکلیف ہوتی ہےتوآپ کا دل بھی دکھتا ہے، لیکن بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگوں کوکوئی دکھ  نہیں، کیونکہ وہ ہندوستان کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا منی پور سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کے نظریے نے منی پور کو جلایا ہے۔

راہل گاندھی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

راہل گاندھی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: منی پور میں جاری نسلی تشدد پر پارلیامنٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کے حوالے سےتعطل جاری رہنے کے درمیان سابق رکن پارلیامنٹ اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے بی جے پی کی قیادت والی  مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھگوا پارٹی اقتدار کے لیے ملک کو جلنے دے گی۔

گزشتہ جمعرات کو راہل نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو میں کہا، ‘بی جے پی-آر ایس ایس صرف اقتدار چاہتی ہے اور اقتدار حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہے۔ اقتدار کے لیے یہ منی پور کو جلا دیں گے، پورے ملک کو جلا دیں گے۔ انہیں ملک کے دکھ درد سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

انہوں نے کہا، ‘آر ایس ایس-بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نظریے کی جنگ چل رہی ہے۔جہاں کانگریس کا نظریہ آئین کی حفاظت کرنا، ملک کو متحد کرنا اور سماجی عدم مساوات کے خلاف لڑنا ہے۔ وہیں، آر ایس ایس-بی جے پی چاہتی ہے کہ ملک کو چلانے کے لیے چند منتخب افراد ہوں اور ملک کی تمام دولت ان کے ہاتھ میں ہو۔

انہوں نے کہا، ‘آپ کے اندر حب الوطنی کا جذبہ ہے۔ جب ملک کو تکلیف پہنچتی ہے، ملک کے کسی شہری کو تکلیف پہنچتی ہے تو آپ کے دل  کوبھی چوٹ لگتی  ہے۔ آپ اداس ہو جاتے ہو۔ لیکن بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگوں کو کوئی  دکھ نہیں ، کوئی درد نہیں، کیونکہ یہ  ہندوستان کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔

کانگریس کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے کیے گئے ایک ٹوئٹ میں راہل گاندھی نے کہا، ‘وزیر اعظم نریندر مودی منی پور کے لیے کیا کر رہے ہیں؟ وہ منی پور کے بارے میں کچھ کیوں نہیں بول ر ہے ہیں؟ نریندر مودی کو منی پور سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کے نظریے نے منی پور کو جلایا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اس وقت لفظی جنگ چھڑ گئی جب وزیر اعظم نے منگل (25 جولائی) کو اپوزیشن جماعتوں  کے اتحاد’انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) کو ملک کا اب تک کا سب سے بے سمت اتحاد قرار دیا اور اس کی مذمت کی۔

وزیر اعظم نے ایسٹ انڈیا کمپنی اور انڈین مجاہدین (آئی ایم) جیسے بدنام  زنامہ ناموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ صرف ملک کا نام استعمال کرکے لوگوں کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔

اس کا جواب دیتے ہوئے راہل نے کہا تھا، ‘مودی جی، آپ جو چاہیں ہمیں بلا لیں۔ ہم انڈیا (اپوزیشن اتحاد) ہیں۔ ہم منی پور کو ٹھیک کرنے اور ہر عورت اور بچے کے آنسو پونچھنے میں مدد کریں گے ۔ ہم اس کے تمام لوگوں کے لیے محبت اور امن واپس لائیں گے۔ ہم منی پور میں ہندوستان کی روح کو دوبارہ زندہ کریں گے۔

پارلیامنٹ کا مانسون اجلاس گزشتہ جمعرات (20 جولائی) کو اپوزیشن کی جانب سے منی پور پر تفصیلی بحث کے لیے دباؤ ڈالنے کے ساتھ شروع ہوا۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ وہ بحث کے لیے تیار ہے، لیکن تعطل جاری رہا کیونکہ اپوزیشن نے راجیہ سبھا میں اصرار کیا کہ منی پور پر بحث کے لیے تمام کام کو معطل رکھا جائے۔ اپوزیشن نے وزیر اعظم سے اس معاملے پر پارلیامنٹ سے خطاب کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ وہ حکومت کا رخ پیش کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن اپوزیشن وزیر اعظم کے بیان کے اپنے مطالبے سے ٹس سے نہیں ہوئی ۔