خبریں

منی پور میں مہینوں سے آگ لگی ہوئی ہے اور وزیر اعظم ہنس ہنس کر مذاق کر رہے تھے: راہل گاندھی

لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ملک میں کہیں تشدد ہورہا ہے تو وزیر اعظم کو دو گھنٹے تک اس کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے، اسے فوج دو دن میں روک سکتی ہے، لیکن وزیر اعظم منی پور میں آگ بجھانا نہیں چاہتے۔

راہل گاندھی۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: کانگریس/یوٹیوب)

راہل گاندھی۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: کانگریس/یوٹیوب)

نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے اپوزیشن کی طرف سے لائی گئی تحریک عدم اعتماد پر پارلیامنٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی  کی تقریر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس طرح کارویہ ہندوستان کے وزیر اعظم کو زیب  نہیں دیتا ہے۔

جمعہ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنی دو گھنٹے کی تقریر میں صرف دو منٹ منی پور کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے کہا،’کل وزیر اعظم نے 2 گھنٹے 13 منٹ کی تقریر کی۔ اس میں سے انہوں نے صرف 2 منٹ منی پور کے بارے میں بات کی۔ منی پور میں مہینوں سے آگ لگی ہوئی ہے، لوگ مارے جا رہے ہیں، عصمت دری ہو رہی ہے، بچوں کو مارا جا رہا ہے اور وزیر اعظم ہنس ہنس کر بات کر رہے تھے۔ مذاق کر رہے تھے۔یہ ہندوستان کے وزیر اعظم کو زیب نہیں دیتا۔’

انہوں نے کہا، ‘اگر ملک میں کہیں تشدد ہو رہا ہے تو ہندوستان کے وزیر اعظم کو دو گھنٹے تک اس کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے۔ موضوع کانگریس نہیں تھا، میں نہیں تھا، موضوع منی پور ہے۔ وہاں کیا ہو رہا ہے اور اسے کیوں نہیں روکا جا رہا، یہ مسئلہ ہے۔’

اس سے قبل بدھ کو لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ ‘وزیراعظم منی پور نہیں جا سکتے کیونکہ انہوں نے منی پور میں ملک کا قتل کیا ہے… بھارت ماتا کا قتل کیا ہے۔ ‘

اس بیان کے بارے میں گاندھی نے جمعہ کو کہا، ‘میں نے پارلیامنٹ میں کہا تھا کہ امت شاہ اور وزیر اعظم نے منی پور میں بھارت ماتا کا قتل کیا ہے، وہاں ہندوستان کو ختم کر دیا ہے، یہ کھوکھلے الفاظ نہیں ہیں۔ میں نے منی پور میں جو دیکھا اور سنا، پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ جب ہم منی پور پہنچے اور میئتی کے علاقے میں گئے تو کہا گیا کہ اگر آپ کی سیکورٹی میں کوئی کُکی ہے تو ہم اسے مار ڈالیں گے۔ اسی طرح جب ہم کُکی کے علاقے میں گئے تو ہمیں بتایا گیا کہ اگر کوئی میئتی آپ کی سکیورٹی میں ہوگا تو ہم اسے مار ڈالیں گے۔ یعنی آج وہاں ایک اسٹیٹ نہیں، دو راسٹیٹ ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘کل جب میں نے وزیر اعظم کو ہنستے ہوئے، مذاق اڑاتے ہوئےدیکھا تو سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم اس طرح کیسے بول سکتے ہیں، وزیر اعظم کویہ پتہ نہیں لگ رہا ہے کہ ہمارے ملک میں کیا ہو رہا ہے؟ وہ منی پور نہیں جانا چاہتے ہیں، اس کی بھی وجوہات ہیں، مگر جا نہیں سکتے، تو منی پور کے بارے میں بولیں تو۔ منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے ہندوستان کی فوج  اسے دو دن میں روک سکتی ہے، لیکن وزیر اعظم منی پور میں آگ بجھانا نہیں چاہتے۔ یہی سچائی ہے۔