خبریں

اسرائیل — فلسطین جنگ میں 7 اکتوبر سے اب تک 21 صحافی مارے گئے

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) کے مطابق، ہلاک ہونے والے صحافیوں میں سے 17 فلسطینی، تین اسرائیلی اور ایک لبنانی تھے۔

غزہ میں اسرائیلی حملے کے بعد تباہ شدہ عمارت ۔ (تصویر بہ شکریہ: UNRWA/Mohammed Hinnawi)

غزہ میں اسرائیلی حملے کے بعد تباہ شدہ عمارت ۔ (تصویر بہ شکریہ: UNRWA/Mohammed Hinnawi)

نئی دہلی: کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) کے مطابق، 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل اور فلسطین میں جان گنوانے والے 4000 سے زیادہ لوگوں میں کم از کم 21 صحافی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، کمیٹی نے بتایا کہ جمعرات تک ہلاک ہونے والے21 صحافیوں میں سے 17 فلسطینی، تین اسرائیلی اور ایک لبنانی صحافی تھے۔ آٹھ صحافیوں کے زخمی، تین لاپتہ یا حراست میں لیے جانے کی بھی اطلاع ہے۔

سی پی جے کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے پروگرام کوآرڈینیٹر شیرف منصور نے کہا، ‘سی پی جے اس بات پر زور دیتا ہے کہ صحافی بحران کے وقت میں اہم کام کرنے والے اہم شہری ہیں اور متحارب فریقوں کی جانب سے انہیں نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔ خطے بھر کے صحافی اس دلخراش تنازعہ کو کور کرنے کے لیے بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔ تمام فریقین کو ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔’

منصور نے اے پی کو بتایا کہ غزہ میں پچھلے دو ہفتوں میں2001 کے مقابلے میں زیادہ صحافی مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے غزہ میں صحافیوں کو بجلی اور انٹرنیٹ کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور بہت سے لوگ اپنے دفاتر، گھروں اور خاندان کے افراد سے محروم ہو گئے ہیں۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات تک اسرائیلی فضائی حملوں میں3785 افراد ہلاک اور 12000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

واضح ہو کہ یہ فضائی حملے 7 اکتوبر کو حماس دہشت گرد گروپ کے اسرائیل پر حملے کے بعد کیے گئے تھے، جس میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں کم از کم 203 افراد کو یرغمال بنایا گیا ہے۔

سی پی جے نے اب تک ہلاک، زخمی، حراست میں لیے گئے اور لاپتہ صحافیوں کی تفصیلات شائع کی ہیں۔ اس کے مطابق ،سوات الاسرا ریڈیو (ریڈیو وائس آف دی پریزنرز) کے صحافی احمد شہاب بھی ہلاک ہونے والے صحافیوں میں شامل ہیں۔ دی نیو عرب کے مطابق، شہاب12 اکتوبر کو اسرائیلی فضائی حملے کی زد میں آ گئے جب شمالی غزہ کی پٹی میں ان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا، جہاں   وہ ا پنی  بیوی اور تین بچوں کے ہمراہ تھے۔

ایک دن بعد 13 اکتوبر کو ایک آزاد صحافی اور فلسطینی میڈیا اسمبلی میں خواتین صحافیوں کی کمیٹی کی سربراہ سلام میما کی موت کی تصدیق کی گئی۔

سی پی جے نے کہا، شمالی غزہ  پٹی میں جبالیہ کیمپ میں ان کے گھر پر اس کی لاش 10 اکتوبر کواسرائیلی فضائی حملے کے تین دن بعد ملبے سے برآمد ہوئی۔

تیرہ  اکتوبر کو رائٹرز کے ویڈیو صحافی عصام عبداللہ بھی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔

حال ہی میں، حماس سے منسلک الاقصیٰ ٹی وی کے ویڈیو صحافی خلیل ابو اطرہ جمعرات کو جنوبی غزہ پٹی میں اپنے بھائی کے ساتھ اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے۔

تنظیم نے کہا، ‘سی پی جے دیگر صحافیوں کے مارے جانے،  لاپتہ ہونے، حراست میں لیے جانے، چوٹ پہنچانے یا دھمکی دینے اور میڈیا کے دفاتر اور صحافیوں کے گھروں کو نقصان پہنچانے کی متعدد غیر مصدقہ اطلاعات کی بھی تحقیقات کر رہا ہے۔

جان گنوانے والے صحافیوں کی مکمل فہرست ملاحظہ کرنے کے لیےیہاں کلک کریں۔