خبریں

مجھے کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں مدعو نہیں کیا گیا: سابق کپتان کپل دیو

سال 1983 میں ہندوستان کو پہلا ون ڈے ورلڈ کپ کرکٹ خطاب دلانے والے سابق کپتان کپل دیو نے یہ بھی کہا کہ یہ اتنا بڑا ایونٹ ہے اور لوگ ذمہ داریاں نبھانے میں اتنے مصروف ہیں کہ کبھی کبھی وہ بھول جاتے ہیں۔ وہیں اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ انہوں نے خواتین پہلوانوں کے احتجاج کی حمایت کی تھی اس لیے انہیں مدعو نہیں کیا گیا۔

کپل دیو۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر ویڈیو گریب)

کپل دیو۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر ویڈیو گریب)

نئی دہلی: سابق ہندوستانی کپتان کپل دیو نے اتوار (19 نومبر) کو دعویٰ کیا کہ انہیں احمد آباد میں ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے ورلڈ کپ کرکٹ کے فائنل میچ میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

آسٹریلیا نے اتوار کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہندوستان کو 6 وکٹ سے شکست دے کر اپنا چھٹا ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ جیت لیا۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، 1983 میں ہندوستان کو پہلا ون ڈے ورلڈ کپ خطاب دلانے والے کپل نے کہا کہ وہ اپنے باقی ساتھیوں کے ساتھ فائنل میچ کے لیے جانا چاہتے تھے۔

کپل نے ‘اے بی پی نیوز’ کو بتایا، ‘مجھے وہاں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے مجھے نہیں بلایا اس لیے میں نہیں گیا۔ میں چاہتا تھا کہ ’83 کی پوری ٹیم’ میرے ساتھ ہو، لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ اتنا بڑا ایونٹ ہے اور لوگ ذمہ داریوں میں اتنے مصروف ہیں کہ کبھی کبھی وہ بھول جاتے ہیں۔’

خواتین پہلوانوں کی حمایت کی وجہ سے کپل کو مدعو نہیں کیا گیا: سنجے راؤت

دریں اثنا، شیوسینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیامنٹ اور پارٹی کے ترجمان سنجے راؤت نے سوموار کو کہا کہ خواتین پہلوانوں کی حمایت کرنے کی وجہ سے بی جے پی، بی سی سی آئی اور آئی سی سی نے کپل دیو کی توہین کی۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، راؤت نے کہا کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو بہت کچھ سمجھانے کی ضرورت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘اس ملک میں کیا ہو رہا ہے؟ ہمارے کرکٹ آئیکون (کپل دیو) جنہوں نے اپنی جارحانہ کپتانی کی وجہ سے ہمیں سب سے بڑا اعزاز دلایا اور 1983 میں ہندوستان کو ورلڈ کپ جتوایا، ان کی توہین کی گئی ہے۔ بی سی سی آئی اور آئی سی سی کو بتانا چاہیے کہ انہیں کیوں مدعو نہیں کیا گیا۔ کیا بی سی سی آئی اور آئی سی سی نے بی جے پی کے دباؤ میں آکر ہندوستان کے عظیم کرکٹر کی توہین کی؟’

راؤت نے کہا کہ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے فائنل میچ کے لیے کپل دیو کو بھارتیہ جنتا پارٹی نےاس لیے مدعو نہیں کیا کہ انھوں نے ان خواتین پہلوانوں کی حمایت کی تھی، جو دہلی میں ہڑتال پر بیٹھی تھیں اورجنسی ہراسانی کے معاملے میں بی جے پی ایم پی (برج بھوشن شرن سنگھ) کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہی تھیں۔

انھوں نے کہا، ‘مجھے لگتا ہے کہ چونکہ کپل نے خواتین ریسلرز کی حمایت کی تھی، اس لیے بی جے پی نے جان بوجھ کر انھیں دور رکھا اور اس طرح نہ صرف کپل کی توہین کی گئی بلکہ پوری کرکٹ دنیا کی توہین کی گئی ہے۔’

کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ‘یہ پوری طرح سے ناقابل قبول ہے کہ کرکٹ باڈی نے کپل دیو کو احمد آباد میں ورلڈ کپ فائنل کے لیے مدعو نہیں کیا۔ بیدی کی طرح ہی کپل دیو بھی کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں اور چند ماہ قبل انہوں نے احتجاج کرنے والی خواتین ریسلرز کی کھل کر حمایت کی تھی۔’