شہریت ترمیم بل کی مخالفت میں آسام سمیت کئی ریاستوں میں زبر دست مظاہرہ ہو رہا ہے ۔
نئی دہلی :شہریت ترمیم بل پر ہنگامے کے بعد بی جے پی صدر امت شاہ نے تمام سیاسی پارٹیوں سے مدد کی اپیل کی ہے ۔ ٹائمس آف انڈیا کی ایک خبر کے مطابق،امت شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت اس مدعے پر بل تبھی لائے گی جب اس پر سبھی پارٹیوں کااتفاق رائے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ،مودی حکومت ا س بجٹ سیشن میں بل راجیہ سبھا سے پاس کرانے کے حق میں نہیں ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ عام انتخاب سے پہلے بل نافذ نہیں ہونے جارہا ۔ چوں کہ یہ انتخاب سے پہلے کا آخری بجٹ سیشن ہے۔
بی جے پی صدر نے ٹائمس آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم سبھی فریقوں کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کریں گے ۔ واضح ہوکہ شہریت ترمیم بل کی مخالفت میں آسام سمیت کئی ریاستوں میں زبر دست مظاہرہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حساس مدعوں پر الگ الگ فریقوں کی الگ رائے ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہریت بل بی جے پی حکومت بہت سوچ سمجھ کر لائی ہے۔یہ بل ملک کے لیے بہت اہم اور ضروری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مودی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی نارتھ ایسٹ میں اپنا دبدبہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ بل کا اثر خاص طور پر آسام اور نارتھ ایسٹ کی کئی ریاستوں کی سیاست پر پڑ سکتا ہے۔ بی جے پی صدر نے ان اندیشوں کے مد نظرکہا کہ ہم سبھی پارٹیوں سے لمبی بات چیت کر رہے ہیں ۔ نارتھ ایسٹ کی کئی پارٹیوں سے بھی ہماری بات ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ،راجناتھ سنگھ جی نے خود کئی پارٹیوں سے اتفاق رائے بنانے کی کوشش کی ہے ۔ ہم اتفاق کا ماحول بننے کے بعد ہی قدم اٹھائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق ، عام انتخابات میں کچھ ریاستوں میں شہریت ترمیم بل انتخابی مدعا ہوسکتا ہے ۔ حالاں کہ بی جے پی اس پر پیچھے ہٹنے کے موڈ میں نظر نہیں آرہی ۔لیکن ریاستوں میں مخالفت کو دیکھتے ہوئے اتفاق رائے بنانے کی کوشش اپنی طرف سے ضرور کر رہی ہے۔
Categories: خبریں