خبریں

 شہریت قانون: مشہور گلوکار ٹی ایم کرشنا، ایکٹر سدھارتھ سمیت 600 لوگوں پر کیس درج

چنئی پولیس کا کہنا ہے کہ ولور کوٹم میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی،اس کےباوجود مظاہرہ اور احتجاج  ہوا۔

گلو کار ٹی ایم کرشنا، فوٹو: پی ٹی آئی

گلو کار ٹی ایم کرشنا، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے معروف ایکٹر سدھارتھ، مشہور کرناٹک سنگیت  گلوکارٹی ایم کرشنا، ایم پی تھرماولون سمیت تقریباً600 لوگوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔

تمل ناڈو کی چنئی پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ جمعرات کو ولور کوٹم میں احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی تھی،اس کے باوجود وہاں احتجاج اور مظاہرہ ہوا۔ اس لیے ان لوگوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ سدھارتھ اور ٹی ایم کرشنا مودی سرکار کی متنازعہ پالیسیوں کی تنقید کرتے رہے ہیں۔

واضح ہو کہ تمل ناڈو سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف گزشتہ جمعرات کومظاہرہ ہوا۔ اس دوران کچھ جگہوں پر تشدد بھی ہوا اور ان مظاہروں میں تین لوگوں کی موت ہو گئی۔ ان میں سے دو کی کرناٹک کے مینگلور میں جبکہ ایک کی اتر پردیش کے لکھنؤ میں موت ہوئی۔

اس قانون میں افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے مذہبی استحصال کی وجہ سےہندوستان  آئے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کااہتمام کیا گیا ہے۔اس ایکٹ میں ان مسلمانوں کوشہریت دینے کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے جو ہندوستان میں پناہ لینا چاہتے ہیں۔اس طرح کے امتیازکی وجہ سے اس کی تنقید کی جا رہی ہے اور اس کو ہندوستان  کی سیکولرفطرت کو بدلنے کی سمت میں ایک قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ابھی تک کسی کو اس کے مذہب کی بنیاد پر شہریت  دینے سے منع نہیں کیا گیا تھا۔