لکھنؤانتظامیہ نے جن 13 لوگوں کو ری کوری سرٹیفیکٹ اور ڈیمانڈ نوٹس جاری کیے ہیں، وہ ان 57 لوگوں میں سے ہیں جنہیں پچھلے سال 19 دسمبر کو مظاہرہ کے دوران پبلک پراپرٹی کے نقصان کو لےکر 1.55 کروڑ روپے کی وصولی کے نوٹس بھیجے گئے تھے۔
نئی دہلی: شہریت قانون (سی اےاے)کے خلاف ہوئے مظاہرے کے دوران پبلک پراپرٹی کو ہوئے نقصان کی ری کوری نوٹس جاری کئے گئے 13 لوگوں کو ایک ہفتہ کے اندر اضافی جرمانہ بھرنے کو کہا گیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ان نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان مظاہرین کو ہرجانے کے علاوہ اضافی10 فیصدی کی رقم ایک ہفتے کےاندر جمع کرنی ہے۔ ایسا نہیں کرنے پر جیل کی سزا بھگتنی پڑےگی۔
لکھنؤ انتظامیہ نے منگل کو 13مظاہرین کو ری کوری سرٹیفیکٹ اور ڈیمانڈ نوٹس جاری کئے ہیں۔یہ نوٹس ان مظاہرین کو بھیجے گئے ہیں، جن کے معاملےحسن گنج پولیس تھانے کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔یہ 13 لوگ ان 57 لوگوں میں سے ہیں، جنہیں پچھلے سال 19 دسمبر کو مظاہرہ کے دوران پبلک پراپرٹی کے نقصان کو لےکر 1.55 کروڑ روپے کی وصولی کے نوٹس بھیجے گئے تھے۔ انہیں 30 دنوں کے اندر جرمانہ بھرنے کو کہا گیا تھااور ایسا نہیں کرنے پر ان کی ملکیت ضبط کرنے کو کہا گیا تھا۔
لکھنؤ انتظامیہ نے منگل کو جن 13 لوگوں کو وصولی کے سرٹیفیکٹ اور ڈیمانڈ نوٹس جاری کئے ہیں، ان سے 21.67 لاکھ روپے کی ادائیگی کرنے کو کہا گیا ہے۔ ان 13 لوگوں میں اسامہ صدیقی، محمد کلیم، مختار احمد، محمد ذاکر، محمد سلیم، مبن، وسیم، محمدشفیع الدین، مہنر چودھری اور حافظ الر رحمٰن ہیں۔
اے ڈی ایم وشوا بھوشن مشرا نے کہا، ‘ڈیمانڈ نوٹس میں اصل رقم سے 10 فیصدی اضافی جمع کرنے کااہتمام ہے۔ 13 لوگوں کو ایک ہفتے کاوقت دیا گیا ہے،طے مدت میں رقم جمع نہیں کرنے والے کو قید کی سزااور ان کی ملکیت ضبط کرنے کا اہتمام ہے۔’بتا دیں کہ، لکھنؤ انتظامیہ نے وصولی کے لیے ان مظاہرین کے ہورڈنگ لگا دیے تھے، جن پر ان کی تصویریں، نام اور پتے لکھے ہوئے تھے۔ حالانکہ الہ آباد ہائی کورٹ نے اس کے لیے سرکار کو پھٹکار لگائی تھی۔ اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔
معلوم ہو کہ 21 دسمبر کے مظاہرہ کے دوران ہوئے تشدد کو لےکر کانپور میں جن 21 لوگوں کو اسی طرح کے نوٹس جاری کئے گئے تھے، ان میں سے چھہ لوگوں نے سوموار کو ڈرافٹ کے ذریعے 80000 روپے کی رقم جمع کر دی ہے۔
Categories: خبریں