کو رونا وائرس کے بڑھتےانفیکشن کے مد نظر جنتا کرفیو لگانے کی مانگ کا شاہین باغ کے مظاہرین نے حمایت کی ہے۔
نئی دہلی: دہلی کے شاہین باغ میں اتوار کی صبح ایک نامعلوم شخص کے ذریعے پٹرول بم پھینکا گیا۔
ایک مقامی نے کہا کہ صبح 10 بجے، اسٹیج کے سامنے والے علاقے میں بائیک پر ایک شخص آیا اور اس نے پٹرول بم پھینکا اور جلدبازی میں باہر نکل گیا۔ اس واقعہ کے بعد پولیس جائے وقوع پر پہنچی، جہاں پر پولیس کو پانچ چھ پٹرول سے بھری بوتلیں ملی ہیں۔
Delhi: Protesters at Shaheen Bagh allege that a petrol bomb was hurled nearby the anti-Citizenship Amendment Act protest site today pic.twitter.com/tHVzQfmKii
— ANI (@ANI) March 22, 2020
معلوم ہو کہ ملک میں کو رونا وائرس سے متاثرین کی بڑھتی تعدادکے مد نظر لوگ مطالبہ کر رہے تھے کہ شاہین باغ کے مظاہرہ کو ختم کر دیا جانا چاہیے۔ لوگوں نے مانگ کی کہ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو بھیڑ کی وجہ سے کو رونا وائرس کے انفیکشن کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ سکتا ہے۔
In spite of all this, and in line with the State directives issued to contain the #COVID 19 threat facing our nation, we bravely continue our protest today with only 5 women protesters marking their resistance on behalf of all of us at #ShaheenBagh. (3/4)#JantaCurfewMarch22 pic.twitter.com/jNjfSPYSQU
— Shaheen Bagh Official (@Shaheenbaghoff1) March 22, 2020
اس کی وجہ سے پچھلے کچھ دنوں میں شاہین باغ میں مظاہرین کی تعداد میں کافی کمی دیکھی گئی ہے۔ حالانکہ ابھی بھی کئی لوگ مظاہرہ کرنے کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں۔ شاہین باغ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے جنتا کرفیو کی اپیل میں ساتھ دیا ہے اور علامتی طو رپر پانچ سے بھی کم لوگ مظاہرے میں موجود ہیں۔
Categories: خبریں