وزارت صحت کی جانب سےجاری احکامات کے مطابق پرائیویٹ لیبس کووڈ 19 کی جانچ کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے استعمال ہونے والے میڈیکل کٹس یوایس ایف ڈی اے یا یورپین سی ای سے مصدقہ ہونا چاہیے۔ حالانکہ بعد میں سرکار نے اس پر وضاحت دی۔
نئی دہلی: حال ہی میں حکومت ہند نے پرائیویٹ لیب کو بھی کو رونا وائرس کی جانچ کی اجازت دی ہے۔حالانکہ مرکزی وزارت صحت کی جانب سے اس بارے میں جاری کئے گئےاحکامات نے جانچ میں شامل آلات کو بنانے والے ہندوستانی کمپنیوں کے لیے تشویش پیدا کر دی تھی۔
گزشتہ21 مارچ کو جاری احکامات کے مطابق پرائیویٹ لیب کووڈ 19 کی جانچ کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے استعمال ہونے والے آلات(میڈیکل کٹس یا سامان)یوایس ایف ڈی اےیا یورپین سی ای کے ذریعےمصدقہ ہونا چاہیے۔اس کو لےکر کئی ہندوستانی کمپنیوں نے تشویش کااظہار کیا تھا، کیونکہ ابھی تک صرف ایک ہندوستانی کمپنی کے پاس یوایس ایف ڈی اے کاتصدیق نامہ ہے۔
حالانکہ سوموار کو وزارت صحت نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یوایس ایف ڈی اےیا یورپین سی ای کے ذریعےمصدقہ ہونا ضروری نہیں ہے، پونے کے این آئی وی کے ذریعےمنظور شدہ جانچ کٹس کا استعمال کیا جا سکےگا۔آئی سی ایم آر پونے کے این آئی وی کے ساتھ مل کر کو رونا جانچ کے لیے ہندوستانی کمپنیوں کے ذریعے بنائے گئے میڈیکل کٹس کا جائزہ لےکر اس کومنظوری دینے کا کام کر رہا ہے۔
وزارت صحت کے مطابق ابھی تک اس طرح کی دو ہندوستانی کمپنیوں کے کٹس کو منظوری دی گئی ہے۔
Process of kit manufacturing fast-tracked at ICMR-NIV Pune. 2 kit manufacturers already approved. I'd like to clarify that FDA/CE approval isn't mandatory. ICMR-NIV approved tests which will be done there on fast-track basis will also be acceptable for #COVID testing: ICMR DG pic.twitter.com/TabrD3odiX
— ANI (@ANI) March 23, 2020
آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر بلرام بھارگو نے کہا، ‘آئی سی ایم آر این آئی وی پونے میں کٹ بنانے کا کام تیز کر دیا گیا ہے۔ ابھی تک دو کٹ بنانے والوں کو منظوری دی گئی ہے۔ میں یہ صاف کرنا چاہتا ہوں کہ ایف ڈی اے/سی ای کی منظوری لازمی نہیں ہے۔آئی سی ایم آر این آئی وی کے ذریعےمنظور شدہ کٹ کا استعمال کووڈ جانچ کے لیے کیا جا سکےگا۔’
کو رونا وائرس کے ملک بھر میں فیصلے میں کی وجہ سے کئی ممالک نے میڈیکل کٹس کے ایکسپورٹ پر روک لگا دی ہے، جس کی وجہ سے اس کی عالمی سطح پر بھاری کمی دیکھی جا رہی ہے۔ایسی حالت میں یہ امید کی جا رہی ہے کہ اگر ایک بار این آئی وی ہندوستانی کمپنیوں کو ٹیسٹ کٹس کی منظوری دے دیتا ہے تو وہ اس کے پروڈکشن کے لیے ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی)سےلائسنس حاصل کر سکیں گے اور میڈیکل کٹس کی سپلائی شروع کر دیں گے۔
آئی سی ایم آر نے ان ضابطوں کو تیار کیا ہے اورمرکزی وزارت صحت نے اس کی منظوری دی ہے۔ابھی تک احمدآباد واقع صرف ایک ہندوستانی کمپنی، کو سارا ڈائگناسٹکس، کو یوایس ایف ڈی اے کاتصدیق نامہ ملا ہوا ہے۔ اس کمپنی کا ایک امریکی فرم کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے۔
Categories: خبریں