خبریں

کورونا لاک ڈاؤن: رعایتوں پر نئے گائیڈ لائن جاری، کئی خدمات کو ملی بند سے چھوٹ

وزیر اعظم  نریندر مودی کے ذریعےملک  میں 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد جاری نئے گائیڈ لائن میں محکمہ جنگلات کے اسٹاف، چڑیا گھروں، نرسری، اور پودوں کو پانی دینے کی خدمات سے جڑے لوگوں کو چھوٹ دی گئی ہے۔ ساتھ ہی بیواؤں، بچوں، معذور،سینئر سٹیزن اور بے سہارا خواتین  کے شیلٹر ہوم  کی انتظامیہ سے جڑے اہلکاروں کو بھی اس بند سے چھوٹ ملے گی۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:وزارت داخلہ نے وزیر اعظم  نریندر مودی کے ذریعے21 روزہ بند (لاک ڈاؤن)سے چھوٹ پانے والے لوگوں اور خدمات کےبارے میں نئےگائیڈ لائن جاری کئے ہیں۔وزارت نے نئےاس  میں کہا ہےکہ ریزرو بینک آف انڈیااور آر بی آئی کے ذریعےریگولیٹیڈ مالی  بازاروں، کیگ کے فیلڈ افسروں، تنخواہ  اور اکاؤنٹنگ افسروں  اور پیٹرولیم پروڈکشن کو اس بند کے دائرے سے چھوٹ دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ہوائی اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر مال ڈھلائی و کوئلہ کھدائی سے متعلق سرگرمیوں سے جڑے لوگوں، دہلی واقع ریزیڈنٹ کمشنروں کے اسٹاف، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور لینڈ باؤنڈری پرکسٹم   سے متعلق لوگوں کو بھی چھوٹ دی گئی ہے۔محکمہ جنگلات کے اسٹاف، چڑیا گھروں، نرسری، اور پودوں کو پانی دینے کی خدمات سے جڑے لوگوں کو چھوٹ دی گئی ہے۔

گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ بیواؤں، بچوں، معذور،سینئر سٹیزن اوربے سہارا خواتین کے شیلٹر ہوم  کے انتظامیہ  سے جڑے اہلکاروں کو بھی اس بند سے چھوٹ ہوگی۔کو رونا وائرس کے بحران  سے نپٹنے کے لیے وزیر اعظم  مودی نے منگل کی  رات 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کا اعلان  کیا تھا۔ وزیر اعظم  کے اعلان کے بعد وزارت داخلہ نے منگل کی  رات کوسخت گائیڈ لائن جاری کئے تھے۔

وزارت کے ذریعےجاری گائیڈ لائن کے مطابق سبھی سرکاری دفتر، ریاست اوریونین ٹریٹری کی سرکاروں کے دفتر، خودمختار ادارے، پبلک سیکٹر کمپنی ،کامرشیل، نجی، صنعتی ادارےبند رہیں گے۔وزارت کے پہلے کے گائیڈ لائن کے مطابق بینک، بیمہ دفتر، پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا کھلے رہیں گے۔ اس میں ای کامرس کے ذریعے اشیائے خوردنی ، دوائیاں،طبی آلات مہیا کرانے کو بھی بند سے چھوٹ ہے۔

اس میں کہا گیا، ‘سبھی افسران  یہ اپنے علم  میں لیں کہ سخت پابندی  لوگوں کی آمد رفت  پر ہے نہ کہ ضروری سامان کی ڈھلائی پر۔’وزارت  کی جانب  سے جاری گائیڈ لائن میں ویٹنری ، دوا کی دکانوں، لیب، بینکنگ سسٹم  سے جڑے آئی ٹی وینڈر، اے ٹی ایم اور نقدی مینجمنٹ ایجنسیوں کو بند سے چھوٹ دی گئی ہے۔

بیج کی دکانوں، سرکار سے جڑے کال سینٹر، ضروری اشیا کی پروڈکشن  اکائیوں، کوئلہ اور معدنیات کی آمد ورفت کے لیے ضروری اشیا کو بھی چھوٹ کے دائرے میں رکھا گیا ہے۔

دوائیں، ضروری اشیا کی فروخت کرنے والی دکانیں  لاک ڈاؤن کے دوران  کھلی رہیں گی

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے بدھ کو کہا کہ کو رونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کو لےکر جاری 21 دنوں کے ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران ہر روز دواؤں اور ضروری اشیا کی فروخت کرنے والی دکانیں کھلیں گی، ایسے میں لوگوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔جاویڈکر نے کہا کہ جمع خوری اور کالابازاری کرنے والوں سے نپٹنے کے لیے قانونی تدابیر ہیں۔

مرکزی کابینہ  کی بیٹھک کے بعد وزیر اطلاعات و نشریات جاویڈکر نے صحافیوں کو بتایا، ‘وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت  میں ہوئی بیٹھک میں کو رونا وائرس سے جڑے مختلف  مدعوں پر چرچہ ہوئی۔’انہوں نے کہا کہ سبھی ضروری اشیا اورخدمات بند کے دوران دستیاب رہیں گی۔ اس دوران دودھ، سبزی، دوا اور روزمرہ کی ضرورتوں کے سامان کی دکانیں کھلی رہیں گی لیکن لوگ دکانوں پر بھی سماجی میل جول سے دوری بنائے رکھیں اور ایک دوسرے کے بیچ 5-6 فٹ کی دوری  رکھیں۔

وزیر نے لوگوں سے کو رونا وائرس کے خلاف جنگ میں جیت کے لیے گھر میں رہنے، سماجی میل جول سے دوری بنانے، لگاتار صابن اور سینٹائزر سے ہاتھ صاف کرتے رہنے اورانفیکشن کی  کوئی بھی علامت دکھنے پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنے پر سختی  سے عمل کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے سبھی اسٹاف کے علاوہ کانٹریکٹ پر کام کر رہے اسٹاف کو بھی تنخواہ  ملے گی۔ نجی سیکٹر میں کام کرنے والوں کو کم از کم تنخواہ  دینے کی اپیل کی گئی  تھی اور اس پر اچھا ردعمل  ملا ہے۔ان آرگنائزڈسیکٹرکے لوگوں اور یومیہ مزدوروں کو ضروری ساما ن فراہم  کرانے کو لےکر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب  میں جاویڈکر نے کہا کہ مرکزی حکومت  کی جانب سے ملک  کے 80 کروڑ لوگوں کو فی شخص سات کیلو گیہوں دو روپےکی قیمت  پر اور چاول تین روپے کی قیمت پرفراہم  کرایا جاتا ہے۔

اس اسکیم کے تحت اب مرکز ریاستوں کو تین مہینے کے لیےپیشگی اناج دینے جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومتیں اپنی اپنی طرح سے لوگوں کو راحت دینے کا کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21 دنوں کا بند ہمارے لیے اور ہمارے گھروں  کے تحفظ کے لیے ہے، اس لئے لوگ گھروں میں ہی رہیں۔

وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا، ‘لوگ افواہوں پر یقین نہ کریں اور سرکار کی جانب سے مصدقہ  خبروں پر ہی بھروسہ کریں۔’جاویڈکر نے کہا کہ سبھی ریاستی حکومتیں اس کوشش میں مرکز کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں کیونکہ بند کی تعمیل  بنیادی طور پر ریاستوں کو ہی کرانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر ریاست کو کہا گیا ہے کہ ہر ضلع میں ہیلپ لائن شروع کرے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کووڈ 19 کے اقتصادی اثرات  پرغور کیا جا رہا ہے، وزیر نے کہا کہ وزارت خزانہ  ایسی ہرصورت حال  پر نظر رکھتی ہے، سرکار اپنی جانکاری میں  لیتی ہے اور اس پر بھی مطالعہ ہوگا۔جاویڈکر نے کہا کہ کو رونا وائرس کے پھیلاؤکو روکنے کے لئے وزیر اعظم  کے بند کے اعلان کو پورے ملک نے قبول کیا ہے اور دنیا اس تجربے کو دیکھ رہی ہے کہ 130 کروڑ کی آبادی والا ملک لاک ڈاؤن (بند) پر عمل کر سکتا ہے ۔

قومی شاہراہوں پر ٹول نہیں لیا جائےگا

ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کو دیکھتے ہوئے نتن گڈکری نے کہا کہ ایمرجنسی خدمات کے کام میں لگے لوگوں کا کام آسان کرنے کے لیے ملک میں عارضی  طور پرشاہراہوں پر ٹول نہیں لیا جائے گا۔مرکزی وزیر نے کہا، ‘کووڈ 19 کو دیکھتے ہوئے حکم دیا جاتا ہے کہ ملک  کے سبھی ٹول پلازہ  پر ٹول لینے کا کام بند کیا جائے۔’

انہوں نے کہا کہ اس سے ایمرجنسی خدمات کے کام میں لگے لوگوں کو ضروری وقت بچانے میں مدد ملے گی۔اس سے پہلے مرکزی وزیر (این ایچ اےآئی کو صلاح دی تھی کہ وہ ملک گیر بند کے بارے میں وزارت داخلہ کے احکام کی پیروی کریں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کو ‘غیر متوقع واقعہ’ کےطورپر دیکھا جا سکتا ہے۔

 (خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)