ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے کارخانہ بند ہونے کےبعد اپنے بھائی کے ساتھ ہریانہ کے سونی پت سے اتر پردیش کے رام پور جا رہے 26 سالہ نتن کمار 177 کیلومیٹر کا پیدل سفر کر چکے تھے اور یہ حادثہ ان کے گھر سے محض 39کیلومیٹر کی دوری پر ہوا۔
نئی دہلی: 21 دنوں کے ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے کارخانہ بند ہونے کے بعدہریانہ کے سونی پت سے اتر پردیش کے رام پور پیدل ہی اپنے گھر جا رہے ایک 26سالہ نوجوان کی سنیچر کو مرادآباد کے پاکبڑا علاقے میں ایک نجی بس کی چپیٹ میں آنےسے موت ہو گئی۔امر اجالا کے مطابق، 26 سالہ نتن کمار 177 کیلومیٹر کا پیدل سفر کر چکے تھےاور یہ حادثہ ان کے گھر سے محض 39 کیلومیٹر کی دوری پر ہوا۔
حادثہ کے بعد بس ڈرائیور بس لےکر فرار ہو گیا۔نتن کمار رام پور ضلع کے ملک تھانہ کے لاڈوپور گاؤں کا باشندہ تھا۔ وہاپنے بھائی پنکج کے ساتھ ہریانہ کے کچنار واقع جوتا کارخانہ میں نوکری کرتا تھا۔دونوں بھائی ہریانہ سے پیدل ہی اپنے گھر لوٹ رہے تھے۔
سنیچر کی دوپہر ساڑھے بارہ بجے دونوں بھائی پاکبڑا علاقے میں زیرو پوائنٹ کے پاس سے گزر رہے تھے۔ اسی دوران دہلی کی طرف سے آ رہی ایک نجی بس نے نتن کوٹکر مار دی اور وہ دور جاکر گر گئے۔ حادثہ میں نتن کی موت ہو گئی جبکہ ان کےبھائی بال بال بچ گئے۔
حادثہ کی جانکاری ملنے پر پاکبڑا پولیس موقع پر پہنچ گئی، لیکن تب تک ڈرائیور موقع سے فرار ہو چکا تھا۔سی او ہائی وے رام ساگر نے بتایا کہ لاش پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوا دیاہے۔ ڈرائیور کی تلاش کی جا رہی ہے۔ یہ بھی پتہ کیا جا رہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں بس ہائی وے پر کیسے اور کس کے حکم پر چلائی جا رہی تھی۔
نوجوان کی جون 2018 میں ہی شادی ہوئی تھی اور اس کی تقریبا ڈیڑھ سال کی ایک بیٹی ہے۔
Categories: خبریں