مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے دہلی پولیس کو یہ یقینی بنانے کے لیے کہا ہے کہ کو رونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے فساد سے جڑے معاملوں کی جانچ دھیمی نہیں پڑنی چاہیے۔
نئی دہلی:مرکزی وزارت داخلہ کی دخل اندازی کے بعد نارتھ -ایسٹ دہلی فرقہ وارانہ تشدد کےمعاملے میں 800 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، وزارت داخلہ نے دہلی پولیس کو یہ یقینی بنانے کے لیے کہا ہے کہ کو رونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے فساد سے جڑے معاملوں کی جانچ دھیمی نہیں پڑنی چاہیے۔
مرکزی وزارت داخلہ کی یہ ہدایت ایسےوقت میں آئی ہے، جب دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی کچھ ٹیموں نے گھر سے کام کرنا شروع کر دیا ہے اور نارتھ -ایسٹ دہلی کے دورے کرنے بند کر دیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی گرفتاریوں کی رفتار بھی کم ہو گئی تھی۔رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے، ‘لگ بھگ دوہفتے پہلے اس صورت حال میں تبدیلی اس وقت آئی ، جب وزارت داخلہ کے سینئر حکام نے لاک ڈاؤن کے دوران دہلی پولیس کی تیاریوں پر چرچہ کے لیے ایک بیٹھک بلائی۔’
ذرائع نے بتایا، ‘بیٹھک کے دوران ان سے دنگا معاملوں پررپورٹ مانگی گئی۔ پولیس چیف ایس این شریواستو نے انہیں حالات سے واقف کرایا۔وزارت نے کہا کہ پولیس کو کسی بھی حالت میں گرفتاریاں جاری رکھنی ہیں۔’اس بارےمیں سبھی جانچ ٹیموں کوپیغام دیا گیا کہ کسی بھی حالت میں جانچ اور گرفتاریاں جاری رکھیں۔
رپورٹ کے مطابق، دنگوں کو لے کر اب تک 802 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ کرائم برانچ قتل کے 42 معاملوں کی جانچ کر رہا ہے اور 182 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، وہیں نارتھ -ایسٹ ضلع پولیس نے دنگوں کو لےکر 620 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ 182 گرفتار لوگوں میں سے 50 لوگوں کو لاک ڈاؤن کے دوران پکڑا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جانچ ٹیموں کو کہا گیا ہے کہ وہ کسی کو بھی گرفتار کرتے وقت یا چھاپے ماری کرتے وقت احتیاط برتیں اور انہیں دستیاب کرائے گئے حفاظتی آلات کا استعمال کریں۔ایک افسر نے کہا، انہیں درجہ حرارت ناپنے کے آلات ساتھ رکھنے کو کہا گیا ہے۔مشتبہ کو حراست میں لینے کے بعد ٹیمیں انہیں (مشتبہ) ماسک اور سینٹائزر فراہم کراتی ہیں۔ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے سے پہلے ان کاا سکریننگ ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے، اس سے پہلے ایک ایف آئی آر میں تین سے چارقتل کے معاملوں کو درج کیا گیا تھا۔ اب ہر معاملے کی الگ الگ ایف آئی آر درج کی جاتی ہے۔کرائم برانچ نے آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کے معاملے میں اتر پردیش کے سنبھل سے دو اور لوگوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پولیس نے بتایا کہ 24 سال کےفیضان کے قتل معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کر رہی ہے۔ ایک ویڈیو میں زخمی فیضان زمین پر پڑے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اس میں پولیس ڈریس میں کچھ لوگ زخمی فیضان اور چار دوسرے سے قومی ترانہ گانے کو کہتے نظر آ رہے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ایس آئی ٹی اس معاملے میں پیراملٹری فورس کے رول کی جانچ کر رہی ہے، کیونکہ وہاں دہلی پولیس سے کوئی بھی تعینات نہیں تھا۔
Categories: خبریں