خبریں

کو رونا وائرس سے شدید طور پر متاثر مریضوں کے علاج کے لیے پلازما تکنیک کا ٹرائل کیا جائےگا: کیجریوال

پلازما تکنیک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن سے نکل  چکے شخص  کے خون کی اینٹی باڈی کا استعمال کو رونا وائرس سے شدید طور پر متاثر مریضوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔

فوٹو بہ شکریہ، ٹوئٹر/ عام آدمی پارٹی

فوٹو بہ شکریہ، ٹوئٹر/ عام آدمی پارٹی

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ  اروند کیجریوال نے جمعرات کو کہا کہ کو رونا وائرس کے شدید طور پر متاثر مریضوں کے علاج کے لیے ڈاکٹر اگلے تین سے چار دن میں پلازما ٹرانسفیوژن ٹرائلز(کلینکل ٹرائل)کریں گے۔کیجریوال نے کہا کہ مارچ مہینے کے آخری ہفتہ  اور اپریل کے پہلے ہفتہ  میں اسپتالوں میں بھرتی کرائے گئے کو رونا وائرس متاثرہ کئی مریضوں کی حالت  اب ٹھیک ہو رہی ہے اور ان میں سے کئی کو جلد اسپتالوں سے چھٹی دے دی جائےگی۔

وزیر اعلیٰ  نے آن لائن بریفنگ میں کہا، ‘اگر  یہ تجربہ کامیاب  رہتا ہے تو ہم کو رونا وائرس سے شدید طور پر متاثرہ مریضوں کی جان بچا سکتے ہیں۔’پلازما تکنیک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن  سے نکل  چکے شخص کے خون  کی اینٹی باڈی کا استعمال، کووڈ 19 سے شدید طور پر متاثر مریضوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔

اس تکنیک کا مقصد کو رونا وائرس کے مریضوں میں انفیکشن  کی وجہ سے ہونے والی پریشانیوں کو کم  کرنے کے لیے ‘کانویلیسینٹ’ پلازما کے اثر کا اندازہ کرنا ہے۔

کیجریوال نے کہا کہ دہلی سرکار کو منگل کو مرکزسے پلازما تکنیک ٹرائل   کی اجازت مل گئی ہے۔ کیرل اور مہاراشٹر جیسی  کچھ دوسری  ریاستوں  کے بھی اس تکنیک پر کام کرنے کی طرف  اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ  نے کہا، ‘ہماری کوشش کامیاب ہوگی۔’

انہوں نے کہا، ‘اجتماعی کوشش  سے، ہم دہلی میں کو رونا وائرس سے نپٹنے میں اہل  ہو پائیں گے۔’ انہوں نے کہا کہ قومی  راجدھانی میں 15 لاکھ لوگوں نے راشن کارڈ کے لیے درخواست دیے ہیں اور دہلی سرکار ہر دن  10 لاکھ لوگوں کو کھانا فراہم  کرا رہی ہے۔