خبریں

جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد سے 173 لوگ اب بھی حراست میں: وزارت داخلہ

وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں بتایا کہ ایک اگست 2019 کے بعد سے کئی علیحدگی پسندرہنماؤں، پتھراؤ کرنے والوں سمیت 627 لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے 454 لوگوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کوئی بھی نظربند نہیں ہے۔

جموں و کشمیر(فوٹو: پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے منگل کو کہا کہ جموں وکشمیر میں اگست، 2019 میں آرٹیکل 370 کے خصوصی اہتمام ہٹائے جانے کے وقت حراست میں لیے گئے 454 لوگوں کو اب تک رہا کیا گیا ہے اور 173 لوگ اب بھی حراست میں ہیں۔

کشن ریڈی نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب  میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا،‘ایک اگست، 2019 کے بعد سے کئی علیحدگی پسند رہنماؤں، پتھراؤ کرنے والوں سمیت 627 لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان میں سے 454 لوگوں کو اب تک رہا کیا جا چکا ہے۔’

خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، ریڈی نے کہا کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے رپورٹ دی ہے کہ اگست 2019 میں جموں وکشمیر ریاست کے سلسلے میں پارلیامنٹ کی جانب سےآئینی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے متعدد تدابیر کیے گئے تھے، جس میں سلامتی اورامن و امان  کے مد نظر کچھ افراد کو حراست میں لینا شامل تھا۔

وزیر نے کہا کہ جموں وکشمیر سرکار نے مطلع  کیا ہے کہ اس یونین ٹریٹری میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کوئی بھی نظربند نہیں ہیں۔

بتا دیں کہ مرکزی حکومت نے پانچ اگست، 2019 کو جموں وکشمیر سےخصوصی ریاست کادرجہ واپس لےکر اسے دو یونین ٹریٹری میں بانٹ دیا تھا، جس کے بعد سابق وزرائےاعلیٰ  فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت مین اسٹریم کےرہنماؤں سمیت سینکڑوں لوگوں کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لے لیا گیا تھا۔