ویڈیو: کرناٹک کے کئی کالجوں میں حجاب کو لے کر پچھلے ایک مہینے سے تنازعہ جاری ہے۔ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب اڈوپی ضلع کے ایک سرکاری کالج کی چھ طالبات کو حجاب پہننے کی وجہ سے کالج میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
کسی بھی انتظامیہ کو اپنے ادارے کےاصول و ضوابط طے کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن کوئی بھی پالیسی اور ضابطہ آئین کے دائرے میں ہی مرتب ہو سکتا ہے اور مذہبی آزادی اور تعلیم کے آئینی حق کی راہ میں نہیں آ سکتا۔
ایک ملک میں اتنا تھوک کب آتا ہے؟تب، جب ماہرین تھوک اپنے قابل پرستش رام ، جنہوں نے شبری کے جھوٹے بیر کھائے تھے، کے نام پر جھوٹ کی تشہیر کرتے ہیں۔جب ایک صحت مند معاشرے کی قدروں پر زوال آتا ہے، اس کی شرم کھوکھلی اور اس کے آدرش بونے ہو جاتے ہیں ، تب جب اس کی ہرچھوٹی بڑی اخلاقیات ختم ہو جاتی ہے۔
اپنی اسیری کے دوسرے سال کے آخر میں جب ٹموتھی ویکس نے اسلام قبول کرکے نما ز وغیرہ ادا کرنا شروع کیا تو طالبان گارڈ پھر بھی ان کو تشد کا نشانہ بناتے تھے۔ ان کو شاید یقین نہیں آریا تھاکہ وہ مسلمان ہو گئے ہیں۔
جے این یو کی نئی وائس چانسلر شانتی سری پنڈت نے کئی موقع پر بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنے ہندوتوا اور دائیں بازو کے نظریات کی تشہیر کی ہے۔ تقرری کے بعد ان کے پرانے ٹوئٹ شیئرکیے جانے کا سلسلہ بڑھنے کے بعد ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔
ویڈیو: بھارتیہ جنتا پارٹی نے مرکزی وزیر ایس پی سنگھ بگھیل کو اکھلیش یادو کے گڑھ میں چیلنج کرنے کے لیے میدان میں اتارا ہے۔ بگھیل کبھی ملائم سنگھ کے قریبی تھے، لیکن اس بار وہ مین پوری کی کرہل سیٹ سے ایس پی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار اکھلیش یادو کو چیلنج کر رہے ہیں۔ ایس پی سنگھ سے یاقوت علی کی بات چیت۔
ویڈیو: ستمبر 2013 میں اتر پردیش کے مظفر نگر میں فرقہ وارانہ فسادات میں 60 سے زیادہ لوگ مارے گئے اور 60 ہزارسے زیادہ افراد بے گھر ہوئے تھے۔ ان فسادات میں بی جے پی لیڈروں کے ملوث ہونے کے الزام لگے تھے اور پارٹی کے کچھ ایم ایل اے کو فرقہ وارانہ بیان بازی اور فساد بھڑکانے کے لیے جیل جانا پڑا تھا۔ آٹھ سال بعد دی وائر کی ٹیم نے فسادات میں بے گھر ہونے والے لوگوں کا حال جاننے کی کوشش کی۔
پچھلے کئی برسوں سے نہ صرف کشمیر بلکہ ملک کے دیگر خطوں میں پریس اور شہری حقوق کے ادارےمسلسل نگرانی میں ہیں۔ کشمیر کے صحافیوں پر تو کچھ زیادہ ہی مہربانی ہے۔ ان کے گھروں پر چھاپے، پولیس کی طرف سے طلبی اور پوچھ گچھ، صحافیوں کے فون اور لیپ ٹاپ کو ضبط کرنا ان دنوں معمول بن گیا ہے۔
دی نیویارک ٹائمس سے وابستہ اسرائیلی صحافی رونن برگ مین نے دی وائر کو بتایا کہ ہندوستان کے ساتھ ہوئے معاہدے کی شرائط کےمطابق یہاں کی خفیہ ایجنسیاں بیک وقت پچاس فون کو اسپائی ویئر حملوں کا نشانہ بنا سکتی تھیں۔
ماہرین تعلیم اور پالیسی ساز امیدکر رہے تھے کہ حکومت تعلیمی شعبے میں کچھ اہم اقدامات کرے گی، کیونکہ کورونا کی وجہ سے لاکھوں طلباکو اپنے بیش قیمتی تعلیمی سال کانقصان اٹھانا پڑا ہے، حالانکہ بجٹ نے ان سب کوشدید طور پر مایوس کیا ہے۔
یوکرین کے اس قضیہ کو ہندوستان میں خاصی تشویش کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے ۔ کیونکہ 1962 میں جب بڑی طاقتیں کیوبا کے میزائل قضیہ کو سلجھانے میں مصروف تھیں ، تو اس کا فائدہ اٹھاکر چین نے ہندوستان پر فوج کشی کرکے اس سے 43000مربع کلومیٹر کا علاقہ ہتھیا لیاتھا ۔
ویڈیو: جب بھی مغربی اتر پردیش کی بات آتی ہے تو جاٹ اور مسلمانوں کا ذکر ہوتا ہے، کیونکہ یہاں دونوں کی اچھی آبادی ہے۔ مجموعی طور پردونوں برادریوں کے پاس 43 فیصد ووٹ ہے۔ مغربی یوپی میں بی جے پی کیا کرے گی؟ کیا اکھلیش کا جاٹ مسلم فیکٹر کام کرے گا یا بی جے پی کا 80 بنام 20 کا داؤ کام کرے گا؟ بتا رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان ۔
یہ ملک کے لیےانتہائی افسوسناک ہے کہ اس کےسابق نائب صدر کو بھی مذہبی آئینے میں دیکھا جانے لگاہے۔ان کے بیانات سےسبق حاصل کرنے اور آئینے میں حقیقت کا چہرہ دیکھنے کے بجائے ان سے چاپلوسی کی امید کی جارہی ہے!
ناگالینڈ میں دسمبر میں فوج کی فائرنگ میں عام شہریوں کی ہلاکت کی جانچ کے لیےایس آئی ٹی بنا ئی گئی تھی۔ جانچ کے دوران ایس آئی ٹی کے سامنے بیان دینے والےفوج کے37جوان اس بات پر مصر ہیں کہ انہیں جو خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں وہ غلط ثابت ہوئیں، جس کی وجہ سے 13 عام شہری مارے گئے۔
خصوصی رپورٹ: جنوری کے اوائل تک راجستھان، جھارکھنڈ اور آندھرا پردیش میں کووڈ-19 سے ہوئی اضافی موت حکومت کی گنتی سے 12 گنا زیادہ تھی۔ قابل ذکر ہے کہ غیر مرتب ریکارڈ اور لال فیتہ شاہی کی وجہ سے ہزاروں خاندان معاوضے سے محروم ہو سکتے ہیں۔
ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، ان کے سیاسی طرز عمل اور انتخابی وعدوں پر برٹن کی باتھ یونیورسٹی میں وزیٹنگ پروفیسر اور ماہر اقتصادیات سنتوش مہروترا سے سینئر صحافی شرت پردھان کی بات چیت۔
ویڈیو: اتر پردیش میں ایس پی لیڈر اعظم خان کو ان کے بیٹے عبداللہ خان کے ساتھ پرانےمعاملوں میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اعظم اس وقت جیل میں ہیں، جبکہ ان کے بیٹے کو ضمانت مل گئی ہے۔ عبداللہ خان نے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کو بتایا کہ کس طرح ان کے پورے خاندان کےخلاف سینکڑوں مقدمات درج کیے گئے ہیں اور کیسے جیل میں ان کے والد کی تکالیف جاری ہیں۔
مہاتما گاندھی کے پسندیدہ بھجن ‘ابائیڈ ود می’ کو رواں سال بیٹنگ دی ری ٹریٹ کی تقریب سے ہٹادیا گیا ہے۔اس تقریب میں بجائی جانے والی 26 دھنوں کی فہرست میں ‘ابائیڈ ود می’ کا ذکر نہیں ہے۔معروف داستان گو محمود فاروقی نےاسے انگریزی سے اُردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔
کنگ لیئرتنقید کو بالکل برداشت نہیں کرتے تھے، مگر انہوں نے ایک درباری مسخرے کو کچھ بھی کہنے کی چھوٹ دے رکھی تھی۔ آج کے ہندوستان میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہمارے جمہوری طور پر منتخب لیکن اتنے ہی مطلق العنان رہنما اپنے اردگرد سچ بولنے والے کسی بھی مسخرے کے مقابلےخوشامدی اور چاپلوس لوگوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
کشمیر میں حالیہ واقعات اور اس سے قبل بھی یہ بات تو ثابت ہوگئی ہے کہ وہاں کام کرنے والے صحافیوں کو تلوار کی دھار پر چلنا پڑتا ہے۔ مگر 2018کے بعد کشمیر پریس کلب کی صورت میں خطے کے صحافیوں کو ایک آواز ملی تھی۔ یہ شاید واحد صدا تھی، جو صحافیوں کے زندہ ہونے کا ثبوت پیش کر رہی تھی۔
سال 2021 میں اقلیتوں کے خلاف ہیٹ کرائم میں اضافہ ہوا، لیکن میڈیا خاموش رہا۔ اس سال کی ابتدا اور زیادہ نفرت سے ہوئی، لیکن اس کے خلاف ملک بھر میں آوازیں بلند ہوئی۔ اقلیتوں اور خواتین سے نفرت کی مہم کا نشانہ بننے کے بعد میں اپنے آپ کو سوچنے سے نہیں روک پاتی کہ کیا اب بھی کوئی امید باقی ہے؟
ویڈیو: اقلیتوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ ،حملوں اور ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم پر ان کو ہراساں کیے جانے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے مدنظرعارفہ خانم شیروانی مسلمانوں کے حقوق، عدم تحفظ اور دیگر موضوعات پر اظہار خیال کر رہی ہیں۔
ویڈیو: اتر پردیش کی 403 سیٹوں پر 10 فروری سے 7 مارچ تک سات مرحلوں میں پولنگ ہونی ہے۔ پنجاب میں ایک ہی مرحلے میں 20 فروری کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ یوپی میں عام آدمی پارٹی کے انچارج اور راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ سے دونوں ریاستوں میں پارٹی کی حکمت عملی پر عارفہ خانم شیروانی نے بات چیت کی۔
ویڈیو: ہندوستان میں مہاماری کی تیسری لہر کے بیچ اَن آرگنائزڈ سیکٹر کے مزدوروں کی جدوجہد جاری ہے۔ قومی راجدھانی سے متصل گریٹر نوئیڈا کے لیبر چوک علاقے میں دی وائر کے یاقوت علی نے مزدوروں کا حال دریافت کیا۔
دی وائر نے مرکزی ڈی ڈی اُردو چینل پر بلیٹن کے گھٹائے جانے کے بارے میں ویڈیو اسٹوری کی تھی، اس پر جواب دیتے ہوئے پرسار بھارتی نے اُردو بلیٹن سے متعلق ایک ایسی فہرست پیش کی ہے جو نیٹ ورک کے دوسرے چینلوں پر نشر ہو رہے ہیں۔
ویڈیو: مبینہ ماؤنواز لنک معاملے میں سزا کاٹ رہے پروفیسر جی این سائی بابا حال ہی میں کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی فسادات سے متعلق معاملوں میں گرفتار ایک اور سیاسی قیدی خالدسیفی کی اہلیہ نرگس نےبھی جیل کے ناقص انتظامات پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کے ساتھ بات چیت۔
ویڈیو: کووڈ-19 سے پہلے ڈی ڈی نیوز اورآل انڈیا ریڈیو، دونوں سے اردو کے دس بلیٹن نشر ہو رہے تھے۔ 2020 میں مہاماری کی پہلی لہر کے دوران کووڈ پروٹوکول کی وجہ سے ہندی، انگریزی، اردو ڈیسک پر بلیٹن کی تعداد کم کردی گئی تھی۔ بعد میں تمام زبانوں میں پروگرام بحال کر دیے گئے، لیکن ڈی ڈی نیوز پر اردو کے صرف دو اور آل انڈیا ریڈیو پر تین بلیٹن شروع کیے گئے۔
ویڈیو: اتر پردیش میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے کئی وزراء کےاسمبلی انتخاب سے قبل استعفیٰ دینے کے معاملے پرسینئر صحافی برجیش شکلا، منوج سنگھ اور دی وائر کے اجئے آشیرواد کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی نےکی بات چیت۔
ویڈیو: اتر پردیش میں اسمبلی انتخاب سے قبل اچانک ایک بڑا انتظامی ردوبدل کیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری آر کےتیواری کو ہٹانےکے بعد سینٹرل ڈیپوٹیشن پر ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی وزارت میں سکریٹری کے طور پرتعینات درگاشنکرمشرا کو یہ ذمہ داری سونپی گئی۔کیایہ مانا جائے کہ نریندر مودی نے انتخاب کی کمان اپنے ہاتھ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
ویڈیو: پنجاب میں اسمبلی انتخاب کےقریب آتے ہی کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس کے پرانے ‘پنجاب ماڈل’اروند کیجریوال اور وزیر اعظم مودی کی ریلی سمیت مختلف موضوعات پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت کی۔
سیاست، ثقافت اور معاشرت ہر موضوع پر کمال باتیں کرتے تو اپنا الگ نقش چھوڑ جاتے۔ ان کی قصہ گوئی کا اندازمسحور کن تھا اور ان میں خبروں کو سونگھنے کی فطری صلاحیت تھی۔
سماجی و معاشی ترقی کے ایجنڈہ کو آگے بڑھانے کے بجائے یوگی آدتیہ ناتھ نے کھلے طور پر اپنی پوری طاقت مسلمانوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے اور مندر بنوانے میں صرف کی ہے۔
ویڈیو: زرعی قانون کو واپس لینےکے بعدبھی کسانوں میں ناراضگی ہے۔کیا جاٹ اور مسلمان متحد ہو کر ووٹوں سے یوگی حکومت کو نقصان پہنچا پائیں گے؟ مظفر نگر فسادات کے بعدکیا صورتحال ہے ؟ انڈین فارمریونین کےصدر نریش ٹکیت نےعارفہ خانم شیروانی کو دیے گئے انٹرویو میں ان تمام سوالوں کے جواب دیے۔
ویڈیو: اتر پردیش کا مغربی جاٹ اکثریتی حصہ کسانوں کے احتجاجی تحریک کے بعد سے سرخیوں میں ہے۔ جاٹ اور مسلمانوں کی یکجہتی نے مغربی اتر پردیش میں آر ایل ڈی کے دعوے کو مضبوط کیا ہے۔ دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی نے شاملی میں رہنماؤں سے یہاں کے سیاسی اور اہم زمینی مسائل کے بارے میں جاننے کی کوشش کی۔
مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے پس پردہ ، اس سازش کا مقصد یہ ہے کہ اس قوم کو اس قدر ذلت دی جائے، ان کےعزت نفس کو اتنی ٹھیس پہنچائی جائے کہ تھک ہارکر وہ ایک ایسی’شکست خوردہ قوم’کے طور پر اپنے وجود کو قبول کر لیں، جوصرف اکثریت کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے کو مجبور ہے۔
پنجاب میں مبینہ سکیورٹی کوتاہی کی ضرور جانچ ہونی چاہیے،لیکن یہ وزیراعظم کے حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ایس پی جی کے سابق عہدیداروں کا کہنا ہےکہ حتمی فیصلہ صرف نریندر مودی ہی لیتے ہیں اور اکثر طے شدہ امورکو انگوٹھا دکھاتےدیتے ہیں۔
گزشتہ دنوں گوا میں ایک بیان میں وزیر اعظم مودی نے پرتگالی راج سےمتعلق غلط تاریخی حقائق پیش کیے تھے۔ ان کے اس بیان کی صداقت پر سوال اٹھنا لازمی تھا، لیکن لگتا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ وزیر اعظم کے منہ سے نکلی بات کی کوئی تحقیق نہیں کرتا۔
وزیر اعظم کی خوبی یہ ہے کہ وہ جب بھی کسی ناخوشگوار صورتحال کا سامناکرتے ہیں تو کسی نہ کسی طرح ان کی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ جب سے وہ وزیر اعلیٰ ہوئےتب سے اب تک کچھ وقت کے بعد ان کے قتل کی سازش کی کہانی کہی جانے لگتی ہے۔ لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے، لیکن کچھ ثابت نہیں ہوتا۔ پھر ایک دن ایک نئے خطرے کی کہانی سامنے آجاتی ہے۔
جس طرح سے وزیر اعظم خود اور ان کی پارٹی سکیورٹی میں کوتاہی کو اسی لمحے سےسنسنی خیز بنا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سے صاف ہے کہ وہ اس واقعہ کی سنگینی کے بارے میں کم اور ممکنہ انتخابی فائدے کے بارے میں زیادہ سنجیدہ ہیں۔
سال 2014 کےبعدتشددجیسےاس معاشرے کےپور پورسے پھوٹ کر بہہ رہا ہے۔ یہ کہنا پڑے گا کہ ہندوستان کی ہندو برادری میں تشدد اور دوسری برادریوں کے تئیں نفرت کا احساس بڑھ گیا ہے۔غیر ہندو برادریوں میں ہندو مخالف نفرت کےپروپیگنڈے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔یہ نفرت اور تشددیکطرفہ ہے۔