فکر و نظر

2502 SCMS.00_53_13_12.Still044

یوپی انتخاب: کاشی وشوناتھ مندر کے مہنت بولے – بی جے پی والے مذہب کے سوداگر ہیں

ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے پیش نظر وارانسی میں کاشی وشوناتھ کوریڈور اور دیگر موضوعات پرکاشی وشوناتھ مندر کے مہنت راجندر پرساد تیواری کے ساتھ دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

ہندو اور حجاب

ہندوؤں کے دلوں میں دریائےسخاوت ٹھاٹھیں مار رہا ہے، اور ان کی ترقی پسندی بھی عروج پر ہے۔وہ عورتوں کو ہر پردے اور ہر بندھن سے آزاد دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔ وہ شدت پسندی کے خلاف لڑنا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ یہ سب کچھ مسلمان عورتوں کے لیے کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ ہندو خواتین کو کبھی کسی شدت پسندی یا کسی مذہبی پابندی کا شکار نہیں ہونا پڑتا !

فوٹو: رائٹرس

جنگ یہ بتاتی ہے کہ انسان کے پاگل پن کی آخری منزل کیا ہوسکتی ہے

بوڑھے جنگی سپاہی کی ڈائری کا ایک ورق: جنگ یہ بتاتی ہے کہ انسان کے پاگل پن کی آخری منزل کیا ہوسکتی ہے۔ جنگ یہ بھی بتاتی ہے کہ دوسروں سے نفرت کی انتہا کیا ہے؟ جنگ یہ بھی بتاتی ہے کہ انسانی دلوں میں محبت، مروت، درگزر اور ترحم کے وہ سب جذبات کس طرح اچانک دم توڑ دیتے ہیں، جنھیں پیغمبروں، فلسفیوں اور فنکاروں نے اعلیٰ ترین اقدار بنا کر پیش کیا ہے۔

(علامتی تصویر، بہ شکریہ: فیس بک)

اسمبلی انتخابات: … آج اچانک ہم پہ جو ہیں مہربان، ان سے پوچھو یہ آج تک تھے کہاں

الیکشن کےقصے: الیکشن کا موسم قریب آتے ہی بزرگ کئی ایسے پرانے قصے سناتے ہیں، جو جمہوریت کے اس تہوار پرتیر ونشتر کی طرح لگتے ہیں۔ بتاتے ہیں کہ ایک باربھارتیندو ہریش چندر جب بستی پہنچے، توبولے–بستی کو بستی کہوں تو کاکو کہوں اجاڑ! ہرریا قصبے میں بالو شاہی کھائی تو یہ پوچھنے سےباز نہیں آئے کہ اس میں کتنا بالو ہے،وہ کتنی شاہی ہے۔

سال 2008 کے احمد آباد بم دھماکے (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

احمد آباد بم دھماکہ معاملہ ہو یا کوئی اور دہشت گردانہ واقعہ، عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرنے میں تامل کیوں ہونا چاہیے …

ان گنت ایسے واقعات بتاتے ہیں کہ پولیس اصل ملزمین کو گرفتار کرنے کے بجائے معصوم مسلم نوجوانوں کو قربانی کا بکرا بناتی ہے، اس لیے عدالت کے اس فیصلہ کو تسلیم کرنے میں ہچکچاہٹ ہو رہی ہے۔ پولیس نے الزام لگایا تھا کہ گجرات میں 2002 میں ہونے والے فسادات کا انتقام لینے کے لیے یہ دھماکے کیے گئے تھے۔

Zubair Sb

زبیر رضوی: یہ محض ایک کتاب نہیں بلکہ وفورِ محبت و عقیدت اور قدر شناسی کا ایک روشن باب ہے

تذکار و تنقید: ڈاکٹر عبدالحی نے پوری اردو برادری کی طرف سے ایک فرضِ کفایہ ادا کیا ہے۔ یقیناً اس کتاب سے زبیر رضوی پر کام کرنے والوں کو بہت مدد ملے گی کیونکہ اس میں بہت سے وہ مضامین شامل ہیں جو پرانے بوسیدہ رسائل میں محفوظ تھے جو اب تلاش بسیار کے باوجود شاید ہی مل سکیں۔

علامتی تصویر، فوٹو: وکی پیڈیا

کیا لکھنؤ کی وہ تہذیب آخری ہچکیاں لے رہی ہے، جس نے ہندو-مسلمان کو ایک تار سے جوڑا

کیا معلوم کہ انتخابات کے بعدلکھنؤ برقرار رہتا ہے یانہیں؟ اس کی تہذیب کوفرقہ پرستوں سے شدیدخطرہ لاحق ہے۔اس شہر میں جہاں ہندو اور مسلمان ساتھ ساتھ رہتے تھے، اب اپنے مخصوص علاقوں میں منتقل ہورہے ہیں۔ دیواریں کھنچ رہی ہیں۔ ہندو اب ہندو علاقے میں ہی رہنا پسند کرتا ہے۔ جن مسلمانوں کے مکان ہندو اکثریتی علاقوں میں ہیں، وہ ان کو بیچ کر مسلم محلوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔

1802 Sharat.00_13_10_05.Still006

’اتر پردیش اسمبلی انتخاب مایاوتی کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرے گا‘

ویڈیو: مایاوتی کے اقتدار میں آنے، ان کے سیاسی سفر اور اتر پردیش کی سیاست میں ان کے مقام کو سمجھنے کے لیےدی وائر کی عارفہ خانم شیروانی نے بجنور ٹائمس کے ایڈیٹر سوریہ منی رگھوونشی سے بات چیت کی۔

کرن تھاپر اور ارندھتی رائے

ہندو راشٹر واد ہندوستان کو توڑ سکتا ہے، لیکن ملک ایک دن اس کے خلاف احتجاج کرے گا: ارندھتی رائے

دی وائر کے لیے کرن تھاپرکو دیےاپنے انٹرویومیں ارندھتی رائے نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال انتہائی مایوس کن ہے، لیکن مجھے ہندوستان کے لوگوں پر بھروسہ ہے اور امید ہے کہ ملک ایک دن اس اندھیرے غار سے باہر نکلےگا۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

الیکشن کمیشن اور میڈیا کے دوستانہ سلوک کے سہارے انتخابی ضابطوں کو انگوٹھا دکھاتے نریندر مودی

عوامی نمائندگی ایکٹ کےمطابق ووٹنگ ختم ہونے سے پہلے کے 48 گھنٹے میں کسی بھی شکل میں انتخابی مواد کی نمائش پر پابندی عائد ہے، اس کے تحت ووٹر پر اثر ڈالنے والے ٹیلی ویژن یا کسی اور میڈیم کا استعمال نہیں کیا جا سکتا، حالاں کہ وزیر اعظم مودی نے قانون کو بالائے طاق رکھ کر اپنے من کا کام کیا۔

Constitution-of-India

آئین سازی کے دوران سوشلسٹ پارٹی کا لہجہ الگ کیوں تھا؟

دسمبر 1946 میں جب آزاد ہندوستان کے لیےآئین سازی کی مشق شروع ہوئی اور دستور ساز اسمبلی کی تشکیل ہوئی تو کانگریس سوشلسٹ پارٹی کے رہنماؤں نے یہ کہتے ہوئےاس مجوزہ دستور ساز اسمبلی کا بائیکاٹ کیاکہ یہ ‘ایڈلٹ فرنچائز’ یعنی بالغ حق رائے دہی کی بنیاد پر منتخب اسمبلی نہیں ہے۔

ہاتھرس گینگ ریپ متاثرہ کے آخری رسومات کی ادائیگی کرتے پولیس اہلکار۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

اتر پردیش میں لاء اینڈ آرڈر کو بہتر بنانے کے بی جے پی کے دعووں میں کتنی سچائی ہے؟

گزشتہ پانچ سالوں میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت نے خواتین، اقلیتوں اور اختلاف رائے کا اظہار کرنے والوں پر ہوئے جبر واستبدادکو نظر انداز کیا ہے یا اس عمل میں خود اس کا رول رہا ہے۔ اس صورتحال میں بھی ستم ظریفی یہ ہے کہ بی جے پی ریاست میں امن و امان کے خودساختہ ریکارڈ کو کامیابی کےطور پر پیش کر رہی ہے۔

اعظم خان اور یوگی آدتیہ ناتھ،  پس منظر میں الہ آباد ہائی کورٹ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: کیا سیاسی اشاروں پر اعظم خان کی ضمانت میں تاخیر کی جا رہی ہے؟

سماج وادی پارٹی لیڈر اور رام پور سے لوک سبھا ایم پی اعظم خان گزشتہ دو سالوں سےجیل میں ہیں۔ ان کے خلاف درج 87 مقدمات میں سے 84 میں انہیں ضمانت مل چکی ہے۔ بقیہ جن تین مقدمات میں وہ حراست میں ہیں، ان میں غیر ضروری رکاوٹیں دیکھنے کو مل رہی ہیں، جہاں بعض اوقات مقدمے کی درخواست پراسرار طریقے سے غلط عدالت میں پہنچ جاتی ہے ، تو بعض اوقات عین شنوائی کے دن کیس کی فائل گم ہوجاتی ہے۔

کرناٹک کے مانڈیا کے ایک کالج میں جئے شری رام کا نعرہ لگانے والی بھیڑکو جواب دیتی مسکان خان ۔ (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

کرناٹک کے ایک کالج میں بھگوا غنڈوں نے حجاب پہن کر آئی لڑکی کو کیوں گھیرا؟

ویڈیو: کرناٹک کے کئی کالجوں میں حجاب کو لے کر پچھلے ایک مہینے سے تنازعہ جاری ہے۔ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب اڈوپی ضلع کے ایک سرکاری کالج کی چھ طالبات کو حجاب پہننے کی وجہ سے کالج میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

حجاب کے نام پر ملک کی بیٹیوں کو تعلیم کے حق سے محروم کرنا غیر آئینی ہے

کسی بھی انتظامیہ کو اپنے ادارے کےاصول و ضوابط طے کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن کوئی بھی پالیسی اور ضابطہ آئین کے دائرے میں ہی مرتب ہو سکتا ہے اور مذہبی آزادی اور تعلیم کے آئینی حق کی راہ میں نہیں آ سکتا۔

گلوکارہ لتا منگیشکر کی آخری رسومات میں خراج عقیدت پیش کرتے شاہ رخ خان۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ملک ’تھوک جہاد‘ نہیں، ماہرین تھوک کے بنائے پیک دان میں ڈوب رہا ہے

ایک ملک میں اتنا تھوک کب آتا ہے؟تب، جب ماہرین تھوک اپنے قابل پرستش رام ، جنہوں نے شبری کے جھوٹے بیر کھائے تھے، کے نام پر جھوٹ کی تشہیر کرتے ہیں۔جب ایک صحت مند معاشرے کی قدروں پر زوال آتا ہے، اس کی شرم کھوکھلی اور اس کے آدرش بونے ہو جاتے ہیں ، تب جب اس کی ہرچھوٹی بڑی اخلاقیات ختم ہو جاتی ہے۔

شانتی سری پنڈت۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

جے این یو: نئی وی سی  نے ٹوئٹر پر قتل عام کی اپیل  کے ساتھ ساتھ طلبا اور کسانوں پر حملے کی حمایت کی تھی

جے این یو کی نئی وائس چانسلر شانتی سری پنڈت نے کئی موقع پر بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنے ہندوتوا اور دائیں بازو کے نظریات کی تشہیر کی ہے۔ تقرری کے بعد ان کے پرانے ٹوئٹ شیئرکیے جانے کا سلسلہ بڑھنے کے بعد ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔

Synced Sequence.00_14_14_18.Still008

اتر پردیش: کرہل سیٹ سے اکھلیش یادو کو مقابلہ دینے والے بی جے پی امیدوار نے کیا کہا؟

ویڈیو: بھارتیہ جنتا پارٹی نے مرکزی وزیر ایس پی سنگھ بگھیل کو اکھلیش یادو کے گڑھ میں چیلنج کرنے کے لیے میدان میں اتارا ہے۔ بگھیل کبھی ملائم سنگھ کے قریبی تھے، لیکن اس بار وہ مین پوری کی کرہل سیٹ سے ایس پی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار اکھلیش یادو کو چیلنج کر رہے ہیں۔ ایس پی سنگھ سے یاقوت علی کی بات چیت۔

Synced Sequence.00_14_14_18.Still009

مظفر نگر فسادات کے آٹھ سال بعد بھی جہنم جیسی زندگی بسر کرنے کو مجبور ہیں متاثرین

ویڈیو: ستمبر 2013 میں اتر پردیش کے مظفر نگر میں فرقہ وارانہ فسادات میں 60 سے زیادہ لوگ مارے گئے اور 60 ہزارسے زیادہ افراد بے گھر ہوئے تھے۔ ان فسادات میں بی جے پی لیڈروں کے ملوث ہونے کے الزام لگے تھے اور پارٹی کے کچھ ایم ایل اے کو فرقہ وارانہ بیان بازی اور فساد بھڑکانے کے لیے جیل جانا پڑا تھا۔ آٹھ سال بعد دی وائر کی ٹیم نے فسادات میں بے گھر ہونے والے لوگوں کا حال جاننے کی کوشش کی۔

کشمیر پریس کلب، فوٹو بہ شکریہ: مہران بھٹ

کیا کشمیر پریس کلب پر حملہ صحافت کا گلا گھونٹنے کی کوشش ہے

پچھلے کئی برسوں سے نہ صرف کشمیر بلکہ ملک کے دیگر خطوں میں پریس اور شہری حقوق کے ادارےمسلسل نگرانی میں ہیں۔ کشمیر کے صحافیوں پر تو کچھ زیادہ ہی مہربانی ہے۔ ان کے گھروں پر چھاپے، پولیس کی طرف سے طلبی اور پوچھ گچھ، صحافیوں کے فون اور لیپ ٹاپ کو ضبط کرنا ان دنوں معمول بن گیا ہے۔

(فوٹو: رائٹرس)

ہندوستانی قیادت نے پیگاسس میں خصوصی دلچسپی دکھائی تھی، کئی سالوں کے معاہدے کے لیے کروڑوں روپے ادا کیے

دی نیویارک ٹائمس سے وابستہ اسرائیلی صحافی رونن برگ مین نے دی وائر کو بتایا کہ ہندوستان کے ساتھ ہوئے معاہدے کی شرائط کےمطابق یہاں کی خفیہ ایجنسیاں بیک وقت پچاس فون کو اسپائی ویئر حملوں کا نشانہ بنا سکتی تھیں۔

Coronavirus-Assam-School-Education-Girls-PTI-e1632464912613

تعلیمی بجٹ میں لگاتار کمی حکومت کی نجکاری کی منشا کو ظاہر کرتی ہے

ماہرین تعلیم اور پالیسی ساز امیدکر رہے تھے کہ حکومت تعلیمی شعبے میں کچھ اہم اقدامات کرے گی، کیونکہ کورونا کی وجہ سے لاکھوں طلباکو اپنے بیش قیمتی تعلیمی سال کانقصان اٹھانا پڑا ہے، حالانکہ بجٹ نے ان سب کوشدید طور پر مایوس کیا ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

تنازع یوکرین: کیا تاریخ دہرائی جا رہی ہے !

یوکرین کے اس قضیہ کو ہندوستان میں خاصی تشویش کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے ۔ کیونکہ 1962 میں جب بڑی طاقتیں کیوبا کے میزائل قضیہ کو سلجھانے میں مصروف تھیں ، تو اس کا فائدہ اٹھاکر چین نے ہندوستان پر فوج کشی کرکے اس سے 43000مربع کلومیٹر کا علاقہ ہتھیا لیاتھا ۔

WhatsApp Image 2022-01-30 at 00.24.54 (1)

کیا مغربی اتر پردیش میں ہندو مسلم کی سیاست کر کے ووٹ بینک بنانا چاہتی ہے بی جے پی؟

ویڈیو: جب بھی مغربی اتر پردیش کی بات آتی ہے تو جاٹ اور مسلمانوں کا ذکر ہوتا ہے، کیونکہ یہاں دونوں کی اچھی آبادی ہے۔ مجموعی طور پردونوں برادریوں کے پاس 43 فیصد ووٹ ہے۔ مغربی یوپی میں بی جے پی کیا کرے گی؟ کیا اکھلیش کا جاٹ مسلم فیکٹر کام کرے گا یا بی جے پی کا 80 بنام 20 کا داؤ کام کرے گا؟ بتا رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان ۔

سابق نائب صدر حامد انصاری(فوٹو: دی وائر)

حامد انصاری پر حملے: آئینہ نہیں چہرہ صاف کرنے کی ضرورت ہے

یہ ملک کے لیےانتہائی افسوسناک ہے کہ اس کےسابق نائب صدر کو بھی مذہبی آئینے میں دیکھا جانے لگاہے۔ان کے بیانات سےسبق حاصل کرنے اور آئینے میں حقیقت کا چہرہ دیکھنے کے بجائے ان سے چاپلوسی کی امید کی جارہی ہے!

(فوٹو: پی ٹی آئی)

ناگالینڈ کے شہریوں کی ہلاکت: فوج نے ایس آئی ٹی کے سامنے کہا، شناخت کرنے میں غلطی کی وجہ سے پیش آیا واقعہ

ناگالینڈ میں دسمبر میں فوج کی فائرنگ میں عام شہریوں کی ہلاکت کی جانچ کے لیےایس آئی ٹی بنا ئی گئی تھی۔ جانچ کے دوران ایس آئی ٹی کے سامنے بیان دینے والےفوج کے37جوان اس بات پر مصر ہیں کہ انہیں جو خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں وہ غلط ثابت ہوئیں، جس کی وجہ سے 13 عام شہری مارے گئے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

کووڈ: تین صوبوں میں سرکاری اعداد و شمار سے 3.5 لاکھ زیادہ موتیں، معاوضہ پانا ٹیڑھی کھیر

خصوصی رپورٹ: جنوری کے اوائل تک راجستھان، جھارکھنڈ اور آندھرا پردیش میں کووڈ-19 سے ہوئی اضافی موت حکومت کی گنتی سے 12 گنا زیادہ تھی۔ قابل ذکر ہے کہ غیر مرتب ریکارڈ اور لال فیتہ شاہی کی وجہ سے ہزاروں خاندان معاوضے سے محروم ہو سکتے ہیں۔

2401 HHK.00_31_29_17.Still005

یوگی آدتیہ ناتھ کے انتخابی وعدے: کتنے سچے، کتنے جھوٹے؟

ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، ان کے سیاسی طرز عمل اور انتخابی وعدوں پر برٹن کی باتھ یونیورسٹی میں وزیٹنگ پروفیسر اور ماہر اقتصادیات سنتوش مہروترا سے سینئر صحافی شرت پردھان کی بات چیت۔

4yu

جیل سے باہر آئے ایس پی لیڈر اعظم خان کے بیٹے نے کہا، ظالم کی حکومت کا خاتمہ ہوگا

ویڈیو: اتر پردیش میں ایس پی لیڈر اعظم خان کو ان کے بیٹے عبداللہ خان کے ساتھ پرانےمعاملوں میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اعظم اس وقت جیل میں ہیں، جبکہ ان کے بیٹے کو ضمانت مل گئی ہے۔ عبداللہ خان نے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کو بتایا کہ کس طرح ان کے پورے خاندان کےخلاف سینکڑوں مقدمات درج کیے گئے ہیں اور کیسے جیل میں ان کے والد کی تکالیف جاری ہیں۔

بیٹنگ دی ری ٹریٹ کی تقریب۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

ابائیڈ ود می: بیکسوں کے رہنما، تم میرے پاس رہو …

مہاتما گاندھی کے پسندیدہ بھجن ‘ابائیڈ ود می’ کو رواں سال بیٹنگ دی ری ٹریٹ کی تقریب سے ہٹادیا گیا ہے۔اس تقریب میں بجائی جانے والی 26 دھنوں کی فہرست میں ‘ابائیڈ ود می’ کا ذکر نہیں ہے۔معروف داستان گو محمود فاروقی نےاسے انگریزی سے اُردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔

زی تمل پر نشر ہونے والے جونیئر سپر اسٹار سیزن 4 میں پرفارم کر رہے چائلڈ ایکٹر۔ (بہ شکریہ: اسکرین گریب)

حکمرانوں کو طنز و مزاح سے اتنی پریشانی کیوں ہے؟

کنگ لیئرتنقید کو بالکل برداشت نہیں کرتے تھے، مگر انہوں نے ایک درباری مسخرے کو کچھ بھی کہنے کی چھوٹ دے رکھی تھی۔ آج کے ہندوستان میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہمارے جمہوری طور پر منتخب لیکن اتنے ہی مطلق العنان رہنما اپنے اردگرد سچ بولنے والے کسی بھی مسخرے کے مقابلےخوشامدی اور چاپلوس لوگوں کو ترجیح دیتے ہیں۔

کشمیر پریس کلب، فوٹو بہ شکریہ: مہران بھٹ

کشمیر: کیا پریس کلب پر حملہ صحافت پر قدغن لگانے کا ایک ماڈل ہے…

کشمیر میں حالیہ واقعات اور اس سے قبل بھی یہ بات تو ثابت ہوگئی ہے کہ وہاں کام کرنے والے صحافیوں کو تلوار کی دھار پر چلنا پڑتا ہے۔ مگر 2018کے بعد کشمیر پریس کلب کی صورت میں خطے کے صحافیوں کو ایک آواز ملی تھی۔ یہ شاید واحد صدا تھی، جو صحافیوں کے زندہ ہونے کا ثبوت پیش کر رہی تھی۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

بُلی بائی ایپ کے نشانے پر رہی خواتین کے پاس ایک ہی راستہ ہے … وہ ہے آگے بڑھتے رہنا

سال 2021 میں اقلیتوں کے خلاف ہیٹ کرائم میں اضافہ ہوا، لیکن میڈیا خاموش رہا۔ اس سال کی ابتدا اور زیادہ نفرت سے ہوئی، لیکن اس کے خلاف ملک بھر میں آوازیں بلند ہوئی۔ اقلیتوں اور خواتین سے نفرت کی مہم کا نشانہ بننے کے بعد میں اپنے آپ کو سوچنے سے نہیں روک پاتی کہ کیا اب بھی کوئی امید باقی ہے؟