عشق پر بی جے پی کی شعبدہ بازی
ایک طرف ہندوستانی آئین بالغ شہریوں کو اپنا شریک حیات منتخب کرنے کااختیار دیتا ہے، مذہب چننے کی آزادی دیتا ہے، دوسری طرف بی جے پی مقتدرہ حکومتیں آئین کی بنیادی قدروں کے برعکس قانون بنا رہی ہیں۔
ایک طرف ہندوستانی آئین بالغ شہریوں کو اپنا شریک حیات منتخب کرنے کااختیار دیتا ہے، مذہب چننے کی آزادی دیتا ہے، دوسری طرف بی جے پی مقتدرہ حکومتیں آئین کی بنیادی قدروں کے برعکس قانون بنا رہی ہیں۔
احمد پٹیل کے انتقال کےبعد کانگریس کے پاس ایک بھی ایسارہنما نہیں ہے، جو اتحادی پارٹیوں سے یاعلاقائی طاقتوں سے بات کر سکے۔ احمد پٹیل کی اسی قابلیت کا فائدہ کانگریس اور سونیا گاندھی کو دو دہائیوں تک ملتا رہا۔
ویڈیو: مبینہ لو جہاد کو لےکر اتر پردیش سرکار نے آرڈیننس کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے تحت شادی کے لیے فریب، لالچ یا جبراًمذہب تبدیل کرائے جانے پر زیادہ سے زیادہ10 سال کی قیداور جرما نے کی سزا کا اہتمام ہے۔
ویڈیو: کانگریس کےسینئر رہنما اور راجیہ سبھاایم پی احمد پٹیل کا بدھ کو علی الصبح انتقال ہو گیا۔ تقریباً ایک مہینہ پہلے پٹیل کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔ پٹیل کانگریس صدر سونیا گاندھی کے بھروسے مند معاونین میں سے ایک تھے۔
بی جے پی لو جہاد کے راگ کو کیوں نہیں چھوڑ رہی؟وہ ہندوؤں میں خوف بٹھا رہی ہے کہ ‘ہماری’عورتوں کا استعمال کرکے ‘ودھرمی’اپنی تعداد بڑھانے کی سازش کر رہے ہیں۔ ‘ودھرمیوں’ کی تعداد میں اضافہ پریشانی کا سبب ہے۔ تعداد ہی طاقت ہے اور وہی برتری کی بنیاد ہے۔ اس لیے ایسی ہر شادی یا رشتے کی مخالفت کی جانی ہے، کیونکہ اس سے ‘ودھرمی’ کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔
پچھلے 27 برسوں کے بعد پہلی بار اعدام اور دیگر شہروں کی مسجدوں کے منارے اور ممبر آباد ہوگئے، جہاں آذری افواج نے داخل ہوکر اذانیں دیں اور شکرانے کی نمازیں ادا کیں۔ پچھلی تین دہائیوں سے یہ مساجد جانوروں کے باڑوں یا موٹر گیراج کا کام دے رہے تھے۔پچھلے 27 برسوں کے بعد پہلی بار اعدام اور دیگر شہروں کی مسجدوں کے منارے اور منبر آباد ہوگئے، جہاں آذری افواج نے داخل ہوکر اذانیں دیں اور شکرانے کی نمازیں ادا کیں۔ پچھلی تین دہائیوں سے یہ مساجد جانوروں کے باڑوں یا موٹر گیراج کا کام دے رہے تھے۔
جے ڈی یو کو پھسلنے سے روکنے میں ناکام رہے نتیش کمار کیا اس بار اپنے ادھورے وعدے پورے کر پائیں گے یا پھر اس پاری میں وہ بی جے پی کے ایجنڈہ کے آگے گھٹنے ٹیکنے کو مجبور ہوں گے؟
ویڈیو: ڈیجیٹل میڈیا اور دیگر آن لائن پلیٹ فارم کوکنٹرول کرنے کے لیے سرکار نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ڈیجیٹل میڈیا کی آزادای ک مستقبل پر سینئر صحافی پرنجوئے گہا ٹھاکرتا اور مکیش کمار سے ارملیش کی بات چیت۔
مودی کے رتھ کو روکنے میں ناکامی کی ذمہ دارکانگریس ہے، جس کی من مانی اور زیادہ سے زیادہ سیٹیں لڑنے کی ضد نے سیکولر اتحاد کی کامیابی میں روڑے اٹکائے۔اب یہ اہم سوال مسلمانوں کے سامنے ہے کہ کیا وہ سیکولر پارٹیوں کا دامن تھامے رکھیں، جنہیں ان کی تعلیم و ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں اور جو ان کو صرف ووٹ بینک کی نظر سے دیکھتے ہیں یا جنوبی صوبہ کیرالا کا ماڈل اپنا لیں؟
کیا اویسی کی پارٹی نے بہار انتخاب میں ووٹ کاٹنے کا کام کیا جس سے مہاگٹھ بندھن کو شدید نقصان ہوا؟ کئی لوگوں کا خیال ہے کہ مجلس نے جن پانچ سیٹوں پر جیت درج کی ہے وہاں اگریہ امیدوار ہی نہیں ہوتے تو مہا گٹھ بندھن کو کامیابی ملتی ؟
’گرم ہوا‘پہلی فلم تھی جس میں تقسیم ملک کے فوراً بعد ہندوستانی مسلمانوں کے تجربے کو سلیقے سے پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔گرم ہواکے بننے سے پہلے تک مقبول ہندی فلموں میں خاص کر مسلم کرداروں کو ٹوکن کے طور پر پیش کیا جاتا تھا۔
جے ڈی یو کو بی جے پی سے کم سیٹیں ملنے کے بعد نتیش کمار کے وزیر اعلیٰ بننے کو لےکر سوال اٹھ رہے تھے، لیکن ایسی رائے ہے کہ عوام، بالخصوص خواتین کے این ڈی اےکو چننے کا سہرا نتیش کمار کو ہی جاتا ہے، ایسے میں ان کی قیادت میں نئی سرکار کا بننا ناگزیر ہے۔
جب خودمرکزی حکومت مان چکی ہے کہ لو جہاد نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں، تو پھر کچھ ریاستی حکومتوں کو اس پر قانون لانے کی کیوں سوجھی؟
اندازہ ہے کہ افغانستان، فلسطین،عرب-اسرائیل تعلقات کے حوالے سے جوبائیڈن کی انتظامیہ ٹرمپ کی پالیسیوں کو برقرار رکھے گی مگر حقوق انسانی کے حوالے سے امریکہ سے اب کچھ زیادہ چیخ و پکار سنائی دی جائےگی۔
جو بائیڈن کی قیادت میں امریکی انتظامیہ سےہندوستان کوتجارت ، تارکین وطن اور اہم اسٹریٹجک امور پر مثبت رخ کی امید رہے گی۔
ویڈیو: دو لوگوں کو خودکشی کے لیے اکسانے کے الزام میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو گزشتہ چار نومبر کو مہاراشٹر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ اس مدعے پر د ی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
نتیش کمار نے تیسرےمرحلہ کے انتخابی مہم کےآخری دن کہا کہ یہ ان کا آخری انتخاب ہے۔ کیایہ ووٹنگ سے پہلے سیمانچل کے اقلیتوں سمیت ان کے روایتی ووٹرس کی ہمدردی حاصل کرنے کا کوئی انتخابی ہتھکنڈہ ہے یا اس کا کوئی گہرا سیاسی مفہوم ہے؟
ایک جمہوری معاشرہ کی بنیاد ہی اظہار رائے کی آزادی ہے، مگر کسی بھی مہذب سوسائٹی میں آزادی مطلق نہیں ہوسکتی ہے۔ اگر سوسائٹی میں کسی بھی طرح کا کنٹرول نہ ہو، تو کمزوروں کے حقوق پامال ہوں گے اور انارکی کی سی کیفیت پیدا ہوگی۔ ڈنمارک کے […]
بہارکے انتخابی نتائج کا ہندوستان کے مجموعی سیاسی نقشہ پراثر اندازہونا یقینی ہے۔کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے دوران مہاجربہاری مزدوروں کی مشکلات کا ازالہ کرنے میں ناکامی کی وجہ سے جب بی جے پی نے دیکھا کہ اس کا’وکاس’کا نعرہ کام نہیں کر رہا ہے، تو وہ اپنی سابقہ روش پر اتر آئی ہے۔
اگر موجودہ حالات و کوائف پرنظر ڈالی جائے تو اس بات کا خدشہ محسوس ہوتا ہے کہ یہاں 47 کے واقعہ کو پھر سے دہرایا جا سکتا ہے، جیسا کہ سابق کابینہ وزیر چودھری لا ل سنگھ نے ایک مسلم وفد کو 47یاد کرنے کا مشور ہ دیا تھا۔
لوک سبھا میں اراکین پارلیامنٹ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں مرکزی حکومت نے بتایا کہ سال 2019-20میں پورے ملک کی114.295لاکھ ہیکٹر فصل متاثر ہوئی، جس میں بہار میں باڑھ سے متاثرمجموعی فصل 2.61لاکھ ہیکٹر تھی۔
انٹرویو:بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے بنتے بگڑتے سیاسی گٹھ جوڑ کے بیچ جے ڈی یو کے قومی ترجمان کے سی تیاگی کا دعویٰ ہے کہ این ڈی اے دوبارہ اقتدارمیں آ رہی ہے اور نتیش کمار ہی وزیراعلیٰ بنیں گے۔ ان سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
اتر پردیش سرکار کی جانب سےہاتھرس معاملے میں سپریم کورٹ میں دائرحلف نامے میں جان بوجھ کرگمراہ کن حقائق پیش کیے گئے ہیں۔ یہ حلف نامہ پولیس کی پیشہ ورانہ مہارت،اعتباراورمتاثرین کوانصاف دلانے کی ان کی نیت، تینوں پر سوالیہ نشان کھڑے کرتا ہے۔
ہندوستان اور اسرائیل کی موجودہ حکومتیں ٹرمپ کی سب سے زیادہ حمایتی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے تو ٹرمپ کے لیے امریکہ اور پھر ہندوستان میں جلسوں کا بھی اہتمام کیا۔
وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے سی جےآئی ایس اے بوبڈے کو لکھے خط میں سپریم کورٹ کے جسٹس این وی رمنا پر بدعنوانی اور ٹی ڈی پی رہنما چندر بابو نائیڈو کی جانب سے ان کی سرکار گرانے کی سازش کےالزام لگائے ہیں۔ جگن کا یہ بھی الزام ہے کہ جسٹس رمنا ریاست کی عدلیہ کو متاثر کر رہے ہیں۔
ویڈیو: اتر پردیش کے ہاتھرس میں19سالہ دلت لڑکی کی مبینہ طور پر گینگ ریپ کے بعد موت ہو گئی تھی۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے متاثرہ کے اہل خانہ اوردیگر لوگوں سے اس بارے میں بات کی۔
دہلی پولیس نے کہا تھا کہ دہلی فسادات معاملے میں گواہی دینے والے 15گواہوں نے اپنی جان کو خطرہ بتایا ہے، جس کی وجہ سے عرفی ناموں کا استعمال کر کےان کی پہچان پوشیدہ رکھی گئی ہے۔ حالاں کہ پچھلے دنوں دائر پولیس کی 17000صفحات کی چارج شیٹ میں ان سب کے نام پتے سمیت مکمل پہچان ظاہر کر دی گئی ہے۔
ہاتھرس میں دلت لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کے معاملے کو لےکر اتر پردیش پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس سے یوپی سرکار کی امیج خراب کرنے کی بین الاقوامی سازش کی گئی۔ پولیس نے انگریزی کی ایک ویب سائٹ کو اس سازش کا مرکز بتایا ہے۔
نریندر مودی کی آمد تو 2014میں ہوئی، اس سے قبل سیکولر جماعتوں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی، جن کی سانسیں ہی مسلمانوں کے دم سے ٹکی ہوئی تھیں، بابری مسجد کی مسماری کے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔
عوام کی ہر مخالفت کو جرم ٹھہرایا جا رہا ہے۔ وہ دن دور نہیں ہے جب حکومت ہندوستانیوں کو یہ بتائےگی کہ ان کا بےروزگاری کے خلاف بولنا، کسانوں کا حکومت کے خلاف کھڑا ہونا، سب کچھ بین الاقوامی سازش ہے۔ ہندوستان میں پیدا ہونے کوبھی ایک سازش قراردیا جا سکتا ہے۔
سنگھ کے مقاصدکو حاصل کرنے کے لیے یوگی آدتیہ ناتھ ایک مثالی شخصیت ہیں۔وہ مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ دلتوں کو اپنی جگہ پتہ ہونی چاہیے۔
سماجی کارکن کارکن اور سینٹر فار سوشل ریسرچ کی ڈائریکٹر رنجنا کماری کا کہنا ہے کہ وومین کمیشن ایک طریقے سے سرکاری تحفظ کا اڈہ بن گیا ہے۔ جسے کہیں نہیں‘ایڈجسٹ’ کر پا رہے ہیں، ان کو بٹھا دیا جاتا ہے۔ یہاں پر خواتین کے لیے کوئی سنجیدگی نہیں ہے۔ اگر ہوتی تو آج پورےکمیشن کوہاتھرس میں دکھنا چاہیے تھا۔
انٹرویو: ملک کے نامور ڈاکیومنٹری فلمسازآنند پٹوردھن نے 90 کی دہائی میں شروع ہوئی رام مندرتحریک کو اپنی ڈاکیومنٹری‘رام کے نام’میں درج کیا ہے۔ بابری انہدام معاملے میں خصوصی سی بی آئی عدالت کے فیصلے کے مدنظر ان سے بات چیت۔
ویڈیو: اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں دلت لڑکی سے گینگ ریپ اور ان کی موت کے واقعہ کے بعد پولیس نے ان کے گاؤں کی گھیرا بندی کر دی ہے۔میڈیا کو جانے نہیں دیا جا رہا ہے۔ ان حالات میں متاثرہ لڑکی کے ایک بھائی سے دی وائر کی ٹیم سے فون پر بات چیت۔
ایک ایسا ہندوستان وجود میں آئے جہاں غریب سے غریب انسان بھی یہ سوچے کہ یہ ملک اس کا ہے اور یہاں اس کی آواز کو برابر کی اہمیت حاصل ہے۔ ایک ایسا ہندوستان جہاں اعلیٰ اور ادنی طبقے کا کوئی تصور ہی نہ ہو۔ ایسا ملک جہاں ہر مذہب کے لوگ امن اور بھائی چارہ کے ساتھ رہ سکیں۔ ایسا ہندوستان جہاں چھوا چھوت کی کوئی جگہ نہ ہو، جہاں نشہ کرنے کا کوئی تصور نہ ہو۔ خواتین کو مردوں کے برابر حقوق حاصل ہوں۔
بابری مسجد انہدام معاملے کی شروعات اس بارے میں درج دو ایف آئی آر 197 اور 198 سے ہوئی تھی۔ پہلی ایف آئی آر انہدام کے ٹھیک بعد ایودھیا تھانے میں لاکھوں نامعلوم کارسیوکوں کے خلاف درج ہوئی تھی اور دوسری جس میں بی جے پی، سنگھ اور باقی تنظیموں کے رہنما نامزد تھے۔
آج پھر ایک لڑکی کے ساتھ وہی ہوا، جو تمہارے ساتھ ہوا، شاید اس سے بھی خوفناک۔ ایسا لگاتار اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ گینگ ریپ کرنے والوں کو کسی بھی قانون، کسی بھی سرکار یا کسی بھی انتظامیہ کا ڈر نہیں رہ گیا ہے۔
بابری مسجد انہدام کی جانچ کے لیے1992 میں جسٹس ایم ایس لبراہن کی قیادت میں لبراہن کمیشن کا قیام عمل میں آیاتھا، جس نے سال 2009 میں اپنی رپورٹ سونپی تھی۔ کمیشن نے کہا تھا کہ کارسیوکوں کا اجتماع اچانک یا رضاکارانہ نہیں تھا، بلکہ منصوبہ بند تھا۔
بابری مسجد انہدام معاملے میں بدھ کو فیصلہ سناتے ہوئے خصوصی سی بی آئی عدالت نے کہا کہ مسجد انہدام منصوبہ بند نہیں حادثاتی تھا،غیرسماجی عناصرگنبد پر چڑھے اور اس کوگرا دیا۔ عدالت کے فیصلے پر اس معاملے کےگواہوں میں سے ایک رہے سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
خصوصی مضمون : ایک زبان سے دوسری زبان میں ترجمہ نگاری کتنی اہم اور اس سے کسی کی زندگی اور موت کا فیصلہ کس طرح ہوسکتا ہے، اس کی سب سے بڑی مثال دہلی یونیورسٹی کے مرحوم پروفیسر عبدالرحمٰن گیلانی ہیں، جن کو دہلی کی ایک عدالت نے کشمیر ی زبان میں ٹیلی فون پر ہوئی بات چیت کی وجہ سے پارلیامنٹ حملہ میں ملوث ہونے کے الزام میں سزائے موت سنائی تھی۔