مغربی ممالک اور امریکی اداروں نے ا یبٹ آباد کے آپریشن کے بعد جس طرح پاکستان کو ایک طرح سے احساس گناہ میں مبتلاکرکے رکھا اور اسامہ کی ایک فوجی مستقر میں موجودگی کو پوری دنیا میں موضوع بحث بنادیا، بالکل اسی طرح بارشہ کا آپریشن بھی ترکی کی سفارت کاری کے لیے اب ایک امتحان ہوگا۔ لگتا ہے کہ آپریشن کا وقت بھی سوچ سمجھ کر طے کیا گیا تھا، تاکہ یہ ترکی کی حالیہ فوجی و سفارتی کامیابی میں دودھ میں جیسے مینگنیاں ڈالنے کا کام کرے۔
خصوصی تحریر: وزیر داخلہ امت شاہ نے اگست میں کی گئی ایک تقریر میں کہا تھا کہ اگر نہرونہ ہوتے، تو پاک مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے قبضے میں ہوتا۔ سچ تو یہ ہے کہ اگر آج کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے تو یہ صرف نہرو کی وجہ سے ہی ہے۔
ویڈیو: جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹنے کے بعد پہلی بار 27 یورپی رکن پارلیامان کا ایک غیر ملکی وفد ریاست کے دورے پر ہے، جبکہ ریاست کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد مرکزی حکومت نے اب تک کسی بھی غیر ملکی صحافی، افسر یا رہنما کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ارملیش اس مدعے پر سینئر صحافی آشوتوش اور دی ہندو کی پالیٹیکل ایڈیٹر پورنیما جوشی سے با ت کر رہے ہیں۔
ایک سال کی تاخیرسے جاری کئے گئے این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق،سال 2017 میں ملک میں فسادات کے کل 58729 معاملے درج کیے گئے۔ ان میں سے 11698 فسادات بہار میں ہوئے۔2017 میں ہی ملک میں کل 723 فرقہ وارانہ / مذہبی فسادات ہوئے۔ ان میں سے اکیلے بہار میں 163 معاملے ہوئے، جو کسی بھی صوبے سے زیادہ ہے۔
ویڈیو: ہندوستان میں کملیش تیواری قتل معاملے کے بعدسوشل میڈیا پر مسلمانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ا س موضوع پر سماجی کارکن عمر خالد کے ساتھ پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
انٹرویو: اتر پردیش کے باغپت ضلع کے جوہری گاؤں کی دو عورتیں-چندرو اور پرکاشی تومر’شوٹر دادی’کے نام سے مشہور ہیں۔ 60 کی عمر میں مقامی رائفل کلب میں شوٹنگ سیکھکر کئی ریکارڈ بنا چکیں ان دونوں عورتوں کی زندگی پر بنی ہندی فلم ‘سانڈ کی آنکھ’حال ہی میں ریلیز ہوئی ہے۔ان شوٹر دادیوں سے ریتو تومر کی بات چیت۔
مودی حکومت جمہوریت کی جن علامتوں کو سنجونے کا دعویٰ کرتی ہے، وہ ان کوختم کر چکی ہے۔
اس کتاب میں سیڈیشن جیسے پیچیدہ موضوع پراس طرح اور عام فہم زبان میں بات کی گئی ہے کہ پرائمر بھی اس کو سمجھ سکتا ہے۔اس میں میں کچھ ایسے بھی اہم سیڈیشن معاملات پر گفتگو کی گئی ہے جس کا عام طور پر سیڈیشن سے متعلق مباحث میں ذکر نہیں ہوتا۔
ایسے میں جب ملک میں خواتین کی کوئی حقیقی نمائندگی ہی نہیں بچی اور حکومت میں ویمن پاور کی مثال مانی جانے والی نام نہاد رہنما بی جے پی رہنماؤں یاحامیوں کے ذریعے کئےاستحصال کے کئی معاملوں پر منھ سلکر بیٹھ چکی ہیں، تو کیسےحکومت سے کسی انصاف کی امید لگائی جائے؟
کشمیری لسانی منظرنامے سے اردو کو ہٹانے سے اردو بولنے والوں اور دیگرزبان کے بولنے والوں میں شورِش پیدا ہونے کا خدشہ ہے ، جبکہ کشمیری پہلے ہی بہت چوٹ کے شکار بن چکےہیں۔ کیایہ ایک مناسب وقت ہے کہ کسی زبان کی بحث کے ذریعے ان زخموں پر ابلتے ہوئے تیل کو پھینک دیا جائے، جس کے خطرات ابھی پوری طرح ماپے نہیں گئے ہیں؟
ویڈیو: ملک کے انتظامیہ میں نوکر شاہی پر آئی سابق آئی اے ایس افسر نریش چندر سکسینہ سے ان کی کتاب ’وہاٹ ایلس دی آئی اے ایس اینڈ وہائی اٹ فیلس ٹو ڈیلیور‘ پر بات کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو۔
ویڈیو: ہریانہ اور مہاراشٹر اسمبلی کے الیکشن نتائج پر دی وائر کے اجئے آشیرواد اور سیاسی تجزیہ کار سجن کمار کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
رام کو امامِ ہند کہنے والے اقبال نے کیا نہیں لکھا،لیکن اب ملک کی سیاست زیادہ شدت سے پہچان کی سیاست کے گرد ناچ رہی ہے۔ زبان و ادب یا کوئی بھی ایسی چیز جو ان دو ملکوں کو جوڑ سکتی ہے اس پرحملہ تیز ہو گیا ہے اتفاق سے ہندوستان میں ایسی تمام چیزیں کسی نہ کسی طور پرمسلمانوں سے جوڑ دی گئی ہیں اس لئے مسلمان اس حملے کی زد میں ہے۔
وشو ہندو پریشد کے پاس تین ہزار مسجدوں کی فہرست ہے جو اس کے خیال میں مندروں کو توڑ کر بنائی گئی ہیں۔ بابری مسجد کے بعد وہ ان مسجدوں کے معاملے کو اٹھا کر عوامی جذبات بھڑکا نے کی خواہش میں ہے۔
آج میں ہر بدیسی حکومت کو برا سمجھتا ہوں اور ساتھ ہی ہندوستان کی ایسی غیر جمہوری حکومت کو بھی جس میں کمزوروں کا حق حق نہ سمجھا جائے یا جو حکومت سرمایہ داروں اور زمینداروں کے دماغوں کا نتیجہ ہو، یا جس میں مزدوروں اور کسانوں کا مساوی حصہ نہ ہو ، یا باہم امتیاز و تفریق رکھ کر حکومت کے قوانین بنائے جائیں ۔
ویڈیو: ہریانہ کے فتح آباد ضلع کے گورکھپور گاؤں میں 700-700 میگا واٹ کی 4 اکائیوں سے کل 2800 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے ہدف والا نیوکلیئر پلانٹ لگایا جا رہا ہے۔ گزشتہ اسمبلی الیکشن میں بڑا مدعا رہا یہ نیوکلیئر پلانٹ اس بار انتخابی مدعوں سے باہر ہے۔
ویڈیو: 1968 میں آدم پور سیٹ سے ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ بھجن لال کے جیتنے کے بعد ان کی فیملی کبھی بھی اس سیٹ سے ہاری نہیں ہے۔ اس سیٹ پر اس بار بھجن لال کے بیٹے اور موجودہ کانگریس ایم ایل اے کلدیپ سنگھ بشنوئی کا مقابلہ بی جے پی کی سونالی پھوگاٹ سے ہے،جو کہ سوشل میڈیا پر ٹک-ٹاک اسٹار کے طور پر مشہور ہیں۔
انٹرویو: ہریانہ اسمبلی الیکشن میں لاڈوا سیٹ سے الیکشن لڑ رہے بھارتیہ کسان سنگھ کے رہنما گرنام سنگھ چڈھونی سے دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد کی بات چیت۔
ویڈیو: تاریخ کی غلط طریقے سے تشریح کرنے کے مدعے پر ماہر تعلیم اور سماجی کارکن رام پنیانی سے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
بک ریویو: یہ کتاب گڑھی ہوئی کہانیاں نہیں سناتی بلکہ انڈرورلڈ کا حقیقی چہرہ دکھاتی ہے۔وہ حقیقی چہرہ جس میں ’گلیمر‘سے کہیں زیادہ ’تاریکی ‘ہے۔یہ ایک ریٹائرڈ پولیس افسر اسحاق باغبان کی لکھی ہوئی کتاب ہے۔وہ ممبئی پولیس کے ان اعلیٰ افسران میں سے ایک تھے جنہو ں نے شہر ممبئی میں انڈرورلڈ کی کمر توڑنے میں بھی اور شہر کو جرائم سے پاک کرنے میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
معاشیات کا نوبل جیتنے والے تینوں ماہر اقتصادیات –ابھیجیت بنرجی ، ایستھر ڈفلو اور مائیکل کریمر کا خیال ہے کہ رینڈمائزڈ کنٹرول ٹرائل (آر سی ٹی) غریبی کم کرنے کی بہترین راہیں کھول سکتی ہیں ۔ آر سی ٹی کا استعمال خصوصی طو رپر طب کے شعبے میں دوائیوں کے اثر کا تجزیہ کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
ویڈیو: ہریانہ میں 21 اکتوبر کو اسمبلی الیکشن ہونے والے ہیں۔ دی وائر کے گورو وویک بھٹناگر بتا رہے ہیں کہ سال 2016 میں ہوئے جاٹ ریزرویشن آندولن کا اس الیکشن میں کیا اثر ہوگا۔
وشو ہندو پریشد نے پیلی بھیت کے ایک پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر پر قومی ترانے کی جگہ اقبال کی دعا پڑھوانے کا الزام لگایا ۔ ان سے شکایت نہیں لیکن ضلع مجسٹریٹ سے ہے ۔ انہوں نے جس دعا کے لیے ہیڈ ماسٹر کو سزا دی ، کیا اس کے بارے میں ان کو کچھ معلوم نہیں ؟ کیا ب ہم ایسی انتظامیہ کی مہربای پر ہیں جو وشو ہندو پریشد کا حکم بجانے کے علاوہ اپنے دل اور دماغ کا استعمال بھول چکے ہیں ؟
ویڈیو: ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ میں شنوائی پوری ہو گئی ہے۔ اب فیصلے کا انتظار ہے جو اگلے مہینے آئے گا۔ اسی مدعے پر سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سرسید کے دور میں گئو کشی کو لے کربڑے پیمانے پر فسادات پھوٹ پڑے تھے، ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے سرسید نے اپنے ہم وطنوں سے باہمی مفاہمت کا طریقہ اختیار کیا اور مختلف اخبارات و رسائل میں گائے کے ذبیحہ کو مسلمانوں سے ترک کرنے کی اپیل جاری کی۔
سر سید کے رفیق مولوی سید اقبال علی نے اپنے سفرنامہ پنجاب میں اس دورے کی تفصیلات لکھی ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ امرتسر میں یوروپی قومی تھیئٹر کے نام سے صاحبان و خانُمانِ افرنگ ایک ہال میں اپنا کھیل تماشا رچا رہے تھے جس پر ٹکٹ لگا تھا جس سے ہونے والی آمدن یورپیئن عوام کی بہبود کے لیے وقف تھی۔
سرسید کا ماننا تھا کہ جب مرد لائق ہوجاتے ہیں تب عورتیں بھی لائق ہوجاتی ہیں ۔جب تک مرد لائق نہ ہوں ، عورتیں بھی لائق نہیں ہوسکتیں ۔یہی سبب ہےکہ ہم کچھ عورتوں کی تعلیم کا خیال نہیں کرتے ہیں۔
سرسید نے انگلینڈ اور ہندستان میں سول سروس کے یکساں امتحان کی مخالفت کی، کیوں کہ ان کے نزدیک اگر ہندستان میں بھی یہ امتحان ہونے لگےگا تو اس میں (مزعومہ) رذیل برادریوں کے لوگ امتحان پاس کر کے کلکٹر اورکمشنر ہوسکتے ہیں۔
ترکی کے اس فوجی اپریشن سے دو باتیں ثابت ہوتی ہیں۔ایک یہ کہ اردگان دھمکیوں کو عملی جامہ پہنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اس سے قبل اس نے ناٹو کا رکن ہوتے ہوئے بھی روس سے ایس۔400 میزائل ڈیفنس سسٹم خریدکر ایک بڑے سفارتی چیلنج کا سامنا کرکے، اس کو نہایت ہی زیرک طریقے سے سلجھا دیا۔ شاید اسی وجہ سے بشارالاسد کا حلیف ہوتے ہوئے بھی روس کا رد عمل کچھ زیادہ سخت نہیں تھا۔ دوسرا یہ کہ عالمی امور میں امریکہ پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ہمارے دیسی مرد بھی کمال ہیں کہ ان کے تبصرے سے تو برطانوی شہزادی اور مستقبل کی ملکہ بھی محفوظ نہیں۔ ان کا بس چلے تو اسٹیچو آف لبرٹی کا بھی سر ڈھک آئیں اور خود باقی ماندہ بے پردہ عورتوں کو گھورتے پھریں۔
آزادی کے فورا ً بعد قیادت کی وراثت مسلمانوں کے اشرافیہ طبقے کے پاس منتقل ہو گئی۔ یہ افراد زیادہ تر سیاسی خاندانوں سے تعلق رکھتے تھے یا پھر سیاسی تعلقات کے سبب سیاست میں آئے تھے۔ ان رہنماؤں نے معاشرے کی ترقی کے بجائے سیاسی کریئر پر زیادہ توجہ مرکوز کی۔
خصوصی رپورٹ: ڈیٹا بیس میں درج اطلاعات کی صداقت مشکوک ہے۔ لیکن اگر ہم حکومت کی بات مان بھی لیتے ہیں، توبھی اس علاقے میں حکومت کامظاہرہ اتنا بےداغ نہیں ہے، جتنا دعویٰ حکومت کر رہی ہے۔
درگا اب راشٹر واد کی غلام بنا لی گئی ہیں۔ پھر ان سے وہی کام لیا جا رہاہے، جو کبھی ڈرپوک-فریبی دیوتاؤں نے ان کی آڑ میں مہیشاسر پر وار کرکے لیا تھا۔اب درگا کی آڑ میں حملہ مسلمانوں پر کیا جا رہا ہے اور ہم، جو خود کو درگا کا بھکت کہتے ہیں، یہ ہونے دے رہے ہیں۔
مانا جاتا ہے کہ جب بھی این ڈی اے اقتدار میں آتی ہے، اس کی ڈور آر ایس ایس کے ہاتھوں میں ہوتی ہے۔ لیکن 2019 کی وجئے دشمی کی تقریرکے زیادہ تر حصے میں سنگھ چیف موہن بھاگوت کا مودی حکومت کے بچاؤ میں بولنا ان کے گھٹتے قدکی طرف اشارہ کرتا ہے۔
ویڈیو: مسلم لڑکیوں کی ایجوکیشن سیریز کا یہ دوسرا ویڈیو ہے۔ جس میں دی وائر نے مختلف شعبوں کے لوگوں سے بات چیت کرکے تعلیمی صورت حال کا جائزہ لینے کی کوشش کی ہے۔
ویڈیو: ہیومن رائٹس کے موضوع پر سی آر پی ایف کانسٹبل خوشبو چوہان کی متنازعہ تقریر پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ریٹائر ہونے کے فوراً بعد فاروق خان کو شاید اندازہ تھا کہ کسی نہ کسی وقت وہ مکافات عمل کا شکار ہو جائےگا، تو ڈیفنس میکانز م کے طور پر اس نے بی جے پی جوائن کرکے دفعہ 370 کے خلاف عرضی دائر کی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کو اپنی وفاداری کا یقین دلایا۔کیا ہی اچھا ہوتا کہ سکھ برادری قومی اور عالمی اداروں کو جھنجھوڑ کر ان واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیق و تفتیش کا مطالبہ کرکے ملزمین کو سزا دلوانے میں رول ادا کرے۔
مودی حکومت کشمیریوں کے خلاف ان سخت قوانین کا استعمال کر رہی ہے جو وہ عام ہندوستانی شہریوں پر نافذ کرنے کی ہمت بھی نہیں کر سکتی۔ سدھارتھ وردراجن بتا رہے ہیں کہ کیسے مودی حکومت کشمیر کے معاملے میں دستور ہند کی روح کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔
بی جے پی، رائےدہندگان کی توجہ اصل مدعوں سے بھٹکانے کے لئے بے چین ہے۔ ایسے میں این آر سی کا استعمال پولرائزیشن کے لئے اس طرح سے کیا جا سکتا ہے، جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتےہیں۔
کچھ عرصے سے ہندوستان سے بہت دکھ دیوا باتیں سننے کو مل رہی ہیں۔ کبھی کسی کو گائے کا گوشت کھانے پر مار دیا جاتا ہے تو کبھی کسی کشمیری مسلمان کو کرائے پر گھر دینے سے انکار کر دیا جاتا ہے۔ پاکستان کا نام ایک گالی بن چکا ہے کہ جس سے ذرا سا بھی مسئلہ ہو اسے پاکستان جانے کا مفت مشورہ یا یوں کہیے دھمکی دے دی جاتی ہے۔ پاکستان میں بھی مذہبی منافرت اپنے عروج پر ہے۔ اقلیتوں کے حالات ان دونوں ملکوں میں کچھ خاص اچھے نہیں۔