فکر و نظر

Amit-Shah-Sarbanand-Sonowal-PTI

آسام: این آر سی کو لےکر بی جے پی کے سر کیوں بدل گئے ہیں؟

خصوصی رپورٹ : این آر سی کا پہلا مسودہ جاری ہونے کے بعد سے امت شاہ سمیت کئی بی جے پی رہنما ‘گھس پیٹھیوں’ کو نکالنے کے لئے پورے ملک میں این آر سی لانے کی پیروی کر رہے تھے۔ اب آسام میں این آر سی کی اشاعت سے پہلے بی جے پی نے اس کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔

فائل فوٹو :رائٹرس

آخر کیوں کشمیری پنڈت کشمیریوں کے ہم قدم نہیں ہیں؟

کشمیریوں نے اقلیت کو کبھی اقلیت نہیں سمجھا بلکہ انہیں ہمیشہ اپنے عزیزوں اور پیاروں کی مانند اپنی محبتوں سے نوازا ہے۔ مگر بد قسمتی یہ رہی کہ جب بھی کوئی تاریخی موڑ آیا‘یہاں کی اقلیت اکثریت کے ہم قدم نہیں تھی۔کیا یہ ممکن نہیں ہے کہ دہلی کے ایوانوں میں نوکر شاہی کو اپنا کعبہ و قبلہ تصور کرنے کے بجائے کشمیری پنڈت ہم وطنوں کے مفادات کا بھی خیال رکھیں۔

فوٹو، یو ٹیوب/ پی ٹی آئی

خیام ہندوستانی موسیقی کے سنہری دور کے آخری رتن تھے…

یہ خیام کا فن تھا کہ انہوں نے قدامت کو یوں جدت دی کہ گویا لافانی کر دیا۔ اگر خیام نے صرف ایک دھن بنائی ہوتی تو وہ تب بھی اسی مرتبے پر فائز ہوتے جس پہ کہ ہوئے۔ اور وہ دھن تھی میر تقی میر کی غزل کی جوانہوں نے ساگر سرحدی کی فلم بازار کے لیے بنائی۔

2608 Meenakshi Interview Thumbnail Without Text

جموں و کشمیر: حکومت کے فیصلے پر عوام کو ردعمل دینے کا حق ہے

ویڈیو: مرکزی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے اور ریاست کو دو یونین ٹریٹری میں باٹنے کے بعد لگی پابندیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ان سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔

فوٹو : رائٹرس

کشمیر میں جو ہوا اس کا مقصد کشمیریوں  پر کنٹرول ہی نہیں، ان کو ذلیل کرنا بھی ہے

ابلاغ کے سارے ذرائع کو کاٹ‌کر، ان کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے سکیورٹی اہلکاروں کے استعمال کا مقصد کشمیریوں کو یہ یاد دلانا ہے کہ ان کا اپنا کوئی وجود نہیں ہے-ان کا وجود اقتدار کے ہاتھ میں ہے، وہ اقتدار جس کی نمائندگی وہاں ہرجگہ موجود فوج کر رہی ہے۔

2108 Yamuna Flood.00_19_16_14.Still002

دہلی میں سیلاب متاثرین کی زندگی خیموں میں کیسے گزر رہی ہے؟

ویڈیو: ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے اتوار کو 8 لاکھ کیوسک لیٹر سے زیادہ پانی چھوڑا گیا۔ اس کا تیزی سے اثر دہلی میں دیکھا جانے لگا اور جمنا میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر پہنچ گئی۔ دہلی کے نچلے علاقوں میں پانی بڑھنے سے آبادی کو اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر جاکر حکومت کے ذریعےبنائے گئے کیمپوں میں رہنا پڑ رہا ہے۔ دی وائر نے جاننے کی کوشش کہ کیسے لوگ اپنی زندگی کیمپوں میں گزار رہے ہیں۔

Narmada-Protest-Delhi-The-Wire

سردار سروور: آبی سطح میں اضافہ، خطرے میں زندگی

ویڈیو: مدھیہ پردیش میں نرمدا گھاٹی کے تحت آنے والے کئی گاؤں بھاری بارش کی وجہ سے زیر آب ہیں۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی کئی زیر آب گاؤں کی باز آبادی نہیں ہوئی ہےاور اب باندھ میں پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے زیر آب علاقوں کا مستقبل خطرے میں ہے۔نئی دہلی کے جنتر منتر پر سردار سروور باندھ کے پانی کی سطح کو کم کرنے کی مانگ کو لے کر مظاہرہ کرنے آئے مدھیہ پردیش کے گاؤں والوں اور نرمدا بچاؤ آندولن کے کارکنوں سے سنتوشی مرکام کی بات چیت۔

سرینگر میں تعینات سکیورٹی اہلکار (فوٹو : رائٹرس)

ایک طرف 370 کا جشن اور دوسری طرف اسکول بند، کالج بند، دفتر بند، دکانیں بند، کشمیر کی زبان بند…

اس پورے باب نے کشمیر کی آواز اور بولنے کا حق دونوں چھین لیا، لیکن کہا گیا کہ کشمیری عوام خوش ہے۔ اجیت ڈوبھال کو سب نے چار کشمیری کے ساتھ کھانا کھاتے تو دیکھا پر کسی کو نہیں پتہ کہ ان تصویروں میں پیچھے کتنے فوجی بندوق تانے کھڑے تھے۔

1908 Media Bol Master.00_32_52_09.Still004

میڈیا بول: کشمیر مدعے کے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اٹھنے کے کیا معنی ہیں؟

ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کو پاکستان کے ذریعے اقوام متحدہ سلامتی کونسل(یواین ایس سی )میں لے جانے پر سینئر صحافی منوج جوشی،سابق ہندوستانی سفیرمیرا شنکر اور ہندوستان ٹائمس کے پالیٹیکل ایڈیٹر ونود شرما سے ارملیش کی بات چیت۔

جمو ں میں بند کے دوران سکیورٹی اہلکار(فوٹو : رائٹرس)

کشمیر کا دل مرگھٹ بن گیا ہے…

کہا جا رہا ہے کہ جمہوریت اکثریت سے ہی چلتی ہے اور اکثریت ہے، لیکن’اکثریت’ مطلب کثیررائے ہو، مختلف الرائے، لیکن پارلیامنٹ میں کیا رائے کا لین دین ہوا؟ ایک آدمی چیخ رہا تھا، تین سو سے زیادہ لوگ میز پیٹ رہے تھے۔ یہ اکثریت نہیں، کثیرتعداد ہے۔ آپ کے پاس ووٹ نہیں، گننے والے سر ہیں۔

شرمیلا ٹیگور،فلم کشمیر کی کلی،فوٹو: اسکرین گریب

کشمیر ہندوستان کے لیے خوبصورت عورت ہے یا ایک زمین کا ٹکڑا…

بنیادی طور پر کشمیر کے متعلق ہندوستانی سماج اورسیاسی سوچ میں پچھلی سات دہائیوں سے ایک تسلسل ہے۔وہ یا تو ہمارے لئے ایک خوبصورت عورت ہے یا ایک خوبصورت زمین کا ٹکڑا ۔ اور اس کے اچھے بھلے کا فیصلہ صرف ہم کر سکتے ہیں۔ اگر وہ ہم سے دور جانا چاہے، تو اس کا مطلب یہ کہ وہ اپنا اچھا بھلا نہیں سمجھ سکتی/سکتے ، اور اس کی لگام مزید کھینچ لینی چاہیے۔

-JFxzTX1

جموں و کشمیر: حکومت کا ’امن‘ کا دعویٰ، لیکن ہاسپٹل میں پیلیٹ سے زخمی ہونے والوں کی بڑھتی تعداد

ویڈیو: آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد حکومت کے ذریعے وادی میں’امن‘کے دعوے کے بیچ گزشتہ کچھ دنوں میں سرینگر کے مہاراجہ ہری سنگھ ہاسپٹل میں پیلیٹ گن سے زخمی ہوئے تقریباً دو درجن مریض بھرتی ہوئے ہیں۔

فائل فوٹو: رائٹرس

جمہوریت اور آزادی کے اصل معنی آدیواسی سماج سے سیکھنے ہوں‌ گے

آدیواسیوں کی اپنی روزمرہ کی زبان اور عام بات چیت میں جمہوریت یا آزادی لفظ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کسی آدیواسی سے ان الفاظ کے بارے میں پوچھیں تو وہ شاید خاموش رہے، لیکن اس کے اصل معنی کا احساس ان کو فطری طور پر ہے۔

جاہنوی سین/ دی وائر

غلاظت ڈھونے پر روک‌ کے باوجود کم سے کم تین گنا بڑھ گئی غلاظت ڈھونے والوں کی تعداد

سال2018میں18ریاستوں کے170اضلاع میں سروے کرایا گیا تھا۔ اس دوران کل 86528 لوگوں نے خود کو غلاظت ڈھونے والا بتاتے ہوئے رجسٹریشن کرایا،لیکن ریاستی حکومتوں نے صرف 41120 لوگوں کو ہی غلاظت ڈھونے والا مانا ہے۔ بہار، ہریانہ، جموں و کشمیر اور تلنگانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے یہاں غلاظت ڈھونے والا ایک بھی آدمی نہیں ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

تین طلاق قانون پر سوال اٹھانے والے کبھی مسلم خواتین کی تکلیف کو نہیں سمجھ پائے

سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود تین طلاق ہو رہے تھے، اس لئے جب تک سماج اور غلط کام کر رہے مردوں کے ذہن میں قانون کا ڈر نہیں آئے‌گا، تب تک تین طلاق کے خلاف چل رہی مہم کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے‌گا۔

0808 Daulat.00_33_13_20.Still001

آرٹیکل 370 ہٹانے سے جموں و کشمیر میں دہشت گردی بڑھے گی: سابق راء چیف

ویڈیو: مودی حکومت کے جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے ریاست کو 2 یونین ٹریٹریز میں باٹنے کے فیصلے پر ہندوستانی خفیہ ایجنسی راء کے سابق چیف اے ایس دولت سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

خاکہ: پری پلب چکر برتی

کشمیر کی زمین پر قبضے اور دبدبے کے لیے آرٹیکل 370 کوختم کیا گیا

مرکز کی مودی حکومت نے صدر جمہوریہ کے حکم سے جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو سوموار کو ختم کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست کو دو یونین ٹیریٹری ریاستوں-جموں و کشمیر اور لداخ میں بانٹ دیا گیا۔