گراؤنڈ رپورٹ

جموں و کشمیر: ایل او سی کے قریب رہنے والوں کے لیے زندگی ڈراؤنا خواب

ہندوستانی فوج کے فوجی آپریشن کے بعد بے گھر ہوئے جموں و کشمیر کے ہزاروں سرحدی باشندوں کے لیے ان کا اپنا گھر ڈراؤنا خواب بن گیا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان چار روزہ فوجی کشیدگی میں سرحدی علاقوں میں رہنے والے کم از کم 20 لوگوں کی  جان چلی گئی،  جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

منی پور تشدد کے دو سال: ’حکومت واقعی امن چاہتی ہے تو ہمیں کتابیں دے، بندوق نہیں‘

تشدد سے متاثرہ منی پور میں ریلیف کیمپوں کی صورتحال اس قدر دلدوز ہے کہ کئی لوگ خودکشی کر چکے ہیں یا میڈیکل ایمرجنسی میں اپنی جان گنوا چکے ہیں ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ صرف دو وقت کا کھانا فراہم کرنا کافی نہیں ہے، انہیں تشدد سے پہلے جیسی معمول کی زندگی واپس چاہیے۔

بہار: بودھ گیا میں بودھ راہب بھوک ہڑتال پر، مندر ایکٹ کو واپس لینے کا مطالبہ

بودھ گیا میں 12 فروری سے بودھ راہب احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ بودھ گیا مندر ایکٹ 1949 کو ختم کیا جائے۔ اس ایکٹ کے تحت بننے والی کمیٹی میں بودھ کے ساتھ ساتھ ہندوؤں کو بھی ممبر بنانے کا اہتمام ہے، جس کی مخالفت بودھ راہب ایک عرصے سے کر رہے ہیں۔

کشی نگر میں مدنی مسجد پر بلڈوزر کارروائی: ’جھوٹ کا سہارا لے کر مسجد کو توڑا گیا‘

گزشتہ 9 فروری کو کشی نگرضلع کے ہاٹا قصبے کی مدنی مسجد کے ایک حصے کو ضلع انتظامیہ نے تجاوزات قرار دیتے ہوئے بلڈوزر سے توڑ دیا۔ مسجد کمیٹی کے حاجی حامد خان نے انتظامیہ کی کارروائی کو یکطرفہ بتاتے ہوئے کہا کہ جھوٹ کا سہارا لے کر مسجد کوتوڑا گیا ہے۔

بنارس کی وراثت اور مسلم اکثریتی دال منڈی بازار پر چلے گا بلڈوزر؟

وارانسی کے مسلم اکثریتی دال منڈی بازار میں سڑک کو چوڑا کرنے کی تجویز کے باعث فضا میں شدید کشیدگی کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔ دس مسجدیں اور تقریباً دس ہزار دکانیں اس کارروائی کے دائرے میں آ سکتی ہیں۔ کاروباری اسے سیاسی چال مان رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ کاشی وشوناتھ کوریڈور میں عقیدت مندوں کی سہولت کے لیے یہ توسیع ضروری ہے۔

سنبھل: مندر کے پاس رہنے والے مسلمان کو گھر خالی کرنے کی دھمکی

سنبھل کے کھگگو سرائے میں ‘دریافت کیے گئے’ مندر کے قریب رہنے والے مسلم خاندان کے مطابق، انتظامیہ ان کے گھر کو گرانا چاہتی ہے، کیونکہ یہ مندر کی پری کرما (طواف) میں رکاوٹ ہے۔ متاثرہ خاندان کے احتجاج کرنے پر پولیس نے گھر کے مالک محمد متین کو 16 جنوری کو گرفتار کر لیا تھا۔

دہلی انتخابات: 2020 کے فسادات میں تشدد کا نشانہ بنے مسلمانوں کے لیے عآپ متبادل محض

دہلی کے اسمبلی حلقوں میں ایک اہم سوال یہ ہے کہ کیا مسلمان عام آدمی پارٹی کو صرف اس لیے ووٹ کر رہے ہیں کہ وہ اسے بی جے پی کے مقابلے واحد متبادل کے طور پر دیکھتے ہیں؟ یا پھراروند کیجریوال کے کام سے مطمئن ہیں؟ یا پھر یہ کہ شمال-مشرقی دہلی کے رائے دہندگان کے لیے 2020 کا دنگا اب بھی انتخابی ایشو ہے؟

عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان انتخابی جنگ — ’سچا ہندو‘ کون؟

ہری نگر اسمبلی سیٹ پر عآپ اور بی جے پی کے امیدوار وی ایچ پی کے ‘شستر دکشا پروگرام’ میں ایک ساتھ شریک ہوئے۔ دونوں نے پوجا کی اور جئے شری رام کے نعرے لگائے۔ وی ایچ پی نے اس پروگرام میں 2100 ہتھیار تقسیم کرنے کی بات کہی۔

مہاکمبھ اور مسلمان: الہ آبادیت اور انسانیت کا پرچم

کہا جاتا ہے کہ جب کوئی گنگا نہا کر گھر آتا ہے تو اس کے پاؤں میں لگ کر گنگا کی ماٹی بھی ان لوگوں کے لیے چلی آتی ہے جو گنگا تک نہیں جا پائے۔ مہاکمبھ میں بھگدڑ کی رات جب عقیدت مند میلے کے علاقے سے نکل کر شہر میں پھنس گئے تو جن مسلمانوں کو کمبھ میں حصہ لینے سے روکا گیا تھا، کمبھ خود ہی ان کےگھروں اور مسجدوں میں چلا آیا۔

کچرے کے پہاڑ: دہلی میں انتخابی سیاست کی منھ بولتی کہانی

سپریم کورٹ نے حال ہی میں دہلی میونسپل کارپوریشن اور مرکزی حکومت کو دہلی میں روزانہ 3000 ٹن سے زیادہ ٹھوس کچرے کو ٹھکانے نہ لگانے پر پھٹکار لگائی تھی اور مرکز اور دہلی حکومت کو کچرے کو ٹھکانے لگانے کے سلسلے میں مل کر کام کرنے کو کہا تھا۔ لیکن یہ مسئلہ برسوں سے انتخابی سیاست کا شکار ہے۔

’اگر گرفتاری ہوئی، تو بغاوت ہو جائے گی‘: سابق را افسر وکاس یادو کے گاؤں میں شدید غصہ

وکاس یادو کے تئیں حکومت کے رویے سے پران پورہ کے اندر ناراضگی بڑھ رہی ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے آپ تو امریکہ گئے نہیں تھے۔ جو کام انہوں نے حکومت کی ہدایت پر کیا، انہیں اس کے لیے سزا کیسے دی جا سکتی ہے؟

جامع مسجد کے قریب بن رہی ستیہ ورت پولیس چوکی: نیا ایودھیا بننے کی راہ پر سنبھل؟

سنبھل کی شاہی جامع مسجدسے ملحقہ زمین خالی ہوا کرتی تھی۔ تشدد کے بعد انتظامیہ نے اسے اپنے قبضے میں لے لیا اوریہاں ستیہ ورت پولیس چوکی کی تعمیر شروع کر دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ نام سنبھل کی ‘مذہبی اور تاریخی اہمیت’ کو ظاہر کرتا ہے۔

دہلی کو تاروں کے جنجال سے نجات دلانے کی کیجریوال کی گارنٹی زمین پر ندارد

عام آدمی پارٹی نے 2020 میں انڈرگراؤنڈ کیبل کے ذریعے ہر گھر کو بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن پانچ سالوں میں اس سمت میں کوئی کام نہیں ہوا۔ محکمہ بجلی کے مطابق، تاروں کو انڈرگراؤنڈ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ کھلے تاروں کی وجہ سے کئی حادثات ہو چکے ہیں۔

سنبھل: کیا مسجد سے متعلق تنازعہ منصوبہ بند تھا؟

درخواست 19 نومبر کو دائر کی گئی اور 19 تاریخ کو ہی عدالت نے سروے کی اجازت دے دی۔ اسی دن سروے ہو بھی گیا۔ جامع مسجد کا پہلا سروے رات کے اندھیرے میں ہوا، جبکہ دوسرا صبح سویرے۔ وہ سرکاری کارروائی جو دن کے اجالے میں پوری کی جا سکتی تھی، اس کو بے وقت انجام دیا گیا۔ ایسا کب ہوتا ہے کہ کسی تاریخی عمارت کا سروے پہلے اندھیرے میں ہو اور اس کے بعد صبح کے وقت جب لوگ عموماً اپنی دکانیں بھی نہیں کھول پاتے۔

ہسدیو میں اڈانی کی چال: آدی واسیوں کے درمیان پھوٹ ڈالو کی پالیسی اپنا کر مزاحمت کو دبانے کی کوشش

چھتیس گڑھ میں کوئلے کی کانوں کے خلاف آدی واسیوں کی مزاحمت کو روکنے کے لیے اڈانی گروپ نے ان کے ہی علاقے کے لوگوں کو کوآرڈینیٹر بنا دیا ہے۔ وہ گاؤں والوں کے سامنے کمپنی کی بات رکھتے ہیں، گاؤں والوں کو بغیر احتجاج کے معاوضہ قبول کرنے اور مظاہرہ سے دور رہنے کے لیے راضی کرتے ہیں۔ اس حکمت عملی نے قبائلی سماج کو تقسیم کر دیا ہے۔

مہاراشٹر: دھاراوی ری ڈیولپمنٹ بنا اہم انتخابی ایشو، اپوزیشن نے اڈانی کے زمین پر قبضہ کرنے کے معاملے پر اٹھائے سوال

ممبئی کے دھاراوی میں مقامی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے بارے میں معلومات اور شفافیت کے فقدان کے باعث حکمراں اور اپوزیشن، دونوں ان کا استحصال کر رہے ہیں۔

قانون اور آدم خور باگھ سے برسرپیکار سندربن کی خواتین کی جنگلات کے حقوق کے لیے جدوجہد

ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلی کا اثر سندربن میں سب سے زیادہ ہے۔ سطح سمندر کے بلند ہونے، سائیکلون اور طوفان وغیرہ سے کھیتی کی بربادی کے بعد ماہی گیری پر انحصار زیادہ ہو گیا ہے۔ ایسے میں ان خواتین کا مطالبہ ہے کہ یہاں جنگلات کے حقوق کا قانون لاگو کیا جائے اور ماہی گیری کے حق کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔

وکاس یادو گھر والوں سے مل کر لوٹ گئے، لیکن ماں کی کسک کیسے مٹے گی؟

جب میڈیا وکاس یادو کے بارے میں قیاس آرائیوں میں مصروف تھا، وہ اپنے گھر آئے، اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارا، انہیں تسلی دی اور واپس لوٹ گئے۔ وکاس کے گھر والے حکومت کے رویے سے ناخوش ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے وکاس کو بچانے کی کوشش نہیں کی۔

’میں محفوظ ہوں‘: امریکی الزام کے فوراً بعد وکاس یادو نے اہل خانہ سے کہا

وکاس کے اہل خانہ نے بتایا کہ امریکہ کی جانب سے 17 اکتوبر کو الزام عائد کیے جانے کے چوبیس گھنٹے کے اندر یعنی 18 اکتوبر کو وکاس نے انہیں فون پر کہاتھا، ‘تشویش کی کوئی بات نہیں، میں خیریت سے ہوں اور محفوظ ہوں۔’

خاموش احتجاج: پدرشاہی پنچایتی نظام کے خلاف پڈوچیری کی ماہی گیر خواتین کی بغاوت

پڈوچیری کی غیر رسمی اُر (گرام) پنچایتیں ماہی گیروں کے کاروبار سے لے کر شادی اور دوسرے تنازعات تک کے معاملے طے کرنے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ حالانکہ ان پنچایتوں میں عورتوں کی نمائندگی نہیں رہی ہے اور نہ ہی ان کی بات سنی جاتی رہی ہے۔ لیکن اب سست گام ہی سہی، تبدیلی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔

اب اور غلامی نہیں: جنسی استحصال اور ذات پات کے نظام کے خلاف بہار کی ماہی گیر خواتین کی جدوجہد

طبقہ مقتدرہ و اشرافیہ کے ہاتھوں ماہی گیر خواتین کا جنسی استحصال عام سا واقعہ رہا ہے۔ خواہ وہ برہمن ہوں، یادو ہوں یا کوئی اور، مردوں کی مبینہ صنفی برتری اور پیسے کی طاقت اس بات کو یقینی بناتی رہی کہ متاثرہ عورتیں جبر و استحصال کے خلاف لب کشائی نہ کریں۔

ہریانہ انتخابات: کتنا مضبوط ہے جوان، کسان اور پہلوان فیکٹر؟

فوج میں جوانوں کی قلیل مدتی بھرتی کے لیے لائی گئی ‘اگنی پتھ’ اسکیم، دہلی کی سرحدوں پر اپنے مطالبات پر ڈٹے کسان اور راجدھانی میں ہی پولیس کے ذریعے گھسیٹے گئے پہلوانوں کے معاملے ہریانہ کے موجودہ اسمبلی انتخابات پر شدید طور پر اثر انداز ہوتے نظر آ رہے ہیں۔

ہریانہ الیکشن: سابق آرمی چیف کے گاؤں میں بھی ’اگنی پتھ‘ سے دوری

ہریانہ کے بھیوانی ضلع کا باپوڑا گاؤں سابق آرمی چیف اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ جنرل وی کے سنگھ کا گاؤں ہے۔ گاؤں کے ہر دوسرے گھر میں آپ کو فوجی مل جائیں گے، لیکن ‘اگنی پتھ’ اسکیم کے آنے کے بعد یہاں کے نوجوان فوج میں جانے کا خواب چھوڑ کر مستقبل کی تلاش میں کہیں اور بھٹک رہے ہیں۔

ہریانہ انتخابات کی ان کہی کہانی: ماروتی کے برخاست مزدروں کا احوال

ایک دہائی قبل گڑگاؤں کے مانیسر میں ماروتی فیکٹری میں مینجمنٹ اور مزدوروں کے درمیان پرتشدد تنازعہ میں ایک عہدیدار کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد تقریباً ڈھائی ہزار مزدوروں کو من مانے طریقے سے نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔ آج تک وہ اپنی نوکری کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ہریانہ الیکشن: کیا اس بار بھی بی جے پی کے باغی پارٹی کا کھیل بگاڑ دیں گے؟

گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے بغاوت کرنے کے بعد آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے والے 5 امیدوار جیت کر اسمبلی پہنچے تھے، جبکہ باغیوں نے کئی سیٹوں پر بی جے پی کا کھیل بگاڑ دیا تھا۔ نتیجتاً، پارٹی اکثریت سے محروم رہ گئی تھی۔ اس بار بھی کم از کم 18 سیٹوں پر بی جے پی کے باغی آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔

ونیش پھوگاٹ راٹھی: جب اقتدار کے سامنے جدوجہد کرنے والی کھلاڑی سیاستداں بنتی ہے

ونیش اسٹیڈیم کو خیرباد کہہ کر ایک نئی راہ پر چل پڑی ہیں۔ ان سے پہلے بھی کھلاڑی سیاست میں آئے ہیں، لیکن ان سب نے اپنی مکمل پاری کھیلنے کے بعد پارلیامنٹ کا رخ کیا تھا۔ کیا ایک دم سے چنا گیا یہ راستہ ونیش کے لیے ثمر آور ہوگا؟

ہریانہ انتخابات: برہمن واس میں ونیش کی ہریجن چوپال، لیکن دلتوں کو کیا ملا؟

ہریانہ میں جولانا امیدوار ونیش پھوگاٹ کے عوامی اجلاس کے لیے بھلے ہی کانگریس نے ہریجن بستی کا انتخاب کیا تھا، لیکن جلسے کی تیاری کے لیے ہدایات برہمن دے رہے تھے اور دلت ان کی پیروی کر رہے تھے۔ مایاوتی کی بے عملی کے باوجود محروم سماج اب بھی اپنی قیادت بی ایس پی میں ہی تلاش کر رہا ہے اور سماجی انصاف کے کانگریس کے دعوے پر انہیں بھروسہ نہیں ہے۔

کانوڑ تنازعہ: یوگی کے قریبی یشویر مہاراج نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مایوس کن بتایا

‘راون نے سیتا کا اغوا بھیس بدل کر کیا تھا۔ مسلمان جب مسلم بستیوں میں ہوٹل چلاتے ہیں، تو اس کا نام ہندو دیوی-دیوتاؤں کے نام پر نہیں رکھتے۔‘ملاحظہ کیجیے این ایس اے کے تحت جیل جا چکے مظفر نگر کے یشویر مہاراج کا انٹرویو۔

’پولیس چوکی کے سامنے ہوا ریپ اور انہیں بھنک تک نہیں لگی، اس سے مجرموں کے حوصلے بلند ہوں گے‘

بتایا جا رہا ہے کہ 27 جون کو دہلی کے نریلا میں ایک 9 سالہ بچی کے ساتھ گینگ ریپ کرنے کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ اہل خانہ کے مطابق، جس جگہ سے بچی کی لاش ملی اس کے بالکل سامنے پولیس چوکی ہے۔

گرمی کا قہر: ایک مئی سے اب تک دہلی کی سڑکوں سے 789 نامعلوم لاشیں ملیں، 80 فیصد بے گھر

حکومت کی بے حسی کی وجہ سے گرمی کا بحران شدید ہو جاتا ہے۔ شیلٹر ہوم بہت کم ہیں، انتہائی خستہ حال ہیں۔ مثال کے طور پر دہلی گیٹ کے شیلٹر ہوم کی صلاحیت 150 بتائی جاتی ہے، لیکن عمارت کا رقبہ 3229.28 مربع فٹ ہے، جس میں صرف 65 افراد ہی سما سکتے ہیں۔

یوپی: اینٹ بھٹوں کی تمازت اور آسمان سے برستی آگ کے درمیان کیسے کام کر رہے ہیں مزدور؟

شدید گرمی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا طبقہ مزدوروں کاہے۔ ایسے میں یوپی کے اینٹ بھٹوں میں کام کرنے والے مہاجر مزدور (فائر مین) لکڑی کی بوسیدہ چپلوں، لیموں، نمک اور چینی کے سہارے جھلسا دینے والی گرمی میں انتہائی مشکل حالات میں کام کرنے کو مجبور ہیں۔

گورکھپور: شہر کے مزاج اور نشاد کمیونٹی کے رویے پر ہے نتیجے کا انحصار

وزیر اعلیٰ کا آبائی ضلع ہونے کی وجہ سے چوراہوں، پارکوں، تالابوں اور ندی گھاٹوں کی تزئین کاری کی گئی ہے۔ تقریباً ہر سڑک فور لین ہو رہی ہے۔ پورے شہر کا منظر بدلتا دکھائی دے رہا ہے۔ لیکن ان تعمیراتی کاموں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے اور نقل مکانی کے شکار لوگوں کی حالت زار سننے والا کوئی نہیں ہے۔

ہماچل انتخابات: اس پہاڑ پر سیاست تاریخ کے اندر سانس لیتی ہے

بی جے پی جو اس ریاست کو بھگوا بنانا چاہتی ہے، یہ نہیں جانتی کہ دیودار کے جنگلات اپنی زندگی کی توانائی مقامی دیویوں سے حاصل کرتے ہیں اور برفانی پہاڑوں پر اس کرہ ارض کی چند بے مثال اور قدیم بدھ خانقاہیں سرد دھوپ میں چمکتی ہیں۔

 گورکھپور: چار ہزار نوجوانوں کو فوجی بنانے والے گراؤنڈ میں اگنی پتھ کے بعد ہے ویرانہ آباد

گورکھپور کے جس سہسراؤں گراؤنڈ میں پسینہ بہانے کے بعد 3800 لڑکے اور 28 لڑکیوں کا انتخاب گزشتہ ڈھائی دہائیوں میں فوج اور نیم فوجی دستوں میں کیا گیا، وہاں آج ویرانہ آباد ہے۔ اگنی پتھ اسکیم کی وجہ سے نوجوانوں میں فوج کے لیے جوش و جذبہ ختم ہو گیا ہے۔

منڈی: نریندر مودی کے نام پر الیکشن لڑ رہی کنگنا کیا اپنے آباؤ اجداد سے واقف ہیں؟

گراؤنڈ رپورٹ: ہماچل پردیش کی منڈی سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار کنگنا رناوت اپنی تقریروں میں یہ نہیں بتاتی ہیں کہ منڈی یا ہماچل کے لیے ان کا وژن کیا ہے۔ انہوں نے اسے ‘مودی جی’ پر چھوڑ رکھا ہے۔ ان کے سامنے کانگریس کے سابق وزیر اعلیٰ ویربھدر سنگھ کے بیٹے وکرم آدتیہ سنگھ کھڑے ہیں، جن کی یہ موروثی سیٹ ہے۔