سنگاپور کےوزیر اعظم نے اپنے ملک کی پارلیامنٹ میں جمہوریت سےمتعلق ایک موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کو ایک عظیم رہنماقرار دیا اور ہندوستانی ارکان پارلیامنٹ کےخلاف درج مجرمانہ مقدمات کا ذکر کیا۔اس حوالے سے ہندوستان نے سنگاپور کے ہائی کمشنر کوسمن جاری کیا ہے۔
کرناٹک میں گزشتہ کئی دنوں سے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پہننے کو لے کر تنازعہ جاری ہے، جس پر ہائی کورٹ میں شنوائی بھی چل رہی ہے۔اس سلسلے میں امریکی حکومت میں بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق امور کےسفیر کے اس تبصرے پرہندوستان نے کہا کہ ملک کے اندرونی معاملات پر کسی اور مقصد سے کیے گئے تبصرے قابل قبول نہیں۔
یوکرین کے اس قضیہ کو ہندوستان میں خاصی تشویش کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے ۔ کیونکہ 1962 میں جب بڑی طاقتیں کیوبا کے میزائل قضیہ کو سلجھانے میں مصروف تھیں ، تو اس کا فائدہ اٹھاکر چین نے ہندوستان پر فوج کشی کرکے اس سے 43000مربع کلومیٹر کا علاقہ ہتھیا لیاتھا ۔
ویڈیو: اتر پردیش کے الہ آباد واقع گووند بلبھ پنت سوشل سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ہوئی پروفیسر، اسسٹنٹ پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی تقرریوں میں او بی سی کی مخصوص نشستوں کے لیے’مستحق امیدوار’نہ ملنے پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی جے این یو میں وائیوااسکیم کی باتیں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ان معاملوں پر دی وائر کے مکل سنگھ چوہان نے دہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر لکشمن یادو سے بات کی۔
ایک سروے کے مطابق افغانستان کے غزنی، ہرات اور نمروز میں تین ٹریلین مالیت کے لیتھیم کے ذخائر موجود ہیں۔ ایسا مانا جارہا ہے کہ اگر افغانستان کو چند سال ہی امن و امان کے ملتے ہیں تو یہ جلد ہی دنیا کے امیر ترین ممالک کی صف میں شامل ہو جائےگا۔ ایک امریکی جریدہ نے تو اس کو لیتھیم کا سعودی عرب بھی قرار دیا ہے۔
خصوصی رپورٹ: آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما کی بیوی رینیکی بھویاں شرما کی جانب سے شروع کی گئی کمپنی آر بی ایس رئیلٹرزکےذریعے’سیلنگ سرپلس’زمین کا حصول زمین سے متعلق ریاستی حکومت کی الاٹمنٹ پالیسی پر سوال قائم کرتا ہے۔
ہندوستان میں افغانستان کےسفیرفرید ماموندزی نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ جب مشکل وقت میں افغان شہریوں کو ہندوستانی مدد کی ضرورت تھی، تو ان کی مدد نہیں کی گئی۔اب تک ہندوستان نے افغانستان سے 669 افراد کو نکالا ہے جن میں448 ہندوستانی اور 206 افغان شہری ہیں۔
سیالکوٹ کا واقعہ چیخ چیخ کر یہ پیغام دے رہا ہے۔یہ سچ ہے کہ اس میں کوئی دینی تنظیم ملوث نہیں تھی مگر جن افراد نے یہ قدم اٹھایاوہ کسی کے زیر اثر تو ضرور رہے ہوں گے۔ صرف اس واقعہ کی مذمت کر نا ہی کافی نہیں ہے۔ اس طرح کے واقعات کے تدارک کے لیے عملی اقدامات بھی انتہائی ضروری ہیں۔
امریکہ میں مسلسل بڑھتی ہوئی افراط زر ہندوستان جیسے ترقی پذیر ممالک کےاقتصادی نظام میں بڑے پیمانے پر اثر انداز ہو سکتی ہے ۔
جنوبی افریقی میڈیکل ایسوسی ایشن کی صدرانجلیک کوٹزی نے کہا کہ کورونا وائرس کے اس نئے ویرینٹ کے مریضوں میں ہلکی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔ حالانکہ اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ اس کے سنگین معاملے آ سکتے ہیں۔
امریکہ کو خدشہ ہے کہ ہندوستان کے خلاف نرم رویہ اختیار کرنے سے اس کے دیگر حلیف سعودی عر ب اور متحدہ عرب امارات بھی روس سے جدید ترین اسلحہ حاصل کرنے کی لائن میں لگ جائیں گے۔
سرحدوں میں تبدیلی اور لوگوں کے درمیان رابطے کے کمزور ہونے کے ساتھ، ترک زبانوں نے مختلف لہجے اور بولیاں جمع کیں اور آہستہ آہستہ وہ اصل زبان سے الگ ہوگئے۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ یہ تنظیم اس زبان کا ایک معیار تیار کرکے اس کو سبھی ممالک میں نافذ بھی کروائے۔
بنگلہ دیش میں تشدد کےنئےچکر سےشایدہم ایک جنوب ایشیائی پہل کے بارے میں سوچ سکیں جو اقلیتوں کےحقوق کےتحفظ اور ان کی برابری کےحق کےلیےایک بین الاقوامی معاہدہ کی تشکیل کرے ۔
پاکستان کےصوبہ پنجاب کا معاملہ۔متاثرین کا کہنا ہے کہ پولیس نے شروعات میں معاملہ درج نہیں کیا تھا کیونکہ حملہ کرنے والےوزیر اعظم عمران خان کی حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے ایک مقامی رہنما سے جڑے ہوئے ہیں۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل کےایک اخبار کے دو افغان صحافیوں سمیت کئی دوسرے صحافیوں نے طالبان کی حراست میں شدید طور پر تشدد کیے جانے کی بات کہی ہے۔جانکاری کے مطابق، طالبان نے صحافیوں سے کہا کہ خواتین کی تصویریں لینا غیر اسلامی ہے۔
دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ ایک مسلمان کے طور پر ہمارا حق ہے کہ اگر کشمیر میں، ہندوستان میں یا کسی دوسرے ملک میں مسلمانوں کے خلاف ظلم کیا جاتا ہے تو ہم کہیں گے کہ انہیں حق دینا چاہیے۔ ہم نے پہلے بھی کہا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی کہیں گے، لیکن ہم کوئی فوجی آپریشن نہیں چلائیں گے یا کسی ملک کے خلاف کارروائی نہیں کریں گے۔ یہ ہماری پالیسی نہیں ہے۔
ویڈیو: گزشتہ دنوں ہندوستان کے وزارت خارجہ نے طالبان کےنمائندے سے ملاقات کی جانکاری دی۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ قطر میں ہندوستان کے سفیر دیپک متل نے طالبان کے سیاسی دفتر کےسربراہ شیر محمد عباس ستانکزئی سے ملاقات کی۔اس موضوع پر ہارڈ نیوز کےمدیر سنجے کپور اور افغانستان میں ہندوستان کےسابق سفیر وویک کاٹجو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
افغانستان کےمغربی صوبہ ہرات میں گورنر دفتر کے باہر لگ بھگ تین درجن خواتین نےمظاہرہ کیا۔ ریلی کی آرگنائزرس نے کہا کہ قومی اسمبلی اور کابینہ سمیت نئی سرکار میں خواتین کوسیاسی حصہ داری ملنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ خواتین کے کام کرنے کے اختیار پر طالبان حکومت سے واضح جواب نہ ملنے سےمایوس ہوکر سڑکوں پر اتری ہیں۔
انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر باربرا ٹرونفی نے کہا کہ دی وائر ہندوستان کے ڈیجیٹل نیوزکے شعبے میں آئی تبدیلی کا رہنما نام ہے ۔اس کی معیاری اورآزادانہ صحافت سے وابستگی دنیا بھر کے آئی پی آئی ممبران کے لیےباعث تحریک ہے۔
افغانستان میں طالبان کا عروج اور ان کی فتح ملک کے دیہاتوں میں رہنے والے غریب طبقات کی مرہون منت ہے۔ افغانستان کی مغربی طرز کی اشرافیہ حکمرانی میں ناکام رہی۔ وہ افغانستان سنبھال نہ سکی۔ اگر وہ انصاف پہ مبنی معاشرہ قائم کرنے میں کامیاب ہوتے، تو طالبان کی فتح ناممکن تھی۔
گو کہ افغانستان میں طالبان کی فوجی فتح کے بعد اقلیتوں کے ساتھ ابھی تک کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، مگر ان کے بیس سال قبل کے رویے اور نظام حکومت نے اقلیت کیا اکثریت سبھی کو تذبذب میں مبتلا کر کے ر کھ دیا ہے۔ اسی لیے جس بھی افغانی کے پاس وسائل ہیں، وہ جہاں بھی ممکن ہو سکتا ہے، ہجرت کر کے وہاں جا رہا ہے۔
سینئر صحافی کرن تھاپر سے بات کرتے ہوئے افغانستان کےمقبول چینل ٹولو ٹی وی کےچیف سعد محسنی نے کہا کہ طالبان کے لیے تو چیلنج اب شروع ہواہے کیونکہ اسے حکومت کرنا ہے اور اس بڑی ذمہ داری کے لیے ضروری مہارت اورخصوصیات ان میں ندارد ہیں۔
طالبان کے قبضہ میں آنے کے بعدافغانستان کو اب ایک شوریٰ کونسل کے ذریعےچلایا جاسکتا ہے، جس میں اسلامی گروپ کے رہنماہیبت اللہ اخون زادہ سپریم لیڈر ہوں گے۔
وقت آگیا ہے کہ افغانستان میں اب تاریخ کو آرام کا موقع دےکر کسی بیرونی مداخلت کے بغیر اقتدار افغانوں کے حوالے کیا جائے اور طالبان کو تسلیم کرکے ان کو سفارتی سطح پر انگیج کرکے ان کو باور کرایا جائے کہ ملک اور مدرسہ کو چلانے میں واضح فرق ہے۔
افغانستان پر قبضہ کےبعد منگل کو طالبان نے پہلی پریس کانفرنس کی، جہاں طالبان کے ترجمان ذبیح الله مجاہد نے کہا کہ وہ دوسرے ممالک کے ساتھ پرامن رشتہ چاہتے ہیں۔
پیگاسس پروجیکٹ: این ایس او گروپ کے کلائنٹ-ممالک کے ذریعے استعمال کیے گئے فون نمبروں کا لیک ڈیٹا بتاتا ہے کہ کم از کم ایک شاہی خاندان کے سربراہ اور موجودہ وقت کے تین صدر اور تین وزرائے اعظم کو پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے ہونے والی ممکنہ ہیکنگ کے لیے چنا گیا تھا۔
پیرس کی ویب سائٹ میڈیا پارٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داسو ایوی ایشن نے انل امبانی گروپ کے ساتھ پہلا ایم او یو 26 مارچ 2015 کو کیا تھا۔اس کے دو ہفتے بعد ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے 126 رافیل طیاروں کےسودے کومنسوخ کرتے ہوئے 36 وطیاروں کی خریداری کے فیصلے کاعوامی اعلان کیا تھا۔
ویڈیو: ایک مئی سے امریکی فوج نے افغانستان سے باہر جانا شروع کیا، تب تک وہاں 407 ضلعوں میں سے 69 پر طالبان کا غلبہ تھا، لیکن جون آتےآتے اس نے کئی ضلعوں میں اپنی گرفت مضبوط کی ہے۔ اس موضوع پر جے این یو کے پروفیسر گلشن سچدیو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
احمد شاہ مسعود کے ساتھ متواتر ملاقاتوں کے بعد متھو کمار نے نئی دہلی میں حکمرانوں کومتنبہ کیا تھا کہ کسی بھی صورت میں کبھی بھی افغانستان میں براہ راست مداخلت یا فوج بھیجنے کی غلطی نہ کی جائے۔ ہندوستان ابھی بھی اس پالیسی کو تھامے ہوئے ہے، […]
ٹائمز آف اسرائیل کے کالم نگار ڈیوڈ ہوروز کے مطابق اسرائیل لڑائی تو جیت گیا، مگر جنگ ہار گہا ہے۔ان کے مطابق اسرائیل کو بڑی طاقتوں کی طرف سے جو سفارتی امداد ایسے اوقات میں مہیا ہوتی تھی، و ہ اس بار اس سے محروم تھا اور دنیا بھر میں اس کے خلاف ایک ماحول بن گیا تھا، جو اب کسی وقت یہودی مخالف رویہ اختیار کر سکتا ہے۔
اس شہر میں سرکاری طور پر مسلمانوں کو بے دخل کرنے اور یہودیوں کو آباد کرنے کا سلسلہ تیز تر ہوگیا ہے۔ اس وقت شہر کی61فیصد آبادی اب یہودیوں پر مشتمل ہے اور مسلمان، جو ایک وقت اکثریت میں ہوتے تھے، اب محض 36فیصد رہ گئے ہیں۔
بڑا سوال ہے کہ کیا امریکی فوجوں کے انخلاء سے افغانستان میں امن کا قیام ممکن ہوپائے گایا یہ بدنصیب ملک مزید گردآب میں گر جائےگا ۔
چونکہ 120رکنی ایوان میں کسی بھی اتحاد کو اکثر یت حاصل نہیں ہوئی ہے، اس لیے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو یا ان کے مخالف خیمہ کے لیے ان عرب پارٹیوں کی حمایت حاصل کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔
حال ہی میں پاکستان کی لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز میں بنگلہ دیش کے پاکستان سے الگ ہونے کی پچاسویں سالگرہ پر ہونے والی ایک پانچ روزہ کانفرنس کو منسوخ کر دیا گیا۔ اس بارے میں پاکستان کے صحافی وسعت اللہ خان کا نظریہ۔
سری لنکا نے قومی سلامتی کا حوالہ دیتے ہوئے ان پابندیوں کےمنصوبے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے پچھلے ہفتے سوئٹزرلینڈ نے عوامی مقامات پر پوری طرح سے چہرہ چھپانے یا برقع پہننے پر پابندی لگانے کے لیے ووٹنگ کی تھی۔ 51.2 فیصدی رائے دہندگان نے اس تجویز کی حمایت کی تھی۔
کیا ہی اچھا ہوتا کہ سبھی گروپ مل کر ایک وسیع البنیاد حکومت بناکر عالم اسلام کے سینے پر موجود اس ناسور کو ختم کروانے میں مدد کرکے عوام کو بھنور سے نکال کر ان کو پر امن زندگی جینے کا موقع فراہم کرواتے اور عالمی اور علاقائی طاقتوں کا کھلونا بننے سے احتراز کرتے۔
ویڈیو: امریکہ میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد صدر جو بائیڈن اورنائب صدر کملا ہیرس نے عہدہ سنبھال لیا ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
اسرائیل میں ہندوستانی سفیر کو بھیجے گئے خط میں وہاں کے شعرا کے ایک گروپ نے تیلگوشاعراورسماجی کارکن ورورا راؤ کی فوراً رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ راؤ اپنےجرأت مندانہ افکار کے باعث کئی بڑے کارپوریٹ،طاقتور اور بدعنوان رہنماؤں کے دشمن بن گئے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے عہدہ سنبھالتے ہی سابق صدر ٹرمپ کی متعدد پالیسیاں منسوخ کردی ہیں جن میں مسلم ممالک پر عائد سفری پابندیاں شامل ہیں۔
امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ملک کی 152 سالہ پرانی روایت کو نظرانداز کرتے ہوئے جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں حصہ نہیں لیا اوروہائٹ ہاؤس سے نکل کر سیدھے فلورڈا چلے گئے۔ صدر بائیڈن نے کہا کہ ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو درست کریں گے۔ وہیں نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ وہ خدمت کرنے کے لیے تیار ہیں۔