سابق مرکزی وزیر ارون شوری۔ (فوٹو: دی  وائر)

کووڈ بحران کے لیے ’سسٹم‘ نہیں، مودی قصور وار ہیں جنہوں نے اس کو منظم طور پرتباہ کر دیا ہے: ارون شوری

انٹرویو: سابق مرکزی وزیر ارون شوری نے دی وائر سے بات کرتے ہوئے ملک کے کووڈ بحران کے لیے نریندر مودی سرکار کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ سرکارعوام کو ان کے حال پر چھوڑ چکی ہے، ایسے میں اپنی حفاظت کریں اور ایک دوسرے کا خیال رکھیں۔

مغربی بنگال میں حال ہی میں ہوئے ایک اسمبلی انتخاب  کے دوران ایک ریلی میں جمع  بھیڑ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

ہندوستان میں کورونا بحران کے لیے مذہبی و سیاسی اجتماعات ذمہ دار: ڈبلیو ایچ او

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ ہندوستان میں صحت عامہ اور سماجی اقدامات پر عمل پیرا نہ ہونا بھی موجودہ حالات کے لیے ذمہ دار ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا میں کورونا وائرس کےکل معاملے اور اموات میں ہندوستان کی95 اور93 فیصدی حصہ داری ہے۔ وہیں اگر عالمی سطح پر دیکھیں تو 50 فیصدی معاملے اور 30 فیصدی اموات ہندوستان میں ہو رہی ہیں۔

اکانومسٹ اور سماجی کارکن جیاں دریج (فوٹو: دی وائر)

کورونا کی دوسری لہر سے ہندوستان میں روزگار کے شدید بحران کا اندیشہ: ماہر معاشیات جیاں دریج

سرکارکی طرف سےکووڈ 19کی دوسری لہر کے اندازے میں چوک پر ماہر معاشیات جیاں دریج نے کہا کہ سرکار طویل عرصہ تک وائرس کے کمیونٹی کے بیچ پھیلنے کی بات سے انکار کرتی رہی ہے، جبکہ ریکارڈ میں معاملے لاکھوں میں تھے۔ عوام کو یقین دلانے کے لیے کہ سب ٹھیک ہے، گمراہ کن اعداد وشمار کا سہارا لیا گیا۔ ہم اب اس کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔

سنجے سیٹھ(بائیں)اور آئی پی سیٹھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

تھائی خاتون کی موت: بی جے پی ایم پی کی امیج  بگاڑنے کے الزام میں سماجوادی رہنما سمیت تین کے خلاف کیس

اتر پردیش میں لکھنؤ پولیس ایک تھائی خاتون کی موت کی جانچ کر رہی ہے، جس کی کورونا انفیکشن سے تین مئی کو موت ہو گئی۔ اس کے بعد سماجوادی رہنما آئی پی سنگھ نے معاملے کی سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ خاتون کال گرل تھیں اور انہیں بی جے پی ایم پی سنجے سیٹھ کے بیٹے نے لکھنؤ بلایا تھا۔

سابق ایم پی پپو یادو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

بہار: بی جے پی ایم پی سے تنازعہ کے بعد لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے معاملے میں گرفتار پپو یادو جیل بھیجے گئے

بہار کے سارن سے بی جے پی ایم پی راجیو پرتاپ روڈی کے ایم پی فنڈ سے خریدے گئے درجنوں ایمبولینس کےکورونا مہاماری کے باوجود استعمال نہیں کیے جانے کے معاملے کو اجاگر کرنے والے سابق ایم پی پپو یادو کو پولیس نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے سلسلےمیں حراست میں لینے کے بعد 32 سال پرانے زیرالتوا معاملے میں عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ ریاستی سرکار کے اس قدم کو این ڈی اے میں شامل رہنماؤں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بکسر کے چوسہ گاؤں میں گنگا کے گھاٹ پر لاش۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

بہار: ماہرین  نے کہا-کووڈ 19سے متاثرہ لاشوں کو ندی میں بہانا خطرناک

بکسر ضلع میں چوسہ کے پاس گنگا ندی سے ملے درجنوں مشتبہ کووڈ 19متاثرہ نامعلوم لاشوں کو پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لیےنمونے لیےجانے کے بعد انتظامیہ نے دفن کر دیا۔ کووڈ انفیکشن کی دوسری لہر کے بڑھتےقہر کی وجہ سے ماہرین لا شوں کو اس طرح سے ندی میں بہائے جانے کو بےحدتشویشناک بتا رہے ہیں۔

WhatsApp Image 2021-05-07 at 22.11.55

کووڈ 19: وزیر اعظم  مودی کے پارلیامانی حلقہ وارانسی کا حال بے حال

ویڈیو: اتر پردیش میں وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیامانی حلقہ وارانسی میں اب تک 72 ہزار سے زیادہ کورونا وائرس کے معاملے آ چکے ہیں اورتقریباً700 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ مودی نے کورونا کی مدت میں اپنے اس پارلیامانی حلقہ کا ایک بار بھی دورہ نہیں کیا ہے۔ حالانکہ اس دوران وہ دوسرے صوبوں کے اسمبلی انتخابات میں لگاتارمتحرک رہے۔

WhatsApp Image 2021-05-09 at 14.18.17

رام دیو نے کووڈ 19 مریضوں کا اڑایا مذاق

ویڈیو: سوشل میڈیا پر رام دیو کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ اس میں وہ ایک نیوزچینل پر کورونا مریضوں کا مذاق اڑاتے نظر آ رہے ہیں۔ رام دیو آکسیجن کی کمی سے جوجھ رہے لوگوں کو یوگ کرنے کی صلاح دے رہے ہیں اور دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس سے آکسیجن کا لیول بڑھ جائےگا۔

بہار میں گنگا ندی میں تیرتی لاش۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

بہار: بکسر کے چوسہ میں 71 مشتبہ کورونا لاشوں کو گنگا ندی سے نکالا گیا

بکسر پولیس نے بتایا کہ ان میں سے کچھ کی آخری رسومات کی ادائیگی کر دی گئی ہے اور کچھ کی ابھی کورونا ٹیسٹنگ کی جانی ہے۔ ضلع انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ یہ لاشیں پڑوسی صوبے اتر پردیش کے وارانسی اور الہ آباد جیسے شہروں سے بہہ کر آئی ہوں۔ اتر پردیش کے ہمیرپور میں یمنا ندی میں بھی لاشیں ملی ہیں۔ انتظامیہ نے کہا کہ موتیں کووڈ سے نہیں ہوئی ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(فوٹو: پی ٹی آئی)

موجودہ اور سبکدوش اساتذہ سمیت 34 لوگوں کی موت کووڈ سے ہوئی: اے ایم یو

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وی سی نے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کوخط لکھ کر یہاں کے ماحول میں وائرس کےویرینٹ کی جانچ کرانے کی گزار ش کی ہے۔ اس کے علاوہ دہلی یونیورسٹی کےتقریباً24اساتذہ ، جامعہ ملیہ کے چار پروفیسروں سمیت 20 سے زیادہ ملازمین اور کروڑی مل کالج کے دو پروفیسروں کی موت کووڈ 19 سے ہو چکی ہے۔

مغربی بنگال بی جے پی کےممبر۔ (علامتی  فوٹو: ٹوئٹر)

مغربی بنگال: بی جے پی کے تمام 77 ایم ایل اے کو سیکیورٹی ملی، وزارت داخلہ  نے دی منظوری

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے حکم کے مطابق 77 میں سے 61ایم ایل اے کو کم از کم‘ایکس’زمرے کی سیکیورٹی دی جائیگی اور سی آئی ایس ایف کے کمانڈو تعینات کیے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ باقی کو یا تو سینٹرل سیکیورٹی حاصل ہے یا انہیں‘وائی’زمرے کی سب سے اعلیٰ سیکیورٹی مہیا کرائی جائےگی۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

یوپی: دیہی علاقوں میں نظر آنے لگا ہے کووڈ کا قہر، بڑی تعداد میں موت کی خبریں

کورونا کی پہلی لہر ملک کےدیہی علاقوں کو بہت متاثر نہیں کر پائی تھی، لیکن دوسری لہر غم کا سمندر لےکر آئی ہے۔گزشتہ ایک ہفتہ عشرے میں پوروانچل کے گاؤں میں ہر دن کئی لوگ بخار، کھانسی و سانس کی تکلیف کے بعد جان گنوا رہے ہیں۔ جانچ کے فقدان میں انہیں کورونا سے ہوئی اموات کے طور پر درج نہیں کیا گیا ہے۔

اتراکھنڈ سے بی جے پی ایم ایل اے کنور پر نو سنگھ کے 25سالہ بیٹے دویہ پرتاپ سنگھ۔ (فوٹو: انسٹاگرام)

اتراکھنڈ: بی جے پی ایم ایل اے کے 25 سالہ بیٹے نے مہم سے پہلے لگوایا کووڈ ٹیکہ، جانچ کی مانگ

پچھلے مہینے مہاراشٹر میں سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی رہنما دیویندرفڈنویس کے 22 سالہ بھتیجے کے کووڈ ویکسین لگا لینے کی وجہ سے تنازعہ کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ اس وقت 18سال سے زیادہ عمر والوں کے لیے ٹیکہ کاری شروع نہیں ہوئی تھی۔ کئی رہنماؤں نے سوال اٹھائے تھے کہ آخر کیسےفڈنویس کے بھتیجے کو ویکسین لگایا گیا، جبکہ وہ ابھی تک اس کے اہل نہیں ہیں۔

رام دیو کے خلاف شکایت درج کراتے ڈاکٹر نوجوت سنگھ دہیا۔

کورونا مریضوں اور ڈاکٹروں کا مذاق اڑانے پر آئی ایم اے کے نائب صدر نے رام دیو کے خلاف شکایت درج کروائی

حال ہی میں سوشل میڈیاپر وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں یوگ گرو رام دیو کہتے دکھ رہے تھے کہ چاروں طرف آکسیجن ہی آکسیجن کا ذخیرہ ہے، لیکن مریضوں کو سانس لینا نہیں آتا ہے اور وہ منفی جذبات کوپھیلا رہے ہیں کہ آکسیجن کی کمی ہے۔ اس بارے میں آئی ایم اے کےنائب صدر ڈاکٹر نوجوت سنگھ دہیا نے جالندھر پولیس میں شکایت درج کرواکر ان کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

بنگلورو: شمشان میں جگہ نہیں، شہر سے باہر گرینائٹ کی کانوں میں آخری رسومات کی ادائیگی ہو رہی ہیں

بنگلورو کے تمام سات کووڈ شمشانوں میں پچھلے تین ہفتے سے چوبیسوں گھنٹے آخری رسومات کی جا رہی ہیں۔ کئی جگہوں پر ملازمین کی کمی کی وجہ سے رضاکاراور عارضی ملازمین شمشان میں لگاتار کام کر رہے ہیں۔

والد مہاویر نروال کے ساتھ نتاشا نروال۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

دہلی فسادات: والد کی کووڈ 19 سے موت کے بعد نتاشا نروال کو کچھ شرطوں کے ساتھ ملی ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے اس بات کا نوٹس لیا کہ دہلی فسادات کےمعاملے میں گرفتار کی گئیں نتاشا نروال کی فیملی میں آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے کوئی نہیں ہے۔ پچھلے سال 22 فروری 2020 کو دہلی کے جعفرآبادمیٹرو اسٹیشن کے باہرشہریت قانون کے خلاف ہوئے ایک احتجاج میں حصہ لینے پر 23 مئی2020 کو نروال کو ان کی ایک ساتھی دیوانگنا کلیتا کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔

الیکشن کمشنر راجیو کمار۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

انتخاب ٹالنے کو سوچا تھا لیکن اس کے خلاف فیصلہ لیا گیا: الیکشن کمشنر راجیو کمار

گزشتہ دنوں مدراس ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ کووڈ 19 کی دوسری لہر کے لیے اس کے عہدیداروں پر قتل کا معاملہ درج کیا جا سکتا ہے۔ اس کو لےکر الیکشن کمشنر راجیو کمار نے اپنا ایک الگ حلف نامہ تیار کر استعفیٰ دینے کو کہا تھا۔کمیشن نے اسے خارج کر دیا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

گجرات: گئوشالا میں کھلا کووڈ سینٹر، دودھ گھی اور گائے کے پیشاب سے بنی دوا سے علاج کا دعویٰ

بناسکانٹھا ضلع میں ایک گئوشالا میں‘کووڈ آئسولیشن سینٹر’ شروع ہوا ہے، جہاں ہلکےآثار والے کورونا مریضوں کا دودھ، گھی اورگائے کے پیشاب سے بنی دوائیوں سے علاج کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ وہیں ایک بی جے پی ایم ایل اے سریندر سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر صبح خالی پیٹ گئوموتر پینے سے کورونا وائرس ختم ہو جائےگا، حالانکہ اس بات کا کوئی بھی سائنسی ثبوت نہیں ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

مودی حکومت کورونا سے لڑنے کے بجائے تنقید کو دبانے میں مصروف ہے: لانسیٹ جرنل

مشہور بین الاقوامی میڈیکل جرنل دی لانسیٹ نے اپنے اداریہ میں مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ باربار وارننگ دینے کے بعد بھی حکومت غفلت کا مظاہرہ کرتی رہی اور کوروناپر اپنی فتح کا اعلان کر دیا۔ جرنل نے اعداد وشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ اگست تک ہندوستان میں تقریباً 10 لاکھ لوگوں کی کورونا سے موت ہو سکتی ہے۔

بی جے پی کے ذریعےصحافی ابھرو بنرجی کو مہلوک پارٹی کارکن مانک موئترا بتانے والے ویڈیو کا اسکرین شاٹ۔

بنگال: بی جے پی نے صحافی کی تصویر کو تشدد میں ہلاک پارٹی کارکن بتایا، اعتراض  کے بعد دی صفائی

بی جے پی نے انڈیا ٹو ڈے کے صحافی ابھرو بنرجی کی تصویر کا استعمال کرتے ہوئے دعویٰ کیا وہ مغربی بنگال کے سیتل کچی میں مارے گئے ان کے پارٹی کارکن مانک موئترا ہیں۔ بعد میں بی جے پی نے اپنی صفائی میں کہا کہ صحافی کی تصویرغلطی سے ویڈیو میں شامل ہو گئی۔

فوٹو: رائٹرس

اداریہ: کووڈ بحران سے متعلق حکومت کی تباہ کن ہینڈلنگ کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کی ضرورت ہے

کووڈ19کی دوسری لہر نے جس طرح کی قومی تباہی  کوجنم دیا ہے، ویسی تباہی  ہندوستان  نے آزادی کے بعد سے اب تک نہیں دیکھی تھی۔ اس بات کے تمام ثبوت ہیں کہ اس کو ٹالا جا سکتا تھا اور اس کےمہلک اور جان لیوا اثرات کو کم کرنے […]

بلیا کے اسپتال میں کمرے میں بند وینٹی لیٹرز۔ (فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: کووڈ کے قہر سے زندگیاں بچانے کو جوجھ رہے کئی شہروں کے اسپتال میں بیکار پڑے ہیں وینٹی لیٹر

ملک بھر میں کووڈ انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کے بیچ مریضوں کووقت پر وینٹی لیٹر نہ ملنے کی بات سامنے آ رہی ہے، وہیں اتر پردیش کے درجن بھر سے زیادہ ا ضلاع کے اسپتالوں میں ٹرینڈاسٹاف کی کمی یا آکسیجن کا صحیح دباؤ نہ ہونے جیسی کئی وجہوں سے دستیاب وینٹی لیٹرز ہی کام میں نہیں آ رہے ہیں۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: آکسیجن کی کمی بتانے والے اسپتال پر لکھنؤ انتظامیہ نے ایف آئی آر درج کروائی

گومتی نگر کے سن ہاسپٹل نے تین مئی کو ایک نوٹس میں مریضوں کے اہل خانہ سے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ان کے مریض کو اسپتال سے شفٹ کرنے کی بات کہی تھی۔ اس کے بعد لکھنؤ انتظامیہ نے اسپتال پر آکسیجن کی کمی کو لےکر‘جھوٹی خبر’پھیلانے کے الزام میں معاملہ درج کروایا ہے۔ اسپتال نے کہا ہے کہ وہ اس کے خلاف ہائی کورٹ جائیں گے۔

گجرات: مبینہ طور پر کووڈ کے خاتمے کے لیے دو مذہبی جلوس نکالے گئے، تقریباً70 لوگ گرفتار

گجرات: مبینہ طور پر کووڈ کے خاتمے کے لیے دو مذہبی جلوس نکالے گئے، تقریباً 70 لوگ گرفتار

گزشتہ چار دنوں میں گجرات کے دو گاؤں میں‘کووڈ 19 ختم کرنے’کے لیے مذہبی جلوس نکالنے کے الزام میں پولیس نے 69 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ گاؤں کے لوگوں کے ایک طبقے کا ماننا تھا کہ ان کے مقامی دیوتا کے مندر پر پانی ڈالنے سے کووڈ 19 کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

0505 AP SV Discussion.00_33_26_24.Still009

بنگال کاتشددفرقہ وارانہ نہیں، لیکن تشدد ہے

ویڈیو: بی جے پی رہنماؤں اور ان کے سیلبرٹی حامیوں کے ذریعےمغربی بنگال میں انتخاب کے بعد کےتشدد کو ‘فرقہ وارانہ’ تشددکے طور پرپیش کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا مقصد بقیہ ہندوستان کے ہندوؤں کو ڈرانا اور فرقہ وارانہ بنانا ہے۔ دی وائر کےبانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

یوپی: یوگی حکومت کا گایوں کے لیے ہر ضلع میں ہیلپ ڈیسک اور طبی آلات کے انتظامات کا حکم

یوگی حکومت کا یہ حکم ایسے وقت میں آیا ہے جب ہندوستان کے اکثرصوبوں کے ساتھ ساتھ اتر پردیش بھی کووڈ 19کے متاثرین کی بڑھتی تعداد اورعلاج کی کمی سے متاثرہے اور صوبے کی طبی سہولیات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ(فوٹو : رائٹرس)

بنگال کے انتخابی نتائج  نے بی جے پی کو ’ون نیشن، ون کلچر‘ کی حد بتا دی ہے

کئی سالوں سے مودی شاہ کی جوڑی نے انتخاب جیتنے کی مشین ہونے کی جو امیج بنائی تھی، وہ کئی شکست کی وجہ سے کمزور پڑ رہی تھی، مگر اس بار کی چوٹ بھرنے لائق نہیں ہے۔ وہ ایک ایسے صوبے میں لڑکھڑا کر گرے ہیں، جو کسی ہندی بولنے والےکی زبان سے یہ سننا پسند نہیں کرتا کہ وہ ان کے صوبے کو کیسے بدلنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

علامتی تصویر،(فوٹو:رائٹرس)

مرگِ انبوہ کا ذمہ دار کون؟

کورونا وبا کے پھیلنے یا پھیلانے کا ذمہ دار اگر ہم ہندو مذہبی ٹھیکیداروں کو ٹھہراتے ہیں تو اس سے کوئی سادھو، سنت، سوامی یا سنیاسی مراد نہیں لے سکتے بلکہ وہ حکمران طبقہ ہی ہے جو بیک وقت صاحب اقتدار بھی ہے اور مذہبی دکاندار بھی۔ پورا آوے کا آوا بہروپ و ہم رنگ ہے، حالت یہ ہے کہ ان کی سیاسی ٹھیکیداری اور مذہبی دکانداری کے درمیان خط امتیاز نہیں کھینچا جا سکتا۔

ڈاکٹر انتھونی فاؤچی(فوٹو:رائٹرس)

کووڈ: محدود وقت کے لیے مکمل لاک ڈاؤن لگائے اور ٹیکہ کاری میں اضافہ کرے حکومت ہند: ڈاکٹر فاؤچی

امریکہ میں وائرس کے ماہرڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ کورونا مہاماری کی دوسری لہر میں ہندوستان کی حالت بےحد مایوس کن ہے اور حکومت ہند کوفوراً عارضی فیلڈ اسپتال بنانے کے لیے فوج سمیت تمام وسائل کا استعمال کرنا چاہیے۔

مولانا وحیدالدین خان، فوٹو بہ شکریہ، فیس بک

یادوں کے نہاں خانے میں مولانا وحید الدین خان

مولانا وحیدالدیں خان جس میانہ روی کی و ہ تلقین کرتے تھے وہ خود ان کے پاس موجود نہیں تھی ۔ کبھی لگتا تھا کہ وہ اپنے مفادات کے حصول کے لیے بی جے پی کے آلہ کار بنے ہوئے تھے اور اپنے دعووں کو اسی سانچے میں ڈھالنے کی کوششیں کرتے تھے ۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

کووڈ: کیا کسی ملک کا حکمراں اس قدر بے حس، بے مروت اور بے اعتناء ہو سکتا ہے؟

کئی گھنٹوں کی تگ و دو کے بعد گھر سے16 کیلومیٹر صفدرجنگ اسپتال میں ایک ڈاکٹر میری ساس کا معائنہ کرنے پر راضی ہوگیا۔ مگر تب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔ شاید میری ساس کو ہماری بھاگ دوڑ، کسمپرسی اور لاچاری دیکھی نہیں گئی۔ کب اس نے گاڑی میں ہی دم توڑ دیا تھا، ہمیں پتہ ہی نہیں چل سکا۔ ڈاکٹر نے بس نبض دیکھ کر بتا یا کہ ان کو اب کسی علاج اور آکسیجن کی ضرورت نہیں ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ٹوئٹر نے تشدد کے لیے اکسانے والے ٹوئٹ پر کنگنا رناوت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کیا

کنگنا رناوت مبینہ طور پر اشتعال انگیز ٹوئٹ کے لیے جانی جاتی رہی ہیں۔ انہوں نے مغربی بنگال میں بی جی پی پر ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس کی جیت اور انتخاب کےبعدتشدد کو لےکرصوبے میں صدر راج کی مانگ کرتے ہوئےتشددکے لیے بنرجی کو قصوروار ٹھہرایا تھا اور انہیں ایسے ناموں سےمخاطب کیا تھا، جن کو شائع نہیں جا سکتا ہے۔

سنگیتا اور ششانک۔ (فوٹو:اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی پنچایت انتخاب: ’حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن میری بیوی اور بچوں کی موت کے ذمہ دار ہیں‘

حاملہ ہونے کے باوجود شراوستی ضلع کی اسسٹنٹ ٹیچرسنگیتا سنگھ کی پنچایت انتخاب میں ڈیوٹی لگائی گئی، جس کی ٹریننگ کے دوران وہ کورونا سے متاثرہو گئیں۔ اس بیچ ان کی ڈیوٹی ہٹوانے کی تمام کوشش ناکام رہی اور ان کی حالت بگڑتی گئی۔ 17 اپریل کو سنگیتا نے بارہ بنکی کے ایک اسپتال میں دم توڑ دیا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: دوسرے ضلع میں آکسیجن بھیجنے کی خبر لکھنے والے تین صحافیوں کو نوٹس

معاملہ رائےبریلی کا ہے،جہاں کچھ میڈیا رپورٹس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ضلع میں ہیلتھ ایمرجنسی کے دوران 20 میٹرک ٹن میڈیکل آکسیجن پڑوسی ضلع کانپور بھیجا گیا۔ ضلع انتظامیہ نے تین مقامی صحافیوں کو نوٹس جاری کر ان جانکاریوں کا سورس پوچھا ہے، جس کی بنیادپر خبریں لکھی گئی تھیں۔