اب ای ڈی نے الیکشن کمشنر اشوک لواسا کے بیٹے اور ان کی کمپنی کے خلاف جانچ شروع کی
لوک سبھا انتخاب کے دوران لواسا نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات پر نریندر مودی اور امت شاہ کو الیکشن کمیشن کے ذریعے دی گئی کلین چٹ کی مخالفت کی تھی۔
لوک سبھا انتخاب کے دوران لواسا نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات پر نریندر مودی اور امت شاہ کو الیکشن کمیشن کے ذریعے دی گئی کلین چٹ کی مخالفت کی تھی۔
اقتصادی معاملوں پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر کے طور پر دگوجئے سنگھ کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی جگہ پر ڈاکٹر سنگھ کو نامزد کیا گیا ہے۔
مغربی بنگال میں سائیکلون طوفان سے 2.73 لاکھ فیملی متاثر ہوئے ہیں۔بنگال کی کھاڑی کے پاس ساحلی اضلاع میں سائیکلون کی وجہ سے 2473 گھر پوری طرح سے اور 26000 گھر جزوی طور پر برباد ہوئے ہیں۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا کی مانگ ہے کہ ہاسٹل مینول ڈرافٹ واپس لیا جائے، جس میں ان کے مطابق، فیس میں اضافہ ، کرفیو کا وقت اور ڈریس کوڈ جیسی پابندیوں کا اہتمام ہے۔
کسانوں کی خودکشی کے معاملے میں مہاراشٹر لگاتار پہلے مقام پر ہے۔ سال 2016 میں اس ریاست میں سب سے زیادہ3661 کسانوں نے خودکشی کی۔ اس سےپہلے 2014 میں یہاں4004اور 2015 میں4291 کسانوں نے خودکشی کی تھی۔
شیوسینا رہنما سنجے راؤت نے کہا کہ گورنر نے ہمیں 24 گھنٹے دیے ہیں جبکہ بی جے پی کو 72 گھنٹے دیے گئے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم حکومت کی تشکیل کریں لیکن کچھ لوگ ریاست کو گورنر راج کی طرف لے جانے کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔
معاملہ منڈی ضلعے کاہے، جہاں ایک بزرگ خاتون کو ڈائن بتاکر ان کے ساتھ بد تمیزی کی گئی ۔ متاثرہ خاتون کی بیٹی کا الزام ہےمذہبی عقیدے کی آڑ لے کر ان کی زمین پر قبضہ کرنے کے ارادے سے ایسا کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے جانچ کے حکم دیے۔
سابق الیکشن کمشنر ٹی این شیشن کا اتوار کی دیر رات انتقال ہوگیاوہ گزشتہ چند سالوں سے علیل تھے ۔مانا جاتا ہے انہوں نےالیکشن کمیشن کو اس کی اصل طاقت سے واقف کرایا اور انتخابی اصلاحات کے تحت جمہوریت کو صاف شفاف اور مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
پریس کی آزادی کے لیے مولانا کی جدو جہد یہ احساس دلاتی ہے کہ صحافت ملک و قوم کی فلاح و بہبود کے لیے کسی بھی مشن سے کم نہیں ۔
ہندو مسلم اتحاد کے چیمپینس کی ایک لمبی فہرست ہے۔مگر میری نظر میں مولانا کا ان سے کوئی مقابلہ نہیں ۔ آزاد کا کمٹ منٹ بے مثال ہے۔ ہندو مسلم اتحاد کے ambassadors کی فہرست میں تو جناح اور اقبال کا نام بھی آتا ہے۔مگر یہ بات آپ جانتے ہیں ان لوگوں نے کتنی جلدی ہتھیار ڈال دیا تھا۔
مولانا کا مائند سیٹ صرف ایک مسلم کا نہیں تھا ،ایک انسان کا تھا۔ہندوستان کا تھا،ایک ہندوستانی کا تھا۔
دی وائر کا خصوصی تجزیہ : اس معاملے پر فیصلہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے کہا کہ مسلم فریق یہ ثابت نہیں کر سکے ہیں کہ 1528 سے 1857 کے بیچ مسجد میں نماز پڑھی جاتی تھی اور اس پر ان کا خصوصی حق تھا۔ حالانکہ ہندوفریقین کے بھی یہ ثابت نہ کر پانے پر ان کو زمین کا مالکانہ حق دے دیا گیا ہے۔
ویڈیو: رام جنم بھومی ٹرسٹ کو ملےگا 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق۔ مندر کی تعمیر کے لیے مرکزی حکومت کو تین مہینے کے اندر بنانا ہوگا ٹرسٹ۔سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی پانچ ایکڑ زمین دی جائےگی۔اس مدعے پرسینئرصحافی ارملیش کا نظریہ۔
ویڈیو: رام جنم بھومی ٹرسٹ کو ملےگا 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق۔ مندر کی تعمیر کے لیے مرکزی حکومت کو تین مہینے کے اندر بنانا ہوگا ٹرسٹ۔سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی پانچ ایکڑ زمین دی جائےگی۔اس مدعے پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے دی وائر کی سنیئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: رام جنم بھومی ٹرسٹ کو ملےگا 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق۔ مندر کی تعمیر کے لیے مرکزی حکومت کو تین مہینے کے اندر بنانا ہوگا ٹرسٹ۔سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی پانچ ایکڑ زمین دی جائےگی۔ اسی مدعے پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
رام جنم بھومی تحریک کے بنیادگزاراور بی جے پی کے سینئر رہنما لال کرشن اڈوانی نے سپریم کورٹ کے ذریعےایودھیا میں مسجد کے لیے پانچ ایکڑ زمین دینے کے فیصلے کا بھی خیرمقدم کیا ہے۔
جسٹس گانگولی نے کہا، کیاسپریم کورٹ اس بات کو بھول جائےگا کہ جب آئین وجودمیں آیا تو وہاں ایک مسجد تھی؟آئین میں اہتمام ہیں اور سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی حفاظت کرے۔ انہوں نے کہا ،بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کا دعویٰ ہے کہ وہ کسی بھی مسجد کو توڑ سکتے ہیں ،وہ آج کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔ ان کو حکومت کی حمایت پہلے سے حاصل تھی ،اب ان کو عدلیہ سے بھی حمایت مل رہی ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا کیجریوال سچ بول رہے ہیں کہ ان کی حکومت نے اشتہار پر صرف چالیس کروڑ روپے خرچ کیے۔ کیا لکھنؤ میں مسجد کے امام کو سنگھیوں – بجرنگیوں نے زخمی کیا؟ کیا بیلجیئم کی مسلم پارٹی نے فی الحال بیلجیئم کو اسلامی ریاست بنانے کا مطالبہ کیا؟ بہار کے ساسا رام میں بم کہاں پھٹا،مسجد کے اندر یا مسجد کے باہر !
ایودھیا میں رام جنم بھومی-بابری مسجد بھومی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو لے کر جمیعۃعلماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ فیصلہ ہماری امید کے مطابق نہیں، لیکن ہم فیصلے کو مانتے ہیں۔
ایودھیا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کاشی اور متھرا کے مذہبی مقامات کو لے کر وشوہندو پریشد کے آئندےمنصوبے کے بارے میں پوچھے جانے پروشو ہندو پریشد کے انٹرنیشنل صدر وشنو سداشیو کوکجے نے کہا کہ باقی موضوعات پر سماج کے رخ کو رام مندر کی تعمیر کے بعد دیکھا جائےگا۔ اس سے پہلے فیصلے پر اپنے ردعمل میں سنگھ چیف موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ سنگھ آندولن نہیں کرتا۔
ایودھیا کے بعد کاشی اور متھرا میں متوقع اسکیم کے بارے میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ چیف موہن بھاگوت نے کہا کہ سنگھ آندولن نہیں کرتا، سنگھ کا کام انسان کی تعمیر ہے۔
رام جنم بھومی- بابری مسجد زمینی تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کواے آئی ایم آئی ایم رہنما اسدالدین اویسی نےحقائق پر عقیدےکی جیت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سب سے اوپرہے، لیکن اس سے بھی غلطی ہو سکتی ہے۔
مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشارگاندھی نے کہا ہے کہ ،‘ہر کسی کو خوش کرنا انصاف نہیں ہوتا ہے، ہر کسی کو خوش کرنا سیاست ہوتی ہے۔’
رام جنم بھومی- بابری مسجد زمینی تنازعہ معاملے میں سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی بنچ نے فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس بنچ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدا لنذیر شامل ہیں۔
اس فیصلے کو کسی کی ہار یا جیت کےطور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ رام بھکتی ہو یا رحیم بھکتی، یہ وقت ہم سبھی کے لیے بھارت بھکتی کے احساس کومستحکم کرنے کا ہے۔
بابری مسجد-رام جنم بھومی زمینی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سنی وقف بورڈ کے وکیل ظفر یاب جیلانی نے کہا کہ وہ وکیلوں سے بات کرنے کے بعد ریویوپیٹیشن دائر کرنے کے بارے میں فیصلہ لیں گے۔
سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ 2010 کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر آیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں2.77 ایکڑ زمین کو سنی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑہ اور رام للا وراجمان کے بیچ برابر بانٹنے کی ہدایت دی تھی۔
رام جنم بھومی بابری مسجد معاملے کے فریق رہے ہاشم انصاری کے بیٹے اور مدعی اقبال انصاری نے کہا کہ اس بات کی سب سے زیادہ خوشی ہے کہ یہ مسئلہ سلجھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کو چیلنج نہیں کریں گے۔
رام جنم بھومی-بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے میں سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد جہاں ملک کی اکثر سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں اور سماجی کارکنوں نے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے تمام لوگوں سے امن و امان قائم رکھنے رکھنے کی اپیل کی، وہیں نرموہی اکھاڑہ نے کہا کہ اس کوفیصلے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔
بابری مسجد-رام جنم بھامی تنازعہ: رام جنم بھومی نیاس کو ملے گا 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق۔ مرکزی حکومت کو تین مہینے کے اندر بنانی ہوگی ٹرسٹ۔سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی 5 ایکڑ زمین دی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ آئینی بنچ نے 16اکتوبر کو اس معاملے کی شنوائی مکمل کی تھی۔دریں اثناایودھیا تنازعےکے فیصلے کے مدنظر ایودھیا میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
خصوصی رپورٹ :ستمبر 2018 میں مرکزی وزارت داخلہ نےمغربی بنگال سرکار کو خط لکھ کر کہا تھا کہ وہ آئی آئی ایس ای آر پروفیسر پارتھو سروتھی رائے اور 9 دوسرے لوگوں پر نظر بنائے رکھیں۔
سابق فنانس سکریٹری سبھاش چندر گرگ نے حکومت کو 72 صفحے کا ایک نوٹ لکھا ہے، جس میں انہوں نے دو ہزار روپے کے نوٹ کو چلن سے باہر کرنے، سرکاری کمپنیوں کے قومیانے(Nationalization)کو ختم کرنے اور نجکاری کو بڑھاوا دینے کے علاوہ کئی مشورے دیے ہیں۔
نوٹ بندی کے وقت کہا گیا تھا کہ اس کےدور رس نتائج ہوںگے۔ تین سال ہو گئے، آئندہ کتنے سال میں آئےگا دوررس؟
شاعر ہ، ناول نگار ، کالم نگار ، مختصر کہانیاں اور سفر نامے کی مصنفہ نونیتا دیو سین کو رامائن پر ان کی تحقیق کے لئے بھی جانا جاتا تھا۔
فلم اداکار رجنی کانت نے کہا، ‘کچھ لوگ اور میڈیا یہ دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ میں بی جے پی کا آدمی ہوں، جو سچ نہیں ہے۔ میں خود طے کروں گا کہ مجھے کون سی پارٹی میں شامل ہونا ہے۔’
گزشتہ 5ستمبر کو سپریم کورٹ کالیجئم نے اپنے فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے جسٹس اے کے قریشی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی جگہ تریپورہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی تھی۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ تاثیر کا او سی آئی کارڈ اس لئے رد کیا گیاکیونکہ انہوں نے یہ بات چھپائی کہ ان کے والد پاکستانی نژاد تھے۔ تاثیر پاکستان کے مرحوم رہنما سلمان تاثیر اور ہندوستانی صحافی تولین سنگھ کے بیٹے ہیں۔
ڈی جی پی نے کہا،فیلڈ کے بعد ہمارا سب سے زیادہ دھیان سوشل میڈیا پر ہے اور اس کے لیے باقاعدہ ایک ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔ ابھی تک ایسے 1659 لوگوں کے سوشل میڈیااکاؤنٹ کو ہم نے نگرانی میں رکھا ہے، جن سے سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے والی پوسٹ کی جا سکتی ہیں۔