مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئےقوانین کے خلاف 26 نومبر سے دہلی کی سرحدوں پرمظاہرہ کر رہے کسانوں کے بھارت بند کا ملک میں ملا جلا اثر رہا۔ کچھ ریاستوں میں عام زندگی متاثر ہوئی، وہیں کچھ ریاستوں میں صورتحال نارمل بنی رہی۔
کسان مخالف قوانین کے خلاف سڑکوں پر اترے کسانوں کو‘خالصتانی’قراردینا بی جے پی کے اسی پروپیگنڈہ کی اگلی کڑی ہے، جہاں اس کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو ‘دیش ورودھی ’، ‘ٹکڑے ٹکڑے گینگ’ یا ‘اربن نکسل’بتا دیا جاتا ہے۔
آندھراپردیش کے ایلورو شہر میں پراسرار بیماری سے 400 سے زیادہ افراد متاثر ہیں اور اب تک ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ لوگوں میں سردرد، مرگی کے دورے پڑنے، اچانک بے ہوش ہونے، کانپنے اور منھ سے جھاگ آنے کی شکایتیں آ رہی ہیں۔
ویڈیو: زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے کسانوں پر سرکار اور کئی میڈیااداروں کی جانب سےالزام لگایا گیا کہ کسانوں کو قوانین کی خاطرخواہ سمجھ نہیں ہے اور انہیں گمراہ کیا گیا ہے۔ اس مدعے پر کسانوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئےزرعی قوانین کا گزشتہ 12 دنوں سے کسان دہلی کی سرحدوں میں مخالفت کر رہے ہیں۔اس سلسلے میں کسانوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
کانگریس اور جے ڈی ایس کے رہنماؤں نے وزیر زراعت بی سی پاٹل کے اس بیان پر اعتراض کیا ہے۔ کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہا کہ کسان وقار اور عزت کے ساتھ جنم لیتے ہیں۔ جب انہیں پریشانیوں کی طرف ڈھکیل دیا جاتا ہے تو وہ اپنی زندگی ختم کرنے کے لیےمجبور ہو جاتے ہیں۔
پولیس کے مطابق، ہندو یووا واہنی کے کچھ ممبروں نے شادی کو لےکر اعتراض کیا تھا۔ نئے قانون کے تحت بین مذہبی شادی کے لیے ضلع مجسٹریٹ سے اجازت لینا ضروری کر دیا گیا ہے۔ اس کی جانکاری لڑکے اور لڑکی کے اہل خانہ کو دے دی گئی ہے، انہوں نے منظوری ملنے کے بعد شادی کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
اتر پردیش پولیس نے گزشتہ پانچ اکتوبر کو ہاتھرس جانے کے راستے میں کیرل کے ایک صحافی صدیق کپن سمیت چار نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے معاملے کو الہ آباد ہائی کورٹ لےکر جانے کو کہا تھا، جس پر عرضی گزاروں کے وکیل نے کہا تھا کہ ارنب گوسوامی معاملے کو اسی عدالت میں سنا گیا تھا۔
بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ کے ذریعےکسانوں کے احتجاج کی ایڈیٹیڈ کلپ ٹوئٹ کیے جانے کے ایک دن بعد ٹوئٹر نے اسے ‘مینیپولیٹیڈ میڈیا’ کے طور پر نشان زد کیا ہے،جس کا مطلب ہے کہ اس ٹوئٹ میں شیئر کی گئی جانکاری سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
اس سے پہلے پدم شری اور ارجن ایوارڈ سے سرفراز سمیت کئی سابق کھلاڑیوں نے بھی اپنااعزاز لوٹانے کی بات کہی ہے۔مرکزی حکومت کی جانب سے پاس کیےگئے متنازعہ قوانین کے خلاف کسان گزشتہ26 نومبر سے دہلی کی مختلف سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے ہیں۔
اٹارنی جنرل نے سینٹری پینلس نام کے ایک ویب کامکس پیج پرشائع ایک کارٹون کو لےکر کارٹونسٹ رچتا تنیجہ کے خلاف کارروائی کو منظوری دی ہے۔اس کارٹون میں ارنب گوسوامی کی ضمانت پر تبصرہ کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے کامیڈین کنال کامرا کے خلاف اسی سلسلے میں کارروائی کی اجازت دی گئی تھی۔
ایچ ڈی ایف سی بینک کی وڈودرا برانچ کے منیجر نے اس کے لیے منتظمہ کمپنی رائٹر بزنس سروسز پرائیویٹ لمٹیڈ کے اسٹاف کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔کمپنی پر اکتوبر 2018 سے مارچ 2020 کے دوران یہ رقم نکالنے کاالزام ہے۔
سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے کئی سابق اورموجودہ ججوں پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے لیے ایک مہینے پہلے مدراس ہائی کورٹ کے سابق جسٹس کرنن کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا۔الزام ہے کہ انہوں نے خواتین کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا اور جوڈیشل افسران اور ججوں کی بیویوں کو دھمکایا ہے۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کے متنازعہ نئے زرعی قوانین کو لےکر ہزاروں کسان دہلی کی سرحدوں پرمظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کو لےکر کسان دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ سات دنوں سےمظاہرہ کر رہے ہیں۔ شیکھر تیواری کی کسانوں سے بات چیت۔
گجرات 2002کے مسلم کش فسادات کے بعد سیکولر اور لبرل طاقتوں نے کانگریس کو اقتدار میں پہنچایا تھا، اس لیے کئی تنظیموں کا کہنا تھا کہ اس قتل عام میں ملوث سیاسی لیڈران بالخصوص نریندر مودی پر قانون کا شکنجہ کسنا چاہیے۔کئی مقتدر کانگریسی لیڈران بھی اس پر مصر تھے، مگر احمد پٹیل نے دلیل دی کہ مودی کا سیاسی طور پر مقابلہ کرنا چاہیے۔اس طرح ایک گجراتی نے دوسرے گجراتی کو قانونی شکنجہ سے بچاکر کئی سال بعد اس کے لیے وزارت اعظمیٰ کی کرسی تک پہنچنا آسان بنایا۔
جن کھلاڑیوں نے یہ اعلان کیا ہے، ان میں پدم شری اور ارجن ایوارڈ یافتہ پہلوان کرتار سنگھ، ارجن ایوارڈ سے سرفراز کھلاڑی سجن سنگھ چیمہ اور ارجن ایوارڈ سے ہی سرفراز ہاکی کھلاڑی راج بیر کور شامل ہیں۔
آل انڈیا ٹیکسی یونین نے وارننگ دی ہے کہ اگر نئے زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے کسانوں کے مطالبات نہیں مانے گئے تو وہ تین دسمبر سے ہڑتال پر جائیں گے۔ نئے متنازعہ قانون کے خلاف پچھلے چھ دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر ہزاروں کی تعداد میں کسان مظاہرہ کر رہے ہیں۔
بی جے پی کےسینئررہنما اور کرناٹک کے دیہی فلاح وبہبودکےوزیر کےایس ایشورپا کا کہنا ہے بیلگاوی ہندوتوا کے مراکز میں سے ایک سیٹ ہے، اس سیٹ پر مسلم امیدوار کو ٹکٹ دینے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ وزیرمملکت سریش انگڑی کی کورونا وائرس کی وجہ سےموت کے بعد سے یہ سیٹ خالی ہو گئی ہے۔
ہلاک ہونے والوں میں سے دو کسان اور ایک گاڑی مکینک تھے۔ کسان تنظیموں نے متاثرہ فیملی کو نوکری اور معاوضہ دینے کی مانگ کی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ سمیت دیگر ریاستوں سے آئے کسان مرکز کے متنازعہ زرعی قوانین کو لےکر مظاہرہ کر رہے ہیں۔
مدھیہ پردیش کے شہڈول ضلع اسپتال کا معاملہ۔ یہ اموات27 سے 30 نومبر کے بیچ ہوئی ہیں۔وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ جانچ میں اسپتال کا کوئی ڈاکٹر یاا سٹاف قصوروارپایا جاتا ہے تو اسے سزا دی جائےگی۔
راجستھان کے پرتاپ گڑھ ضلع میں گزشتہ27 نومبر کی رات کو ماں کے ساتھ سو رہی بچی کا اغوا کر لیا گیا تھا۔ اگلے دن رات میں اس کی لاش پاس کے ایک سوکھے کنویں میں ملی تھی۔
کرناٹک میں مڈ ڈے میل اسکیم کے لگ بھگ 40 لاکھ بچوں میں سے تقریباً10فیصد کو اکشے پاتر فاؤنڈیشن نام کی تنظیم کھانامہیا کراتی ہے۔حال ہی میں اس تنظیم میں دھاندلی کے الزام لگے ہیں۔ ساتھ ہی یہ تنظیم انڈے جیسےمقوی غذا کو بھی اس اسکیم سے جوڑ نے کے خلاف رہی ہے۔
کرناٹک میں‘مورل پولیس’کا کام کرنے سے لےکر اتر پردیش کے مظفرنگر میں فسادات بھڑ کانے تک‘لو جہاد’کا راگ چھیڑ کر ہندو رائٹ ونگ تنظیموں نے اپنے کئی مقاصد کی تکمیل کی ہے۔
بک ریویو: آڈری ٹروشکی نے اپنی اس کتاب کے ذریعے ان کی درست تصویر پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ یہ کتاب ہمیں بہت سی ایسی باتیں بتاتی ہے، جو ملک کی بھگوا سیاست اور بھگوا تاریخ و صحافت ہم سے چھپاتی ہے ۔ مثلاً یہ تو بتایا جاتا ہے کہ اورنگزیب نے ہولی پر روک لگائی تھی مگر یہ چھپایا جاتا ہے کہ اورنگزیب نے عید اور بقرعید پر بھی روک لگائی تھی ۔
ایک طرف ہندوستانی آئین بالغ شہریوں کو اپنا شریک حیات منتخب کرنے کااختیار دیتا ہے، مذہب چننے کی آزادی دیتا ہے، دوسری طرف بی جے پی مقتدرہ حکومتیں آئین کی بنیادی قدروں کے برعکس قانون بنا رہی ہیں۔
لوک جن شکتی پارٹی کے بانی اورمرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کےانتقال کے بعد یہ سیٹ خالی ہو گئی ہے۔ایل جے پی کے بہار این ڈی اے سے باہر آکر اپنے بل بوتے اسمبلی انتخاب لڑنے کے فیصلے کے ساتھ ہی بی جے پی نے اس سیٹ پر پھر سے اپنا دعویٰ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو اس نے اپنے کوٹے سے پاسوان کو دی تھی۔
احمد پٹیل کے انتقال کےبعد کانگریس کے پاس ایک بھی ایسارہنما نہیں ہے، جو اتحادی پارٹیوں سے یاعلاقائی طاقتوں سے بات کر سکے۔ احمد پٹیل کی اسی قابلیت کا فائدہ کانگریس اور سونیا گاندھی کو دو دہائیوں تک ملتا رہا۔
بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اوربی جےپی رہنما سشیل مودی نے الزام لگایا ہے کہ چارہ گھوٹالے میں سزا کاٹ رہے لالو یادو نے اسمبلی اسپیکر کےانتخاب سے پہلے ان کے ایک ایم ایل اے کو اسمبلی میں غیرحاضر رہنے کے عوض میں وزیر کاعہدہ دینے کا لالچ دیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک آڈیو کلپ بھی جاری کیا ہے۔ معاملے کی جانچ کے حکم دے دیے گئے ہیں۔
ویڈیو: مبینہ لو جہاد کو لےکر اتر پردیش سرکار نے آرڈیننس کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے تحت شادی کے لیے فریب، لالچ یا جبراًمذہب تبدیل کرائے جانے پر زیادہ سے زیادہ10 سال کی قیداور جرما نے کی سزا کا اہتمام ہے۔
ویڈیو: کانگریس کےسینئر رہنما اور راجیہ سبھاایم پی احمد پٹیل کا بدھ کو علی الصبح انتقال ہو گیا۔ تقریباً ایک مہینہ پہلے پٹیل کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔ پٹیل کانگریس صدر سونیا گاندھی کے بھروسے مند معاونین میں سے ایک تھے۔
بی جے پی لو جہاد کے راگ کو کیوں نہیں چھوڑ رہی؟وہ ہندوؤں میں خوف بٹھا رہی ہے کہ ‘ہماری’عورتوں کا استعمال کرکے ‘ودھرمی’اپنی تعداد بڑھانے کی سازش کر رہے ہیں۔ ‘ودھرمیوں’ کی تعداد میں اضافہ پریشانی کا سبب ہے۔ تعداد ہی طاقت ہے اور وہی برتری کی بنیاد ہے۔ اس لیے ایسی ہر شادی یا رشتے کی مخالفت کی جانی ہے، کیونکہ اس سے ‘ودھرمی’ کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔
امریکہ واقع ڈیجیٹل میڈیا کمپنی ہف پوسٹ کے ہندوستانی ڈیجیٹل ایڈیشن ہف پوسٹ انڈیا نے چھ سال کے بعد منگل کو ہندوستان میں اپنا کام بند کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ان میں کام کر رہے 12صحافیوں کی نوکری بھی چلی گئی۔
سماجی کارکن ریحانہ فاطمہ نے ایک ککری شو میں بیف کے لیے‘گئوماتا’لفظ کا استعمال کیا تھا، جسے لےکر ان کے خلاف کیس درج درج کیا گیا تھا۔اس سے پہلے ریحانہ 2018 میں سبری مالا مندر میں داخل ہونے کی کوشش کو لےکر چرچہ میں آئی تھیں۔
مدراس ہائی کورٹ کی بنچ سی اے اے اور این آرسی کو لےکرمظاہرہ کرنے والےدوافراد کی عرضیوں پرشنوائی کر رہی تھی، جنہوں نے اسے لےکر اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو خارج کرنے کی مانگ کی تھی۔
اتر پردیش کے کانپور شہر میں کچھ رائٹ ونگ ہندو تنظیموں نے الزام لگایا تھا کہ مسلم نوجوان مذہب تبدیل کرانے کے لیے ہندو لڑکیوں سے شادی سے کر رہے ہیں۔ اس کے لیے انہیں دوسرے ملکوں سے فنڈ مل رہا ہے اور لڑکیوں سے انہوں نے اپنی پہچان چھپا رکھی ہے۔ اس کی جانچ کے لیے کانپور رینج کے آئی جی نے ایس آئی ٹی بنائی تھی۔
تقریباً ایک مہینے پہلے کانگریس رہنما اور راجیہ سبھا ایم پی احمد پٹیل کورونا وائرس کی زد میں آئے تھے۔ علاج کے دوران ان کے کئی اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا۔ کانگریس صدرسونیا گاندھی کے قابل اعتمادساتھیوں میں سے ایک پٹیل ان کے سیاسی صلاح کار بھی تھے۔
پچھلے 27 برسوں کے بعد پہلی بار اعدام اور دیگر شہروں کی مسجدوں کے منارے اور ممبر آباد ہوگئے، جہاں آذری افواج نے داخل ہوکر اذانیں دیں اور شکرانے کی نمازیں ادا کیں۔ پچھلی تین دہائیوں سے یہ مساجد جانوروں کے باڑوں یا موٹر گیراج کا کام دے رہے تھے۔پچھلے 27 برسوں کے بعد پہلی بار اعدام اور دیگر شہروں کی مسجدوں کے منارے اور منبر آباد ہوگئے، جہاں آذری افواج نے داخل ہوکر اذانیں دیں اور شکرانے کی نمازیں ادا کیں۔ پچھلی تین دہائیوں سے یہ مساجد جانوروں کے باڑوں یا موٹر گیراج کا کام دے رہے تھے۔
شہری حقوق کی تنظیم پیپلس یونین فار سول لبرٹیز نے اتر پردیش کے ہاتھرس میں دلت لڑکی کےساتھ مبینہ گینگ ریپ اور قتل کے معاملے میں اپنی جانچ رپورٹ عوامی کی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے فیملی نظربند جیسی صورت حال میں رہ رہی ہے۔ سی بی آئی کو معاملے میں پولیس کے رول کی بھی جانچ کرنی چاہیے۔
گورنر عارف محمد خان نے کیرل پولیس ایکٹ میں نئی دفعہ118(اے)جوڑ نے کے اہتمام کو منظوری دے دی ہے، جس کے تحت توہین آمیز سوشل میڈیا پوسٹ پر تین سال کی قیدیا10000روپے کا جرمانہ یا دونوں کی سزا ہو سکتی ہے۔