جے ڈی یو کے قومی ترجمان پون ورما نے حال ہی میں خط لکھکر بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار سے دہلی میں بی جے پی کے ساتھ پارٹی کے اتحاد پر ’نظریاتی وضاحت‘دینے کے لئے کہا تھا۔
امت شاہ نے کہا تھاکہ سی اے اے کے خلاف تشہیر کی جا رہی ہے کہ اس سے ملک کے مسلمانوں کی شہریت چلی جائے گی۔ میں کہنے آیا ہوں کہ جس میں بھی ہمت ہے وہ اس پر بحث کرنے کے لئے پبلک پلیٹ فارم ڈھونڈ لے۔ ہم بحث کرنے کے لئے تیار ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے پوچھا کہ جب پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں کروڑوں لوگ مذہب کی بنیاد پر مارے گئے تب آپ کہاں تھے؟
ایک آر ٹی آئی کے تحت وزارت داخلہ سے پوچھا گیا تھا کہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کیسے اور کب بنا؟ اس کے ممبر کون کون ہیں؟ انہیں آئی پی سی کی کون سی دفعات کے تحت کیاسزا دی جائےگی۔
شہریت ترمیم قانون کے تحت افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آئے غیر مسلموں کو ہندوستان کی شہریت دینے کے فیصلے کے خلاف بولتے ہوئے سابق افغانی صدر حامد کرزئی نے کہا کہ ہندوستان کو تمام افغانیوں کے ساتھ برابر کا سلوک کرنا چاہیے۔
ویڈیو: گزشتہ کچھ مہینوں سے چل رہے شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کے خلاف ملک گیر احتجاج میں نوجوانوں کی بڑی تعداد میں شرکت نظر آ رہی ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ اس کو دبانے کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں۔ اس تحریک میں کئی طرح کے گیت،نعرے اور کچھ الگ طرح سے فنکاروں نے اپنی موجودگی درج کرائی ہے۔سینئر صحافی ارملیش نے اسٹینڈ اپ آرٹسٹ سنجے راجورا، سائنسداں اور شاعر گوہر رضا اور آئسا کے صدر این سائی بالاجی سے بات کی۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ایک گزٹ نوٹیفیکیشن میں کہا کہ قانون 10 جنوری سے مؤثر ہوگا، جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر مسلم مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔
جمعہ سے ملک بھر میں شہریت قانون نافذ ہو گیاہے ۔مرکزی حکومت نے 10 جنوری کو گزٹ نوٹیفیکیشن کے ذریعے اس قانون کے نافذ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں پورے ملک میں ہو رہےمظاہرےاور بالخصوص ملک کی یونیورسٹی میں ہو رہی مخالفت پرجے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
اس سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ ،’ٹکڑے-ٹکڑے‘ گینگ کو سزا دینے کا وقت آ گیاہے۔
وزیراعظم نریندر مودی 10 جنوری کو گوہاٹی میں کھیلو انڈیا گیمس کا افتتاح کرنے والے تھے۔شہریت قانون کو لے کر مظاہرہ کر رہےآل آسام اسٹوڈنٹس یونین نے کہا تھا کہ اگر وزیراعظم اس پروگرام میں شامل ہوتے ہیں، تو ریاست میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے جائیں گے۔
دہلی کے لاجپت نگر میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ریلی کے دوران دوعورتوں نے اپنے فلیٹ کی بالکنی سے ایک بینر لہرایا، جس پر، شیم، سی اے اے، این آر سی، جئے ہند، آزادی اور ناٹ ان مائی نیم لکھا تھا۔
مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ ،حکومت نوجوانوں سے بات کرےگی اور اگر انہیں شہریت قانون کو لےکر کوئی بھرم ہے تو اسے دور کرےگی لیکن ان لوگوں سے بات نہیں کرےگی جو آزادی کے نعرے لگاتے ہیں اور‘ٹکڑے ٹکڑے گینگ’ کا حصہ ہیں۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ دہلی میں بد امنی کے لیے کانگریس پارٹی کی قیادت میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ ذمہ دار ہے،ان کو سزا دینے کا وقت آ گیا ہے۔ دہلی کی عوام کو سزا دینا چاہیے۔
بہار کے نائب وزیراعلیٰ سشیل مودی نے مغربی نگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور کیرل کے وزیراعلیٰ پی وجین کو چیلنج دیا کہ وہ سی اےاے اور این پی آر نافذ نہ کریں، اگر وہ ایسا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی وزیر اعلیٰ سی اے اے اور این پی آر نافذ کرنے سے انکار نہیں کر سکتا، چاہے وہ ان کے خلاف کیوں نہ ہو۔
بی جے پی کے ذریعے شہریت ترمیم قانون کو مسڈ کال کے ذریعے حمایت دینے کے لیے جمعرات کو ایک موبائل نمبر جاری کیا گیا تھا،جس کو وزیر داخلہ امت شاہ سمیت پارٹی کے مختلف رہنماؤں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کیا تھا۔ سامنے آیا ہے کہ مختلف اکاؤنٹس کے ذریعے لڑکیوں کے بات کروانے ، مفت تحفہ اور ڈھیروں آفر پانے کا دعویٰ کرتے ہوئے اسی نمبر کا استعمال کیا گیا ہے۔
اس موت کے ساتھ ہی اب تک آسام واقع ڈٹینشن سینٹروں میں رکھے گئے لوگوں کی ہونے والی اموات کی تعداد 29 ہو چکی ہے۔ ان ڈٹینشن سینٹروں میں تقریباً 1000 لوگوں کو رکھا گیاہے۔
امریکی کانگریس کی ایک آزاد ریسرچ یونٹ کانگریشنل ریسرچ سروس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بارملک کے شہریت سے متعلق عمل میں مذہبی پیمانے کو جوڑا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کے این آر سی کے منصوبہ کو شہریت ترمیم قانون کے ساتھ لانے سے ہندوستان کے تقریباً 20 کروڑ مسلمان اقلیتوں کا درجہ متاثر ہو سکتا ہے۔
دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے منعقد ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ دہلی میں بد امنی کے لیے کانگریس پارٹی کی قیادت میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ ذمہ دار ہے،ان کو سزا دینے کا وقت آ گیا ہے۔ دہلی کی عوام کو سزا دینا چاہیے۔
ویڈیو:اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی لگاتار شکست اور 22 دسمبر کو رام لیلا میدان میں این آر سی کو لے کر پی ایم مودی کے بیان پر دی وائر کی بیورو چیف سنگیتا بروآ پیشاروتی، سینئر صحافی قربان علی اور سینئر صحافی مہیندر یادو کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
کارگل جنگ میں شامل رہے سابق فوجی افسر محمد ثناء اللہ نے کہاگر کسی مسلمان کو حراستی کیمپ میں نہیں بھیجا جا رہا ہے تو شاید میں بھی مسلمان نہیں ہوں۔
نیتا جی سبھاش چندر بوس کے پوتےاور بی جے پی رہنما چندر کمار بوس نے کہا کہ ،اگر سی اے اے 2019کا کسی مذہب سے تعلق نہیں ہے تو اس میں ہندو، سکھ، بودھ، کرشچین، پارسی اور صرف جین کا نام کیوں ہے؟ اس میں مسلمانوں کو شامل کیوں نہیں کیا گیا ہے؟
گلوکار اورسماجی کارکن زبین گرگ نے کہا کہ آسام کی سماجی اور ثقافتی ہم آہنگی ہی کچھ ایسی ہے، جس کو بی جے پی پسند نہیں کرتی، اس لیے شہریت قانون کے ذریعے وہ ریاست کو ہندو -مسلم اورآسامی- بنگالی کے بیچ بانٹنا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت میں این آر سی لفظ پر کوئی بحث نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ صدر رام ناتھ کووند،وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سمیت بی جے پی کے مختلف رہنماؤں نےالگ الگ وقتوں میں کہا ہے کہ ملک بھر میں این آر سی نافذ کیا جائےگا۔
شہریت ترمیم قانون اور این آرسی کے خلاف راشٹریہ جنتا دل نے بہار بند کی اپیل کی تھی۔ کانگریس اور راشٹریہ لوک سمتا پارٹی نے اس بند کی حمایت کی ہے۔
جو لوگ دہلی کی اقتدار کی ساخت کو جانتے ہیں ان کو پتہ ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے اعلان کی کاٹ اگر نقوی سے کرائی جائے تو وہ لطیفہ سےزیادہ نہیں ہے۔ وزارتِ داخلہ میں کیا ہوا ہے یا نہیں ہوا اس کی جانکاری اقلیتی معاملوں کے وزیر نقوی دے رہے ہیں۔
کانگریس کی حکومت والی ریاستوں کے وزیراعلیٰ کے علاوہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی آندھر پردیش کے وزیراعلی جگن موہن ریڈی این آر سی کی مخالفت کر چکے ہیں۔ وہیں، بی جے پی کے ایک اور معاون رام ولاس پاسوان کی قیادت والی ایل جے پی نے کہا کہ ملک بھر میں ہو رہے مظاہرے بتاتے ہیں کہ مرکزی حکومت سماج کے ایک بڑے طبقے کے درمیان غلط فہمی کو دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے11 دسمبر کو جاری پہلی ایڈوائزری کی مذمت کرتے ہوئے ایڈیٹرس گلڈ نے حکومت سے اس کو واپس لینے کو کہا تھا۔ دوسری ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد ترنمول کے ایم پی ڈیریک اوبرائن نے کہا کہ یہ خبر پہنچانے والے کو […]
گوہاٹی ہائی کورٹ نے جمعرات شام سے موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کا حکم دیا تھا اس کے بعد جمعہ کی صبح سے وہاں انٹرنیٹ خدمات کو بحال کر دیا گیا۔
راج ٹھاکرے نے کہا کہ ،میں امت شاہ کو مبارکبا ددیتا ہوں کہ انہوں نے اقتصادی بحران سے دھیان ہٹانے کے لیے یہ کھیل کھیلا ۔ا س ملک میں عوام کو پہلے ہی بنیادی سہولیات نہیں مل رہی ہیں ایسے میں باہری لوگوں کو بلانا ٹھیک نہیں ہے۔
شہریت ثابت کرنے کے لیے پاسپورٹ، ووٹر کارڈ یا آدھار کی کوئی وقعت نہیں ہے، بلکہ دادا یا نانا کی جائیداد کے کاغذات جمع کرنے ہوں گے اور پھر ان سے رشتہ ثابت کرنا ہوگا۔ آسام میں تو ایسے افراد حراستی کیمپوں میں ہیں، جن کے نام میں محمد کی اسپیلنگ انگریزی میں کہیں ایم،یو، تو کہیں ایم، او،ہے۔ بس اسی فرق کی وجہ سے ان کی شہریت مشکوک قرار دی گئی ہے۔
مرشدآبادپولیس نے بتایا کہ رادھامادھبتلاگاؤں کے کچھ لوگوں نےسیالدہ- لال گولالائن پر جا رہے ایک ریل انجن پر لنگی ٹوپی پہنےکچھ لڑکوں کو پتھر پھینکتے دیکھا اور پکڑکرپولیس کے حوالے کر دیا۔ ان میں ایک مقامی بی جے پی کارکن بھی شامل ہے۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف لکھنؤ میں جمعرات کوتشدد کی خبریں سامنے آئین تھیں جس میں ایک فردکی موت ہو گئی اور16 پولیس اہلکاروں سمیت کئی لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں آسام کے مختلف اضلاع میں ہوئے پرتشددمظاہرہ کے بعد وہاں موبائل انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی تھیں۔ مظاہرے کے دوران پانچ لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
مجتبیٰ حسین نے کہا،جس جمہوریت کے لیے ہم نے لڑائی کی آج اس کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ۔ اس لیے میں حکومت کا کوئی بھی ایوارڈ اپنے پاس نہیں رکھنا چاہتا۔پورے ملک میں خوف کا ماحول ہے۔ مجھے یہ بھی دکھ ہے کہ میں اپنے ملک کوکس حالت میں چھوڑ کر جا رہا ہوں۔
بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے کہا ہے کہ ہندوستان کے پاس اگر وہاں غیر قانونی طور پر رہنے والے بنگلہ دیشیوں کی فہرست ہے تو ہمیں دے، ان لوگوں کو واپس لیا جائےگا۔ لیکن اگر ہمارے شہریوں کے علاوہ کوئی بنگلہ دیش میں گھستا ہے تو ہم اس کو واپس بھیج دیںگے۔
جھارکھنڈ کے دمکا میں ہوئی ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس کے پاس ریاست کی ترقی کا کوئی نہ روڈمیپ ہے، نہ ارادہ۔ ان کو ایک ہی بات پتہ ہے کہ بی جے پی کی مخالفت کرو، مودی کو گالی دو۔ بی جے پی کی مخالفت کرتے-کرتے ان لوگوں کو ملک کی مخالفت کرنے کی عادت ہو گئی ہے۔
حالانکہ آسام میں بی جے پی کی معاون پارٹی آسام گن پریشد نے پارلیامنٹ میں شہریت ترمیم بل کی حمایت کی تھی۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: یہ ایک اہم سوال ہے کہ امت شاہ نے جو اعداد پارلیامنٹ کے دونوں ایوان میں پیش کئے، اس کے ذرائع کیا تھے؟ان کی حکومت نے شہریت ترمیم بل پیش کرکے آئین ہند کی روح کو چاک کیا ہے اور جھوٹے اعداد کی بنا پر عوام کو گمراہ کیا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اس بل کو منظوری دے کر مہاتما گاندھی، ڈاکٹر امبیڈکر، پنڈت نہرو اور مولانا آزاد کو رسوا کیا ہے اورسو سالہ جنگ آزادی کی قدروں کو پامال کیا ہے۔
شہریت ترمیم جیسے ایکٹ لوگوں کوذات اور مذہب کی بنیاد پر بانٹنے کا کام کرتے ہیں۔ کشمیر اور آسام جیسی ریاستوں میں آواز وں کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں۔