سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق معاملات میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو مستقل ضمانت دے دی۔ سسودیا کو فروری 2023 میں سی بی آئی کی گرفتاری کے ایک ماہ بعد ای ڈی نے بھی گرفتار کیا تھا۔
فرانسیسی فلم ڈائریکٹر ویلنٹن ہینالٹ کو گزشتہ سال اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ گورکھپور میں منعقد ‘امبیڈکر جن مارچ’ میں شامل ہوئے تھے۔ وہ دلت خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات پر مبنی ڈاکیومنٹری فلم پر کام کرنے کی غرض سےہندوستان آئے تھے۔
گوتم نولکھا کو 14 اپریل 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ابتدائی سالوں میں وہ جیل میں رہے، تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انہیں 10 نومبر 2022 سے نوی ممبئی میں گھر میں نظر بند رکھا گیا تھا۔
ویڈیو: دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ کے وکیل اور کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
شوما سین ناگپور یونیورسٹی کی سابق پروفیسر ہیں اور انہیں پونے پولیس نے 6 جون 2018 کو ایلگار پریشد کیس میں ماؤنوازوں سے مبینہ تعلق کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ تب سے سین عدالتی حراست میں ہیں۔
سپریم کورٹ نے مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی سزا پر روک لگاتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے معاملے دی جانے والی زیادہ سے زیادہ سزا کا فیصلہ سنانے کے لیے کوئی خاص وجہ نہیں بتائی ہے۔
ضمانت پالیسی میں اصلاحات کے ایک معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ عدالتوں کی طرف سے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے کہ جب وہ ضمانت دیں تو اس کا کوئی نہ کوئی مطلب ہوکیونکہ ضمانت کی ایسی شرطیں عائد کرنا جو قیدی کی مالی حالت سے باہر ہوں ،اس سے کسی مقصد کی تکمیل نہیں ہوتی۔
گزشتہ 23 مارچ کوگجرات میں سورت کی ایک عدالت نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کو ان کے مبینہ ‘مودی سرنیم’ والے تبصرے کے لیے ان کے خلاف دائر 2019 کے مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں دو سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ اس کے اگلے دن انہیں لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
ویڈیو: کیرالہ کے وایناڈ سے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی کو گزشتہ ہفتے سورت کی ایک عدالت کے فیصلے کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے رکن پارلیامنٹ کے طور پر نااہل قرار دے دیا ہے۔ اس بارے میں نئی دہلی کے عام لوگوں سے بات چیت۔
ڈاکٹر امبیڈکر نے کہا تھا کہ کوئی بھی آئین برا ہو سکتا ہے اگر اسےعمل میں لانے والے لوگ برے ہوں۔ ان کا یہ قول اس تناظر میں اور زیادہ بامعنی ہو جاتا ہے کہ کس طرح آئینی حقوق کوپامال کرنے کے لیےنوکرشاہی اور ٹرائل کورٹ کی سطح پر عام قوانین کااستعمال یا غلط استعمال کیا جارہاہے۔ لوک سبھا سے راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہونا اس کی بہترین مثال ہے۔
راہل گاندھی کا چینی دراندازی اور اڈانی تنازعہ کواٹھانا – بی جے پی کی سب سے بڑی طاقت – راشٹرواد اور بدعنوانی سے پاک اس کی امیج پر چوٹ کرناہے۔ یہ پہلا موقع ہے، جب بی جے پی نے راہل کے حملوں کے جواب میں ‘ پپو’ کہہ کر ان کا مذاق نہیں اڑایا۔ مہینے بھر میں راہل کو جس طرح سے گھیرا گیا اس سے ظاہر ہے کہ وہ بوکھلاگئی ہے۔
سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ گولے کو 2016 میں بدعنوانی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ وہ 2018 میں جیل سے باہر آئے۔ اس کے بعد انہیں چھ سال کے لیے الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا جانا چاہیے تھا، لیکن مرکز نے عوامی نمائندگی ایکٹ کی ایک کلیدی شق کو منسوخ کر دیا، جس کے باعث بی جے پی کے اتحادی تمانگ وزیر اعلیٰ بن سکے۔
ویڈیو: راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت کی منسوخی کے خلاف کانگریس کے ہزاروں کارکن نئی دہلی کے جنتر منتر پر جمع ہوئے تھے۔ یہ احتجاجی مظاہرہ کانگریس قائدین اور کارکنوں کی جانب سے منعقد ایک ملک گیر مظاہرے کا حصہ تھا ۔
لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی کی جانب سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وہ 12 تغلق لین والا اپنا بنگلہ 22 اپریل تک خالی کر دیں۔ گجرات کی ایک عدالت کی جانب سے ‘مودی سرنیم’ ہتک عزت کیس میں دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد 24 مارچ کو راہل گاندھی کولوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے راہل گاندھی کو لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دیے جانے کے خلاف منعقد ‘سنکلپ ستیہ گرہ’ میں حکمراں بی جے پی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ شہید کے بیٹے کو غدار اور میر جعفر کہتے ہیں۔ ہمارے خاندان نے اس ملک کے لیے … اس ترنگے… اس سرزمین کے لیے خون بہایا ہے۔ اس ملک کی جمہوریت کو میرے خاندان کے خون نے سینچا ہے۔
ویڈیو: ‘مودی سرنیم’ ہتک عزت کیس میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد24 مارچ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ کانگریس کارکنان اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
ویڈیو: 23 مارچ کو سورت کی ایک عدالت نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو 2019 کے ‘مودی سرنیم’ ہتک عزت کیس میں دو سال کی سزا سنائی تھی ، جس کے بعد ان کی پارلیامنٹ کی رکنیت رد کر دی گئی ہے۔
سات فروری کو پارلیامنٹ میں اڈانی-مودی تعلقات پر راہل گاندھی کی تقریر کے بعد سے کانگریس لیڈروں کے خلاف کارروائیوں کا ایک سلسلہ نظر آ تا ہے۔ اب کانگریس کا کہنا ہے کہ سورت کی عدالت کے فیصلے کا رشتہ بھی راہل گاندھی کی مذکورہ تقریر سے ہے۔
‘مودی سر نیم ‘ ہتک عزت کیس میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعدگزشتہ 24 مارچ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ اس کے خلاف ترنمول کانگریس، ایس پی، بی آر ایس، شیوسینا، آر جے ڈی، بائیں بازو کی جماعتوں سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے اس طرح کے آمرانہ حملوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور اس کو شکست دینےکی اپیل کی ہے ۔
راہل گاندھی آر ایس ایس کی سیاست کے خلاف بولتے رہے ہیں، اس لیے انہیں تباہ یا بے اثر کیے بغیر آر ایس ایس کا ہندوستان کو ایک اکثریتی ریاست میں تبدیل کرنے کا خواب مکمل نہیں ہوسکتا۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی اور مرکزی حکومت ان پر پوری طاقت سے حملہ کر رہی ہے۔
راہل گاندھی کو گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ایک ریلی میں ‘مودی سر نیم ‘ والے لوگوں کے بارے میں ان کے ریمارکس کے لیے جمعرات کو سورت کی ایک عدالت نے دو سال کی سزا سنائی تھی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے جمعہ کو کہا کہ گاندھی کو سزا کے دن سے رکن پارلیامنٹ کے طور پر نااہل قراردیا جاتاہے۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی ایم ایل اے اور گجرات کے سابق وزیر پرنیش مودی نے 13 اپریل 2019 کو مقدمہ درج کرایا تھا۔ انہوں نے کرناٹک کے کولار میں لوک سبھا انتخابات کے دوران ایک ریلی میں راہل کی جانب سے مودی سر نیم والوں کے تعلق سے کیے گئے تبصرے کے سلسلے میں شکایت کی تھی۔
دہلی یونیورسٹی کے کیمپس میں یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کی رہائی کی مانگ کو لے کر تقریباً 36 تنظیموں کا مشترکہ محاذ ‘کیمپن اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن’ کے بینر تلے مظاہرہ کیا جا رہا تھا ۔ الزام ہے کہ اس دوران اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ارکان نے مظاہرین پر لاٹھی وغیرہ سے حملہ کیا۔
گزشتہ 26 نومبر کو صدر دروپدی مرمو نے جھارکھنڈ اور ان کی آبائی ریاست اڑیسہ کے غریب آدی واسیوں کے بارے میں کہا تھا کہ وہ ضمانت کی رقم ادا کرنے کے لیےپیسے کی کمی کی وجہ سے ضمانت ملنے کے باوجود جیل میں ہیں۔ اب سپریم کورٹ نے ملک بھر کے جیل حکام کو ایسے قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ویسٹ گارو ہلز آٹونومس ڈسٹرکٹ کونسل کے منتخب رکن اور بی جے پی کی میگھالیہ یونٹ کے نائب صدر برنارڈ این مراک کو 26 جولائی کو ان کے فارم ہاؤس سے جسم فروشی کا ریکیٹ چلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بامبے ہائی کورٹ نے جی این سائی بابا کو ماؤنوازوں کے ساتھ ان کے مبینہ لنک سے متعلق ایک کیس میں بری کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف یو اے پی اے کی سخت دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دینے والا حکم قانون کی نظر میں غلط تھا۔ مہاراشٹر حکومت نے سپریم کورٹ سے اس فیصلے پر روک لگانے کی اپیل کی تھی۔
گڑھ چرولی کی ایک عدالت نے 2017 میں جی این سائی بابا اور پانچ دیگر کو ماؤنوازوں سے تعلق رکھنے اور ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے جیسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا قصور وار ٹھہرایا تھا۔ بامبے ہائی کورٹ نے تمام لوگوں کو بری کرتے ہوئے کہا کہ ‘قومی سلامتی کے لیے مبینہ خطرہ’ کے نام پر قانون کو طاق پر نہیں رکھا جا سکتا۔
ویڈیو: مبینہ ماؤنواز لنک معاملے میں سزا کاٹ رہے پروفیسر جی این سائی بابا حال ہی میں کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی فسادات سے متعلق معاملوں میں گرفتار ایک اور سیاسی قیدی خالدسیفی کی اہلیہ نرگس نےبھی جیل کے ناقص انتظامات پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کے ساتھ بات چیت۔
ڈسٹرکٹ کورٹ نے پیشگی ضمانت کی درخواست 8 نومبر کو مسترد کر دی تھی۔ اس کے بعد ملزم نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ جبل پور: واٹس ایپ گروپ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قابل اعتراض تصویر پوسٹ کرنے والے اسکول ڈائریکٹر کی پیشگی ضمانت کی درخواست […]
سلطان پورسیشن کورٹ نے 1982میں ایک شخص کو اپنے بھتیجے کے قتل کے جرم میں عمرقید کی سزا سنائی تھی۔ لکھنؤ :انصاف میں تاخیر کے جھنجھوڑ دینے والے ایک معاملے میں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے قتل کے مجرم ایک شخص کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عمر […]