یوگا گرو اور کاروباری رام دیو اور ان کی کمپنی پتنجلی آیوروید کو اس ہفتے ملک کی تین مختلف عدالتوں سے دھچکا لگا ہے۔ تاہم، یہ ان کےلیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جیسے جیسے ان کی کاروباری سلطنت وسیع ہوتی گئی ہے، ان کے حوالے سے تنازعات سامنے آتے رہے ہیں۔
کال ٹو ایکشن آن ایکسٹریم ہیٹ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے، جس میں شدید گرمی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے دس رکن ممالک کی صورتحال بیان کی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، اس سال گرمی کی شروعات کے بعد سے جون کے وسط تک ہندوستان میں گرمی کے باعث 100 سے زائد اموات ہوئیں۔
پتنجلی آیوروید لمیٹڈ نے منگل کو سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ اس نے ان 14 مصنوعات کی فروخت پر روک لگا دی ہے، جن کے مینوفیکچرنگ لائسنس کو اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھارٹی نے گزشتہ اپریل میں رد کر دیا تھا۔ تاہم، یہ مصنوعات پتنجلی کے کئی اسٹور پر فروخت ہو رہی ہیں۔
وزارت تعلیم نے کورٹ میں داخل کردہ حلف نامے میں صرف یہ تسلیم کیا ہے کہ نیٹ-یوجی امتحان میں بے ضابطگی، دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ حکومت نے پیپر لیک کا کوئی ذکر نہیں کیا ہے۔
شدید گرمی کمزور طبقے کو غیر مساوی طور پر متاثر کرتی ہے۔ غریب محنت کشوں کو تو سکون کا لمحہ میسر ہے نہ طبی سہولیات۔ کنسٹرکشن اور ایگریکلچر ورکز تو لمبے وقت تک کھلے آسمان کے نیچے براہ راست شدید درجہ حرارت کا سامنا کرتے ہیں، ایسے میں شدید گرمی ان کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
عدالت نے حکومتوں کی سرزنش کرتے ہوئے موسم کی مار جھیل رہے لوگوں کی پریشانی اور موسمیاتی تبدیلیوں کو سنجیدگی سے لینے کی اپیل کی۔
جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر 28 فروری 2019 کو جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں دہشت گردانہ حملے کے دو ہفتے بعد پابندی لگائی گئی تھی۔
سپریم کورٹ نے 27 فروری کو کہا کہ پتنجلی آیوروید گمراہ کن دعوے کرکے ملک کو دھوکہ دے رہی ہے کہ اس کی دوائیاں بعض بیماریوں کو ٹھیک کر دیں گی، جبکہ اس کے لیے کوئی تجرباتی شواہد دستیاب نہیں ہیں۔
کیرالہ کے ڈاکٹر کیوی بابو نے مرکز سے شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بذات خود مرکزی وزارت کی متعدد ہدایات اور وزیر اعظم کے دفتر کی مداخلت کے باوجود پتنجلی کی ہربل مصنوعات کے گمراہ کن اشتہارات کے سلسلے میں اتراکھنڈ کے حکام نے پتنجلی آیوروید کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
ویڈیو: وزیر اعلیٰ سدا رمیا کی قیادت میں کرناٹک کے کابینہ وزیر اور اراکین اسمبلی نے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت نے ٹیکسوں کی تقسیم میں ریاست کے ساتھ ‘ناانصافی’ کی ہے اور خشک سالی کی امداد فراہم کرنے میں مبینہ تاخیر کی ہے۔
مرکز نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کے حوالے سے سماعت کررہی سپریم کورٹ کی آئینی بنچ سے کہا ہے کہ اے ایم یو ایک ‘قومی نوعیت’ کا ادارہ ہے اور اسے اقلیتی ادارہ نہیں مانا جا سکتا، بھلے ہی یہ سوال بنا رہے کہ اسےاقلیتوں نے قائم کیا تھا یا نہیں، یہ ان کے زیر انتظام تھا یا نہیں۔
مرکزی حکومت نے مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ (ایم اے این ایف) کو بند کر دیا ہے۔ ملک کی تقریباً 30 یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر اور ڈاکٹریٹ کے طالبعلموں نے اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ حکومت موجودہ ایم این ایف فیلو کے لیے اسکالرشپ کی رقم میں اضافہ نہ کرکے اقلیتی طلبہ کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے۔
گندم پیدا کرنے والی اہم ریاستوں میں اسمبلی انتخابات سے پہلے مرکزی حکومت نے 2024-25 کے مارکیٹنگ سیزن کے لیے گندم اور پانچ دیگر ربیع کی فصلوں – جو، چنا، مسور، ریپ سیڈ — سرسوں اور کُسُم کے لیے ایم ایس پی میں اضافے کا اعلان کیا۔ سب سے زیادہ ایم ایس پی اضافہ مسور کے لیے منظور کیا گیا ہے، جو 425 روپے فی کوئنٹل ہے۔
کنفیڈریشن آف ایکس پیرا ملٹری فورسز ویلفیئر ایسوسی ایشنز کے نیشنل کوآرڈینیٹر نے کہا کہ اس حملے کو چار سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن مودی حکومت اس میں ہوئی کوتاہیوں کا احتساب کرنے میں ناکام رہی ہے، انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا ہی ان کی اولین ترجیحات ہے۔ انہوں نے کہا کہ 26 نومبر کو وہ دہلی میں احتجاجی مارچ کریں گے۔
سپریم کورٹ ہیٹ اسپیچ کو روکنے سے متعلق متعدد عرضیوں کی سماعت کر رہی ہے۔ اس کڑی میں ہریانہ کے نوح ضلع میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد دہلی اور این سی آر میں منعقد مظاہروں کے حوالے سے ایک عرضی پر اس نے کہا کہ پولیس کو ان جرائم کے بارے میں حساس ہونے کی ضرورت ہے۔
سپریم کورٹ نے ناگالینڈ میں بلدیاتی انتخابات میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کی آئینی شق کی عدم تعمیل پر مرکزی حکومت کی سرزنش کی اور کہا کہ وہ اس معاملے سے پلا نہیں جھاڑ سکتی۔ اس کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے اسے فعال کردار ادا کرنا ہو گا۔
ویڈیو: 11 مئی کو سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے دہلی میں اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ افسران کے تبادلے اور پوسٹنگ کااختیار دہلی حکومت کے پاس ہونا چاہیے۔
مرکزی حکومت نے 2020 میں کووڈ-19 کے دوران مرکزی ملازمین کا 18 ماہ کا مہنگائی بھتہ(ڈی اے) روک دیا تھا۔ اس کی بحالی کے بعد سے یونین واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ اب حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ ڈی اے کو روک کر بچائی گئی رقم وبائی امراض کے دوران اقتصادی سرگرمیوں میں استعمال ہوئی تھی۔ اب بقایہ رقم ادا کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔
ویڈیو: ہم جنس شادیوں کو تسلیم کرنے کی درخواستوں کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے حلف نامہ میں مرکزی حکومت نے ایسی شادیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شادی سے متعلق تمام پرسنل لااور آئینی ایکٹ صرف ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان تعلق کو تسلیم کرتے ہیں۔
ویڈیو: آر جے ڈی ایم پی منوج جھا نے بجٹ اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کی تقریر۔
وزیر مملکت سبھاش سرکار نے لوک سبھا کو بتایا کہ کیندریہ ودیالیوں میں اساتذہ کے 12099 اور غیر تدریسی عملے کے 1312 عہدے خالی ہیں۔ اسی طرح جواہر نوودیہ ودیالیوں میں اساتذہ کے 3271 اور غیر تدریسی عملے کے 1756 عہدے خالی ہیں۔
اقلیتی امور کی وزارت کے زیر انتظام مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ اسکیم کے مستحق ریسرچ اسکالروں کو مہینوں سے ان کی گرانٹ کی رقم نہیں ملنے کی وجہ سے مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کچھ طلبہ اپنی پڑھائی ترک کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔
بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی نے اخبارات میں اشتہار دے کر دعویٰ کیا ہے کہ اس کی دوائیں ٹائپ 1 ذیابیطس، تھائرائیڈ اور دمہ جیسی کئی بیماریوں کا علاج کر سکتی ہیں۔ ‘ایلوپیتھی کے ذریعے پھیلائی گئی غلط فہمیاں’ کے عنوان سے شائع ہونے والےاس اشتہار کو تمام ڈاکٹروں نے پورے طور پر گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے لوک سبھا میں بتایا کہ اقلیتی طبقے کے ریسرچ اسکالرس کو ملنے والی مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو اس تعلیمی سال سے بند کیا جا رہا ہے۔ یہ فیلو شپ یو پی اے کے دور حکومت میں سچر کمیٹی کی سفارشات کو لاگو کرنے کے لیے شروع کی گئی تھی۔
خبروں کے مطابق، اتراکھنڈ کی آیورویدک اور یونانی خدمات کے عہدیدار کی طرف سے جاری کردہ ایک خط میں رام دیو کی پتنجلی دیویہ فارمیسی سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی پانچ دواؤں کی تیاری اوران کی تشہیر بند کرے۔ اس سے پہلے بھی کورونیل سمیت کچھ دوائیوں کے بارے میں سوال اٹھ چکے ہیں۔
وزارت داخلہ کے حکام کے حوالے سے ایک میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک حالیہ انٹلی جنس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی شہروں میں ‘اربن نکسل’ نیٹ ورک موجود ہیں اور حکومت نے ان کی پہچان کرنے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔
ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا ہے کہ کووڈ کی وبا کا ریلوے کی اقتصادی حالت پر طویل مدتی اثر پڑا ہے۔ ایسی صورت حال میں بزرگ شہریوں سمیت کئی زمروں کے لیےکرایہ میں چھوٹ کادائرہ بڑھانا مناسب نہیں ہے۔ گزشتہ مئی میں ایک آر ٹی آئی میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ مارچ 2020سے دو سالوں میں ریلوے نے بزرگ شہریوں کو ٹکٹ میں رعایت نہ دے کر 1500 کروڑ روپے سے زیادہ کی اضافی آمدنی حاصل کی تھی۔
سپریم کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ بے تحاشہ گرفتاریاں نوآبادیاتی ذہنیت کی علامت ہیں۔ ملک کی جیلیں زیرسماعت قیدیوں سے بھری پڑی ہیں۔ غیر ضروری گرفتاریاں سی آر پی سی کی دفعہ 41 اور 41 (اے) کی خلاف ورزی ہیں۔ عدالت نے ضمانت کی عرضیوں کو نمٹانے کے سلسلے میں نچلی عدالتوں کی سرزنش بھی کی۔
ویڈیو: یوگا پرانایام کرنا ایک بات ہے لیکن یوگا سے کورونا کا علاج ہونے کا دعویٰ کرنا سراسر گمراہی پھیلانا ہے۔ کچھ ایسا ہی کام کھلے عام ٹی وی اسکرین پر رام دیو کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ وہ بھی اس وقت سے جب سے کورونا وائرس نے ہندستان میں دستک دی تھی۔ رام دیو کبھی کورونل کے نام پر لگاتار بھرم پھیلا رہے ہیں تو کبھی یوگا پرانایام سے بدن میں اینٹی باڈی تیاری کرنے کے دعوے کر رہے ہیں۔
میزورم کے وزیر اعلیٰ زورامتھنگا کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو میانمار سے آنے والے لوگوں کے لیے فیاضی دکھانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ایک وفد کو دہلی بھیج کر مرکزی حکومت سے میانمار کے مہاجرین کو واپس نہ بھیجنے کو لےکرخارجہ پالیسی میں تبدیلی کی درخواست کریں گے۔
کورونا کے علاج کے دعوے کے ساتھ لانچ ہوئی پتنجلی کی‘کورونل’کو وزارت آیوش سے ملے سرٹیفیکیٹ کو ڈبلیو ایچ او کی منظوری اور رام دیو کے ذریعے کورونل کو 150 سے زیادہ ممالک میں فروخت کرنے کی اجازت ملنے کا دعویٰ شک کے دائرے میں ہے۔ ساتھ ہی اس کو لےکر انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی سوال اٹھائے ہیں۔
بابا رام دیو نے گزشتہ23 جون کو‘کورونل’نام کی دوا لانچ کرتے ہوئے اس کے کووڈ 19 کے علاج میں صد فیصدکارگر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کے بعد وزارت آیوش نے دوا کےاشتہار پر روک لگاتے ہوئے کمپنی سے اس کے کلینیکل ٹرائل اور ریسرچ کی تفصیلات فراہم کرنے کو کہا تھا۔
پتنجلی آیوروید کی کورونا کٹ کو لےکر چنڈی گڑھ کی ایک عدالت میں ملاوٹی دوا بیچنے اور دھوکہ دھڑی کی مختلف دفعات میں معاملہ درج کروایا گیا ہے۔ وہیں راجستھان حکومت نے اس دوا کے ‘کلینیکل ٹرائل’ کو لےکرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اینڈ ریسرچ سے وضاحت طلب کی ہے۔
ویڈیو: بابا رام دیو کی پتنجلی آیوروید نے کووڈ 19 کے علاج میں صدفیصدمؤثر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے دوا لانچ کی ہے۔حالانکہ وزارت نے ان کے دعووں کی جانچ ہونے تک اس دوا کی تشہیراورفروخت پر روک لگادی ہے۔
پتنجلی آیوروید کی کورونا کٹ کی صداقت پرسنگین سوالات اٹھ رہے ہیں۔کمپنی نے کورونا کےصد فیصد علاج کادعویٰ کرنے والی اس دوا سے متعلق کچھ دستاویزوزارت آیوش کو سونپے ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ اس سے کووڈ 19 ٹھیک ہو جائےگا۔
اے جی آر معاملے میں سپریم کورٹ نے ووڈافون کے سوموار کو 2500 کروڑ روپے اور جمعہ تک 1000 کروڑ روپے ادا کرنے کے ساتھ ہی اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ کئے جانےکی تجویز کو ٹھکرا دیا۔
ووڈافون- آئیڈیا نے دوسری سہ ماہی میں50921 کروڑ روپے اور ایئرٹیل نے 23045 کروڑ روپے کا نقصان دکھایا ہے۔ پچھلے مہینے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کی وجہ سے کمپنیوں پر ایس یو سی اورریونیو میں سرکار کی حصے داری جیسے مدوں میں دین داری اچانک بڑھ گئی ہے۔
سپریم کورٹ نے دہلی حکومت اور ایل جی کے دائرہ اختیارات کو لے کر فیصلہ سنایا ہے، جس میں اینٹی کرپشن بیورو اور جانچ کمیشن کو مرکزی حکومت کے ماتحت رکھا گیا ہے جبکہ الیکٹرسٹی اور ریوینو محکمہ کو دہلی حکومت کے ماتحت رکھا گیا ہے۔
بات چیت کی غلط فہمی پیدا کر کے بہت کچھ حاصل کرنے کی خواہش رکھنے والے سنگھ کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ وہ اپنے گھر کا دروازہ چوڑا اور اونچا کرنے کو تیار نہیں ہے۔
اس مدعے پر سپریم کورٹ نے کہا کہ 12 ریاستی حکومتوں اور یونین ٹیریٹری ریاستوں پر ایک سے 5لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے