CJI

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: یوٹیوب)

بار ایسوسی ایشن کے  صدر نے سی جے آئی کو لکھا – عوامی تقریبات میں قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے

آل انڈیا بار ایسوسی ایشن کے صدر آدیش اگروال کا دعویٰ ہے کہ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ کی میعاد 10 نومبر کو ختم ہونے والی ہے، ایسے میں چندر چوڑ نے عدلیہ کے اندر کے سنگین خدشات کو نظر انداز کرتے ہوئے ملک بھر کے پروگراموں میں شرکت کرنے کو ترجیح دی ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: یوٹیوب/دی وائر)

فل کورٹ میٹنگ کے دوران سی جے آئی چندر چوڑ کو کئی ججوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا

خصوصی رپورٹ: رواں سال اگست میں کچھ وکیلوں کو سینئر ایڈوکیٹ کا درجہ دینے سے متعلق سپریم کورٹ کی فل کورٹ میٹنگ کے دوران چیف جسٹس چندرچوڑ کو کچھ ججوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اگست 2024 میں دہلی میں ایک پروگرام میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ سی جے آئی ڈی وائی  چندرچوڑ۔ (تصویر بہ شکریہ: پی آئی بی)

سربراہان مملکت سے ججوں کی ملاقات کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی سودا ہوا ہے: سی جے آئی چندر چوڑ

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کا کہنا ہے کہ جب بھی ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ریاستوں اور مرکز میں حکومتوں کے سربراہوں سے ملاقات کرتے ہیں تو وہ کبھی زیر التواء مقدمات پر تبادلہ خیال نہیں کرتے۔ ملاقاتیں اکثر انتظامی امور سے متعلق ہوتی ہیں۔

(تصویر بہ شکریہ: یوٹیوب/وکی پیڈیا)

تاریخ جسٹس چندر چوڑ کو کیسے یاد رکھے گی، یہ انہوں نے خود طے کر دیا ہے

ہندوستان کی تاریخ میں یہ درج کیا جائے گا کہ جب ہندوستانی سیکولرازم کی عمارت گرائی جارہی تھی تو ہمارے کئی جج صاحبان نے اس کی بنیاد کھودنے کا کام کیا تھا۔ اس میں جسٹس چندر چوڑ کا نام سرخیوں میں ہوگا۔

کوچنگ حادثے کے خلاف طالبعلموں کا احتجاج۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@UPSC_Notes)

کوچنگ میں موت کا معاملہ: ایم سی ڈی نے خود کو دی کلین چٹ؛ ہائی کورٹ کی سخت سرزنش، کہا – ذمہ داری طے کریں

ایم سی ڈی نے اپنی رپورٹ میں اپنے آپ کو پاک صاف دکھاتے ہوئے کوچنگ حادثے کے لیے نکاسی آب میں رکاوٹ سمیت کئی دیگر عوامل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ تاہم، ہائی کورٹ نے اس واقعہ کو سسٹم کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الزام تراشیوں سے قطع نظر کسی ایک کی ذمہ داری طےکی جانی چاہیے۔

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: یوٹیوب)

کوچنگ سینٹر میں موت کا معاملہ: طالبعلم کا سی جے آئی کو خط، کہا-امتحان کی تیاری کے لیے جہنم جیسی زندگی بسر کرنے کو مجبور

دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں ایک کوچنگ سینٹر کے بیسمنٹ میں پانی بھر جانے کی وجہ سے یو پی ایس سی کے تین امیدواروں کی موت کا حوالہ دیتے ہوئے ایک طالبعلم نے سی جے آئی کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صحت مند زندگی کے ساتھ تعلیم حاصل کرنا طالبعلموں کا بنیادی حق ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

سی جے آئی کو سابق ججوں کا خط عدلیہ کو ڈرانے اور دھمکانے کی وزیر اعظم کی مہم کا حصہ: کانگریس

سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے 21 ریٹائرڈ ججوں نے سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ کو لکھے ایک خط میں بعض گروپوں کی طرف سے منصوبہ بند دباؤ اور غلط جانکاری کے ذریعے عدلیہ کو کمزور کرنے کی بڑھتی ہوئی کوششوں کے بارے میں بات کی ہے۔ کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے اس بارے میں کہا کہ عدالتی آزادی کو سب سے بڑا خطرہ بی جے پی سے ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

سی جے آئی کو وکلاء کا خط لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے: آل انڈیا لائرز یونین

گزشتہ ہفتے ملک بھر سے 600 سے زیادہ وکلاء نے سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کو ایک خط لکھا تھا،جس میں ‘عدلیہ کی سالمیت’ کو لاحق خطرے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ اب آل انڈیا لائرز یونین کا کہنا ہے کہ یہ خط ان ذمہ دار وکلاء اور وکیلوں کے فورم کے خلاف ایک بے بنیاد بیان ہے جو عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔

 (تصویر بہ شکریہ: وکی پیڈیا/دی وائر)

فصیح البیانی کا مطلب راست گوئی اور ایمانداری نہیں ہے

سی جے آئی کا انٹرویو یاد دلاتا ہے کہ اپنی باتوں میں فصاحت اور بلاغت پیداکرنا ایک فن ہے اور لوگ اس میں ماہر ہوسکتے ہیں، لیکن کیا وہ ایمانداری سے بول رہے ہیں؟ چالاک مقرر اپنے لیے ایک خاص پہلو کا انتخاب کرتے ہیں یا دیے گئے پہلو کے لیے دلائل اکٹھا کرتے ہیں۔ وہ یہ کہہ کر اس ذمہ داری سے خود کو بری نہیں کر سکتے کہ یہ خیال ان کا نہیں ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ انہوں نے اپنے لیے ایک خاص پہلو کا انتخاب کیا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

اٹھارہ میڈیا آرگنائزیشن  نے سی جے آئی کو خط لکھ کر پریس کی آزادی پر حملے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا

نیوز کلک کے صحافیوں اور اس سے وابستہ افراد کے یہاں چھاپے ماری، پوچھ گچھ اور گرفتاری کے بعد ملک بھر میں صحافیوں اور میڈیا آرگنائزیشن کی اٹھارہ تنظیموں نے ملک کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کو ایک خط لکھ کر صحافیوں سے پوچھ گچھ اور فون وغیرہ ضبط کرنے کے لیے رہنما اصول تیار کرنے کی گزارش کی ہے۔

1234

کیا امت شاہ سے ٹکرانے کی سزا ملی جسٹس عقیل قریشی کو؟

ویڈیو: سپریم کورٹ کی کالجیم کی جانب سے نو ناموں کی سفارش کے بعد 31ستمبر کو تین خاتون ججوں سمیت نو نئے ججوں نے حلف لیا، جس کے بعد سپریم کورٹ میں ججوں کی مجموعی تعداد 33 ہو گئی۔ حالانکہ ہائی کورٹ کے ججوں کی سنیارٹی لسٹ میں میں دوسرے نمبر پر ہونے کے باوجود تریپورہ کے چیف جسٹس عقیل قریشی کا نام اس میں شامل نہیں کیا گیا۔ اس موضوع پر سابق جسٹس انجنا پرکاش سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

AKI 29 July 2020.00_17_57_02.Still003

کیا فرقہ وارانہ ٹوئٹس کے لیے برخاست ہوں گے سابق سی بی آئی ڈائریکٹر؟

ویڈیو: سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر اور ورکنگ آئی پی ایس افسرایم ناگیشور راؤ نے دعویٰ کیا کہ ‘خونی اسلامی حملے/اقتدار’کے بارے میں لیپا پوتی کرکےہندوستانی تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی ہے۔ اس بارے میں اتر پردیش کے سابق ڈی جی پی وکرم سنگھ سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت

برندا کرات۔(فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر / سی پی آئی (ایم))

سی پی ایم نے وزیر داخلہ کو خط لکھا، سابق سی بی آئی ڈائریکٹر کے فرقہ وارانہ ٹوئٹ پر کارروائی کی مانگ

سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر ایم ناگیشور راؤ نے پچھلے ہفتے مجاہد آزادی مولانا آزاد اور جانےمانے مسلمان ماہرین تعلیم پر تاریخ کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا الزام لگایا تھا۔ سی پی ایم کا کہنا ہے کہ راؤ کے لفظ ، زبان ،مفہوم اورمقصد دوکمیونٹی کے بیچ نفرت پھیلائیں گے۔

ایم ناگیشور راؤ/ فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

سابق سی بی آئی ڈائریکٹر بو لے، مولانا آزاد اور بائیں بازو کے اسکالروں نے تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی

سی بی آئی کےسابق ڈائریکٹرایم ناگیشور راؤ فائر سروس،سول ڈیفنس اینڈ ہوم گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل ہیں۔ گزشتہ سنیچرکوانہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ آزادی کے بعد کے30 سالوں میں سرکار نے لیفٹ اور اقلیتوں کے مفادوالے اسکالر اور اکیڈمک دنیا کے لوگوں کو بڑھنے دیا اور ہندو نیشنلسٹ اسکالروں کو سائیڈلائن کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، فوٹو بہ شکریہ:Increasing Diversity by Increasing Access

جج قانون سے اوپر نہیں ہیں، عدالتی تقرری کا عمل شفاف ہونا چاہیے: جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ

جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ ایسا کرنے سے تقرری کے عمل میں لوگوں کا اعتماد بڑھے‌گا اور فیصلے لینے میں عدلیہ اور حکومت کی تمام سطحوں پر بلند سطح کی شفافیت اور جوابدہی طے ہو سکے‌گی۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

آر ٹی آئی کے دائرے میں آیا سی جے آئی دفتر، سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو صحیح  ٹھہرایا

دہلی ہائی کورٹ نے سال 2010 میں اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ کی اس دلیل کو خارج کر دیا تھا کہ سی جے آئی دفتر کو آر ٹی آئی کے دائرے میں لائے جانے سے عدلیہ کی آزادی متاثرہوگی۔

ناگیشور راؤ/ فوٹو: پی ٹی آئی

ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کا عبوری ڈائریکٹر بنانے کے معاملے میں دخل دینے سے سپریم کورٹ کا انکار

جسٹس ارون مشرا اور جسٹس نوین سنگھ کی بنچ نے کہا کہ نئے سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری ہو جانے کی وجہ سے وہ اس معاملے میں کوئی دخل نہیں دیں گے۔ اس کے علاوہ بنچ نے تقرری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کرنے سے بھی انکار کر دیا۔

PTI5_14_2018_000192B

چیف جسٹس کے بعد اب جسٹس سیکری نے بھی ناگیشور راؤ معاملے کی شنوائی سے خود کو الگ کیا

ایم ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کا عبوری ڈائریکٹر بنائے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں پی آئی ایل دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے وکیل دشینت دوے سے جسٹس سیکری نے کہا ، برائے مہربانی میری حالت کو سمجھیے ۔ میں یہ معاملہ نہیں سن سکتاہوں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر ناگیشور راؤ پر شنوائی سے الگ ہوئے چیف جسٹس رنجن گگوئی

چیف جسٹس نے بتایا کہ وہ نئے سی بی آئی ڈائریکٹر کی تقرری کے لیے 24 جنوری 2019 کو اعلیٰ سطحی کمیٹی کی میٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں، اس لیے وہ اس معاملے میں شنوائی کے لیے بنچ کا حصہ نہیں ہو سکتے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

یو پی: مبینہ انکاؤنٹر معاملہ میں سپریم کورٹ شنوائی کے لیے تیار

پیپلس یونین فار سول لبرٹیز نے پی آئی ایل دائر کر کے مانگ کی ہے کہ اتر پردیش میں پولیس کے ذریعے کئے گئے انکاؤنٹر اور اس میں مارے گئے لوگوں کی سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کے ذریعے تفتیش کرائی جانی چاہیے۔ کورٹ نے یوگی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے ۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

چیف جسٹس ہی ماسٹر آف روسٹر، اس میں کوئی شک نہیں : سپریم کورٹ

چیف جسٹس کے ذریعے معاملوں کے مختص پر سابق وزیر قانون شانتی بھوشن کی عرضی پر جواب دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ سی جے آئی کا رول ہم منصبوں کے درمیان سربراہ کا ہوتا ہے، ان کو مختلف بنچ کو معاملے باٹنے کاخصوصی اختیار ہوتا ہے۔

Ep 31 HBB

ہم بھی بھارت : چیف جسٹس کو بر طرف کیے جانے کی تجویز

ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کو بر طرف کیے جانے کی اپوزیشن کی تجویز اور اس کو خارج کیے جانے پر سینئر صحافی ونود شرما اور سابق سالیسٹر جنرل وکا س سنگھ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت