Election

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@jkpdp1)

جموں و کشمیر: پی ڈی پی کا اب تک کا سب سے خراب مظاہرہ، التجا مفتی بھی شکست سے دو چار

غیر منقسم جموں و کشمیر میں ایک دہائی قبل ہوئے اسمبلی انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرنے والی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی موجودہ انتخابات میں دوہرے ہندسے کو بھی چھونے میں کامیاب نہیں ہوپائی۔

(بائیں سے)بھیوانی ضلع کے ایک کسان، اچینا گاؤں کی ایک شہید یادگار اور ونیش پھوگاٹ (تصویر: دیپک گوسوامی اور انکت راج/ دی وائر )

ہریانہ انتخابات: کتنا مضبوط ہے جوان، کسان اور پہلوان فیکٹر؟

فوج میں جوانوں کی قلیل مدتی بھرتی کے لیے لائی گئی ‘اگنی پتھ’ اسکیم، دہلی کی سرحدوں پر اپنے مطالبات پر ڈٹے کسان اور راجدھانی میں ہی پولیس کے ذریعے گھسیٹے گئے پہلوانوں کے معاملے ہریانہ کے موجودہ اسمبلی انتخابات پر شدید طور پر اثر انداز ہوتے نظر آ رہے ہیں۔

الہ آباد میں پبلک سروس کمیشن کے سامنے طالبعلموں کا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: Twitter/@Abhijeetdabangg)

یوپی: مقابلہ جاتی امتحانات میں پیپر لیک اور بھرتیوں میں دھاندلی کے واقعات نوجوانوں سے ان کے خواب چھین رہے ہیں

اتر پردیش میں پولیس کانسٹبل بھرتی کا پیپر لیک ہونے اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے سبب نوجوانوں کا غصہ ساتویں آسمان پر ہے۔ بھرتی امتحانات میں بے ضابطگیوں اور دھاندلی کے واقعات کے پیش نظر نوجوان اکثر سڑکوں پر جدوجہد کرتے نظر آتے ہیں، وہیں بھرتیوں کا طویل انتظار بھی ان کے مستقبل کو اندھیروں میں دھکیل رہا ہے۔

فروری 2024 میں الہ آباد میں پبلک سروس کمیشن کے سامنے طالبعلموں کا مظاہرہ۔ (بہ شکریہ: ایکس)

اتر پردیش: پیپر لیک کی سیاہ تاریخ، نوجوانوں میں غصہ، بولے – راشن نہیں، روزگار چاہیے

اتر پردیش میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے کوئی سال ایسا نہیں گزرا جس میں مقابلہ جاتی امتحانات کے پیپر لیک نہ ہوئے ہوں۔ اس کی شروعات 2017 میں یوپی پولیس کانسٹبل اگزام کے پیپر لیک سے ہوئی تھی، جس میں 1.20 لاکھ درخواست دہندگان نے شرکت کی تھی۔

علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ: Screengrab via UNDP Pakistan Election Jingle/YouTube/UNDP in Pakistan

پاکستانی انتخابات کا پھیکا پن اور ہندوستان

ہندوستان کا صحافی اس وقت ایودھیا میں بھگوان رام کے ساتھ مصروف ہے۔ اس کو اب حکمران جماعت کے ایجنڈے کو چلانے اور اقتدار میں حکومت کے بجائے اپوزیشن سے سوال کرنے سے ہی فرصت نہیں ملتی ہے، تو کیسے پڑوسی کا حال دریافت کرنے پہنچ جائے گا۔

کارگل شہر۔ (تصویر بہ شکریہ: Narender9/CC BY-SA 2.0/Files)

آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کارگل میں ہوئے پہلے انتخاب میں نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد نے جیت درج کی

لداخ آٹونومس ہل ڈیولپمنٹ کونسل (کارگل) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے 26 میں سے 22 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ انتخابی نتائج کو بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے بارے میں کیے گئے فیصلوں اور اس کے نتیجے میں خطے میں نافذ کی گئی پالیسیوں کے ردعمل کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

maxresdefault-3-1

کرناٹک الیکشن سروے: بی جے پی کو کیوں جتانا نہیں چاہتی عوام؟

ویڈیو: کرناٹک اسمبلی انتخابات سے پہلے کچھ سروے میں بی جے پی کو نقصان ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ سیاسی مبصرین اور صحافیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ بی جے پی کو حکومت مخالف لہر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سلسلے میں سیاسی مبصر اور سماجی کارکن یوگیندر یادو سے بات چیت۔

راہل گاندھی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

مہاراشٹر: ساورکر کے خلاف ریمارکس پر راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج

بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے اکولہ ضلع میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ساورکر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے برطانوی حکمرانوں کی مدد کی اور خوف کی وجہ سے انہیں رحم کی درخواست لکھی۔ اس طرح اس نے مہاتما گاندھی، سردار پٹیل، جواہر لعل نہرو اور آزادی کی جدوجہد سے وابستہ دیگر لیڈروں کے ساتھ دغا بازی کی۔

راہل گاندھی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

سوشل میڈیا کمپنیاں کسی بھی پارٹی کو الیکشن میں جیت دلوا سکتی ہیں: راہل گاندھی

مہاراشٹر کے واشم شہر میں ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے دوران راہل گاندھی نے سوشل میڈیا کمپنیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھلے ہی ای وی ایم محفوظ ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے ہندوستانی انتخابات میں دھاندلی ہو سکتی ہے۔

کرپال پرمار۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

ہماچل: بی جے پی کے باغی کو انتخاب سے ہٹنے کے لیے کہنے کا پی ایم مودی کا مبینہ ویڈیو وائرل

ہماچل پردیش کے کانگڑا ضلع کی فتح پور اسمبلی سیٹ پر بی جے پی کے سابق راجیہ سبھا ایم پی کرپال پرمار پارٹی کے خلاف بغاوت کرکے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ایک وائرل ویڈیو کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ خود وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں فون کر کے انتخابی میدان سے پیچھے ہٹنے کے لیے دباؤ بنایا ہے۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

بی جے پی نے اس سال پانچ ریاستوں کے انتخابات میں 344 کروڑ روپے خرچ کیے، 2017 سے 58 فیصد زیادہ

الیکشن کمیشن کو دی گئی انتخابی اخراجات کی تفصیلات میں بی جے پی نے بتایا ہے کہ اس سال پانچ ریاستوں کے انتخابات میں اس نے 344.27 کروڑ روپے خرچ کیے، جبکہ پارٹی نے پانچ سال پہلے انہی ریاستوں میں 218.26 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔ تاہم، کانگریس نے بھی ان ریاستوں میں 2017 کے مقابلے 80 فیصد زیادہ 194.80 کروڑ روپے خرچ کیے۔

(فوٹو بہ شکریہ: پی ٹی آئی)

بدعنوانی کی جڑ: الیکشن میں ہوشربا اخراجات

سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019کے انتخابات میں ہندوستان میں سیاسی پارٹیوں اور الیکشن کمیشن نے کل ملا کر 600بلین روپے خرچ کیے۔ جس میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 270بلین روپے خرچ کیے۔ یعنی فی ووٹر 700روپے خرچ کیے گئے ہیں اور ایک پارلیامانی حلقہ میں 100کروڑ یعنی ایک بلین روپے خرچ کیے گئے۔ تقریباً200بلین روپے ووٹروں میں بانٹے گئے، 250بلین روپے پبلسٹی پر خرچ کیے گئے اور 50بلین روپے لاجسکٹکس وغیرہ پر خرچ کیے گئے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے انتخابات کے تئیں سرینگر میں عدم دلچسپی کیوں؟

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں فی الوقت انتخابی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ 724 امیدوار 25 جولائی کو 45 انتخابی حلقوں میں قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ ان میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے 33حلقوں سے 602 امیدوارجبکہ مہاجرین مقیم پاکستان کے 12 انتخابی حلقوں سے 122 امیدوار میدان میں ہیں۔

بنجامن نیتن یاہو، فوٹو : پی ٹی آئی

کیا نیتن یاہو دوبارہ الیکشن میں قسمت آزمائی کریں گے یا اسلام پسند جماعت کے ساتھ معاہدہ کریں گے؟

چونکہ 120رکنی ایوان میں کسی بھی اتحاد کو اکثر یت حاصل نہیں ہوئی ہے، اس لیے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو یا ان کے مخالف خیمہ کے لیے ان عرب پارٹیوں کی حمایت حاصل کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

سال 2016 سے 2020 کے بیچ پارٹی بدلنے والے لگ بھگ 45 فیصدی ایم ایل اے بی جے پی میں شامل: اے ڈی آر

انتخابی اصلاحات کی سمت میں کام کرنے والی تنظیم ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹکٹ ریفارمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2016 سے 2020 کے دوران ہوئے انتخابات میں کانگریس کے 170ایم ایل اے دوسری پارٹیوں میں شامل ہوئے جبکہ بی جے پی کے صرف 18ایم ایل اے نے دوسری پارٹیوں کا دامن تھاما۔

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

لوک سبھا انتخاب میں تشہیر پر بی جے پی نے کیا سب سے زیادہ  خرچ: اےڈی آر

انتخابی اصلاحات سے متعلق ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک رفارمس کی رپورٹ کے مطابق، بی جے پی نے انتخاب میں 1141.72 کروڑ روپے خرچ کیے، وہیں کانگریس نے لوک سبھا انتخاب میں 626.36 کروڑ روپے خرچ کیے۔

2901 Burari Village Delhi Election.00_14_37_20.Still003

دہلی اسمبلی انتخاب: براڑی کی عوام نے کہا-جس نے ہمارے لیے کام کیا، اس کو دیں گے ووٹ

ویڈیو: دہلی کے براڑی اسمبلی حلقہ سے عام آدمی پارٹی کے سنجیو جھا، بی جے پی-جے ڈی یو اتحاد کے شیلندر کمار اور کانگریس-آرجے ڈی اتحاد کے پرمود تیاگی انتخابی میدان میں ہیں ۔ یہاں کے رائے دہندگان نے ریاست اور مرکزکی اسکیموں کے علاوہ شہریت قانون پر اپنی رائے دی۔

Ritu Chandni 28 Janaury.00_16_43_08.Still002

دہلی اسمبلی انتخاب: کیا بدل پا ئے گی چاندنی چوک کی صورت؟

ویڈیو: دہلی کا دل کہے جانے والے چاندنی چوک میں اہم مقابلہ کانگریس کی امیدوار الکا لامبا ، عام آدمی پارٹی کے امیدوار پرہلا د سنگھ ساہنی اور بی جےپی کے امیدوار سمن کمار گپتا کے بیچ ہے ۔ یہاں کے مدعوں پر ریتو تومر نے لوگوں سے بات چیت کی۔

فوٹو: پی ٹی  آئی

جھارکھنڈ : کیا اسمبلی انتخاب کے نتائج سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ریفرنڈم ہے؟

سال 2000 میں جھارکھنڈ رکی تشکیل کے بعد یہ پہلاانتخاب ہے جب کسی غیربی جے پی اتحاد کو واضح اکثریت ملی ہے۔ ایسے میں بڑا سوال یہ ہے کہ کیا جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت والا اتحاد ایک مستقل حکومت دے پائے‌گا؟

ہیمنت سورین، فوٹو: پی ٹی آئی

جھارکھنڈ کے مفاد کے خلاف رہا تو شہریت قانون اور این آر سی کو نافذ نہیں کریں گے: ہیمنت سورین

جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنما ہیمنت سورین نے منگل کی رات کو گورنر دروپدی مرمو سے ملاقات کرکے سرکار بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔ 29 دسمبر کو لیں گے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف۔

فوٹو: پی ٹی آئی /دی وائر

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: جہاں بھی وزیر اعظم مودی اور امت شاہ نے کی ریلی، وہاں ہار گئی بی جے پی

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی ووٹروں کو متاثر نہیں کر پائے ۔ انہوں نے ایک اسمبلی حلقہ میں کہا تھا کہ ، اگر کوئی عرفا ن انصاری یہاں سے جیتے گا تو رام مندر کیسے بنے گا۔ اس سیٹ پر بی جے پی کو 40000 ووٹ سے ہار کا سامنا کرنا پڑا۔

80421149_1014653638914093_3779477229415694336_n

میڈیا بول: جھارکھنڈ کا سچ، این آر سی اور مودی کا جھوٹ

ویڈیو:اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی لگاتار شکست اور 22 دسمبر کو رام لیلا میدان میں این آر سی کو لے کر پی ایم مودی کے بیان پر دی وائر کی بیورو چیف سنگیتا بروآ پیشاروتی، سینئر صحافی قربان علی اور سینئر صحافی مہیندر یادو کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔

فوٹو: دی وائر

جھارکھنڈ انتخابات نتائج: کانگریس-جھارکھنڈ مکتی مورچہ اتحاد نے بنائی بڑھت، بی جے پی پیچھے

الیکشن کمیشن کے مطابق، شروعاتی رجحانوں میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ-کانگریس- راشٹریہ جنتا دل کا اتحاد 39 سیٹوں پر آگے چل رہا ہے جبکہ بی جے پی کو 31سیٹوں پر بڑھت حاصل ہے۔ ریاست میں حکومت بنانے کے لیے کسی پارٹی یا اتحاد کو 41 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

(علامتی فوٹو: پی ٹی آئی)

معذور اور 80 سال سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ڈال سکیں‌ گے ووٹ

الیکشن کمیشن کی سفارش پر وزارت قانون نے 22 اکتوبر کو اس فیصلے کو نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ موجودہ نظام میں ، صرف فوجی ، سی آر پی ایف اور بیرون ملک کام کرنے والے سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ الیکشن ڈیوٹی میں تعینات ملازمین کو ہی پوسٹل بیلٹ سے حق رائے دہی حاصل ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

عدالت نے پوچھا-کیا الیکشن کمیشن کے پاس پارٹیوں کو ملنے والے فنڈ اوراخراجات کے انکشاف  کی طاقت نہیں ہے

دہلی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حلف نامہ دائر کرکے یہ بتانے کو کہا ہے کہ اس کے پاس سیاسی پارٹیوں کے اخراجات کے انکشاف کے لیےاور اس کی ریگولیٹری کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے کیا اختیارات اور قوت ہیں اور اگر ان باتوں کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو کیا اقدام کیے جاسکتے ہیں۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا ملک کی سیاست ہمیشہ اسی طرح لوٹ کھسوٹ والی رہی ہے؟

ملک میں ارب پتیوں کی تیزی سے بڑھتی تعداد کے درمیان آپ روتے رہیے کہ سیاست کا زوال ہو گیا ہے اور اب وہ سماجی خدمت یا ملک کی خدمت کا ذریعہ نہیں رہی،ان اکثریت والوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ انہوں نے اس حالت کو سماجی و ثقافتی پہچان بھی دلا دی ہے۔

فوٹو: رائٹرس

ایس بی آئی کا الیکشن بانڈ سے چندہ پانے والی سیاسی پارٹیوں کی جانکاری دینے سے انکار: آر ٹی آئی

بینک نے مانگی گئی جانکاری کو متعلقہ لوگوں کے بارے میں ذاتی جانکاری بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اطلاعات اس کے پاس ‘ دوسروں کی امانت’ کے تحت رکھی گئی ہیں اور قانون میں اس طرح کی جانکاری نہ دینے کی چھوٹ ہے۔ بینک نے جو بیورا دیا ہے اس کے مطابق مارچ 2018 میں اس نے 222 کروڑ روپے کی قیمت سے زیادہ کے انتخابی بانڈ بیچے۔