فوج میں جوانوں کی قلیل مدتی بھرتی کے لیے لائی گئی ‘اگنی پتھ’ اسکیم، دہلی کی سرحدوں پر اپنے مطالبات پر ڈٹے کسان اور راجدھانی میں ہی پولیس کے ذریعے گھسیٹے گئے پہلوانوں کے معاملے ہریانہ کے موجودہ اسمبلی انتخابات پر شدید طور پر اثر انداز ہوتے نظر آ رہے ہیں۔
سنیوکت کسان مورچہ اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے فروری میں ہوئے ‘دہلی چلو’ احتجاجی مظاہرہ کے دوران ہریانہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار تین کسانوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کسان 17 اپریل سے پٹیالہ کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھے ہوئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وہ اس مطالبے کو لے کر پنجاب اور ہریانہ میں بی جے پی رہنماؤں کی رہائش گاہوں کا گھیراؤ کریں گے۔
ویڈیو: مہاراشٹر کے ودربھ علاقے میں امراوتی لوک سبھا سیٹ پر کسان مودی حکومت سے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سالوں سے انہیں اپنی فصلوں کی مناسب قیمت نہیں ملی۔ امراوتی کے آس پاس کے اضلاع میں سویا بین، کپاس، باجرا، چنا اور گیہوں کی پیداوار ہوتی ہے۔ کسانوں کی خودکشی بھی یہاں ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ان موضوعات پر کسانوں سے بات چیت۔
کسان یونینوں کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریاست کے مختلف گاؤں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ان میں سے کئی پوسٹر نوجوان کسان شبھ کرن سنگھ کو معنون ہیں، جن کی فروری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔
ویڈیو: کسان اس وقت اپنی فصلوں کی زیادہ سے زیادہ قیمت کے لیے احتجاج نہیں کر رہے ہیں بلکہ حکومت سے ایسے نظام کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں اپنی محنت کی واجب قیمت مل جائے۔ کسانوں کے احتجاج اور ان کے مطالبات پر روشنی ڈال رہے ہیں دی وائر کےاجئے کمار۔
ویڈیو: ایلون مسک کی ملکیت والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) نے انکشاف کیا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے کچھ ایکس اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔ وہ ضرور اس پر عمل کریں گے، لیکن اس سے اتفاق نہیں رکھتے۔ اس حکم کو دیکھتے ہوئے کسانوں کی تحریک پر بات کر رہے ہیں دی وائر کے اجئے کمار۔
مرکزی حکومت نے حال ہی میں زرعی سائنسداں ایم ایس سوامی ناتھن کو ‘بھارت رتن’ دینے کا اعلان کیا ہے، اس حوالے سے منعقد ایک تقریب میں ان کی بیٹی مدھورا سوامی ناتھن نے کہا کہ اگر ہمیں ایم ایس سوامی ناتھن کا احترام کرنا ہے تو کسانوں کو اپنے ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔
کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے ‘بھارت جوڑو نیایے یاترا’ کے دوران اعلان کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد اقتدار میں آنے پر ان کی پارٹی نے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی گارنٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہیں، بی جے پی نے کہا ہے کہ مودی حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے کسانوں کے تئیں اپنی وابستگی اور عزم پرقائم ہے۔
کرناٹک کے ہبلی کے کسان رہنما کسانوں کے احتجاج میں شامل ہونے کے لیے مدھیہ پردیش کے راستے دہلی جا رہے تھے، لیکن جب وہ بھوپال ریلوے اسٹیشن پر اترے تو پولیس نے انھیں گرفتار کر لیا۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ اس فعل کے پیچھے مجرمانہ ذہن وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکز کی بی جے پی حکومت کا ہے۔
ویڈیو: مختلف کسان تنظیموں کی طرف سے ‘دلی چلو’ کی کال سے پہلےدہلی پولیس کی طرف سے دارالحکومت کے علاقے کی سرحدوں پر ناکہ بندی اور پوری دہلی میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
مرکزی وزراء کے ساتھ ناکام میٹنگ کے بعد سنیکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور سنگھرش سمیتی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی گارنٹی، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری اور کسانوں کے قرض کی معافی سمیت دیگر مطالبات کو لے کر کسانوں کے احتجاج کے دوسرے مرحلے کی قیادت کر رہے ہیں۔
گزشتہ 31 جولائی کو نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد سے کسانوں نے ہریانہ میں فرقہ پرستی کا مقابلہ کرنے کے لیےعلاقے میں تین بڑی بیٹھکیں کی ہیں۔ اس کے علاوہ کھاپ پنچایتوں کی اسی طرح کی 20 سے زیادہ بیٹھکیں ہو چکی ہیں۔ کسانوں کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ لوگ آئندہ ریاستی اور پارلیامانی انتخابات سے قبل ‘پولرائزیشن کو روکنے’کے لیے متحد’ ہوگئے ہیں۔
ویڈیو: ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی کاہندوستان میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ٹوئٹر پر دباؤ ڈالنے کا دعویٰ اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ مودی حکومت نے میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کو بھی کنٹرول کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔
کسانوں کے احتجاج کے دوران ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی کے دعووں کو مرکزی حکومت نے جھوٹا قرار دیا ہے۔ اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق آئی ٹی وزیر کپل سبل نے کہا کہ ڈورسی کے پاس جھوٹ بولنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، لیکن بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے پاس ایسا کرنے کی ‘ہر وجہ’ تھی۔
ویڈیو: ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق سی ای او جیک ڈورسی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں ہندوستانی حکومت کی جانب سے ٹوئٹر کو بند کرنے اور ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارنے کی دھمکیاں ملی تھیں۔ کانگریس کے میڈیا اینڈ پبلسٹی سیل کے صدر پون کھیڑا نے اس پر کہا کہ مودی حکومت فری اسپیچ کے لیے خطرہ ہے۔
ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق مالک جیک ڈورسی نے کہا ہے کہ اس سوشل پلیٹ فارم کو ہندوستانی حکومت کی جانب سے کسانوں کی تحریک کو کور کرنے اور حکومت پر تنقید کرنے والے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کے لیے ‘متعدد درخواستیں’ موصول ہوئی تھیں۔
تین متنازعہ زرعی قوانین کوردکرنے کے لیے ایک سال سے زیادہ عرصے تک دہلی میں تحریک چلانے والے سنیوکت کسان مورچہ کی طرف سے رام لیلا میدان میں ایک مہاپنچایت کا انعقاد کیا گیا۔ مورچہ نے ان قوانین کو رد کرنے اور تحریک کے خاتمے کے دوران ایم ایس پی پر قانونی گارنٹی کے علاوہ مرکزکی جانب سے کیے گئے دیگر وعدوں کو پورا کرنے کو کہا ہے۔
ویڈیو: کرشی کی بات پروگرام کے اس ایپی سوڈ میں زراعت اور اشیائے خوردنی کی پالیسی کے ماہر دیویندر شرما ربیع کی فصل اور مختلف فصلوں کی گرتی ہوئی قیمتوں کے بارے میں جانکاری دے رہے ہیں۔ اس سیزن میں کئی فصلوں کی پیداوار اوسط سے زیادہ رہی ہے جس کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں گراوٹ آئی ہیں۔
ویڈیو: مہاراشٹر کے پیاز پیدا کرنے والے کسان کس حال سے گزر رہے ہیں اور کس طرح ان کے مسائل حکومتی غفلت کا شکار ہیں، بتا رہے ہیں اتل ہووالے۔
بک ریویو: تحریک کے ساتھ ہی تحریکوں کو دستاویزی پیرہن عطا کرنا ایک اہم اور ذمہ دارانہ کام ہے۔ صحافی مندیپ پنیا نے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کے سفر کو تخلیقی انداز میں حقائق کے ساتھ پیش کرکے اس سمت میں کوشش کی ہے۔
راجستھان یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں میگھالیہ کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں کہا کہ اقتدار آتا جاتا رہتا ہے۔ اندرا گاندھی کا اقتدار بھی چلا گیا جبکہ لوگ کہتے تھے کہ انہیں کوئی نہیں ہٹا سکتا۔ ایک دن آپ بھی چلے جائیں گے، اس لیے حالات کو اتنا بھی خراب نہ کریں کہ اس کو بہتر نہ کیاجاسکے۔
ویڈیو: لکھیم پور کھیری واقعے کے ایک سال پورے ہونے پر راکیش ٹکیت وہاں پہنچے تھے۔ ٹکیت نے حکومت کو کسان مخالف اور غریب مخالف بتایا، ساتھ ہی متاثرہ خاندانوں کو درپیش چیلنجز، مہنگائی، ایم ایس پی اور چارے کی قلت جیسے موضوعات پر دی وائر کے لیے اندر شیکھر سنگھ سےبات کی۔
گزشتہ سال 3 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیہ گاؤں میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ہوئے تشدد میں چار کسانوں سمیت آٹھ افراد مارے گئے تھے۔ اس معاملے میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا ‘ٹینی’ کے بیٹے آشیش مشراکلیدی ملزم ہیں۔
ٹوئٹر نے کرناٹک ہائی کورٹ میں بتایا کہ حکومت نے اسےکسی ایک ٹوئٹ کی بنیاد پر پورے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کو کہا تھا، حالانکہ آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 69 (اے) پورے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ اس کی دفعہ کے تحت صرف کسی خاص انفارمیشن یا ٹوئٹ کو بلاک کرنے کی اجازت ہے۔
لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں اپنے بیٹے کی مبینہ شمولیت کے سلسلے میں مسلسل تنقید کی زد پر رہے مرکزی وزیر اجئے مشرا ‘ٹینی’ ایک ویڈیو میں بالواسطہ طور پر احتجاج کرنے والے کسانوں کے بارے میں یہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ تیز رفتار گاڑی پر کئی بار کتے بھونکا کرتے ہیں، وہ گاڑی کے پیچھے دوڑنے لگتے ہیں ، یہ ان کی فطرت ہے۔
چھبیس جنوری 2021 کو نئی دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کے دوران احتجاج کررہے ایک شخص کی موت سے متعلق رپورٹ کے سلسلے میں دی وائر، اس کے مدیر سدھارتھ وردراجن اور رپورٹر عصمت آرا کے خلاف یوپی پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ خبرمیں کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں تھی۔
سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کو چیلنج کرنے پر بینک آف مہاراشٹرا کی سرزنش کی اور بینک کو کسانوں کے ایک مشت تصفیہ (اوٹی ایس ) تجویز کو قبول کرنے اور انہیں سینکشن لیٹر جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔
پچھلے کئی سالوں سے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے پاکستان کے لیے پانی ایک اہم ایشو کی صورت اختیار کر گیا ہے، مگر جھیل ولر کی صحت کے حوالے سے کبھی بھی دونوں ممالک نے کوئی سرگرمی نہیں دکھائی ہے۔ ہندوستان کے لیے شاید اس کی اتنی اقتصادی اہمیت نہیں ہے، مگر پاکستانی زراعت اور پن بجلی کے لیے اس کی حیثیت شہ رگ سے بھی زیادہ ہے۔
گزشتہ سال 3 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیہ گاؤں میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ہوئے تشدد میں چار کسانوں سمیت آٹھ افراد مارے گئے تھے۔ اس معاملے میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا ‘ٹینی’ کے بیٹے آشیش مشرا کو 9 اکتوبر 2021 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے انہیں 10 فروری کو ضمانت دی تھی۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا ‘ٹینی’ اور دیگر کے خلاف لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیہ پولیس اسٹیشن میں ایک 24 سالہ نوجوان کے قتل کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ وہیں مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا پر گزشتہ سال ضلع میں تشدد کے دوران چار کسانوں اور ایک صحافی کو ایس یو وی سے کچل کر ہلاک کردینے کا الزام ہے۔
کرمنل پروسیجر (آئیڈنٹٹی) بل 2022 کی منظوری کے بعد کسی بھی مجرم یا ملزم کی شناخت کے لیے اس کے بایولاجیکل سیمپل، فنگر پرنٹس، پیروں کے نشان اور دیگر ضروری نمونے لینے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس ڈیٹا کو 75 سال تک محفوظ رکھا جاسکےگا۔
راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کووڈ-19مہاماری کے دوران پہلے سال یعنی سال 2020 میں بے روزگار لوگوں کے بیچ خودکشی کی سب سے زیادہ تعداد دیکھی گئی اور گزشتہ چند سالوں میں پہلی بار یہ تعداد 3000 سے تجاوز کر گئی۔
ویڈیو: گزشتہ سال 20 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دہلی کے کسانوں سے وعدہ کیا تھا کہ اگر ان کی کھیتی کی زمین برباد ہو جاتی ہے تو وہ انہیں 50000 روپے فی ہیکٹر کی شرح سے معاوضہ دیں گے۔ مہینوں بعد بھی اس رپورٹ کی اشاعت تک کسانوں کو معاوضہ نہیں ملا ہے۔
ویڈیو: راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کےچیف جینت چودھری کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں روزگار مانگنے پر نوجوانوں کو پیٹا گیا۔ دہلی کے غازی پور بارڈر پر کسانوں کی توہین کی گئی۔ اتر پردیش اسمبلی انتخاب کو لے کرجینت چودھری سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
لکھیم پورکھیری تشدد معاملےمیں درج دوسری ایف آئی آر کے تحت گرفتار کیے گئے سات کسانوں میں سے پولیس نے چار- وچتر سنگھ، گرویندر سنگھ، کمل جیت سنگھ اور گرپریت سنگھ کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ چار کسانوں پر الزام ہے کہ انہوں نے بی جے پی کے دو مقامی لیڈروں اور وزیر مملکت اجئے مشرا کی گاڑی کے ڈرائیور کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔
ویڈیو: پنجاب میں اسمبلی انتخاب کےقریب آتے ہی کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس کے پرانے ‘پنجاب ماڈل’اروند کیجریوال اور وزیر اعظم مودی کی ریلی سمیت مختلف موضوعات پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت کی۔
پنجاب میں مبینہ سکیورٹی کوتاہی کی ضرور جانچ ہونی چاہیے،لیکن یہ وزیراعظم کے حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ایس پی جی کے سابق عہدیداروں کا کہنا ہےکہ حتمی فیصلہ صرف نریندر مودی ہی لیتے ہیں اور اکثر طے شدہ امورکو انگوٹھا دکھاتےدیتے ہیں۔
وزیر اعظم کی خوبی یہ ہے کہ وہ جب بھی کسی ناخوشگوار صورتحال کا سامناکرتے ہیں تو کسی نہ کسی طرح ان کی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ جب سے وہ وزیر اعلیٰ ہوئےتب سے اب تک کچھ وقت کے بعد ان کے قتل کی سازش کی کہانی کہی جانے لگتی ہے۔ لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے، لیکن کچھ ثابت نہیں ہوتا۔ پھر ایک دن ایک نئے خطرے کی کہانی سامنے آجاتی ہے۔
جس طرح سے وزیر اعظم خود اور ان کی پارٹی سکیورٹی میں کوتاہی کو اسی لمحے سےسنسنی خیز بنا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سے صاف ہے کہ وہ اس واقعہ کی سنگینی کے بارے میں کم اور ممکنہ انتخابی فائدے کے بارے میں زیادہ سنجیدہ ہیں۔
پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں کوتاہی کےخلاف دھنباد میں احتجاج کر رہےبی جے پی کے کارکنوں نے مبینہ طور پر وزیر اعظم اور بی جے پی کے جھارکھنڈ ریاستی صدر کو نا زیبا کلمات کہنےکے الزام میں ذہنی طور پر معذور ایک مسلمان کی پٹائی کی تھی۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔