ویڈیو: گزشتہ دس سالوں میں ملک کی سیاست کے ساتھ ہی ہندی سنیما میں بھی اہم تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ جہاں ایک خاص قسم کے سنیما کو آسانی سے فنڈنگ وغیرہ مل رہی ہے، وہیں انڈسٹری کے بہت سے باصلاحیت لوگوں، خصوصی طور پر وہ لوگ جو بی جے پی کے نظریے سے اتفاق نہیں رکھتے، مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس بارے میں اداکار سشانت سنگھ سے بات کر رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج۔
شاہ رخ خان بھلے ہی کہیں کہ ان کی دلچسپی صرف ‘انٹرٹین’ کرنے میں ہے، لیکن ان کی حالیہ فلموں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ انٹرٹینمنٹ کے ساتھ کوئی نہ کوئی پیغام دینے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔
شاہ رخ خان کی فلم ‘جوان’ کا واضح سیاسی پیغام یہ ہے کہ جمہوریت کو ‘فعال شہریوں’ کی مسلسل نگرانی سے الگ کر کے سیاستدانوں کے بھروسے نہیں چھوڑا جا سکتا۔
‘آدی پرش’ نہ صرف بیہودگی سے بنائی گئی فلم ہے، بلکہ اس نے ہر طرح کے لوگوں کو ناراض بھی کیا ہے۔
ویڈیو: کووڈ،اچانک ملک میں نافذکیے گئے لاک ڈاؤن اور اس دوران حاشیے کے لوگوں کودرپیش مشکلات انوبھو سنہا کی نئی فلم ‘بھیڑ’ کا موضوع ہیں۔ اس بارے میں ان سے اور فلم کی ٹیم سے بات چیت۔
ویڈیو: آنکھوں دیکھی، دم لگا کے ہیشہ اور لال سنگھ چڈھا جیسی فلموں کے ساتھ–ساتھ پنچایت، مرزا پور اور برید: ان ٹو دی شیڈو زجیسی ویب سیریز میں اپنی اداکاری کا جوہر دکھا چکےاداکار شری کانت ورماسے ان کی زندگی، تھیٹر، ریڈیو، سنیما اوراوٹی ٹی پر ان کے تجربات اور سفر کے بارے میں بات چیت۔
سنجے چوہان نے ‘صاحب بیوی اور گینگسٹر’، ‘دھوپ’، ‘ سلام انڈیا’، ‘رائٹ یا رانگ’، ‘میں نے گاندھی کو نہیں مارا’ اور ‘آئی ایم کلام’ جیسی فلموں کے لیے رائٹنگ کا کام کیا تھا۔ انہوں نے 2003 میں ریلیز ہونے والی سدھیر مشرا کی ہٹ فلم ‘ہزاروں خواہشیں ایسی’ کے مکالمے بھی لکھے تھے۔
تھیٹر، ٹیلی ویژن اور فلموں میں اداکاری کرنے والے وکرم گوکھلےنے کئی مراٹھی اور ہندی فلموں میں اپنی شناخت بنائی تھی۔ ان کی پردادی درگا بائی کامت ہندوستانی سنیما کی پہلی خاتون اداکارہ تھیں، جبکہ ان کی دادی کملا بائی گوکھلے ہندوستانی سنیما کی پہلی خاتون چائلڈ آرٹسٹ تھیں۔
ہندی فلمیں اپنی کامیابی کے لیے آبادی کے ہر حصے اور ہر مذہب کے ناظرین پر منحصر کرتی ہیں۔ لیکن اس بار یہاں ہمارے سامنےایک ایسی فلم آئی ہے، جس کو صرف (کٹر/شدت پسند) ہندو ناظرین ہی درکار ہیں۔
ہندی روزنامہ دینک بھاسکر میں لگاتار 26 سالوں سے ‘پردے کے پیچھے’ کے نام سے کالم لکھنے والے 82 سالہ فلم رائٹر اور مبصر جئے پرکاش چوکسے طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔ پانچ دن پہلے ہی انہوں نے اس کالم کی آخری قسط لکھتے ہوئے اپنے قارئین سے اجازت طلب کی تھی۔
سریکھا سیکری نے1978 میں اپنے فلمی پردے کا سفرفلم ‘قصہ کرسی کا’سے شروع کیاتھا۔ 1986میں آئی گووندنہلانی کی فلم ‘تمس’، 1994میں آئی شیام بینیگل کی فلم ‘ممو’اور سال 2018 میں امت رویندرناتھ شرما کی ہدایت کاری میں بنی فلم‘بدھائی ہو’کے لیے انہیں بیسٹ سپورٹنگ اداکارہ کے لیےتین بار نیشنل ایوارڈملا تھا۔
ٹریجک ہیرو کےکرداروں کےساتھ ہی ہلکی پھلکی کامیڈی کرنے کی صلاحیت کے لیےمعروف دلیپ کمار کو ان کے مداحوں اور ساتھ کام کرنے والوں کےبیچ بھی ہندی سنیما کا عظیم اداکار تسلیم کیا جاتا ہے۔
ہندی فلموں میں‘ٹریجڈی کنگ’کے لقب سے مشہور دلیپ کمار 98سال کے تھے۔ پانچ دہائی کے لمبے کریئر میں انہوں نے ‘مغل اعظم’، ‘دیوداس’، ‘نیا دور’اور‘رام اور شیام’ جیسی متعدد ہٹ فلمیں دیں۔ ‘گنگا جمنا’، ‘مدھومتی’، ‘کرانتی’، ‘ودھاتا’، ‘شکتی’ اور ‘مشعل’ جیسی فلموں میں لاثانی اداکاری کے لیے انہیں جانا جاتا ہے۔
رافیل سودے کو لےکر فرانس کے ایک جج کوسونپی گئی جانچ کو لےکراپوزیشن نے مرکز کی مودی حکومت کو نشانے پر لیا ہے۔ فرانسیسی ویب سائٹ میڈیا پارٹ نے گزشتہ دو مہینوں میں اس سودے سے متعلق ممکنہ جرائم کو لےکر کئی خبریں شائع کی تھیں، جس کے بعد جانچ کےحکم دیے گئے ہیں۔
پیرس کی ویب سائٹ میڈیا پارٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داسو ایوی ایشن نے انل امبانی گروپ کے ساتھ پہلا ایم او یو 26 مارچ 2015 کو کیا تھا۔اس کے دو ہفتے بعد ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے 126 رافیل طیاروں کےسودے کومنسوخ کرتے ہوئے 36 وطیاروں کی خریداری کے فیصلے کاعوامی اعلان کیا تھا۔
اکتوبر 2020 میں نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی نے آج تک کو سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد ان کے کچھ ٹوئٹ کو لےکر کی گئی غلط رپورٹنگ کا قصوروار مانتے ہوئے معافی نامہ اور جرمانہ دینے کو کہا تھا۔ چینل نے اس معاملے میں نظرثانی کے لیےعرضی دائر کی تھی، جس کو خارج کرتے ہوئے اتھارٹی نے اپنےفیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرڈس اتھارٹی نے سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں نشریات سے متعلق گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کرنے والےپروگرام اور ٹیگ لائنس دکھانے کو لےکر آج تک سمیت زی نیوز اور نیوز 24 کو معافی مانگنے کو کہا ہے۔
بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے سال 2009 میں پہلی بار وی آرایس لیا تھا اور تب چرچہ تھی کہ وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے، حالانکہ ایسا نہیں ہوا۔ اب اسمبلی انتخاب سے کچھ ہی مہینے پہلے ان کے دوبارہ وی آرایس لینے کے فیصلے کو ان کے سیاسی عزائم سے جوڑکر دیکھا جا رہا ہے۔
کنگنارناوت کے اشتعال انگیز بیانات پرشیوسینا کاردعمل ان کی غلط ترجیحات کو ظاہرکرتا ہے۔
قرون وسطی کے یورپ میں خواتین کو جادوگرنی بتاکر‘وچ ٹرائل’ہوا کرتے تھے، جن کے بعد پچاسوں ہزارخواتین کو ستونوں سے باندھ کر زندہ جلا دیا گیا تھا۔اس وقت اذیت دےکر (ٹارچر)خواتین سے جرم قبول کروا لیا جاتا تھا۔ ریا کا بھی‘میڈیا ٹرائل’نہیں ہوا ہے، ‘وچ ٹرائل’ ہوا ہے۔
ویڈیو: اسمبلی انتخاب نزدیک آتے ہی بہار کی سیاست گرمانے لگی ہے۔ آرجےڈی کےقدآوررہنما رگھوونش پرساد سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سشانت سنگھ کی موت کو بھی مدعا بنایا جا رہا ہے۔ اس پر دی وائر کے پالیٹیکل افیئرس ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور سیاسی مبصر سجن کمار سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: اداکارہ ریا چکرورتی کی گرفتاری سے لےکر کنگنا رناوت کی وائی سیکورٹی جیسے مدعے نیوز چینلوں اور سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔ اس پراداکارہ سورا بھاسکر سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفا خانم شیروانی کی بات چیت۔
سیشن عدالت میں دائر ضمانت عرضی میں ریا نے کہا ہے کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا اور انہیں اس معاملے میں پھنسایا جا رہا ہے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا کہ ریا سے این سی بی پوچھ تاچھ کے دوران وہاں کوئی خاتون افسرموجود نہیں تھی۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی جانچ سی بی آئی، ای ڈی اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کر رہے ہیں اور تینوں ہی مرکزی حکومت کےماتحت ہیں۔ مرکز اور بہار میں این ڈی اے کی ہی سرکار ہے۔ ایسے میں سوال ہے کہ ‘جسٹس فار سشانت سنگھ راجپوت’ہیش ٹیگ چلاکر بہار میں بی جے پی جسٹس کس سے مانگ رہی ہے؟
ان دنوں ٹی وی نیوز چینلوں کی وجہ سے ریا چکرورتی لعنت ملامت، استہزا اور طعن و تشنیع کانشانہ بن چکی ہیں، جن پر بنا کسی ثبوت کے تمام طرح کے الزام لگائے گئے ہیں۔ کچھ وقت پہلے تک ریا چکرورتی عوام کے بیچ معروف نہیں تھیں۔ حالانکہ […]
اگرآنے والے وقت میں ریا بےقصور ثابت ہو گئیں، تب کیا میڈیا ان کی کھوئی ہوئی عزت اور ذہنی سکون انہیں واپس دے پائےگا؟
امریکہ کی فلم پروڈکشن کمپنی مارول سینمیٹک یونیورس کی2018 میں آئی فلم ‘بلیک پینتھر’ میں چاڈوک بوس مین نے پہلے سیاہ فام سپر ہیرو کا کردار نبھایا تھا، جس نے دنیا بھر میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا کاروبار کیا تھا۔
ویڈیو: نیٹ فلکس پر حال ہی میں ریلیز ہوئی فلم گنجن سکسینہ میں گنجن کے والد کا رول نبھانے والے اداکار پنکج ترپاٹھی سے نمرتا جوشی کی بات چیت۔
ویڈیو:ایک حالیہ ٹی وی انٹرویو میں کنگنا رناوت نے تاپسی پنو کو بی گریڈ اداکارہ کہا تھا۔اقربا پروری ،‘بالی وڈ مافیا’ جیسے مختلف موضوعات پر تاپسی پنو سے دی وائر کی سینئر ایڈٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: ایکٹر سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے بعد سے بالی وڈ میں اقربا پروری اورنیپوٹزم کو لےکر بحث تیز ہو گئی ہے۔اس موضوع پرمعروف ایکٹر منوج باجپائی سےعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: معروف بالی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی اچانک موت کے بعد بالی وڈ میں الزام تراشیوں کا دور شروع ہو گیا ہے اور انڈسٹری میں اقربا پروری کی روایت پر سوال اٹھنے شروع ہو گئے ہیں۔ اس مدعے پر دی وائر کے شیکھر تیواری کی ایکٹر جتن سرنا سے بات چیت۔
سشانت سنگھ راجپوت نے فلم کائے پو چے سے فلموں میں قدم رکھا تھا اور شدھ دیسی رومانس، ڈٹیکٹو بیوم کیش بخشی، ایم ایس دھونی:دی انٹولڈ اسٹوری، کیدارناتھ اور چھچھورے جیسی فلموں میں نظر آ چکے تھے۔
برسات، آن، داغ، امر، اڑن کھٹولہ، بسنت بہار، میرے محبوب وغیرہ نمی کی یادگار فلموں میں سے ایک ہیں۔ نمی کو ہیروئن کے بعد دوسرا سب سے اہم کردار نبھانے کے لیے جانا جاتا تھا۔
انٹرویو : دشمن، سنگھرش، سُر:دی میلوڈی آف لائف اور قریب قریب سنگل جیسی فلمیں بنانے والی ہدایت کار تنوجہ چندرا سے پرشانت ورما کی بات چیت۔
ویڈیو: ایک درجن سے زائد ہندی فلموں میں گیت لکھ چکے نغمہ نگار اور شاعر ڈاکٹر ساگر سے ان کے فلمی سفر اور نغمہ نگاری کے موضوع پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
ویڈیو: کاسٹ سسٹم پر مبنی فلم ’آرٹیکل 15 ‘کے ڈائریکٹر انوبھو سنہا سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
طویل عرصے سے بیمار چل رہے 81 سالہ گریش کرناڈ کے بینگلورو میں سوموار کی صبح انتقال ہو گیا۔
ویڈیو: معروف ایکٹر، قلمکار اور ڈراما نگار مانو کول اور –البرٹ پنٹو کو غصہ کیوں آتاہے فلم کے ڈائریکٹر سومتر راناڈے سے پرشانت ورما کی بات چیت۔
صحافی اور مصنفہ نمیتا دیوی دیال سے مشہور ستار نواز استاد ولایت خاں پر ان کی تاز ہ ترین کتاب ، The Sixth String Of Vilayat Khan کے تناظر میں ولایت خاں اور ہندوستانی موسیقی کی روایت کے بارے میں فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
ویڈیو: ینگستان، لال رنگ اور بارات کمپنی جیسی فلموں کے اسکرپٹ رائٹر-ڈائریکٹر سید احمد افضال سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔