روداد؛ پاکستان میں گزرے تیس دن
لاہور اور دہلی بالکل جڑواں بہنیں لگتی ہیں۔ اگر دہلی میں کسی شخص کو نیند کی گولی کھلا کر لاہور میں جگایا جائے، تو شاید ہی اس کو پتہ چلے کہ وہ کسی دوسرے شہر میں ہے۔
لاہور اور دہلی بالکل جڑواں بہنیں لگتی ہیں۔ اگر دہلی میں کسی شخص کو نیند کی گولی کھلا کر لاہور میں جگایا جائے، تو شاید ہی اس کو پتہ چلے کہ وہ کسی دوسرے شہر میں ہے۔
ہندوستان نے کینیڈا کے نائب وزیر خارجہ کے اس دعوے کو ‘بے تکا’ اور ‘بے بنیاد’ قرار دیا ہے، جس میں وزیر داخلہ امت شاہ کو کینیڈین شہریوں کو قتل کرنے کی سازش میں ‘ملوث’ بتایا گیا تھا۔ ہندوستان نے کینیڈا کو وارننگ دی ہے کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے دو طرفہ تعلقات پر سنگین نتائج ہوں گے۔
مودی حکومت نے ملک میں ٹی بی کے خاتمے کے لیے 2025 کا ہدف طے کیا ہے، حالانکہ گلوبل ٹیوبرکلوسس رپورٹ 2024 بتاتی ہے کہ یہ ممکن نہیں ہوگا۔ دنیا بھر میں ٹی بی کے کل معاملوں کا 26 فیصد معاملہ ہندوستان میں ہے۔ اس وقت ملک میں ایک اندازے کے مطابق ٹی بی کے 20 لاکھ کیس ہیں جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
کینیڈا کی قومی سلامتی کی مشیر نتھالی ڈروئن نے پارلیامانی کمیٹی کو بتایا کہ اس کیس کے پس منظر پر واشنگٹن پوسٹ سے بات کرنا ہندوستانی حکومت کی طرف سے پھیلائی جا رہی غلط جانکاری کا مقابلہ کرنے کے لیے میڈیا اسٹریٹجی کا حصہ تھا۔
ویڈیو: سکھ علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور ہندوستان پر کینیڈا میں تشدد کروانے کے الزامات کے حوالے سے دی کارواں کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر ہرتوش سنگھ بل اور دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج کے ساتھ میناکشی تیواری کی بات چیت۔
دونوں ملکوں کی کشیدگی کے درمیان کینیڈا کی وزیر نے ہندوستان سے وابستہ کینیڈین کاروباریوں کو یقین دلایا ہے کہ ٹروڈو حکومت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی حمایت جاری رکھے گی۔
ریٹائرڈ ہندوستانی سفارت کاروں نے مرکزی وزیر داخلہ کے ‘آپریشنل معاملوں’ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
ایک کینیڈین اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ہندوستانی سفارت کاروں کے درمیان ہوئی بات چیت اور پیغامات میں ‘ہندوستان میں ایک سینئر عہدیدار اور راء کے ایک سینئر اہلکار’ کا ذکر ہے۔ الزامات کے مطابق وہ ‘سینئر عہدیدار’ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ہیں۔
ہندوستانی پولیس کا خیال ہے کہ بشنوئی گینگ کے شبھم لونکر نے بابا صدیقی کو قتل کرنے کا کام پونے کے ایک کباڑ خانے میں کام کرنے والے تین شوٹروں کو سونپا تھا، اور کینیڈین پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہ گینگ ان کے ملک میں تشدد بھڑکا رہا ہے۔
کرناٹک ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ایک جج نے بنگلورو کے مسلم اکثریتی علاقے کو ‘پاکستان’ کہا تھا۔ اب سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عدالت کو اس طرح کا تبصرہ نہیں کرنا چاہیے، جن کوخواتین کی تضحیک یا سماج کے کسی بھی طبقے کے لیے متعصب خیال کیا جا سکتا ہے۔
آسٹریلیائی فلمساز ڈیوڈ بریڈبری نے 2012 میں تمل ناڈو کے کوڈنکلم نیوکلیئر پاور پلانٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کو ایک ڈاکیومنٹری کے طور پرریکارڈ کیا تھا۔ حال ہی میں اپنے بچوں کے ساتھ ذاتی دورے پر چنئی پہنچے بریڈبری کو حراست میں لینے کے بعد ملک بدر کر دیا گیا۔
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے جھارکھنڈ کے بہراگوڑہ میں منعقد ‘پریورتن سبھا’ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو ریاست میں این آر سی کو نافذ کیا جائے گا تاکہ غیر ملکی ‘درانداز’ آدھار کارڈ اور ووٹر شناختی کارڈ نہ بنوا پائیں۔
جھارکھنڈ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے صوبے میں بنگلہ دیش سے آنے والے ‘دراندازوں’ کے بارے میں تبصرہ کیا تھا۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ذمہ دار عہدوں پر فائز افراد کی جانب سے پڑوسی ممالک کے شہریوں پر کیے جانے والے تبصرے باہمی احترام کے جذبے کو کمزور کرتے ہیں۔
سری لنکا کے بڑے سیاسی گھرانوں کو شکست دے کر انورا کمارا ڈسانائیکے عوام کی پہلی پسند بنے ہیں۔ سری لنکا کے نو منتخب صدر محنت کش طبقے کی وکالت اور سیاسی اشرافیہ کے خلاف اپنی جارحانہ تنقید کے لیے معروف ہیں۔
ویڈیو: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان میں تقریباً سات کروڑ لوگ مختلف ذہنی امراض میں مبتلا ہیں، جن کی شناخت نہیں ہو پاتی اور اس وجہ سے ان کا علاج نہیں ہو پاتا۔ تاہم، یہ مسائل ان کی زندگی کو بڑے پیمانے پر متاثر کرتے ہیں۔ سوال صحت کا کے اس ایپی سوڈ میں ہم ذہنی صحت اور اس سے متعلق ممنوعات کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک بیان میں غزہ اور میانمار کے ساتھ ہندوستان کو بھی اس فہرست میں رکھا تھا، جہاں مسلمانوں کی حالت اچھی نہیں ہے۔ ہندوستان نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقلیتوں پر بیان بازی کرنے والے ممالک کو دوسروں کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرنے سے پہلے اپنا ریکارڈ چیک کرنا چاہیے۔
پریس کونسل آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ 19 کے دوران میڈیا اداروں کی جانب سے صحافیوں کو ہٹانے کے سلسلے میں اس کی تشکیل کردہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے 80 فیصد صحافیوں نے کہا کہ ان پر استعفیٰ یا وی آر ایس کا دباؤ تھا۔
ملک کی یونیورسٹیاں، بالخصوص مرکزی یونیورسٹیاں، ایک طرح سے مرکزی حکومت کے ‘توسیعی دفاتر’ میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ کوئی بھی تعلیمی شعبہ انتظامیہ کے ‘فلٹر’ سے گزرے بغیر کسی قسم کی تقریب منعقد نہیں کر سکتا۔
رانا داس گپتا بنگلہ دیش کے سرکردہ اقلیتی رہنما ہیں۔ دی وائر سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ شیخ حسینہ کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد 52 اضلاع میں اقلیتوں پر حملے اور ہراسانی کے کم از کم 205 واقعات رونما ہوئے ہیں۔
نریندر مودی کا یوکرین دورہ اس لیے بھی تاریخی ہے کہ یہ تقریباً 30 سالوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے۔
شعبہ برائے فروغ صنعت اور داخلی تجارت نے 2020 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی پالیسی میں ترمیم کی تھی تاکہ غیر ملکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے لیے حکومت کی پیشگی منظوری کو لازمی قرار دیا جا سکے۔ یہ ترمیم گلوان گھاٹی میں ہندوستانی اور چینی فوج کے درمیان سرحدی تنازعہ کے دوران پیش کی گئی تھی۔
حالیہ برسوں میں جنوبی ایشیا کے کئی ملکوں میں حکومتیں پرتشدد طریقے سے گرائی گئی ہیں۔ اپنے پڑوس میں ہندوستان کی سفارتی ناکامیاں کیا رہی ہیں؟ کیاہندوستان کچھ الگ کر سکتا تھا؟ اس بارے میں آزاد صحافی اور خارجہ امور کی ماہر نروپما سبرامنیم سے دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج کی بات چیت۔
مساوات کے بغیر آزادی اور آزادی کے بغیر مساوات مکمل نہیں ہو سکتی۔ بابا صاحب امبیڈکر کا بھی یہی ماننا تھا کہ اگر ریاست سماج میں مساوات قائم نہیں کرتی ہے تو ملک کے باشندوں کی شہری، اقتصادی اور سیاسی آزادی محض دھوکہ ثابت ہوگی۔
انٹرویو: مؤرخ، ماہر تعلیم اور حقوق نسواں کی علمبردار اُوما چکرورتی ملک کی آزادی کے وقت چھ سال کی تھیں۔ تعلیمی سرگرمیاں، سماجی خدمات اور فلم پروڈکشن کے شعبوں میں بیش بہا کارنامہ انجام دینے والی اُوما کا کہنا ہے کہ آج مذہب کے نام پر ہو رہی لنچنگ، فسادات وغیرہ تحریک آزادی اور اس کے وعدوں کے ساتھ فریب ہے۔
حکومت ہند کے پاور ایکسپورٹ قوانین کے تحت اڈانی پاور کا جھارکھنڈ واقع گوڈا پلانٹ اپنی مکمل پیداوار بنگلہ دیش کو فروخت کرنے کا پابند تھا، لیکن اب یہ گھریلو بازار میں بجلی سپلائی کر سکے گا۔ غورطلب ہے کہ یہ ترمیم بنگلہ دیش میں جاری بحران کے درمیان کی گئی ہے۔
نٹور سنگھ ایک زیرک اور کامیاب سفارت کار تھے، گاندھی خاندان کے بے حد قریبی مانے جاتے تھے، مگر سیاست کسی کی دوست نہیں ہوتی ہے، یہ بس مفادات کی آبیاری کانام ہے۔ کانگریس ان سے دور ہوگئی، تو نٹور سنگھ اور ان کے بیٹے جگت سنگھ بھی خود تمام عمر کے پالے ہوئے نظریہ کو لات مار کر بی جے پی کی گود میں بیٹھ گئے، جہاں ان کے نظریہ ساز نہرو کو دن رات گالیاں دی جا رہی ہیں۔
پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر میں نوکریوں کے کم ہونے اور غیر معیاری پروفیشنل کالجوں سے پاس ہونے والوں کی بھیڑ کے باعث فرضی نوکریوں کی پیشکشیں بڑے پیمانے پر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔
کشمیر کا ہندوستان کے ساتھ انضمام ایک سماجی اور ثقافتی عمل ہے، جس کو روزانہ کی بنیاد پر انجام دیے بغیر کام نہیں چلے گا۔
رائٹ ونگ کشمیر کو مسلمان حملہ آوروں کی سرزمین قرار دے کر ہندوستان سے اس کی بیگانگی کو اور بڑھا رہے ہیں۔ پچھلے پانچ سالوں میں ہندوستان کے ساتھ کشمیر کی خلیج بڑھ گئی ہے۔
نیرج چوپڑہ کی شاندار کارکردگی کے بعد ان کی ماں کا ایک بیان دنیا بھر کے میڈیا میں سرخیوں میں ہے۔ نیرج کی ماں نے کہا کہ جس نے گولڈ میڈل جیتا ہے وہ بھی اپنا ہی لڑکا ہے۔ انہوں نے یہ بیان پاکستان کے ارشد ندیم کے گولڈ میڈل جیتنے کے بعد دیا۔ نیرج چوپڑہ کی ماں کا یہ بیان جنگی جنون میں مبتلا ہندوستان کے بیشتر میڈیا گھرانوں کو راس نہیں آئے گا۔ اور نہ ہی ان سیاستدانوں کو جو ہمیشہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دشمنی کی تیز تلوار بھانجتے رہتے ہیں۔
شیخ حسینہ کے خلاف ہوئی بغاوت صرف اسی صورت میں اپنے منطقی انجام کو پہنچ سکتی ہے کہ وہ طلبہ کی بات سنے؛ یہ تحریک ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کی تحریک ہے جس میں کسی قسم کا کوئی امتیاز نہیں ہوگا۔ کسی کے ساتھ کسی قسم کی تفریق نہیں کی جائے گی۔
اگست 2019 میں دعوے کیے جا رہے تھے کہ بہت جلد کشمیری پنڈت کشمیر واپس آجائیں گے، باقی ہندوستانی بھی پہلگام اور سون مرگ میں زمین خرید سکیں گے۔ لیکن حالات اس قدر بگڑے کہ وادی میں باقی رہ گئے پنڈت بھی اپنا گھر بار چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں۔
بنگلہ دیش میں سیاسی افراتفری کے درمیان منگل کی رات کو اعلان کیا گیا کہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ہندوستانی سفارت کار اور ان کے اہل خانہ ملک چھوڑ کر ہندوستان واپس لوٹ آئے ہیں۔
’وقت کے ساتھ میں نے اپنی شناخت کو چھپانا شروع کر دیا ہے۔ جب کوئی مجھ سے پوچھتا ہے کہ آپ کہاں سے ہیں، تو میں کہتی ہوں – یہیں دلی سے۔‘
کشمیر اس وقت دو طرح کے جذبات سے بر سرپیکار ہے؛ شدید غصہ اور احساس ذلت، اور گہری مایوسی کی یہ کیفیت غیرتغیرپسند ہے۔ نہ تو پاکستان آزادی دلا سکتا ہے اور نہ ہی مرکز کی کوئی آئندہ حکومت 5 اگست سے پہلے کے حالات کو بحال کر پائے گی۔
کیا بنگلہ دیش کی اقتصادی ترقی کے غبارے میں عدم مساوات کی ہوا تھی یا شیخ حسینہ کے ہند نواز رویے نے انہیں ڈبو دیا؟ سیاسی طور پر ان کی موت ہندوستان کے لیے تشویش کا باعث کیوں ہے؟
کشمیر پر ہونے والے بحث و مباحثہ سے کشمیری غائب ہیں۔ ان کے بغیر ان کی سرزمین کی قسمت کا فیصلہ ہو رہا ہے۔ اس ستم ظریفی کے ساتھ آپ جہلم کے پانیوں میں غوطہ زن ہو سکتے ہیں – یہ ندی دونوں طبقے کی نال سے لپٹی ہوئی یادوں اور مضطرب ڈور سے بندھے درد کے ہمراہ رواں ہے۔
پانچ اگست 2019 کے بعد کا کشمیرہندوستان کے لیے آئینہ ہے۔ اس کے بعد ہندوستان کا کشمیرائزیشن تیز رفتاری سے ہوا ہے۔ شہریوں کے حقوق کی پامالی، گورنروں کی ہنگامہ آرائی ، وفاقی حکومت کی من مانی۔
ٹھیک پانچ سال پہلے 5 اگست 2019 کو مرکز کی بی جے پی حکومت نے جموں و کشمیر کو آزاد ہندوستان میں شامل کرنے کی شرط کے طور پر آرٹیکل 370 کے تحت دی گئی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تبدیل کر دیا تھا۔
ہندوستان کی مقتدر شخصیات نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پانچ سال قبل لیے گئے اس فیصلہ نے جموں و کشمیر کو ایک غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ اس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں کے بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی وجہ سے حکومت قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کو مؤخر کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا قدم انتہائی غیر معمولی ہوگا، کیونکہ ماضی میں اس سے بھی خراب حالات میں انتخابات کا انعقاد کیا جا چکا ہے۔