وزیر اعظم کو پارلیامنٹ میں بتانا چاہیے کہ جاسوسی ہوئی یا نہیں: پی چدمبرم
کانگریس کےسینئر رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ یہ معاملہ قومی سلامتی کے مدعوں کو بھی اٹھاتا ہے،کیونکہ اگر سرکار کہتی ہے کہ اس نے نگرانی نہیں کی تو سوال اٹھتا ہے کہ جاسوسی کس نے کی۔
کانگریس کےسینئر رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ یہ معاملہ قومی سلامتی کے مدعوں کو بھی اٹھاتا ہے،کیونکہ اگر سرکار کہتی ہے کہ اس نے نگرانی نہیں کی تو سوال اٹھتا ہے کہ جاسوسی کس نے کی۔
وہاٹس ایپ کے سی ای او ول کیتھ کارٹ نے کہا ہے کہ انہیں2019 میں وہاٹس ایپ صارفین پر ہوئے حملے اور لیک ڈیٹا کی بنیاد پر پیگاسس پروجیکٹ کی رپورٹنگ میں مماثلت دکھتی ہے۔ 2019 میں وہاٹس ایپ صارفین پر ہوئے پیگاسس حملے کو لےکر فیس بک کی ملکیت والی کمپنی نے این ایس او گروپ پر مقدمہ کیا ہے۔
ویڈیو: جھارکھنڈ کے رام گڑھ میں رہنے والے آزاد صحافی روپیش کمار سنگھ اور ان سے جڑے تین فون نمبر پیگاسس جاسوسی والی ممکنہ فہرست میں شامل ہیں۔ اس موضوع پر روپیش کمار سنگھ سے دی وائر کی بات چیت۔
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے نیشنل سیکیورٹی کونسل سکریٹریٹ کے گزشتہ کئی سالوں کے بجٹ کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ سال 2017-2018 میں سائبرسیکیورٹی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ نام کے ایک نئےزمرہ کوجوڑتے ہوئے گرانٹ الاٹمنٹ گزشتہ سال کے 33 کروڑ روپے سے بڑھاکر 333کروڑ روپے کیا گیا۔مبینہ طور پر اسی سال پیگاسس جاسوسی شروع ہوئی۔
پیگاسس پروجیکٹ کے تحت کئی رپورٹ کی سیریز میں دی وائر سمیت 16 میڈیا اداروں نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے این ایس او گروپ کے پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے نگرانی کے لیے صحافیوں، رہنماؤں،سماجی کارکنوں،کچھ سرکاری عہدیداروں و کاروباریوں کوممکنہ ٹارگیٹ کے طور پر منتخب کیاگیا تھا۔
ویڈیو:محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکس چوری کےالزامات میں میڈیاگروپ دینک بھاسکر کےمختلف شہروں میں واقع دفاتر پر جمعرات کو چھاپے مارے۔اس کے علاوہ اتر پردیش کے ایک اہم ٹی وی نیوز چینل بھارت سماچار کے یہاں بھی چھاپےماری کی۔ اس موضوع پر بھارت سماچار کی سینئر صحافی پر گیہ مشرا، یوپی کی سیاست کے جان کار شرت پردھان اور دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
بلال لون اور میرواعظ عمر فاروق جیسےعلیحدگی پسندرہنماؤں کے علاوہ نگرانی کے ممکنہ ٹارگیٹ کی فہرست میں سرکار کی پالیسیوں کی نکتہ چینی کرنے والے دہلی کے ایک معروف کارکن، متعدد صحافی اور مین اسٹریم کے کچھ رہنماؤں کےگھروالے شامل ہیں۔
پیگاسس پروجیکٹ: لیک ہوئے ڈیٹابیس سے پتہ چلا ہے کہ کئی تبتی حکام، کارکنوں اور مذہبی پیشواؤں کے فون نمبر 2017 کے اواخر سے 2019 کی شروعات تک پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے نگرانی کے لیے نشان زد کیے گئے تھے۔
پیگاسس پروجیکٹ: دی وائر اور اس کے پارٹنرس کے ذریعے لیک ہوئے ڈیٹابیس کی جانچ میں سرائیلی کمپنی این ایس او گروپ کی کلائنٹ نامعلوم ہندوستانی ایجنسی نےنگرانی کے ممکنہ ٹارگیٹ کے طور پر انل امبانی اور ان کے ریلائنس گروپ کے ایک عہدیدار کےاستعمال کیے جانے والے فون نمبر بھی ملے ہیں۔
پیگاسس پروجیکٹ: پیگاسس کے ذریعےسرولانس سےمتعلق لیک ہوئی فہرست میں اکتوبر 2018 میں سی بی آئی بنام سی بی آئی تنازعہ کا اہم حصہ رہے آلوک ورما اور راکیش استھانا کے بھی نمبر شامل ہیں۔ ممکنہ سرولانس کی فہرست میں ورما کے ساتھ ان کی بیوی، بیٹی و داماد سمیت اہل خانہ کے آٹھ لوگوں کے نمبر ملے ہیں۔
پیگاسس پروجیکٹ: آسام کے دو بڑے رہنماؤں، ایک منی پوری رائٹر اور بااثرناگاتنظیم این ایس سی این-آئی ایم کے کئی رہنماؤں کے نمبر اس فہرست میں درج ہیں، جن کے فون کو پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے ہیک کرکےنگرانی کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پیگاسس پروجیکٹ کے ذریعے سرولانس کے ممکنہ ٹارگیٹ والے لیک ڈیٹابیس میں فرانسیسی صدرایمانویل میکخواں کا نمبر ہونے کی جانکاری سامنے آنے کے 24 گھنٹوں کےاندر ہی فرانس نے معاملے کی جانچ کے حکم دیے۔ وہیں، اسرائیل نے الزامات کی جانچ کے لیے بین وزارتی ٹیم کی تشکیل کی ہے۔
ویڈیو: دی وائر نے گزشتہ کچھ دنوں میں اپنی متعدد رپورٹ کےتوسط سے بتایا ہے کہ اسرائیل کے پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے کس طرح صحافیوں، رہنماؤں اور سرکاری لوگوں کے فون نمبروں کو نشانہ بنایا گیا۔ پیگاسس اسپائی ویئر آپ کے فون میں کیسے بھیجا جاتا ہے اور اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے، یہ جانکاری دے رہے ہیں یاقوت علی۔
محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکس چوری کےالزامات میں میڈیا گروپ دینک بھاسکر کے بھوپال، جئے پور، احمدآباد اور کچھ دیگرمقامات پر واقع دفاترمیں چھاپےماری کی ہے۔ وہیں اتر پردیش واقع ٹی وی نیوزچینل بھارت سماچار کے دفتر، اس کےمدیر برجیش مشراواسٹیٹ ہیڈ ویریندر سنگھ کے گھروں پر بھی چھاپہ مارا گیا ہے۔
ویڈیو: خبروں کے لحاظ سے یہ ہفتہ بےحد دلچسپ رہا۔ ہندوستان میں صحافیوں، رہنماؤں،کاروباریوں، کارکنوں اور ججوں کے فون کی جاسوسی کی بات سامنے آ رہی ہے۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافےکے بیچ یوپی انتخاب کی تیاری بھی ہونی ہے تو اتر پردیش میں آبادی قانون کا مسودہ پیش کیا گیا ہے۔ ان سب گھماسان کے بیچ پی ایم مودی اپنےپارلیامانی حلقہ ورانسی پہنچ کریوگی کے کووڈ مینجمنٹ کی تعریف کی ہے۔
پیگاسس پروجیکٹ: این ایس او گروپ کے کلائنٹ-ممالک کے ذریعے استعمال کیے گئے فون نمبروں کا لیک ڈیٹا بتاتا ہے کہ کم از کم ایک شاہی خاندان کے سربراہ اور موجودہ وقت کے تین صدر اور تین وزرائے اعظم کو پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے ہونے والی ممکنہ ہیکنگ کے لیے چنا گیا تھا۔
پیگاسس پروجیکٹ: دی وائر کو ملے لیک نمبروں کے ڈیٹابیس میں مرکزی حکومت کے خلاف آواز بلند کرنے والے ایسے لوگوں کے نمبر درج ہیں، جن پر ممکنہ سرولانس کامنصوبہ بنایاگیا تھا۔
ویڈیو:اسرائیل کے این ایس او گروپ کے نامعلوم ہندوستانی کلائنٹ کی دلچسپی والے فون نمبروں کے ریکارڈ کی دی وائر کے ذریعےکیے گئےتجزیے کےمطابق، جولائی2019 میں کرناٹک میں اپوزیشن کی سرکار کو گرانے کے لیے نائب وزیر اعلیٰ جی پرمیشور اوراس وقت کے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی اورسابق وزیر اعلیٰ سدھارمیا کے نجی سکریٹریوں کو نگرانی کے لیے ممکنہ ہدف کے طور پر چنا گیا تھا۔
ویڈیو: ہندوستان میں صرف صحافی ہی نہیں بلکہ اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں کے فون پر بھی نظر رکھی جا رہی تھی۔ پیگاسس پروجیکٹ کے تحت دی وائر اور اس کے میڈیا پارٹنراس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ کانگریس رہنما راہل گاندھی کےکم از کم دو موبائل فون ہندوستان کے ان 300مصدقہ نمبروں کی فہرست میں شامل ہیں، جن کی نگرانی کرنے کے لیے اسرائیل کے این ایس او گروپ کے ایک ہندوستانی کلائنٹ کے ذریعے پیگاسس اسپائی ویئر کا استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ اس موضوع پر کانگریس رہنما ششی تھرور سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
پیگاسس پروجیکٹ:ریکارڈس دکھاتے ہیں کہ 2019 میں کرناٹک میں کانگریس-جے ڈی ایس گٹھ بندھن کی سرکار گرنے سے پہلے سابق نائب وزیراعلیٰ جی پرمیشور اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی اور وزیر اعلیٰ سدھارمیا کے پرسنل سکریٹریوں کے فون نمبر کو ممکنہ ہیکنگ کے ٹارگیٹ کےطورپر چنا گیا تھا۔
پریس کلب آف انڈیا،ممبئی پریس کلب اور انڈین ویمن پریس کارپس نے صحافیوں، رہنماؤں اور دوسرے افراد کی جاسوسی کیے جانے کی مذمت کی ہے۔ دی وائر سمیت 16 میڈیا اداروں کے ذریعے کی گئی تفتیش دکھاتی ہے کہ اسرائیل کے این ایس او گروپ کے پیگاسس اسپائی ویئرکےذریعےآزادصحافیوں،کالم نگاروں،علاقائی میڈیا کےساتھ ہندوستان ٹائمس، دی ہندو، انڈین ایکسپریس، دی وائر، نیوز 18، انڈیا ٹو ڈے، دی پاینیر جیسےقومی میڈیا اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
پیگاسس پروجیکٹ: سرولانس کی فہرست میں وشو ہندو پریشدرہنما پروین تو گڑیا،مرکزی وزیراسمرتی ایرانی کےسابق اوایس ڈی اور راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے پرسنل سکریٹری کا نمبر بھی ملا ہے۔
پیگاسس پروجیکٹ:سابق الیکشن کمشنراشوک لواسا کے فون کی فارنسک جانچ کے بنا یہ بتا پانا ممکن نہیں ہے کہ اس میں کامیابی کے ساتھ پیگاسس اسپائی ویئر ڈالا گیایا نہیں، حالانکہ نگرانی فہرست میں ان کے نمبر کا ہونا یہ دکھاتا ہے کہ ان کے فون میں سیندھ لگانے کا منصوبہ بنایا گیاتھا۔
پیگاسس پروجیکٹ: پیگاسس اسپائی ویئر کےاستعمال کو لےکرسامنے آیا لیک ڈیٹا اس بات کا پختہ ثبوت ہے کہ ہندوستان میں اس اسپائی ویئرکا استعمال ایک نامعلوم ایجنسی کے ذریعےمقتدرہ بی جے پی کےحریفوں کی سیاسی جانکاری حاصل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
ویڈیو: دی وائر سمیت16میڈیاداروں کی تفتیش دکھاتی ہے کہ اسرائیل کے این ایس او گروپ کے پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے آزاد صحافیوں، کالم نگاروں،علاقائی میڈیا کے ساتھ ہندوستان ٹائمس ، دی ہندو، انڈین ایکسپریس، دی وائر، نیوز 18، انڈیا ٹو ڈے، د ی پاینیر جیسےقومی میڈیا اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس موضوع پر دی وائر کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن اور انٹرنیٹ فریڈم فاؤنڈیشن کے اپار گپتا سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
پیگاسس پروجیکٹ: سرولانس کے لیے نہ صرف راہل گاندھی بلکہ ان کے پانچ دوستوں اور پارٹی کے مسائل پر ان کے ساتھ کام کرنے والے دو قریبی لوگوں کے فون بھی منتخب کیے گئے تھے۔
دی وائر کو حاصل لیک ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ سپریم کورٹ کی سابق ملازمہ اور ان کے اہل خانہ کے 11 نمبروں کو ایک نامعلوم سرکاری ایجنسی نے پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے ہیکنگ کے ٹارگیٹ کے طورپر منتخب کیا تھا۔
پیگاسس پروجیکٹ: 40 سے زیادہ صحافیوں،تین بڑے اپوزیشن کے رہنماؤں ، نریندر مودی سرکار کے دو وزراء،عدلیہ سے وابستہ لوگوں، کاروباریوں،سرکاری عہدیداروں ،کارکنان سمیت 300سے زیادہ ہندوستان کی اسرائیل کےایک سرولانس تکنیک سے جاسوسی کرانے کی خبروں کو ملک کے ہندی کے بڑے اخبارات نے یا تو چھاپا نہیں ہے یا اس خبر کو اہمیت نہیں دی ہے۔
دی وائر اور دوسرے میڈیاپارٹنرس کے ذریعے ہزاروں ایسےفون نمبروں،جن کی پیگاسس اسپائی ویئر کی جانب سے نگرانی کامنصوبہ بنایا گیاتھا، کےتجزیہ کے بعد سامنے آیا ہے کہ ان میں کم از کم نو نمبر ان آٹھ کارکنوں، وکیلوں اور ماہرین تعلیم کے ہیں، جنہیں جون 2018 اور اکتوبر 2020 کے بیچ ایلگار پریشد معاملے میں مبینہ رول کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔
ایک انٹرنیشنل جوائنٹ رپورٹنگ پروجیکٹ نےیہ دکھایا ہے کہ ہندوستان سمیت دنیا بھر کی کئی حکومتیں دہشت کی حد تک سرولانس کے طریقوں کا استعمال اس طرح سے کر رہی ہیں،جس کاقومی سلامتی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
نگرانی کے لیےممکنہ نشانے پر‘کمیٹی فار دی ریلیز آف پالیٹکل پرزنرس’بھی تھی، جس سے وابستہ ماہرین تعلیم اور کارکنوں کے فون نمبر بھی پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے ہوئے سرولانس والے ہندوستانی فون نمبروں کی لیک ہوئی فہرست میں شامل ہیں۔
دی وائرسمیت 16 میڈیا اداروں کے ذریعے کی گئی تفتیش دکھاتی ہے کہ اسرائیل کے این ایس او گروپ کے پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعےآزادصحافیوں، کالم نگاروں، علاقائی میڈیا کے ساتھ ہندوستان ٹائمس، دی ہندو، انڈین ایکسپریس، دی وائر، نیوز 18، انڈیا ٹو ڈے، دی پاینیر جیسے قومی میڈیا اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے کالم نگار ڈیوڈ ہوروز کے مطابق اسرائیل لڑائی تو جیت گیا، مگر جنگ ہار گہا ہے۔ان کے مطابق اسرائیل کو بڑی طاقتوں کی طرف سے جو سفارتی امداد ایسے اوقات میں مہیا ہوتی تھی، و ہ اس بار اس سے محروم تھا اور دنیا بھر میں اس کے خلاف ایک ماحول بن گیا تھا، جو اب کسی وقت یہودی مخالف رویہ اختیار کر سکتا ہے۔
اس شہر میں سرکاری طور پر مسلمانوں کو بے دخل کرنے اور یہودیوں کو آباد کرنے کا سلسلہ تیز تر ہوگیا ہے۔ اس وقت شہر کی61فیصد آبادی اب یہودیوں پر مشتمل ہے اور مسلمان، جو ایک وقت اکثریت میں ہوتے تھے، اب محض 36فیصد رہ گئے ہیں۔
چونکہ 120رکنی ایوان میں کسی بھی اتحاد کو اکثر یت حاصل نہیں ہوئی ہے، اس لیے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو یا ان کے مخالف خیمہ کے لیے ان عرب پارٹیوں کی حمایت حاصل کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔
کیا ہی اچھا ہوتا کہ عرب حکمراں اپنے ضمیر اور عوام کی آواز پرکان لگا کر پڑوسی اسلامی ممالک کے ساتھ اشتراک کی راہیں نکال کر اسرائیل اور امریکہ کو مجبور کرکے فلسطینی مسئلہ کا حل ڈھونڈ کر خطے میں حقیقی اور دیرپا امن و امان قائم کروانے میں کردار ادا کرتے۔
اٹل بہاری واجپائی کے تئیں بہتر خراج عقیدت یہی ہوسکتا ہے کہ ہزاروں بے گناہ اور معصوم افرادکو مزیدآگ کی بھینٹ چڑھانے کے بجائے سرحد کے دونوں طرف کے عوام کے لئے امن کی راہیں ہموار کی جائیں اور دیرینہ تنازعات کے لئے کوششوں کو تیز کیا جائے۔
یہ معاملہ وہاٹس ایپ کے اس انکشاف کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں ایک اسرائیلی اسپائی ویئر پیگاسس سے کم سے کم 121 ہندوستانی صحافیوں اور ہیومن رائٹس کارکنوں کی جاسوسی کی بات سامنے آئی تھی۔ خاص بات یہ تھی کہ اسرائیلی کمپنی اپنا اسپائی ویئر صرف سرکاری ایجنسیوں کو بیچتی ہے۔
خصوصی رپورٹ :ستمبر 2018 میں مرکزی وزارت داخلہ نےمغربی بنگال سرکار کو خط لکھ کر کہا تھا کہ وہ آئی آئی ایس ای آر پروفیسر پارتھو سروتھی رائے اور 9 دوسرے لوگوں پر نظر بنائے رکھیں۔
فیس بک کی ملکیت والے پلیٹ فارم وہاٹس ایپ نے امریکہ کی عدالت میں ایک اسرائیلی نگرانی کمپنی کے خلاف الزام لگایا ہے کہ اس نے ہندوستانیوں سمیت دنیا بھر کے تقریباً1400 وہاٹس ایپ صارفین کو نشانہ بنایا تھا۔ ہندوستان میں عام انتخابات کے دوران صحافیوں اورہیومن رائٹس کے کارکنوں کی جاسوسی کی بات سامنے آئی تھی۔