Namaz

دہلی کے اندرلوک میں  نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی  کرتے پولیس کے ایس آئی۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

عدالت نے دہلی پولیس سے نمازیوں کے ساتھ  بد سلوکی کرنے  والے پولیس اہلکار کے تعلق سے رپورٹ طلب کی

حال ہی میں سامنے آئے ایک وائرل ویڈیو میں دہلی پولیس کے سب انسپکٹر منوج تومر کو شہر کے اندرلوک علاقے میں مکی جامع مسجد کے قریب نماز ادا کرنے والے لوگوں کو لات مارتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس واقعہ سے پیدا ہونے والے غم و غصے کے درمیان انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔

دہلی کے اندرلوک میں  نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی  کرتے پولیس کے ایس آئی۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

مسئلہ سڑک پر نماز پڑھنے میں نہیں، اس کو دیکھنے کے طریقے میں ہے

کیا واقعی سڑکوں پر ہر طرح کی مذہبی تقریبات پر پابندی لگا سکتے ہیں؟ پھر تو بیس منٹ کی نماز سے زیادہ ہندوؤں کی سینکڑوں مذہبی تقریبات متاثر ہونے لگ جائیں گی، جو کئی دنوں تک جاری رہتی ہیں۔ پابندی لگانے کی بے چینی سڑکوں کے انتظام کو بہتر بنانے کی خواہش بالکل نہیں ہے، بلکہ ایک کمیونٹی کے تئیں تعصب اور زہر اگلنے کی ضد ہے۔

Students-Class-teacher-Pixabay

گجرات: اسکول میں طالبعلموں کی نماز کی ادائیگی کے خلاف احتجاج کے بعد حکومت نے تحقیقات کے حکم دیے

گجرات کے احمد آباد شہر کے ایک پرائیویٹ اسکول میں بیداری پروگرام کے تحت ہندو طلبا سے مبینہ طور پر نماز پڑھنے کے لیے کہے جانے کے بعد ہندو دائیں بازو کے کارکنوں نے احتجاج کیا تھا۔ اسکول نے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد صرف طلبا کو مختلف مذاہب کے بارے میں بیدار کرنا تھا۔

 (علامتی تصویر، بہ شکریہ: Facebook/@UPparivahan)

یوپی: بس کے مسافروں کو نماز پڑھنے دینے کے لیے برخاست کیے گئے کنڈکٹر مردہ پائے گئے

مین پوری کے رہنے والے موہت یادویوپی روڈ ویز میں کنڈکٹر کے طور پر کام کرتے تھے۔ گزشتہ جون میں دو مسافروں کو نماز پڑھنے دینے کے لیے بس روکنے کے دعوے والے ایک ویڈیوکے سامنے آنے کے بعد انہیں اور بس ڈرائیور کوبرخاست کر دیا گیا تھا۔ اہل خانہ کے مطابق موہت ذہنی دباؤ میں تھے۔ اتوار کو ان کی لاش ریلوے ٹریک پر ملی۔

جلگاؤں کے ایرنڈول  میں واقع جمعہ مسجد۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

جلگاؤں: دائیں بازو کے کارکن کی شکایت پر کلکٹر نے 800 سال پرانی مسجد میں نماز پر پابندی لگائی

مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے ایرنڈول تعلقہ میں واقع جمعہ مسجدوقف بورڈ کی جائیدادکے طور پررجسٹرڈ ہے، جس کے بارے میں دائیں بازو کے شکایت کنندہ کا دعویٰ ہے کہ یہ ہندو عبادت گاہ کی جگہ پر بنائی گئی تھی۔ کلکٹر کی جانب سے دفعہ 144لاگو کرتے ہوئے احاطے میں نماز پڑھنے پر پابندی عائد کرنے کے احکامات پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

Gurgaon-Namaz-PTI-B

یوپی: سڑک پر عید کی نماز ادا کرنے کے الزام میں 2000 سے زیادہ لوگوں کے خلاف معاملہ درج

معاملہ کانپور کا ہے۔ گزشتہ ہفتے عید کے موقع پر عیدگاہ کے باہر سڑک پر بغیر اجازت نماز ادا کرنے کے الزام میں بجریا، بابو پوروا اور جاجمئو تھانوں میں الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اس سے ناراض آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن نے کہا کہ انہیں مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

مسلم پرسنل لا بورڈ نے سپریم کورٹ سے کہا – خواتین مسجد میں نماز ادا کر سکتی ہیں

سال 2020 میں سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ایک درخواست میں مسلم خواتین کے مساجد میں داخلے پر مبینہ پابندی کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دینے کی ہدایت دینے کی گزارش کی گئی تھی۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے عدالت کو بتایا ہے کہ مسلم خواتین مسجد جانے کے لیے آزاد ہیں اور یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ وہاں نماز پڑھنے کے اپنے حق کا استعمال کرنا چاہتی ہیں یا نہیں۔

مہاراجہ سیاجی راؤ یونیورسٹی۔ (فوٹو بہ شکریہ: https://www.shiksha.com/university/msu)

گجرات کی سیا جی راؤ یونیورسٹی کیمپس میں نماز پڑھنے کا ویڈیو سامنے آنے پر تنازعہ

گجرات کے شہر وڈودرا میں مہاراجہ سیاجی راؤ یونیورسٹی کیمپس میں دو دن قبل نماز پڑھنے والےایک جوڑے کا ویڈیو سامنے آنے کے بعد دو طالبعلموں کے نماز پڑھنے کا ویڈیوبھی وائرل ہوگیاہے۔ وشو ہندو پریشد کے کارکنوں نے اس واقعہ کے پس پردہ سازش کا الزام لگاتے ہوئے یہاں گنگا جل چھڑک کر ہنومان چالیسہ کاپاٹھ کیا۔

فوٹو، اسکرین گریب بہ شکریہ سوشل میڈیا

یوپی: اسپتال میں خاتون کے نماز ادا کرنے کے معاملے پر پولیس نے کہا – کوئی جرم نہیں ہوا

الہ آباد کے تیج بہادر سپرو اسپتال میں نماز ادا کررہی ایک خاتون کے ویڈیو کے حوالے سے پولیس نے کہا کہ وہ بناکسی غلط کے ارادے کےاورکسی کی آمد ورفت میں رکاوٹ ڈالے بغیر اپنے مریض کی جلد صحت یابی کے لیے نماز ادا کر رہی تھیں۔ یہ جرم کے دائرے میں نہیں آتا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

یوپی: سڑک پر نماز ادا کرنے کی وجہ سے وی ایچ پی کے لوگوں نے مبینہ طور پر مسلمانوں کو ہراساں کیا

یہ واقعہ گزشتہ اتوار کو پیش آیا۔ مغربی بنگال کے کچھ لوگوں کا گروپ راجستھان کے اجمیر شریف جا رہا تھا۔ راستے میں اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں وشو ہندو پریشد کے لوگوں نےانہیں مبینہ طور پر سڑک پر نماز پڑھتے ہوئے پایا تو ان سے کان پکڑ کر معافی منگوائی۔ اس واقعے کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

WhatsApp Image 2022-07-28 at 2.14.50 PM

نمازیوں کو جیل، کانوڑیوں کو پھول، مسلمان بنے دوسرے درجے کے شہری؟

ویڈیو: ملک میں جہاں ایک طرف عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے پر مسلمانوں کو جیل رسید کرنے سے لے کر کھلے میں نماز پر پابندی لگائی جا رہی ہے وہیں دوسری طرف ساون کے مہینے میں کانوڑ لا رہے نوجوانوں اور خواتین پر ہیلی کاپٹرسے پھول برسائے جا رہے ہیں، کیا ہندوستانی مسلمان دوسرے درجے کے شہری بنتے جا رہے ہیں؟ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

Namaz thumb

نماز ادا کرنے پر بڑھتی گرفتاریاں، کیا ہے اس کی بنیاد؟

ویڈیو: حالیہ دنوں میں دیکھنے میں آیا ہے کہ عوامی طور پر نماز ادا کرنے کو ‘جرم’ قرار دیا جا رہا ہے، اور ہندوتوا تنظیمیں اس کی مخالفت کر رہی ہیں ۔دی وائر ایکسپلین کے اس ایپی سوڈ میں ہم اس سیاسی تناظر پر بات کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس کے تحت عوامی طور پر نماز ادا کرنے کو ‘جرم’بنا دیا گیا ہے اور یہاں یہ سمجھنے کی کوشش بھی گئی ہے کہ کیا ہندوستانی قانون میں اس کے خلاف کسی طرح کی کارروائی کی کوئی بنیاد ہے؟

لکھنؤ میں لولو مال۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

اترپردیش: لکھنؤ کے لولو مال میں مبینہ طور پر نماز کی ادائیگی پر تنازعہ، ہندو مہاسبھا نے دیا دھرنا

اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نے لکھنؤ میں گزشتہ ہفتے کھلے لولو مال میں نماز پڑھنے کے مبینہ واقعہ کے حوالے سے شکایت درج کرائی ہے۔ مال انتظامیہ نے بھی نماز ادا کرنے والے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر ائی ہے۔ مہاسبھا کا الزام ہے کہ مال میں 70 فیصد مرد ملازمین مسلمان ہیں اور 30 ​​فیصد خواتین ملازمین ہندو کمیونٹی سے ہیں۔ ایسا کرکے انتظامیہ لو جہاد کو فروغ دے رہی ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

یوپی: بی جے پی، ہندوتوا گروپوں کے احتجاج کے بعد کالج میں نماز پڑھنے والے پروفیسر چھٹی پر بھیجے گئے

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں علی گڑھ کے ورشنی ڈگری کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر ایس آر خالد کالج کیمپس کے باغیچے میں نماز ادا کرتے نظر آ رہے ہیں۔ کالج ترجمان نے بتایاکہ بی جے وائی ایم کی جانب سے پروفیسر کے خلاف نظم و ضبط اور امن وامان کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کرنے کے بعد اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

(السٹریشن: دی وائر)

مدھیہ پردیش: حجاب میں ملبوس لڑکی کے یونیورسٹی میں نماز پڑھنے پر تنازعہ، جانچ کا حکم

مدھیہ پردیش کے ساگر میں واقع ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونیورسٹی کا واقعہ۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا کو نوٹس جاری کیا ہےاور کہا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی سرگرمی میں شامل نہ ہوں جس سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہوں اور کیمپس کے اندر فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہو۔

(علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ: India Rail Info)

اتر پردیش: علی گڑھ میں سڑک پر ہونے والے مذہبی پروگراموں  پر لگی روک

کچھ ہندتووادی گروپوں کے ذریعے سڑکوں پر نماز پڑھنے کے خلاف ہنومان چالسیہ پڑھنے کو کہا گیا تھا۔ اس پر علی گڑھ ضلع انتظامیہ نے یہ روک لگائی ہے۔ ہندو جاگرن منچ نے اس فیصلے کو لےکر علی گڑھ کےکلکٹر کو وارننگ دی ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

مغربی بنگال:بی جے پی یووا مورچہ کا اعلان، جمعہ کی نماز کے خلاف سڑکوں پر پڑھیں گے ہنومان چالیسہ

بی جے وائی ایم کے صدر اوم پرکاش سنگھ کا کہنا ہے کہ ، جمعہ کی نماز کے لیے جی ٹی روڈ کو بند کردیا جاتا ہے ۔ اس کی وجہ سے مریضوں کی موت ہوجاتی ہے۔ لوگ وقت پر اپنے دفتر نہیں پہنچ پاتے ۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نماز کے لیے مسجدوں میں مسلم عورتوں کے داخلے کی عرضی پر مرکزی حکومت کو نوٹس

پونے کے ایک جوڑے نے عدالت میں دائر عرضی میں عورتوں کو مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دینے کی گزراش کرتے ہوئے مسجد میں ان کے داخلے پر پابندی کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔