سپریم کورٹ نے گزشتہ17دسمبر کونیشنل سکیورٹی ایکٹ(این ایس اے)کے تحت ڈاکٹر کفیل خان کی حراست کو رد کرنے اور انہیں فوراً رہا کیےجانے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں دخل اندازی سے انکار کر دیا تھا۔ اس فیصلے پر ڈاکٹر کفیل نے دی وائر سے بات چیت کی۔
سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما چودھری بریندر سنگھ جمعہ کو ہریانہ کے جھجر ضلعے کے سیمپلا میں دھرنا دے رہے کسانوں کے بیچ پہنچے، جہاں انہوں نے کہا، ‘یہ سب کی تحریک ہے۔ میں پہلے سے ہی میدان میں ہوں۔ اگر میں مورچے پر نہیں ہوں تو لوگوں کو لگےگا کہ میں صرف سیاست کر رہا ہوں۔’
ویڈیو:مرکزکےمتنازعہ زرعی قوانین کی مخالفت مسلسل تیز ہورہی ہے۔ سرکار اور کسانوں کے بیچ کوئی آپسی رضامندی نہیں ہوئی ہے۔ کسانوں کے مظاہرہ میں نہ صرف کسان بلکہ پنجاب اور ہریانہ کے نوجوان اور طلبا بھی حصہ لے رہے ہیں۔ ان سے بات چیت۔
گجرات کے نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل نے کہا ہے کہ اگر 50000ملک مخالف لوگ ایک ساتھ آکر آرٹیکل 370 کورد کرنے والے قانون کو رد کرنے کی مانگ کرتے ہیں تو کیا ہمیں پارلیامنٹ سے پاس اس ایکٹ کورد کرنا ہوگا؟ اگر 50000 لوگ مانگ کرتے ہیں تو کیا ہم کشمیر کو پاکستان کو دے دیں گے؟
سی آئی اے بی سی کنفیڈریشن نےمیمورنڈم دےکر کہا ہے کہ شراب بندی کی وجہ سے ہی بہارمیں غیرقانونی شراب کی اسمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے اور سرکاری خزانے کو شدیدمالی نقصان ہوا ہے۔ حال ہی میں آئے این ایف ایچ ایس5 کے مطابق بنا شراب بندی والے مہاراشٹر کے مقابلے بہار میں شراب زیادہ پی جاتی ہے۔
گزشتہ آٹھ اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک گروہ کا بھنڈاپھوڑ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔الزام ہے کہ جن گھروں میں لگے بار او میٹر سے ٹی آر پی ناپی جاتی ہے، انہیں‘ باکس سنیما’، ‘فقط مراٹھی’،‘مہا مووی’ اور ‘ری پبلک ٹی وی’ جیسے چینل چلانے کے لیے پیسے دیےگئے تھے۔ اس معاملے میں اب تک 14 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
سال2016 میں وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بہار میں شراب بندی کی تھی۔ اب نیشنل فیملی ہیلتھ سروےمیں سامنے آیا ہے کہ بنا شراب بندی والے مہاراشٹر کےمقابلے بہار میں شراب کا استعمال زیادہ ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم کسانوں کے حالات کو لےکرفکرمند ہیں۔ ہم بھی ہندوستانی ہیں، لیکن جس طرح سے چیزیں شکل لے رہی ہیں، اس کو لےکر ہم فکرمند ہیں، وہ بھیڑ نہیں ہیں۔ دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے کسانوں کو فوراً ہٹانے کے لیے کئی عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق، بھارتیہ کسان یونین کےرہنماؤں سمیت کسان رہنما کسانوں کو اکسا رہے ہیں اور جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔ رہنماؤں نےالزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ میٹنگ کے ذریعے لوگوں کو نئے زرعی قانون سمجھا رہے ہیں۔ انہوں نے بانڈ بھرنے کے نوٹس کو ہراسانی قرار دیا ہے۔
جے این یواسٹوڈنٹ یونین کے سابق رہنما عمر خالد کو شمال-مشرقی دہلی فسادات معاملے میں گزشتہ ستمبر میں گرفتار کیا تھا۔انہوں نے الزام لگایا کہ پچھلے تین دن سے دانت درد کی شکایت کے بعد بھی تہاڑ جیل انتظامیہ نے کوئی علاج مہیا نہیں کرایا ہے۔
اتر پردیش پولیس کے ذریعےاین ایس اے کے تحت گرفتار کیے گئے ڈاکٹرکفیل خان کی حراست رد کر انہیں فوراً رہا کیےجانے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے آرڈر کو ریاستی سرکار نے سپریم کورٹ میں چیلنج دیا تھا، جسے سی جے آئی ایس اے بوبڈے کی قیادت والی بنچ نے خارج کر دیا۔
اس سال مارچ میں جیوترادتیہ سندھیا کی قیادت میں کانگریس کے22ایم ایل اے کے اسمبلی سےاستعفیٰ دےکر بی جے پی میں شامل ہونے کی وجہ سے کمل ناتھ سرکار گر گئی تھی۔ اب اندور میں ہوئے ایک پروگرام میں بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجئےورگیہ نے کہا کہ اس میں دھرمیندر پردھان کا نہیں، وزیر اعظم مودی کا اہم رول تھا۔
ویڈیو: مرکز کے متنازعہ زرعی قوانین کی کسان لگاتار مخالفت کر رہے ہیں۔ دہلی کی مختلف سرحدوں میں کسانوں کے مظاہرہ کو 20 دن سے زیادہ گزر چکے ہیں۔مظاہرین سے بات چیت۔
رپورٹس کے مطابق، مرکزی حکومت کے متنازعہ قوانین پر سکھ سنت رام سنگھ نے مرکزی حکومت اور کسانوں کے بیچ جاری تعطل پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
بی جے پی کی سابق اتحادی پارٹی اکالی دل کے صدرسکھ بیر سنگھ بادل نے کہا کہ بی جے پی بے شرمی سے ہندوؤں کو مسلمانوں کے خلاف اکسا رہی ہےاوراب افسوس ناک طریقے سے امن پسند پنجابی ہندوؤں کو ان کے سکھ بھائیوں بالخصوص کسانوں کے خلاف کر رہی ہے۔ وہ محب وطن پنجاب کو فرقہ واریت کی آگ میں دھکیل رہے ہیں۔
یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا تھا کہ مسلم لڑکیاں خود ہی ہندو لڑکوں سے شادیاں کرکے بہ رضاو رغبت مذہب تبدیل کرتی ہیں۔
ویڈیو: مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا ہے کہ نئےزرعی قانون کے خلاف کسانوں کی تحریک کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ‘ٹکڑے ٹکڑے گینگ’کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا ہے کہ تحریک زیادہ تر بایاں بازو اور ماؤنوازوں کے ہاتھ میں چلا گیا ہے۔ اس مدعے پر ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ریلائنس جیو نے ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیاکو خط لکھ کر کہا ہے کہ بھارتی ایئرٹیل اور ووڈافون آئیڈیا لمٹیڈ اس کے خلاف ‘متعصب اور منفی’مہم چلاتے ہوئے دعویٰ کر رہے ہیں کہ جیو نمبر کو ان کے نیٹ ورک پر پورٹ کرنا کسانوں کے مظاہرہ کی حمایت کرنا ہوگا۔
گزشتہ19دنوں سے دہلی کی مختلف سرحدوں پر مرکزکی جانب سے لائے گئے نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کی مانگ کے ساتھ احتجاج کر رہے ‘سنیوکت کسان مورچہ’ کے 40 کسان رہنما سوموار صبح 8 بجے سے شام 5 بجے کے بیچ تمام سرحدوں پر بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ ان میں سے پچیس سنگھو، 10 ٹکری بارڈراور پانچ یوپی بارڈر پر بیٹھیں گے۔
براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے ری پبلک سمیت کچھ چینلوں کے ذریعے ٹی آر پی میں گڑبڑی کا الزام لگانے کے بعد پولیس نے اس مبینہ گھوٹالے کی جانچ شروع کی تھی۔ اب تک اس معاملے میں ری پبلک کے ویسٹرن ریزن ڈسٹری بیوشن ہیڈ اور دودیگر چینلوں کے مالکوں سمیت 13 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
مرکز کی جانب سے لائے گئے زرعی قوانین کے خلاف چل رہے کسانوں کے مظاہرہ کے بیچ آئی آرسی ٹی سی نے آٹھ سے 12 دسمبر کے بیچ یہ ای میل بھیجے ہیں۔ حکام کے مطابق انہیں سرکار کے ‘عوامی مفاد’رابطہ کے تحت زرعی قوانین کو لےکر لوگوں کوبیدار کرنے اور پروپیگنڈہ کو دور کرنے کے مقصد سے بھیجا گیا تھا۔
مدھیہ پردیش اور اڑیسہ کےتبدیلی مذہب کے انسداد سے متعلق قوانین میں کہیں بھی بین مذہبی شادی کا ذکر نہیں تھا اور نہ ہی سپریم کورٹ نے اس پر کوئی تبصرہ کیا تھا۔ ایسے میں اتر پردیش سرکار کا ایسا کوئی اختیار نہیں بنتا کہ وہ بنا کسی ثبوت یادلیل کے بین مذہبی شادیوں کو نظم و نسق کے سوال سے جوڑ دے۔
ویڈیو: مظاہرہ کررہی کسان تنظیموں کومتنازعہ قوانین پر بھیجے گئے مسودہ میں سرکار نے انہیں واپس لینے کے کسانوں کےبنیادی مطالبات کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا۔اس موضوع پر بھارتیہ کسان یونین (اگرہن) کے سکھ دیو سنگھ اور لوک سنگھرش مورچہ کی پرتبھا شندے سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو:مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے متنازعہ قوانین کے خلاف کسان پچھلے 15 دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں کسانوں سے بات چیت۔
ویڈیو: جب سے کسانون کا مظاہرہ شروع ہوا تب سے آج تک وزیر اعظم نریندر مودی کسانوں پر کچھ نہیں بولے، جبکہ انہوں نے کئی طرح کی بیٹھکوں اورتقریبات میں حصہ لیا ہے۔اس موضوع پر سوراج انڈیا کے قومی صدر یوگیندر یادو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
اگرہندوستان میں رہنے والے تمام 172ملین مسلمان بھی صرف ہندو لڑکیوں سے ہی شادیا ں کرتے ہیں، تو بھی 966ملین ہندوؤں کو اقلیت میں تبدیل نہیں کرسکتے ہیں۔
مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئےقوانین کے خلاف 26 نومبر سے دہلی کی سرحدوں پرمظاہرہ کر رہے کسانوں کے بھارت بند کا ملک میں ملا جلا اثر رہا۔ کچھ ریاستوں میں عام زندگی متاثر ہوئی، وہیں کچھ ریاستوں میں صورتحال نارمل بنی رہی۔
کسان مخالف قوانین کے خلاف سڑکوں پر اترے کسانوں کو‘خالصتانی’قراردینا بی جے پی کے اسی پروپیگنڈہ کی اگلی کڑی ہے، جہاں اس کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو ‘دیش ورودھی ’، ‘ٹکڑے ٹکڑے گینگ’ یا ‘اربن نکسل’بتا دیا جاتا ہے۔
آندھراپردیش کے ایلورو شہر میں پراسرار بیماری سے 400 سے زیادہ افراد متاثر ہیں اور اب تک ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ لوگوں میں سردرد، مرگی کے دورے پڑنے، اچانک بے ہوش ہونے، کانپنے اور منھ سے جھاگ آنے کی شکایتیں آ رہی ہیں۔
ویڈیو: زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے کسانوں پر سرکار اور کئی میڈیااداروں کی جانب سےالزام لگایا گیا کہ کسانوں کو قوانین کی خاطرخواہ سمجھ نہیں ہے اور انہیں گمراہ کیا گیا ہے۔ اس مدعے پر کسانوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئےزرعی قوانین کا گزشتہ 12 دنوں سے کسان دہلی کی سرحدوں میں مخالفت کر رہے ہیں۔اس سلسلے میں کسانوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کےمطالعے میں کہا گیا ہے کہ کووڈ 19کےاثرات سے نجات پانے کاعمل طویل عرصے تک چلےگا۔ کووڈ 19 ایک اہم پڑاؤ ہے اور دنیاکے رہنما ابھی جو فیصلہ لیں گے، اس سے دنیا کی سمت و رفتار بدل سکتی ہے۔
کانگریس اور جے ڈی ایس کے رہنماؤں نے وزیر زراعت بی سی پاٹل کے اس بیان پر اعتراض کیا ہے۔ کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہا کہ کسان وقار اور عزت کے ساتھ جنم لیتے ہیں۔ جب انہیں پریشانیوں کی طرف ڈھکیل دیا جاتا ہے تو وہ اپنی زندگی ختم کرنے کے لیےمجبور ہو جاتے ہیں۔
آر بی آئی نے ایچ ڈی ایف سی بینک لمٹیڈ کو گزشتہ دو دسمبر کو ایک آدڑ جاری کیا ہے، جو پچھلے دو سالوں میں بینک کے انٹرنیٹ بینکنگ/موبائل بینکنگ/پے مینٹ بینکنگ میں ہوئیں پریشانیوں کے سلسلے میں ہے۔ گزشتہ 21 نومبر کو بھی پرائمری ڈیٹا سینٹر میں بجلی کٹنے سے بینک کی انٹرنیٹ بینکنگ اورادائیگی کا نظام متاثر ہواتھا۔
بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ کے ذریعےکسانوں کے احتجاج کی ایڈیٹیڈ کلپ ٹوئٹ کیے جانے کے ایک دن بعد ٹوئٹر نے اسے ‘مینیپولیٹیڈ میڈیا’ کے طور پر نشان زد کیا ہے،جس کا مطلب ہے کہ اس ٹوئٹ میں شیئر کی گئی جانکاری سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
اس سے پہلے پدم شری اور ارجن ایوارڈ سے سرفراز سمیت کئی سابق کھلاڑیوں نے بھی اپنااعزاز لوٹانے کی بات کہی ہے۔مرکزی حکومت کی جانب سے پاس کیےگئے متنازعہ قوانین کے خلاف کسان گزشتہ26 نومبر سے دہلی کی مختلف سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے ہیں۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کے متنازعہ نئے زرعی قوانین کو لےکر ہزاروں کسان دہلی کی سرحدوں پرمظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کو لےکر کسان دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ سات دنوں سےمظاہرہ کر رہے ہیں۔ شیکھر تیواری کی کسانوں سے بات چیت۔
سال2008 میں مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکہ میں چھ لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 101 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں بھوپال سے ایم پی پر گیہ سنگھ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت، رمیش اپادھیائے، اجے راہرکر، سدھاکر دھر دویدی، سمیر کلکرنی اور سدھاکر چترویدی ملزم ہیں۔
گجرات 2002کے مسلم کش فسادات کے بعد سیکولر اور لبرل طاقتوں نے کانگریس کو اقتدار میں پہنچایا تھا، اس لیے کئی تنظیموں کا کہنا تھا کہ اس قتل عام میں ملوث سیاسی لیڈران بالخصوص نریندر مودی پر قانون کا شکنجہ کسنا چاہیے۔کئی مقتدر کانگریسی لیڈران بھی اس پر مصر تھے، مگر احمد پٹیل نے دلیل دی کہ مودی کا سیاسی طور پر مقابلہ کرنا چاہیے۔اس طرح ایک گجراتی نے دوسرے گجراتی کو قانونی شکنجہ سے بچاکر کئی سال بعد اس کے لیے وزارت اعظمیٰ کی کرسی تک پہنچنا آسان بنایا۔