Opposition Parties

بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور چراغ پاسوان۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس)

چراغ پاسوان کا بی جے پی مخالف موقف، کہا – میری پارٹی ذات پر مبنی مردم شماری کے حق میں ہے

نریندر مودی کی قیادت میں مرکز میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی حکومت کو بنے بہ مشکل دو مہینے ہوئے ہیں، لیکن اتنے کم عرصہ میں ہی اسے اپنی مختلف پالیسیوں پر اتحادی جماعتوں کے اختلاف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی کے چراغ پاسوان اس معاملے میں مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں۔

 (السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

سی اے اے قوانین پر اپوزیشن نے کہا – بی جے پی لوک سبھا انتخابات میں پولرائزیشن کی کوشش کر رہی ہے

پارلیامنٹ سے قانون کی منظوری کے چار سال بعد مرکزی حکومت نے سوموار کو شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نوٹیفائی کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے سیاسی فائدے اور مذہبی جذبات کا استحصال کرنے کے لیے لوک سبھا انتخابات سے قبل ‘تفرقہ انگیز’ ایکٹ کو از سر نو زندہ کر دیا ہے۔

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

راجستھان حکومت بھی بہار کی طرح ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی: اشوک گہلوت

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذات پر مبنی سروے اور آبادی کے تناسب میں حصے داری کے تصور کو ریاست میں آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پتہ ہو کہ کس ذات کی آبادی کتنی ہے تو ہم جان سکتے ہیں کہ ہمیں نے ان کے لیے کیا منصوبہ بندی کرنی ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

ٹی وی اینکرز کا بائیکاٹ: کیا چینلوں کے خلاف قدم اٹھانے کی ضرورت تھی

اینکرز کے بائیکاٹ کے بعد اپوزیشن جماعت کے اتحاد کے چند لیڈران نے چینل مالکان پر شکنجہ کسنے کی مانگ کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی 11 صوبوں میں حکومتیں ہیں۔ اگر وہ واقعی نفرت پھیلانے والے چینلوں کا اقتصادی بائیکاٹ کرتی ہیں اور ان کو اشتہارات دینے سے منع کرتی ہیں، تو ان مالکان کے لیے چینلوں کو چلانا مشکل ہو جائے گا۔

(السٹریشن: دی وائر)

جب فرقہ واریت اور صحافت میں فرق مٹ جائے، تب اس کی مخالفت کیسے کی جانی چاہیے؟

جب صحافت فرقہ واریت کی علمبردار بن جائے تب کیا اس کی مخالفت سیاست کے سوا کچھ اورہو سکتی ہے؟ اور عوام کے درمیان لائے بغیر کیا اس احتجاج کا کوئی مطلب رہ جاتا ہے؟ کیا اس سوال کا جواب دیے بغیر یہ وقت برباد کرنے جیسا نہیں ہے کہ ‘انڈیا’ اتحاد کا طریقہ ٹھیک ہے یا نہیں۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے بہار سے متعلق ذات پرمبنی مردم شماری کے اعداد و شمار کو  جاری کرنے پر روک لگانے سے انکار کیا

بہارمیں ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل 6 اگست کو مکمل ہو چکا ہے۔ پرائیویسی کے حق کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ پبلک ڈومین میں ڈیٹا جاری یا اپ لوڈ کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔ عدالت نے اس سے انکار کر دیا۔

مارچ 2023 میں نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا معائنہ کرنے پہنچے وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

اپوزیشن کی 19 جماعتوں نے نئے پارلیامنٹ ہاؤس کی افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کیا

نریندر مودی 28 مئی کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کریں گے۔ اپوزیشن پارٹیوں کا مطالبہ ہے کہ افتتاح صدر دروپدی مرمو کے ہاتھوں کیا جانا چاہیے۔ حزب اختلاف کی 19 جماعتوں نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جب پارلیامنٹ سے جمہوریت کی روح ہی نکال دی گئی ہے تو نئی عمارت ان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔

2022_6img01_Jun_2022_PTI06_01_2022_000217B-1-1200x600

بہار: ذات پر مبنی مردم شماری ایک جرأت مندانہ قدم ہے، جس کے اثرات ریاست سے باہر بھی نظر آئیں گے

وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کا ریاست میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا فیصلہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر قومی سیاست کو بڑے پیمانے پر متاثر کرنے کا مادہ رکھتا ہے۔

علامتی  تصویر۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ذات پر مبنی مردم شماری کے مطالبہ کے بیچ اعداد و شمار دکھاتے ہیں کہ تقریباً 45 فیصدی خاندان او بی سی کمیونٹی کے ہیں

دیہی ہندوستان میں کاشت کار خاندانوں کی صورتحال کو لےکر حال ہی میں این ایس او کی جانب سے جاری کیے گئے ایک سروے کے مطابق، ملک کے 17.24 کروڑ دیہی خاندانوں میں سے 44.4 فیصدی او بی سی کمیونٹی سے ہیں۔

45

کیا 2021 میں ذات پرمبنی مردم شماری ہونی چاہیے؟

ویڈیو: ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کی مانگ تیز ہو گئی ہے۔اس موضوع پر سی ایس ڈی ایس میں پروفیسر ابھے دوبے،سینئر صحافی ارملیش، دہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر لکشمن یادو اور ستیش دیش پانڈے سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(السٹریشن: علیزہ بخت)

ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ پھر زور کیوں پکڑ رہا ہے

وقت وقت پر ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کامطالبہ زور پکڑتا ہے،لیکن یہ پھر سست پڑ جاتا ہے۔ اس بار بھی ذات پر مبنی مردم شماری کو لےکرعلاقائی پارٹیاں کھل کر سامنے آ رہی ہیں اور مرکزی حکومت پر دباؤ بنا رہی ہیں کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔

دیویندر فڈنویس (فوٹو : پی ٹی آئی)

ثبوت مانگنے والے اپوزیشن کے رہنماؤں کو راکٹ میں باندھ‌کر بالاکوٹ بھیج دینا چاہیے تھا: دیویندر فڈنویس

گزشتہ ہفتے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس کی وزیر پنکجا منڈے نے کہا تھا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی کے گلے پر بم باندھ‌کر ان کو کسی دوسرے ملک بھیج دینا چاہیے۔ اس دوران وہاں فڈنویس اور بی جے پی کے ریاستی صدر موجود تھے۔

Narendra-Modi-Amit-Shah-Reuters

عام انتخابات 2019 میں بی جے پی کی بڑی جیت کا دعویٰ کھوکھلا ہے

2014 لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کی زبردست جیت کا اعادہ 2019 میں نہیں ہوگا کیونکہ اس وقت کے مقابلے اتر پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، جھارکھنڈ، بہار اور دہلی جیسی ریاستوں میں بی جے پی اپنی بنیاد کھوتی نظر آ رہی ہے۔

RahulGandhi_Modi

عدم اعتماد تجویز : راہل گاندھی نے کہا ،وزیر اعظم مجھ سے آنکھ نہیں ملا سکتے

مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کے پہلے عدم اعتماد تجویز پر لوک سبھا میں بحث جاری ہے۔ بحث کی شروعات ٹی ڈی پی کے جے دیو گلا نے کی۔ بی جے ڈی کے ممبر عدم اعتماد تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ عدم اعتماد تجویز پر ووٹنگ کے دوران شیو سینا غیر حاضر رہی۔

مانسون سیشن کے دوران پالیامنٹ بھون احاطہ میں وزیر اعظم نریندر مودی/فوٹو: پی ٹی آئی

مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد تجویزپر جمعہ کو لوک سبھا میں ہوگی بحث

پارلیامنٹ کے مانسون سیشن کی ہنگامے دار شروعات ہوئی ہے۔ پارلیامنٹ کا سیشن شروع ہوتے ہی دونوں ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا۔ لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد تجویز کو بحث کے لیے منظور کیا ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نریندرمودی کے معافی مانگنے تک پارلیامنٹ نہیں چلنے دیں گے:اپوزیشن

یہ کوئی معمولی الزام نہیں ہے اور نہ ہی کسی عام شخص کے خلاف لگایا گیا ہے۔ الزام لگانے والے بھی خود وزیر اعظم ہیں ۔  نئی دہلی: سابق نائب صدر حامد انصاری اور سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ پر پاکستان کے ساتھ مل کر سازش  کرنے […]

opposition-party

مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کو متحد کرے گی این سی پی

معیشت کی بدحالی اور گؤ رکشا کے نام پر لوگوں کو پیٹ پیٹ کر قتل کردینے کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مودی حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے کے لئے اپوزیشن پارٹیوں کو متحد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی دہلی: نیشنلسٹ […]