دسمبر 1946 میں جب آزاد ہندوستان کے لیےآئین سازی کی مشق شروع ہوئی اور دستور ساز اسمبلی کی تشکیل ہوئی تو کانگریس سوشلسٹ پارٹی کے رہنماؤں نے یہ کہتے ہوئےاس مجوزہ دستور ساز اسمبلی کا بائیکاٹ کیاکہ یہ ‘ایڈلٹ فرنچائز’ یعنی بالغ حق رائے دہی کی بنیاد پر منتخب اسمبلی نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کے سابق جج روہنٹن نریمن نے لاء کالج کے ایک پروگرام میں کہا کہ اظہار رائے کی آزادی سب سے اہم انسانی حق ہے، لیکن بدقسمتی سے آج کل اس ملک میں نوجوان، طالبعلم، کامیڈین جیسےکئی لوگوں کی جانب سےحکومت کی تنقیدکیے جانے پر نوآبادیاتی سیڈیشن قانون کے تحت معاملہ درج کیا جا رہا ہے۔
وی ایچ پی کے جوائنٹ جنرل سکریٹری سریندر جین نے کہا کہ ملک کو سیاسی آزادی1947میں ملی لیکن مذہبی اور ثقافتی آزادی رام مندر کی تحریک کے ذریعے حاصل ہوئی۔ جین نے یہ بھی کہا کہ چندے کی مہم نے پورے ملک کو ساتھ لاکر بتایا کہ صرف رام ہی ملک کو متحد کر سکتے ہیں۔ سیکولر سیاست نے صرف ملک کو تقسیم ہی کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس روہنٹن نریمن نے کہا کہ شاید یہی وجہ ہے کہ ان جابرانہ قوانین کی وجہ سےبولنے کی آزادی پر بہت برا اثر پڑ رہا ہے۔اگرآپ ان قوانین کے تحت صحافیوں سمیت تمام لوگوں کو گرفتار کر رہے ہیں، تو لوگ اپنے دل کی بات نہیں کہہ پائیں گے۔
گزشتہ دنوں لوک سبھا میں وزیرمملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے ‘عوامی مفاد’کا حوالہ دیتے ہوئے دہلی پولیس کی جانب سے درج یو اے پی اےمعاملوں کی جانکاری دینے سےمنع کردیا۔حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس بارے میں ساری جانکاری عوامی طور پر دستیاب ہے۔ یہ بھی قابل غور ہے کہ دہلی میں اس سخت قانون کے تحت گرفتار 34 لوگوں میں اکثر مذہبی اقلیت ہیں۔
اس بیچ مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ 2019 میں یو اے پی اے کے تحت 1948 لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور 34 ملزمین کو قصوروار ٹھہرایا گیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ 31 دسمبر 2019 تک ملک کی مختلف جیلوں میں478600قیدی بند تھے،جن میں144125 قصوروار ٹھہرائے گئے تھے جبکہ 330487 زیر سماعت و 19913 خواتین تھیں۔
رافیل سودے کو لےکر فرانس کے ایک جج کوسونپی گئی جانچ کو لےکراپوزیشن نے مرکز کی مودی حکومت کو نشانے پر لیا ہے۔ فرانسیسی ویب سائٹ میڈیا پارٹ نے گزشتہ دو مہینوں میں اس سودے سے متعلق ممکنہ جرائم کو لےکر کئی خبریں شائع کی تھیں، جس کے بعد جانچ کےحکم دیے گئے ہیں۔
پیرس کی ویب سائٹ میڈیا پارٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داسو ایوی ایشن نے انل امبانی گروپ کے ساتھ پہلا ایم او یو 26 مارچ 2015 کو کیا تھا۔اس کے دو ہفتے بعد ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے 126 رافیل طیاروں کےسودے کومنسوخ کرتے ہوئے 36 وطیاروں کی خریداری کے فیصلے کاعوامی اعلان کیا تھا۔
لوک سبھا میں مرکزی حکومت نے ایک حالیہ جواب میں بتایا تھا کہ سال 2016-2019 کے بیچ یو اے پی اے کے تحت درج معاملوں میں سے محض 2.2 فیصدی میں سزا ہوئی ہے۔
نریندر مودی کواقتدارسنبھالے ساڑھے چھ سال ہو چکے ہیں اور اس دوران وہ لگ بھگ اتنی ہی بار رو چکے ہیں۔ حالانکہ یہ ان کی سیاست ہی طے کرتی ہے کہ ان کے آنسوؤں کو کب بہنا ہے اور کب سوکھ جانا ہے۔
راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جی کشن ریڈی نے بتایا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے تازہ ترین اعدادوشمارکےمطابق سال2019 میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیے گئےافراد کی کل تعداد 1948 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2016 سے 2019 کے دوران قصوروار ثابت ہوئے افراد کی تعداد132 ہے۔
اس سال دہلی کے مختلف اسکولوں میں سی بی ایس ای نے اگلے سال کے لیےاگزام رجسٹریشن فیس اکٹھا کرنا شروع کر دیا، جو دلت طلبا کے لیے اوسطاً 2000 روپے سے زیادہ ہے۔ پچھلے سال دہلی سرکار نے یہ فیس معاف کر دیا تھا، لیکن اس سال سرکار نے ہاتھ پیچھے کھینچ لیے ہیں۔
سرکار نے پارلیامنٹ میں یہ جانکاری بھی دی کہ سال 2017 اور 2018 میں ملک بھر میں 1198 لوگوں کواین ایس اےکے تحت حراست میں لیا گیا۔ مدھیہ پردیش میں این ایس اے کے تحت سال 2017 اور 2018 میں سب سے زیادہ لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ اس کے بعد اتر پردیش کا نمبر ہے۔
سینئر وکیل پرشانت بھوشن انڈیا اگینسٹ کرپشن کے کورممبر تھے،جنہیں سال 2015 میں مبینہ طور پرتنظیم مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے یوگیندریادو کے ساتھ پارٹی سے باہرکر دیا گیا تھا۔
لوک سبھا انتخابات کے دوران اس معاملہ کو لےکر ہو رہی سماعت کے دوران اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی رہنمائی والی ایک بنچ نے ہی انتخابی بانڈ اسکیم پر روک لگانے سے منع کر دیا تھا۔
وزیر مملکت برائے دفاع شریپد نایک نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ جموں علاقے میں لائن آف کنٹرول پر 30 مئی 2019 سے 20 جنوری 2020 تک سیز فائر کی خلاف ورزی کے 2335 واقعات ہوئے ہیں۔ وہیں، سیاچن علاقے میں برف باری اور برفانی تودے گرنے کی وجہ سے سال 2019 میں 6فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو یہ ہدایت اس وقت دی جب الیکشن کمیشن نے کہا کہ امیدواروں سے ان کے مجرمانہ بیک گراؤنڈ کے بارے میں میڈیا میں اعلان کرنے کے لیے کہنے کے بجاے سیاسی پارٹیوں سے کہا جانا چاہیے کہ وہ مجرمانہ بیک گراؤنڈ والے امیدواروں کو ٹکٹ ہی نہ دیں۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس نے اپنے تجزیے میں بتایا ہے کہ 12 مرحلوں کے دوران بیچے گئے 12313 بانڈس میں سے 6524 بانڈس (45.68 فیصدی)ایک کروڑ کی قیمت کے تھے جبکہ 4877 بانڈس (39.61 فیصدی) 10 لاکھ روپے کی قیمت کے تھے۔
انتخابی بانڈ اسکیم کو نافذ کرنے کے لئے مودی حکومت نے سال 2017 میں مختلف قوانین میں ترمیم کی تھی۔ اس کے بعد اے ڈی آر نے عرضی دائر کرکے ان ترمیمات کو چیلنج کیا تھا۔
حالانکہ، یہ قرض معافی اصل کے بجائے کاغذات پر ہی زیادہ ہوئی ہیں۔ ان میں سے 60 فیصد سے زیادہ قرض معاف نہیں کئے جا سکے ہیں۔ سب سےخراب مظاہرہ مدھیہ پردیش کا رہا ہے۔ مدھیہ پردیش میں محض 10 فیصد قرض معاف کئے گئےہیں۔
الیکشن کمیشن کو دی گئی آڈٹ رپورٹ میں بی جے پی نے بتایا ہے کہ مالی سال2018-19 میں پارٹی کی کل آمدنی 2410 کروڑ روپے رہی۔ پچھلے مالی سال کےمقابلے اس میں 134 فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔
ویڈیو: دی وائر کے ذریعےدائر آر ٹی آئی کے تحت حاصل کیے گئے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت قانون نے تین طلاق بل پر کسی بھی وزارت یا محکمہ سے صلاح مشورہ نہیں کیا تھا۔اس کے لیے وزارت نے دلیل دی تھی کہ تین طلاق کی غیر منصفانہ روایت کو جلد روکنے کی ضرورت ہے اس لیے متعلقہ وزارتوں سے مشورہ نہیں لیا گیا۔
خصوصی رپورٹ : آر ٹی آئی کے تحت حاصل دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت نے دلیل دی تھی کہ تین طلاق کی غیر منصفانہ روایت کو روکنے کی اشد ضرورت کو دھیان میں رکھتے ہوئے متعلقہ وزارتوں سے مشورہ نہیں لیا گیا۔
اس کو لےکر دائر کی گئی آر ٹی آئی پر صحیح سے کارروائی نہیں کرنے کو لےکر سی آئی سی نے مرکزی وزارت خزانہ کے محکمہ مالیاتی امور، محکمہ معاشی امور اور محکمہ ریونیو اور الیکشن کمیشن کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔
1984کے راجیو گاندھی اور 1993 کے نرسمہا راؤ کی طرح واجپائی تاریخ میں ایک ایسے وزیر اعظم کے طور پر بھی یاد کیے جائیں گے ،جنہوں نے سبق کو رواداری کا پڑھایا ،مگر بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی طرف سے آنکھیں موند لیں ۔
الیکشن کمیشن نے راجیہ سبھا کی پارلیامانی کمیٹی کو بتایا تھا کہ یہ وقت میں پیچھے جانےوالا قدم ہے اور اس کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سے جڑی شفافیت پر اثر پڑےگا۔ نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے صرف وزارت قانون ہی نہیں بلکہ راجیہ سبھا کی […]
منسٹر آف اسٹیٹ فار ہوم افیئرس نتیانند رائے نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ 2017-18 کی لازمی سالانہ رپورٹ پیش نہیں کرنے کے لیے ایف سی آر اے کے تحت رجسٹرڈ 1808 تنظیموں کا رجسٹریشن سرٹیفیکٹ حال ہی میں رد کیا گیا ہے۔
راجیہ سبھا میں وزیر زراعت پرشوتم روپالا نے کہا کہ سرکار کی جانب سے کسانوں کی معاشی حالت کو ٹھیک کرنے کے لیے کئی پروگرام عمل میں لائے جا رہے ہیں لیکن خودکشی کرنے والے کسانوں کو معاوضہ دینے کا اہتمام موجودہ وقت میں چلائی جا رہی کسی پالیسی میں نہیں ہے۔
پارٹی نے اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو خط لکھکرکہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ کو بنا کسی سیریل نمبر یا کسی پہچانکے نشان کے جاری کیا جانا چاہیے، تاکہ بعد میں چندہ دینے والوں کا پتہ لگانے کے لئے اس کا استعمال نہ کیا جا سکے۔
راجیہ سبھا میں وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ سال 2017 میں غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون یو اے پی اے کے تحت سب سے زیادہ گرفتاریاں اتر پردیش میں ہوئیں۔
راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے صرف 99ویں آئینی ترمیم کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اکتوبر 2015 میں ججوں کے ذریعے ججوں کی تقرری کے 22 سال پرانے کالیجئم سسٹم کی جگہ لینے والے نیشنل جوڈیشل اپائنمنٹ کمیشن، 2014 کو رد کر دیا تھا۔
آر ٹی آئی کے تحت حاصل کئے گئے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ جب الیکٹورل بانڈ منصوبہ کا ڈرافٹ تیار کیا گیا تھا تو اس میں سیاسی جماعتوں اور عوام کے ساتھ صلاح اورمشورے کا اہتمام رکھا گیا تھا۔ حالانکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ میٹنگ کے بعد اس کو ہٹا دیا گیا۔
اس کے علاوہ ایک مارچ 2018 سے 24 جولائی 2019 کے بیچ خریدے گئے کل الیکٹورل بانڈ میں سے 99.7 فیصدی بانڈ 10 لاکھ اور ایک کروڑ روپے کے تھے۔ تقریباً 80 فیصدی الیکٹورل بانڈ نئی دہلی میں بھنائے گئے ہیں۔
حالاں کہ وزارت خزانہ نے ان اعتراضات کو درکنار کیا اور یہ اہتمام رکھا کہ وہ رجسٹرڈ سیاسی پارٹیاں ہی الیکٹورل بانڈ کے ذریعے چندہ لینے کے اہل ہو ں گے جنہوں نے پچھلے لوک سبھا یا اسمبلی انتخاب کے دوران ایک فیصدی ووٹ حاصل کیا ہو۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں فیس میں اضافے کے خلاف چل رہے مظاہرے اور آر بی آئی کے ذریعے الیکٹورل بانڈ کی مخالفت سے متعلق خبر پر سی پی آئی (ایم ایل)کی پولت بیورو ممبر کویتا کرشنن، قلمکار سہیل ہاشمی اور سینئر صحافی نتن سیٹھی سے سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
آر بی آئی نے کہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ اور آر بی آئی ایکٹ میں ترمیم کرنے سے ایک غلط روایت شروع ہو جائےگی۔ اس سے منی لانڈرنگ کو بڑھاوا ملےگا اور م سینٹرل بینکنگ قانون کے بنیادی اصولوں پر ہی خطرہ پیدا ہو جائےگا۔
مودی حکومت جمہوریت کی جن علامتوں کو سنجونے کا دعویٰ کرتی ہے، وہ ان کوختم کر چکی ہے۔
خصوصی رپورٹ : آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹاکر جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے سےمتعلق آر ٹی آئی کےتحت دی وائر کی طرف سے مانگی گئی جانکاری دینے سے بھی وزارت داخلہ نے منع کر دیاہے۔
حال ہی میں پارلیا منٹ کی طرف سے تین طلاق بل کو منظوری ملی ہے ۔روہیل کھنڈ یونیورسٹی نے تین طلاق کو اپنے نصاب میں شامل کرنے کی بات کہی ہے ۔شمالی ہندوستان میں یہ پہلی بار ہے جب کسی یونیورسٹی میں تین طلاق کے بارے میں پڑھایاجائے گا۔
ٹھاکرے نے کہا، مجھے نہرو کو ویر کہنے میں گریز نہیں ہوتااگر وہ ساورکر کی طرح 14 منٹ بھی جیل میں رہے ہوتے ،جبکہ ساورکر 14 سالوں تک جیل میں رہے۔ نئی دہلی: شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے نےاپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نہیں بنتا اگر بٹوارے کے […]