 
	
	
	
	
کانگریس کے سینئر لیڈرششی تھرور نے لندن میں دیے گئےراہل گاندھی کے بیانات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندرونی مسائل پر بیرون ملک بحث وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی نے  شروع کی تھی۔ وزیر اعظم نے بین الاقوامی اسٹیج پر ہی کہا تھا کہ ہندوستان میں پچھلے 60 سالوں میں کچھ بھی اچھا نہیں ہوا ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو: امریکہ میں کانگریس لیڈرراہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ بھگوان کے پاس بیٹھیں ہوں تو وہ انہیں بھی سمجھانا شروع کردیں گے کہ کائنات کیسے کام کرتی ہے۔ دوسری جانب ایک ویڈیو میں مرکزی وزیر میناکشی لیکھی سے جب پہلوانوں کے مظاہرے کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ بھاگتی ہوئی نظر آ ئیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
وزیر اعظم نریندر مودی28 مئی کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں۔ اس پر اپوزیشن کے اعتراض کے درمیان راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اس کا افتتاح صدر جمہوریہ  سے کروایا جانا چاہیے۔
	
	
		 
	
	
	
	
وزیر اعظم نریندر مودی نے جس طرح کرناٹک اسمبلی انتخابات کو اپنی شخصیت سے جوڑ کر پوری مہم میں اپنے عہدے کے وقارتک سےسمجھوتہ کیا اوررائے دہندگان نے جس طرح ان کی باتوں کو نظر انداز کیا، اس سے یہ پیغام واضح ہے کہ بی جے پی کے ‘مودی نام کیولم’ والے سنہرے دن بیت گئے ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کرناٹک میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا کہ بی جے پی کی تشدد کی سیاست کا نتیجہ آج منی پور میں نظر آرہا ہے۔ منی پور جل رہا ہے، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کرناٹک میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
گزشتہ 23 مارچ کوگجرات میں سورت کی ایک عدالت نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کو ان کے مبینہ ‘مودی سرنیم’ والے تبصرے کے لیے ان کے خلاف دائر  2019 کے مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں  دو  سال  جیل کی سزا سنائی تھی۔ اس کے اگلے دن انہیں لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
	
	
		 
	
	
	
	
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سورت کی ایک عدالت میں مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے، جس کی سماعت سورت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رابن پال موگیرا کر رہے ہیں۔ جج موگیرا وکیل کے طور پر 2006 تلسی رام پرجاپتی فرضی انکاؤنٹر کیس میں گجرات کے سابق وزیر داخلہ امت شاہ کی نمائندگی کر چکے  ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہونے کے بعد سے بننے والے ماحول میں کانگریس اس نئی اور مثبت شبیہ کی مدد سے  صرف اپنے آپ کو اور  مضبوط کر سکتی ہے۔ ملک کی سب سے پرانی پارٹی  کی ذمہ داری  ہے کہ وہ دوسروں کے لیے جگہ بنائے اور کسی بھی اپوزیشن محاذ میں خود کو مرکزی رول  دیے جانے  کے مطالبے کو آڑے نہ آنے دے۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو:  سورت کی ایک عدالت کے ذریعے ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد راہل گاندھی کی پارلیامنٹ رکنیت رد ہوچکی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے پر ماہرین قانون نے سوال اٹھائے ہیں۔ اس معاملے پر سینئر وکیل اور راجیہ سبھا ایم پی  کپل سبل سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو:  کیرالہ کے وایناڈ سے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی کو گزشتہ ہفتے سورت کی ایک عدالت کے فیصلے کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے رکن پارلیامنٹ کے طور پر نااہل قرار دے دیا ہے۔ اس  بارے میں نئی دہلی کے عام لوگوں سے بات چیت۔
	
	
		 
	
	
	
	
ڈاکٹر امبیڈکر نے کہا تھا کہ کوئی بھی آئین برا ہو سکتا ہے اگر اسےعمل میں لانے  والے لوگ برے ہوں۔ ان کا یہ قول اس تناظر میں اور زیادہ بامعنی ہو جاتا ہے کہ کس طرح آئینی حقوق کوپامال کرنے  کے لیےنوکرشاہی اور ٹرائل کورٹ  کی سطح پر عام قوانین کااستعمال یا غلط استعمال کیا جارہاہے۔ لوک سبھا سے راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہونا اس کی بہترین مثال ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
راہل گاندھی کا چینی دراندازی اور اڈانی تنازعہ کواٹھانا – بی جے پی کی سب سے بڑی طاقت – راشٹرواد اور بدعنوانی سے پاک اس کی امیج پر چوٹ کرناہے۔ یہ پہلا موقع ہے، جب بی جے پی نے راہل کے حملوں  کے جواب میں ‘ پپو’ کہہ کر ان کا مذاق نہیں اڑایا۔ مہینے بھر میں راہل کو جس طرح سے گھیرا گیا اس سے ظاہر ہے کہ وہ بوکھلاگئی ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ گولے کو 2016 میں بدعنوانی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ وہ 2018 میں جیل سے باہر آئے۔ اس کے بعد انہیں چھ سال کے لیے الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا جانا چاہیے تھا، لیکن مرکز نے عوامی نمائندگی ایکٹ کی ایک کلیدی شق کو منسوخ کر دیا، جس کے باعث  بی جے پی کے اتحادی تمانگ وزیر اعلیٰ بن سکے۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو:  راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت کی منسوخی کے خلاف کانگریس کے ہزاروں کارکن نئی دہلی کے جنتر منتر پر جمع ہوئے تھے۔ یہ احتجاجی مظاہرہ  کانگریس قائدین اور کارکنوں کی جانب سے منعقد ایک  ملک گیر مظاہرے کا حصہ تھا ۔
	
	
		 
	
	
	
	
لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی کی جانب سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وہ 12 تغلق لین والا اپنا بنگلہ 22 اپریل تک خالی کر دیں۔ گجرات کی ایک عدالت کی جانب سے ‘مودی سرنیم’ ہتک عزت کیس میں دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد  24 مارچ کو راہل گاندھی کولوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
	
	
		 
	
	
	
	
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے راہل گاندھی کو لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دیے جانے کے خلاف منعقد ‘سنکلپ ستیہ گرہ’ میں حکمراں بی جے پی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ شہید کے بیٹے کو غدار اور میر جعفر کہتے ہیں۔ ہمارے خاندان نے اس ملک کے لیے … اس ترنگے… اس سرزمین کے لیے خون بہایا ہے۔ اس ملک کی جمہوریت کو میرے خاندان کے خون نے سینچا ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو:  ‘مودی سرنیم’ ہتک عزت کیس میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد24 مارچ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ کانگریس کارکنان اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو:  23 مارچ کو سورت کی ایک عدالت نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو 2019 کے ‘مودی سرنیم’ ہتک عزت کیس میں دو سال کی سزا سنائی تھی ، جس کے بعد ان کی پارلیامنٹ کی رکنیت رد کر دی گئی ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
سات  فروری کو پارلیامنٹ میں اڈانی-مودی تعلقات پر راہل گاندھی کی تقریر کے بعد سے کانگریس لیڈروں کے خلاف کارروائیوں کا ایک سلسلہ نظر آ تا ہے۔ اب کانگریس کا کہنا ہے کہ سورت کی عدالت کے  فیصلے کا رشتہ  بھی راہل گاندھی کی مذکورہ تقریر سے ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
‘مودی سر نیم ‘ ہتک عزت کیس میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعدگزشتہ  24  مارچ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ اس کے خلاف ترنمول کانگریس، ایس پی، بی آر ایس، شیوسینا، آر جے ڈی، بائیں بازو کی جماعتوں سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے اس طرح کے آمرانہ حملوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور اس کو شکست دینےکی اپیل کی  ہے ۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو:  23 مارچ کو سورت کی ایک عدالت نے راہل گاندھی کو گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ایک ریلی میں ‘مودی سر نیم ‘ والے لوگوں پر تبصرہ کرنے پر دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے ایک دن بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے بتایا کہ سزا کے دن سے راہل کی پارلیامنٹ کی رکنیت رد کردی گئی ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
راہل گاندھی آر ایس ایس کی سیاست کے خلاف بولتے رہے ہیں، اس لیے انہیں  تباہ یا بے اثر کیے بغیر آر ایس ایس کا ہندوستان کو ایک اکثریتی ریاست میں تبدیل کرنے کا خواب مکمل نہیں ہوسکتا۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی اور مرکزی حکومت ان پر پوری طاقت سے حملہ کر رہی ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
راہل گاندھی کو گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ایک ریلی میں ‘مودی سر نیم ‘ والے لوگوں کے بارے میں ان کے ریمارکس کے لیے جمعرات کو سورت کی ایک عدالت نے دو سال کی سزا سنائی تھی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے جمعہ کو کہا کہ گاندھی کو سزا کے دن سے رکن پارلیامنٹ کے طور پر نااہل قراردیا جاتاہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو:   سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کی کانگریس اور راہل گاندھی سے ناراضگی کی وجہ کیا ہے؟ کانگریس پر ان کے بار بار حملہ آور ہونے  سے کیا پتہ چلتا ہے، اس بارے میں سینئر صحافی شرت پردھان کانظریہ۔
	
	
		 
	
	
	
	
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی ایم ایل اے اور گجرات کے سابق وزیر پرنیش مودی نے 13 اپریل 2019 کو مقدمہ درج کرایا تھا۔ انہوں نے کرناٹک کے کولار میں لوک سبھا انتخابات کے دوران ایک ریلی میں راہل کی جانب سے مودی سر نیم والوں کے تعلق سے کیے گئے تبصرے کے سلسلے میں  شکایت کی تھی۔
	
	
		 
	
	
	
	
ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے کہا ہے کہ گزشتہ تین دنوں میں لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا نے صرف بی جے پی کے وزراء کو بولنے کی اجازت دی اور پھر پارلیامنٹ کو ملتوی کردیا، انہوں نے اپوزیشن کے کسی بھی رکن کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔ اسی طرح کے الزامات لگاتے ہوئے کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی بڑلا کو خط لکھا ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو: کیا بھارت جوڑو یاترا سے راہل گاندھی کی بنی امیج کو خراب کرنے کے ارادے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کانگریس ایم پی کی کیمبرج یونیورسٹی میں کی گئی تقریر کو طول دے کر بڑا ایشو بنانے کی کوشش کر رہی ہے؟ سینئر صحافی شرت پردھان  کا نظریہ۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو:  کانگریس لیڈر راہل گاندھی اس وقت برطانیہ کے دورے پر ہیں اور انہوں نے وہاں مختلف پروگراموں میں مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کے بیانات کو لے کر ملک میں بی جے پی لیڈر کانگریس پر حملہ آور ہیں۔ ان الزام تراشیوں کے بارے میں تفصیل سے بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ  خانم شیروانی۔
	
	
		 
	
	
	
	
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے لندن میں منعقدہ ایک پروگرام میں آر ایس ایس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں جمہوری مسابقت کامزاج  پوری طرح  سے بدل چکا ہے۔ اس کی وجہ آر ایس ایس نامی آرگنائزیشن ہے۔ اس انتہا پسند اورفسطائی تنظیم نے ہندوستان کے تقریباً تمام اداروں پر قبضہ کر لیاہے۔ پریس، عدلیہ، پارلیامنٹ اور الیکشن کمیشن سب خطرے میں ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا کو اڈانی گروپ کو بچانے کے لیے سرمایہ کاری پر مجبور کیا گیا،جس نے لوگوں کی زندگی بھر کی بچت کو خطرے  میں ڈال دیا ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
راہل گاندھی نے اڈانی گروپ سے جڑے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئےلوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ اس سرکار کے دوران اصولوں کو بدل کر اڈانی گروپ کو ہوائی اڈوں کے ٹھیکے دیے گئے اور وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں کے بعد دوسرے ممالک میں بھی اس صنعت کار کو کئی تجارتی ٹھیکےملے۔
	
	
		 
	
	
	
	
بھارت جوڑو یاترا کے دوران  پارٹی کواز سر نو منظم کرنے کے علاوہ راہل نے سول سوسائٹی کے افراد کے ساتھ مل بیٹھ کر ہندو توا نظریہ کے مخالفین کو منظم کرکے ایک نظریاتی محاذ بنانے کی کوشش کی ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
بھارت جوڑو یاترا ایک ایسی کوشش ہے،جس کے اثرات مستقبل قریب میں مرتب  ہوں گے یا  نہیں اور اگر مرتب ہوں گے  تو کس قدر، یہ  کہنا مشکل ہے۔اسے صرف انتخابی نتائج کے ساتھ جوڑ کر دیکھنا غلط ہوگا۔ اس کی وجہ سے ملک میں بات چیت  کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے جو اب تک کے  نفرت، تشدد اور انسانیت میں دراڑ پیدا کرنے والے  ماحول کے برعکس ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
جب راہل گاندھی نے یہ یاترا شروع کی تو ان کے ناقدین نے اسے ایک اور غیر سنجیدہ  پیش قدمی قرار دینے کی کوشش کی۔ اور جب اس کو عوامی حمایت حاصل ہونے لگی تو کہا جانے لگا کہ ابھی 2024 کے انتخابات دور ہیں، تب تک اس کا اثر زائل ہو جائےگا۔
	
	
		 
	
	
	
	
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت نے پہلے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کو بدنام کرنے اور روکنے کے لیے الیکشن کمیشن اور نیشنل چائلڈ رائٹس کمیشن جیسے آئینی اداروں کا استعمال کیا اور اب انٹلی جنس افسران کا استعمال کر رہی ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
‘بھارت جوڑو یاترا’ کو رد کرنے کے  لیے وزیر صحت من سکھ منڈاویہ کی جانب سےراہل گاندھی کو لکھے گئے خط پر کانگریس نے سوال کیا کہ کیا اسی طرح کا خط بی جے پی کی راجستھان یونٹ ستیش پونیا کو بھیجا گیا ہے جو ‘جن آکروش یاترا’ نکال رہے ہیں؟ کیا وزیر صحت نے کرناٹک میں بی جے پی لیڈروں کو خط لکھا، جہاں وہ یاترا نکال رہے ہیں؟
	
	
		 
	
	
	
	
‘معافی ویر’ کہہ کر ساورکر کو تمسخر کا نشانہ بنانے کے بجائےہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم ساورکر واد (ازم) کے معنی ومفہوم  پر بات کریں۔ اگر وہ کامیاب ہو ا تو ہم سب انتخابات کے ذریعے راجا  کا انتخاب کرتے رہیں گے اور ہمیں فرمانبردار رعایا کی طرح اس کے ہر حکم کی تعمیل کرنی ہوگی۔
	
	
		 
	
	
	
	
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے راج کوٹ میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا کہ بی جے پی حکومت کی پالیسیاں ‘دو ہندوستان’ بنا رہی ہیں۔ ایک تو ارب پتیوں کا ہندوستان ہے،وہ جو بھی خواب دیکھتے ہیں اسے پورا کر سکتے ہیں، اور دوسرا غریبوں کا ہندوستان، جس میں کسان، مزدو اور چھوٹے تاجرشامل ہیں، جو مہنگائی اور بے روزگاری کے درمیان زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے اکولہ ضلع میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ساورکر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے برطانوی حکمرانوں کی مدد کی اور خوف کی وجہ سے انہیں  رحم کی درخواست لکھی۔ اس طرح اس نے مہاتما گاندھی، سردار پٹیل، جواہر لعل نہرو اور آزادی کی جدوجہد سے وابستہ دیگر لیڈروں کے ساتھ دغا بازی کی۔
	
	
		 
	
	
	
	
مہاراشٹر کے واشم شہر میں ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے دوران راہل گاندھی نے سوشل میڈیا کمپنیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھلے ہی ای وی ایم محفوظ ہیں،  سوشل میڈیا کے ذریعے ہندوستانی انتخابات میں دھاندلی ہو سکتی ہے۔