مسلم دانشوروں سے راہل گاندھی کی ملاقات : کانگریس کو ماضی کی سیاست سے سیکھ لینی چاہیے
راہل گاندھی کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ ماضی کو دیکھیں کہ راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس کا معاملہ کیسے طے کیا اور اس کے کیا نتائج ہوئے۔
راہل گاندھی کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ ماضی کو دیکھیں کہ راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس کا معاملہ کیسے طے کیا اور اس کے کیا نتائج ہوئے۔
اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ ؛اگر بی ایچ یو میں دلتوں کو ریزرویشن دیا جا سکتا ہے تو اقلیتوں کے ذریعے چلائے جا رہےاداروں میں کیوں نہیں؟
راہل کا اپنی سیاسی مہم میں مذہب کی آمیزش کرنا دقتیں پیدا کرنے جیسا اور نہرو کے سیکولرزم کے تصور کے خلاف ہے۔ جواہر لعل نہرو کا سیکولرزم کے متعلق پختہ اور واضح عقیدہ تھا کہ مذہب کو سیاست، معیشت، سماجی اور تہذیبی عوامل سے الگ رکھا جائے۔
مدرسے میں مسلم مدرس کے ذریعے ہندو مذہب کا مذاق،راہل گاندھی کی مذہبی پہچان اور یوگا کی تصویروں کے درمیان ہندوستانی ہائی کمیشن کے ٹوئٹ کا سچ۔
عید کی چھٹی کو لے کر ممتا بنرجی کی نوٹس،شہلا کے خلاف ایف آئی آر، راہل کا بیان اور دگووجئے سنگھ کا ٹوئٹ۔
مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امورمختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ ؛ راہل گاندھی سیاسی مفاد کے لیے افطار پارٹی کر رہے ہیں جبکہ میں ضرورت مندلوگوں کے کر رہا ہوں ۔ہم ان کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں کررہے ہیں ۔
اہم سوال مسلمانوں کے سامنے ہے کہ کیا وہ سیکولر پارٹیوں کا دامن تھامے رکھیں، جنہیں ان کی تعلیم و ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں اور جو ان کو صرف ووٹ بینک کی نظر سے دیکھتے ہیں۔
پرنب مکھرجی کو لےکر ہمارے دل میں اتنی عزت ہے ان کے بارے میں تھوڑا سا اور جان لیں تو باتوں کو سمجھنے میں کافی آسانی ہوگی۔
کرناٹک کے وزیراعلیٰ کی حلف برداری تقریب میں یکجہتی دکھانے والے اپوزیشن کے رہنماؤں کے سامنے سب سے بڑا سوال یہی ہے کہ کیا وہ 2019 کے عام انتخابات تک متحد رہیںگے؟
’وزیر اعظم کون بنےگا، اس موضوع پر آخر میں بات ہونی چاہیے۔ پورا زور بی جے پی کو شکست دینے پر ہونا چاہیے۔‘
کرناٹک میں بی ایس یدورپا کے استعفیٰ کے بعد سیاسی ہلچل پر دی وائر کے اجے آشیرواد کے ساتھ امت سنگھ کی بات چیت
استعفیٰ سے پہلے اپنے خطاب میں یدورپا نے کہا؛ کانگریس اور جے ڈی ایس نے ایم ایل اے کو قیدی بناکر رکھا ان کو اپنے گھر والوں سے بات نہیں کرنے دیا ان پر کیا بیت رہی ہوگی ۔میں ہمیشہ دلتوں کے لیے اور کسانوں کے لیے جنگ لڑتا رہوں گا۔
کرناٹک میں ریاست کی سب سے بڑی پارٹی کو حکومت بنانے کی دعوت دیے جانے کے بعد گووا، منی پور میں کانگریس اور بہار میں آر جے ڈی کے ایم ایل اے نے گورنر سے ملاقات کر حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔
کرناٹک کے گورنر کے فیصلے پر سپریم کورٹ نے مہر نہیں لگائی ہے ۔یدورپا کے وکیل مکل روہتگی کی سوموار تک وقت دینے کی مہلت درخواست سے بھی سپریم کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔
بی جے پی کے پاس اکثریت ثابت کرنے کے لیے ایم ایل کی اتنی تعداد نہیں ہے۔گورنر نے اکثریت ثابت کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک اسمبلی انتخاب کے نتیجے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی زبان پر ونود دوا کا تبصرہ
کہانی بال نریندر کی :گڈکری نے اس پر ہنستے ہوئے جواب دیا شاہنواز، آپ پریشان کیوں ہو رہے ہیں؟ مودی جی وہ آدمی ہیں جو اپنی ماں سے دو سال کے بعد ملے ہیں۔ منگل کو کرناٹک میں صحافیوں کے پوچھے جانے کے بعد راہل گاندھی نے جواب […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ملک کے مختلف حصوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھانے کی کوششوں اور راہل گاندھی کے وزیر اعظم بننے کے بیان پر ونود دوا کا تبصرہ
تمکر میں ہوئی ایک ریلی میں نریندر مودی نے دیوگوڑا کی تعریف تو کی لیکن کہا کہ عوام ان پر ووٹ برباد نہ کریں۔ شاید بی جے پی کو اس بات کا ڈر ہے کہ ریاست میں Anti-incumbencyکا فائدہ کہیں جے ڈی ایس کو نہ مل جائے، اس لئے وہ اس کی کانگریس سے نزدیکی بتانے میں لگی ہوئی ہے۔
کرناٹک الیکشن کے وقت وہاں کے میڈیا میں ریاست کی حزب اقتدار اور مرکز ی حزب اقتدار کے درمیان کیسا توازن ہے، اس کا تجزیہ روز ہونا چاہئے تھا۔ الیکشن کمیشن کب سیکھےگا کہ میڈیا کوریج اور بیانات پر کارروائی کرنے اور نظر رکھنے کا کام الیکشن کے دوران ہونا چاہئے نہ کہ الیکشن ختم ہو جانے کے تین سال بعد۔
اگر انتخابی جیت میں وزیر اعظم کے جھوٹ کا اتنا بڑا رول ہے تو ہر جھوٹ کو ہیرا اعلان کر دینا چاہئے۔ اس ہیرے کا ایک کنگن بنا لینا چاہئے۔ پھر اس کنگن کو نیشنل میمنٹو اعلان کر دینا چاہئے۔
کانگریس کی جن آکروش ریلی پر بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا کہ یہ ایک خاندان کی ہار کا ماتم ہے۔ کانگریس کی منفی اور مدعوں سے بھٹکانے کی سیاست سے ملک تھک چکا ہے۔ یہ پریوار آکروش ریلی ہے۔
کانگریس کے اس فیصلے نے پارٹی کے اندر ایک نظریہ کو جنم دیا ہے کہ کمل ناتھ اور دگوجئے سنگھ کے خیمے نے سندھیا خیمے پر ایک بڑی جیت حاصل کی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ نقدی کی کمی سے ملک پھر سے ‘ نوٹ بندی کی دہشت ‘ کی گرفت میں ہے۔ وزیر مملکت برائے مالیات نے کہا کہ دو تین دن میں مسئلہ حل کر لیا جائےگا۔
بی جے پی ترجمان سنبت پاترا نے بھگوا دہشت گردی کو لےکر کانگریسی رہنماؤں کی بیان بازی پر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کو ملک سے معافی مانگنے کو کہا ہے۔
وزیراعلیٰ سدّارمّیا نے ٹوئٹ کر کےکہا کہ امت شاہ نے آخر کار سچ بولا۔ تھینک یو امت شاہ۔
یہ بات بالکل دو اور دو چار جیسی صاف ہے کہ کانگریس جنرل اسمبلی کے منچ سے جو بھی بولا جا رہا تھا وہ محض سیاسی بیان بازی تھی۔
ہمارے عظیم کھلاڑیوں کو عوام سرآنکھوں پر بٹھاتی ہے، مگر عوام پر جب ایسا کوئی برا وقت آتا ہےجس کے لئے حکومت یا سماج کا ایک طبقہ ذمہ دار ہو تو وہ ایسے غائب ہو جاتے ہیں، گویا اس دنیا میں رہتے نہ ہوں۔
گورکھ پور میں ملی ہار یوگی آدتیہ ناتھ کے لئے بڑا جھٹکا ہے۔ بی جے پی کارکن ان کو 2024 میں وزیر اعظم کی صورت میں دیکھ رہے تھے، لیکن اپنی سیٹ چھوڑو وہ اپنا بوتھ تک نہیں بچا پائے۔
گورکھ پور سے گراؤنڈ رپورٹ : مارچ 2017 کے بعد یوپی کی سیاست میں نئی تبدیلی کی جوکمزور آوازیں اٹھ رہی تھیں اس کو سنا نہیں گیا۔ یہ آوازیں اس انتخاب میں بہت جارحانہ تھیں لیکن اس کو نظرانداز کر دیا گیا۔ اب جب اس نے اپنا اثر دکھا دیا تو سبھی حیران ہیں۔
دہلی کے وزیراعلیٰ نے وزیر اعظم مودی اور راہل گاندھی کو خط لکھکر سیلنگ مدعے کے حل کے لئے ملنے کا وقت مانگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر 31 مارچ تک سیلنگ نہیں رکی تو وہ بھوک ہڑتال کریںگے۔
شور کے اس دور میں سمجھ دار، خاموش لیکن نیلابھ جیسی توانا آواز کا خاموش ہو جانا بہت بڑا خسارہ ہے لیکن زندگی میں لطف لینے اور اس کو قبول کرنے والے دوست کا نہ رہنا جو شکایتی نہ ہو، زیادہ بڑا نقصان ہے۔
کانگریس صدر راہل گاندھی نے اپنے بیان میں الزام لگایا کہ ہندوستان میں تمام ‘ چوروں ‘ نے اپنے کالے دھن کو مودی کی مدد سے سفید کر دیا ہے۔
وزیر مملکت برائے امور داخلہ پردیپ سنگھ جڈیجہ نے کہا کہ بی جے پی کی سیٹیں گھٹیں کیونکہ تین طلاق بل کے مخالفوں نے پارٹی کو ووٹ نہیں دیا۔ کانگریس ایم ایل اے نے کہا، اچھے ڈائیلاگ سے فلمیں چلتی ہیں، ملک چلانے کے لئے بامعنی اسکیم چاہیے۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا ہے، ‘ پہلے للت، پھر مالیا، اب نیرو بھی ہوا فرار۔ کہاں ہے ‘ نہ کھاؤںگا، نہ کھانے دوںگا ‘ کہنے والا ملک کا چوکیدار؟ صاحب کی خاموشی کا راز جاننے کو عوام بےقرار، ان کی خاموشی چیخ چیخ کر بتائے وہ کس کے ہیں وفادار۔ ‘
واقعی؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ پٹیل جوناگڑھ اور حیدر آباد کے بدلے پورا کشمیر پاکستان کو دینے کو تیار تھے؟
سونیا گاندھی نے کہا کہ اقلیتوں اور دلتوں کے خلاف تشدد اتفاقیہ نہیں بلکہ منصوبہ بند ہے تاکہ سماج کا پولرائزیشن کر گھٹیا سیاسی فائدہ لیا جا سکے۔
ملک کے میڈیا اداروں کا وطنیت کے جذبات میں اس قدر اندھا ہو جانا بہت افسوس ناکہے اور ایسے حالات میں گردیو ربندر ناتھ ٹیگوربہت یاد آتے ہیں جب وہ تصور وطنیت کو غلط بتاتے ہیں۔
کبھی حاشیے پر رہی ہندو توا کی سیاست آج مین اسٹریم کی سیاست بن چکی ہے۔ سنگھ کے لئے اس سے بڑی کامیابی بھلا اور کیا ہو سکتی ہے کہ ملک کی اہم سیاسی پارٹیاں نرم / گرم ہندو مذہب کے نام پر مسابقت کرنے لگیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کانگریس صدر راہل گاندھی کی عوام سے معافی اور حج کے متعلق مودی حکومت کے رویے پر ونود دوا کا تبصرہ