ویڈیو: لاک ڈاؤن کے دوران دہلی فسادات کی سازش کرنے کے الزام میں کئی طالبعلموں ا ور سماجی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے اکثر طالبعلم سی اے اے کے خلاف مظاہروں میں شامل تھے۔اسٹوڈنٹ لیڈر اور سماجی کارکنوں نے دہلی پولیس کی کارروائی کی مخالفت کی ہے۔
ویڈیو: شمال مشرقی دہلی فسادات کے تین مہینے بعد پولیس سلسلےوار ڈھنگ سے لوگوں کو گرفتار کر رہی ہے۔ ان میں اکثر لوگوں نے سی اے اے کے خلاف پرامن مظاہرہ کیا تھا۔ دی وائر کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن کی دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور راجیہ سبھاممبر منوج جھا سے بات چیت۔
گرفتار کی گئیں دونوں کارکن نتاشا کلیتا اور دیوانگنا نروال جے این یو کی طالبات ہیں۔ پنجرہ توڑ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس نے گزشتہ کچھ مہینوں میں کئی طالبعلموں اور کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
اس سال فروری میں نارتھ-ایسٹ دہلی میں ہوئےتشدد معاملے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 24 سالہ اسٹوڈنٹ آصف اقبال تنہا کو بدھ کو گرفتار کیا گیا اور سات دنوں کے لیے پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف داخل کی گئیں نئی عرضیوں میں کہا گیا ہے کہ اس قانون میں مسلمانوں کو صاف طور پر الگ رکھنا آئین میں دیے گئے مسلمانوں کے برابری اور سیکولر ازم کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
کو رونا بحران سے بڑھتی بےروزگاری میں منریگا ہی واحد سہارا رہ گیا ہے۔ لوگوں کو روزگار دینے کی صحیح پالیسی نہیں ہونے کی وجہ سے مودی سرکار کو اپنی مدت کار میں منریگا کا بجٹ لگ بھگ دوگنا کرنا پڑا ہے اور حال ہی میں اعلان کیےگئے اضافی 40000 کروڑ روپے کو جوڑ دیں تو یہ تقریباً تین گنا ہو جائےگا۔
عالمی مذہبی آزادی کے لیے امریکہ کے خصوصی سفیرسیم براؤن بیک نے دنیا بھر کی اقلیتی کمیونٹی پر کووڈ 19 کے اثرات کو لےکر کہا کہ ہندوستان میں اس دوران فرضی خبروں کی بنیاد پر مسلمانوں کےاستحصال کی کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔
دہلی پولیس نے اپریل کی شروعات میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ایم فل کی اسٹوڈنٹ صفورہ زرگر کو دہلی تشدد سے جڑے ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ صفورہ شادی شدہ ہیں اور ماں بننے والی ہیں، لیکن اس بیچ سوشل میڈیا پر ان کی شادی اور ان کے حاملہ ہونے کو لےکر بیہودہ دعوے کیے گئے ہیں۔
ایک نوٹیفیکیشن میں سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس نے ‘شری رام جنم بھومی تیرتھ شیتر’ کو انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت ‘تاریخی اہمیت کا حامل اوراہم عوامی عبادت گاہ کے طورپرنوٹیفائیڈکیا ہےاور ٹرسٹ میں چندہ دینے والوں کو 50 فیصدی کی حد تک کٹوتی فراہم کی ہے۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کا ایک آڈیو کلپ گزشتہ مہینے سوشل میڈیا پر وائرل ہواتھا۔ الزام ہے کہ اس کلپ میں مولاناسعد جماعت کے لوگوں سے لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل نہیں کرنے کو کہہ رہے ہیں۔
اپنے الوداعیہ میں جسٹس دیپک گپتا نے عدلیہ نظام میں انسانی قدروں کو قائم کرنے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وکیل اپنے موکل سے بےتحاشہ فیس نہیں لے سکتے ہیں۔
پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ملزم بنائے گئے نیشنل کانفرنس کے علی محمد ساگر اور پی ڈی پی رہنما سرتاج مدنی کی نظربندی بھی تین مہینے بڑھا دی گئی ہے۔ جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرح انہوں نے بھی نظربندی میں نو مہینے بتائے ہیں۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے، پچھلے 24 گھنٹوں میں تقریباً چار ہزار نئے معاملے سامنے آئے جب کہ 195افراد لقمہ اجل بن گئے۔
کو رونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں پھنسے مزدوروں کی پریشانیوں کے فوری حل کی مانگ کرتے ہوئے سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے مدھیہ پردیش کے بڑوانی ضلع کے سیندھوا قصبے کےقریب احتجاج کیا۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے بات چیت کے دوران ابھیجیت بنرجی نے یہ بھی کہا کہ ضرورت مندوں کے لیے تین مہینے تک عارضی طور پر راشن کارڈ مہیا کرانے کی ضرورت ہے۔
معاملہ مدھیہ پردیش کے گنا ضلع کا ہے۔ضلع انتظامیہ کے افسروں کا کہنا ہے کہ مزدور نے شراب پی رکھی تھی، وہ نشہ میں ٹوائلٹ میں پہنچ گیا۔بیوی نے کھانا بھی نشہ میں ٹوائلٹ میں ہی دے دیا۔ نئی دہلی: گناضلع کے راگھوگڑھ جن پد کے ٹوڈرا گرام […]
اتوار کو دہلی میں آئی ٹی بی پی کے ایک ریٹائردہیڈ کانسٹبل کی کو رونا وائرس کی وجہ سے موت ہو گئی۔ اب تک آئی ٹی بی پی کے 21، بی ایس ایف کے 54، سی آر پی ایف کے تقریباً 200 جوان کو رونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔
یہ واقعہ ممبئی کے واک ہارٹ ہاسپٹل کا ہے، جہاں آئی سی یو میں بھرتی ایک کو رونا سےمتاثر مردمریض نے 34 سالہ ڈاکٹر پر جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ ہاسپٹل نے ملزم کو برخاست کر دیا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سےملک کی الگ الگ ریاستوں میں پھنسے مزدوروں اور مہاجروں کے لیے آن لائن پورٹل شروع کیے گئے ہیں۔ اپنی اپنی ریاست لوٹنے کے خواہش مند لوگ اس پر جاکر رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔
ریلوے نے مہاجر مزدوروں کی آمدورفت کے لیے ملک بھر میں شرمک اسپیشل ٹرینیں چلائی ہیں۔ مرکزی حکومت نے ان میں سفرکرنے والوں سے کرایہ لینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔آرجے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے بھی شروعاتی 50 ٹرینوں کا کرایہ دینے کی بات کہی ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے کچھ شرطوں کے ساتھ گرین، آرینج اور ریڈ زون میں شراب کی دکانیں کھولنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ متاثرہ حلقوں میں اس کی اجازت نہیں ہوگی۔
ریلوے نے جمعہ کو چھ شرمک اسپیشل ٹرینوں کا اعلان کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں پھنسے مہاجر مزدوروں ، عقیدت مندوں،سیاحوں،طلبا اور دوسرے لوگوں کی واپسی کے لیے یہ انتظام کیا گیا ہے۔
گزشتہ فروری مہینے میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج کے دوران نارتھ -ایسٹ دہلی میں فرقہ وارانہ فساد ہوئے تھے، جس میں 53 لوگوں کی موت ہوئی اور 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔
مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ہاسٹل میں پھنسے ہوئے طلبا کو ان کی ریاستوں تک پہنچانے کے لیے ٹرینوں کو چلانے کی منظوری دیےجانے کے بعد جامعہ ملیا اسلامیہ کی طرف سے یہ آرڈر آیا ہے۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر یہ تیسری بار ہے، جب سرکار نے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھا دی ہے۔ پہلے مرحلے میں 25 مارچ سے 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا، جس کو بعد میں بڑھاکر تین مئی کر دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ ملک کے 284 اضلاع کو آرینج زون اور 319 کو گرین زون قراردیا گیا ہے۔ معاملوں کے دوگنا ہونے کی شرح، جانچ کی صلاحیت اور نگرانی ایجنسیوں سے ملی جانکاری کی بنیاد پر ان کو الگ الگ زمرے میں رکھا گیا ہے۔
ناندیڑ کے شری حضور صاحب گرودوارہ گئے پنجاب کے 4000 سے زیادہ سکھ عقیدت مند لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ سے ہی وہاں پھنسے ہوئے تھے۔ ان کے لوٹنے کے بعد ریاست کے کو روناانفیکشن کےکل معاملوں میں33.7 فیصدی حصے داری انہی عقیدت مندوں کی ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں کہا کہ ملک کی خودمختاریت، سالمیت اور سلامتی کے تحفظ کے لیے انٹرنیٹ کی رفتارکو کم کرنے کی بہت مناسب پابندی لگائی گئی ہے۔
کو رونا وائرس کے مد نظر لاک ڈاؤن میں پھنسے لوگوں کو ان کے گھر پہنچانے کے لیے چلنے والی یہ پہلی ٹرین ہے۔ عام طور پر ٹرین کی ایک بوگی میں 72 لوگ بیٹھتے ہیں، لیکن اس میں سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے 54 لوگوں کو بٹھایا گیا ہے۔
وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے کہا کہ موت کے 14 فیصدی معاملے 45 سال کی عمر سے کم کے ہیں، 34.8 فیصدی معاملے 45-60 سال کی عمر کے مریضوں کے ہیں اور 51.2 فیصدی موت کے معاملے 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے ہیں۔
سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مدن بی لوکر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سپریم کورٹ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے نہیں نبھا رہا ہے۔ہندوستان کا سپریم کورٹ اچھا کام کرنے میں اہل ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ان کو اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع کے کنڈی واقع آئی آئی ٹی حیدرآباد میں تنخواہ نہ ملنے سے ناراض ہزاروں مہاجر مزدوروں نے مظاہرہ کیا۔ ان کا الزام ہے کہ انہیں تنخواہ بھی نہیں دی جا رہی ہے۔
جھارکھنڈ کے وزیر صحت بنا گپتا نے مرکزی حکومت پر ریاست کو ضروری مدد کرنے میں ناکام رہنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اورمرکزی حکومت کو بتانا ہوگا کہ آخر تبلیغی جماعت کے سینکڑوں لوگ دنیا بھر سے دہلی کے نظام الدین علاقے میں کیسے پہنچے؟
پی ایم او نے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے فیصلے، اس کو لے کر ہوئی اعلیٰ سطحی میٹنگ، اس بارے میں وزارت صحت اورپی ایم او کے بیچ ہوئے خط و کتابت اور شہریوں کی ٹیسٹنگ سے جڑی فائلوں کو بھی عوامی کرنے سے منع کر دیا ہے۔
پھنسے ہوئے لوگوں کے گروپ کو لے جانے کے لیے بسوں کا استعمال کیا جائےگا۔ سفر کرنے والوں کی اسکریننگ کی جائےگی۔ جن میں کوئی علامت نہیں دکھائی دیتی انہیں جانے کی اجازت دی جائےگی۔
پیشہ سے مستری انصاف علی 1500 کیلومیٹر پیدل چل کر 27 اپریل کو اتر پردیش کے شراوستی اپنے گاؤں پہنچے تھے۔ ان کی بیوی کا کہنا ہے کہ اب گاؤں والے ان کا بائیکاٹ کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں شک ہے کہ میں کو رونا متاثر ہوں۔
ایک عرضی میں کو رونا وائرس کے دوران مہاجر مزدوروں، ریاستوں کے شہریوں اورسیاحوں کو رعایتی اشیائے خوردنی اور سرکاری منصوبے کا فائدہ دلانے کے لیے مستقل طور پر ایک ملک ایک راشن کارڈ منصوبہ اپنانے کے لیے سپریم کورٹ سےدخل اندازی کی اپیل کی گئی تھی۔
سال 2004 کے بعد سے یہ پہلی بار ہے کہ عالمی سطح پر آزادی مذہب پرنظر رکھنے والی امریکی کمیشن یو ایس سی آئی آر ایف نے ہندوستان کو خصوصی زمرے میں شامل کرنے کی تجویز رکھی ہے۔ہندوستان نے اس کوتعصب اور جانبدارانہ بتاتے ہوئے کمیشن کے اعتراضات کو خارج کیا ہے۔
ملک بھر میں 183اضلاع میں 100 سے کم آئسولیشن بیڈ ہیں اور ان میں سے 67 اضلاع میں کورونا وائرس کےانفیکشن کےمعاملے سامنے آئے ہیں۔ سب سے خراب صورت حال اتر پردیش، بہار اور آسام کی ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ چونکہ اس فنڈ میں افراداور اداروں کے ذریعے پیسہ جمع کیا جاتا ہے اس لیے کیگ کو چیرٹیبل ادارے کو آڈٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔