بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سنتوش گنگوار کو جھارکھنڈ کا گورنر بنایا گیا ہے۔ چھ بار کے ایم پی گنگوار کو لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ نہیں ملا تھا۔ ان کے علاوہ تریپورہ کے سابق نائب وزیر اعلیٰ جشنو دیو ورما، سابق راجیہ سبھا ایم پی او پی ماتھر، سابق لوک سبھا ایم پی سی ایچ وجئے شنکر کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں۔
یہ خیال کرنا غلط ہوگا کہ انتخابی مہم کے دوران تشدد کے واقعات کم ہوگئے تھے۔ دراصل زبانی طور پر اور اشتعال انگیز تقریروں کے ذریعے تشدد کے واقعات رونما ہوئے، جنہیں وزیر اعظم اور بی جے پی کے دوسرے بڑے لیڈران انجام دے رہے تھے۔
پورے ہندوستان سےموصول ہونے والی خبریں بتا رہی ہیں کہ 2014 اور 2019 کا ‘مودی میجک’ اس بار ندارد ہے کیونکہ انتخابات لوک سبھا حلقہ اور ریاستی سطح پر لڑے گئے ہیں، جہاں بے روزگاری، مہنگائی اور دیہی بحران پورے ہندوستان میں یکساں اور بنیادی ایشو ہیں۔
جنوبی ہندوستان کو فتح کرنے کے لیے ان دنوں مودی مسلسل ان صوبوں کے دورے کر رہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ وہ صرف شمالی ہندوستان کا لیڈر ہونے کا دھبہ مٹا کر ملک گیر لیڈر کے بطور اپنے آپ کو پیش کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ جنوبی ہندوستان کو فتح کیے بغیر وہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی وراثت کو تاریخ کے صفحات سے مٹا نہیں سکتے ہیں یا اپنے آپ کو نہرو ثانی کے بطور پیش نہیں کرسکتے ہیں۔
ویڈیو: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے ساتھ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ کے طالبعلموں کے ایک گروپ نے منگل کی رات کو رام مندر تحریک پر مبنی آنند پٹ وردھن کی ڈاکیومنٹری ‘رام کے نام’ کی اسکریننگ کا اہتمام کیا تھا۔ طالبعلموں کے مطابق، دوپہر کے وقت تقریباً 25 لوگ کیمپس میں داخل ہوئے اور ‘جئے شری رام’ کے نعرے لگاتے ہوئے طالبعلموں کے ساتھ بدسلوکی کی اور مارپیٹ شروع کردی۔
تلنگانہ کے رچاکونڈہ کے ایک ریستوراں میں آنند پٹ وردھن کی ڈاکیومنٹری ‘رام کے نام’ کی اسکریننگ کی گئی تھی۔ پولیس کو دی گئی شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کی پران—پرتشٹھا کی تقریب سے قبل فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کے لیے اس ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کا اہتمام کیا گیا تھا۔
تلنگانہ میں ہار کے بعد نریندر مودی کی بی جے پی کے لیے جنوب کے دروازے بند ہو گئے ہیں اور چند ماہ بعد عام انتخابات میں ان کو شمالی ہندوستان میں ہی داؤ لگانے پڑیں گے۔وہیں ، ان انتخابات میں جس طرح کانگریس کا شمالی ہندوستان سے صفایا ہوگیا، اس سے یہ صاف ہے کہ وہ خو د اکیلے بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
ویڈیو: مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم کے ممکنہ انتخابی نتائج پربھارت جوڑو ابھیان کے قومی کنوینر اور سیاسی کارکن یوگیندر یادو سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ووٹنگ 7 نومبر سے شروع ہوگی۔ چھتیس گڑھ میں انتخابات دو مرحلوں میں 7 اور 17 نومبر کو ہوں گے، جبکہ میزورم میں 7 نومبر، مدھیہ پردیش میں 17 نومبر، راجستھان میں 23 نومبر اور تلنگانہ میں 30 نومبر کو انتخابات ہوں گے۔
چند سال قبل اپنا یوٹیوب چینل شروع کرنے کے بعد سےتلنگانہ کی فری لانس صحافی تلسی چندو کو آن لائن ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کے ویڈیوکی وجہ سے انہیں’اینٹی ہندو’، ‘اربن نکسل’ اور ‘کمیونسٹ’ کے طور پر برانڈ کیا جا رہا ہے۔ اب ان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی ملنے لگی ہیں۔
تلنگانہ بی جے پی کے صدر بندی سنجے کمار نے کہا کہ یہ ریاست کی بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) حکومت کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی کے تلنگانہ دورہ کےلیے کیے جارہے انتظامات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ پارٹی نے کہا کہ سنجے کی گرفتاری حکمراں بی آر ایس میں خوف اور انارکی کی نشاندہی کرتی ہے۔
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے ان کی حکومت کوگرانے کی کوشش میں ان کے ایم ایل اے کو بی جے پی کے ذریعے خریدوفروخت کیے جانے کے دعووں کی حمایت میں ایک ویڈیو فوٹیج جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی، راجستھان اور آندھرا پردیش میں اپوزیشن کی حکومتوں کو گرانے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں اور 2015 سے لے کر اب تک پچھلے آٹھ معاملوں میں ‘سازش کار’ کامیاب رہے ہیں۔
راجیو کمار ستمبر 2020 سے الیکشن کمشنر کے طور پر الیکشن کمیشن سے وابستہ تھے۔ 12 مئی کو وزارت قانون نے نئے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر ان کے نام کا اعلان کیا تھا۔ وہ سشیل چندر کی جگہ سنبھالیں گے، جو 14 مئی کو ریٹائر ہوئےہیں۔
دہلی، مہاراشٹر، بہار اور تلنگانہ کی شہری جھگیوں میں گزشتہ سال فروری میں ‘سیو دی چلڈرن’ نامی غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق، کورونا کی وجہ سے 2020 میں لگائے گئے لاک ڈاؤن کے دوران 67 فیصد لڑکیاں آن لائن کلاسز میں شرکت نہیں کر سکیں۔اس سروے میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ 10 سے 18 سال کی عمر کے بیچ کی68 فیصد لڑکیوں کو ان ریاستوں میں صحت اور غذائیت کی سہولیات حاصل کرنے میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔
پی ایم کیئرس فنڈ کے تحت کل 50000 وینٹی لیٹرتیارکیا جانا تھا، لیکن اب تک صرف 2923 وینٹی لیٹرہی تیار ہوا ہے، جن میں سے 1340 وینٹی لیٹر کو ریاستوں اور یونین ٹریٹری کو بھیجا جا چکا ہے۔
تلنگانہ کی طرح کرناٹک نے بھی مرکز سے 1300وینٹی لیٹر مانگے تھے، لیکن حکومت کا کہنا ہے کہ انہیں اب تک صرف 90 وینٹی لیٹر دیے گئے ہیں۔
الہ آبادیونیورسٹی کےشعبہ سیاسیات کے 55 سالہ پروفیسر کو ضلع انتظامیہ کی اجازت کے بنا غیرقانونی طور پرغیر ملکیوں کے ٹھہرنے کا انتظام کرنے سمیت مختلف الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔
کمیشن نے اپنے خط میں دہلی پولیس کی توجہ اس طرف دلائی ہے کہ دہلی کے بعض علاقوں میں پولیس گوشت کی دکانیں بند کرا رہی ہے۔ کمیشن نے کہا کہ اگر ایسی کوئی پالیسی بنائی گئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران گوشت کی دکانیں بند رہیں گی تو اس پالیسی کی کاپی کمیشن کو مہیا کی جائے اور اگر ایسی کوئی پالیسی نہیں ہے تو گوشت کی دکانوں کو کھلنے دیا جائے۔
مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں ابھی تک کو رونا وائرس کو لےکر کمیونٹی ٹرانس میشن کے ثبوت نہیں ملے ہیں اور ملک میں انفیکشن کی شرح ابھی بھی دو فیصدی پر بنی ہوئی ہے۔
معاملہ گجرات کے سورت کا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بیچ تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی مانگ کر رہے مہاجر مزدوروں کے ذریعے توڑ پھوڑ اور ٹھیلوں میں آگ لگائے جانے کے بعد پولیس نے ان میں سے تقریباً 80 لوگوں کو حراست میں لے لیا۔
آئندہ 15 اپریل سے ٹرین کی آمد ورفت شروع کرنے کی خبروں کو غلط بتاتے ہوئے وزارت ریل نے کہا ہے کہ میڈیا ایسے وقت میں غیر مصدقہ خبروں کو شائع کرنے سے بچے، کیونکہ اس سے عوام کے ذہن میں غیر ضروری بھرم پیدا ہوتا ہے۔
پنجاب میں کو رونا وائرس کے معاملے 132 تک پہنچ گئے ہیں اور اس سے اب تک 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے دہلی حکومت کو خط لکھ کر ڈیلی ہیلتھ بلیٹن میں نظام الدین مرکز سے جڑے اعدادو شمار الگ لکھنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیونٹی کی بنیاد پر بنائے گئے کالم کوجلد سے جلد ہٹایا جائے کیونکہ اس سے اسلاموفوبیا کے ایجنڈہ کو بڑھاوا مل رہا ہے۔
پولیس کے مطابق الہ آبادیونیورسٹی کے ایک پروفیسر مارچ کے پہلے ہفتے میں دہلی میں ہوئے تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل ہوئے تھے، جس کے بعد انہوں نے یونیورسٹی کے امتحانات میں ڈیوٹی بھی کی تھی۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انہیں اہل خانہ سمیت کوارنٹائن میں بھیجا گیا ہے۔
14 اپریل تک نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ اڑیسہ سرکار نے اس کو 30 اپریل تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مرکز سے 30 اپریل تک ریل اور اڑان کو روکنے کی اپیل کی ہے۔
مسلم جماعتوں اور تنظیموں کو چاہیے کہ وہ بڑے پیمانے پر عوامی آگاہی کے لئے مہم چلائیں اور جو بھی لائحہ عمل طئے کیا جائے اس پر عمل کرنے کے لئے عوام کو آمادہ کیا جائے۔آپسی اختلافات کو کچھ وقت کے لئے بالائے طاق رکھتے ہوئےملت کے وسیع تر مفاد کی خاطر اتحاد کا مظاہرہ کریں۔عوام کو تذبذب میں ڈالنے کے بجائے ان میں صرف ایک ہی بات جائے، ایسی بات جو سائنسی و طبی حوالے سے مستند اور قابل عمل ہو۔
دہلی کے نظام الدین معاملے کو لےکر سوشل میڈیا پر اقلیتی کمیونٹی کے خلاف بدنیتی پر مبنی پیغامات کے مدنظر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کو رونا وائرس کے علاوہ تفرقہ ڈالنے والا بھی ایک وائرس ہے۔ میں ایسے لوگوں کو وارننگ دیتا ہوں کہ میں یہ یقینی بناؤں گا کہ کوئی قانون آپ کو نہ بچا پائے۔
جس وقت حکومت کی ترجیحات میں اسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانا اور لاک ڈاؤن کے درمیان عوام کے لیےراشن پانی کا خیال رکھنا تھا، اس وقت مشین گن خریدنے اور دارالحکومت کے ماسٹر پلان پر خرچ کرنے کا کام نیرو جیسا حکمراں ہی کر سکتا ہے۔ پورے ہندوستان میں 1.3بلین آبادی کے لیے صرف 40ہزار وینٹی لیٹرز ہیں۔ اسرائیلی مشین گن کی قیمت تقریباً پانچ لاکھ روپے ہے۔ ایک وینٹی لیٹر کی قیمت بھی اتنی ہی ہوتی ہے۔ کچھ نہیں تو اس رقم سے 17ہزار وینٹی لیٹرز ہی خریدے جاسکتے تھے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کو رونا وائرس کو لےکر چین کے صدر جن پنگ سے فون پر بات کی۔ اس سے پہلے ٹرمپ لگاتار اس وائرس کو چینی وائرس کہتے رہے ہیں۔
جب حکومت کورونا وائرس کاسامناکرنے کے لئے معاشی سرگرمیاں بند کردے گی ، تب معلوم ہو گا کہ اس سے بے روزگاری میں اور اضافہ ہوگا ،ساتھ ہی لوگوں کی آمدنی میں بھی کمی واقع ہوگی۔ ا س صورتحال میں ، ملک کے یومیہ مزدوروں اوراپنے روزگار میں لگےافراد کے لئے آمدنی کا ٹرانسفر حکومت کی ترجیحاٹ میں ہونی چاہیے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کورونا وائرس کی جانچ کے لئے پرائیویٹ لیب اور نان-یو ایس ایف ڈی اے / یوروپین سی ای کٹ کو منظوری دینے کا کام تیز کر دیاہے۔ کونسل نے اب تک اس طرح کے کل تین کٹ کو منظوری دی ہے، جس میں ‘ مائی لیب’ نام کی ایک ہندوستانی کمپنی شامل ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے لاک ڈاؤن کے بیچ لوگوں سے مسجدوں میں اکٹھا نہیں ہونے اور گھروں میں ہی رہ کر جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
گزشتہ بدھ تک کورونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر میں19246 لوگوں کی موت۔ یورپ میں کورونا وائرس کی وبا کے 226340 معاملے سامنے آچکے ہیں جبکہ اس سے 12719 لوگوں کی موت ہوئی۔ دسمبر میں چین میں اس وائرس کا پہلامعاملہ سامنے آنے کے بعد 181 ممالک میں 427940 معاملے درج کئے گئے۔
ملک میں لاک ڈاؤن کے بعد تجزیہ کاروں کے ذریعے تیار کی گئی ایک رپورٹ میں کہا کہ اندازہ ہے کہ تین ہفتے کی ملک گیر بندی سے ہی 90 ارب ڈالر کانقصان ہوگا۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی دوہری مار جھیلنے والے ان آرگنائزڈ سیکٹر پراس کا اثر سب سے زیادہ پڑےگا۔
سرکاری نوٹیفیکشن کے مطابق، کو رونا وائرس کے ڈر سے ڈاکٹروں اور دوسرے میڈیکل پیشہ وروں پر کرایے کے گھر خالی کرنے کا دباؤ بنانا اس عالمی وبا کے خلاف لڑائی کی جڑ پر وار کرتا ہے اور یہ ضروری خدمات میں دخل اندازی کے برابر ہے۔
اِن علماء نے نہ صرف اُمت کو گمراہ کرنے کا کام کیا بلکہ ایسے بیانات اور اقدامات کی وجہ سے اسلاموفوبیا کی آگ کو مزید ایندھن بھی فراہم کیا ہے۔دائیں بازومیڈیا نے اس کو “کورونا وائرس جہاد”قرار دیا اور ہندوستان میں صحت عامہ کے بحران کے لئے مسلمانوں کو ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔
بنگلہ دیش میں پڑھنے والے ان میڈیکل طلبامیں اکثر جموں وکشمیر سے ہیں۔ کو روناانفیکشن کی وجہ سے کالج اور ہاسٹل بند ہونے کے بعد وہ گھر لوٹ رہے تھے۔
تلنگانہ حکومت نے بیرون ملک سے لوٹنے والے لوگوں کو گھر میں رہنے کا حکم نہیں ماننے پر سخت وارننگ دی ہے۔ وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ نے کہا کہ اگر ایسے لوگ سیلف کورنٹائن پر عمل نہیں کرتے ہیں تو ان کے پاسپورٹ رد کئے جا سکتے ہیں۔
حکومت میں انضمام کرنے سمیت اپنی مختلف مانگوں کو لےکر تلنگانہ اسٹیٹ روڈٹرانسپورٹ کارپوریشن کے تقریباً 48 ہزار ملازمین گزشتہ 5 اکتوبر سے غیر معینہ مدت ہڑتال پر ہیں۔ ٹی ایس آر ٹی سی کی مشترکہ ورکنگ کمیٹی نے 19 اکتوبر کو ریاست بھر میں بندی کا اعلان کیا ہے۔