وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت انتخابات کے آغاز کے اعلان سے پہلے سرکاری اخراجات پر بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلا چکی ہے۔ اس طرح وہ اس ریس میں پہلے ہی دوڑنا شروع کر چکی تھی جبکہ اپوزیشن جماعتیں اس کے آغاز کے اعلان کا انتظار کر رہی تھیں۔
وارانسی میں کاشی وشوناتھ مندر میں تعینات پولیس اہلکاروں کو گیروا دھوتی-کرتا اور خواتین اہلکاروں کو بھگوا شلوار کرتا پہننے کو کہا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پجاریوں کی طرح کپڑے پہننے والے پولیس اہلکار بھیڑ کو بہتر طریقے سے سنبھال سکیں گے۔ تاہم، پولیس کی وردی کے وقار کا حوالہ دیتے ہوئے اس قدم کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سی ایس ڈی ایس – لوک نیتی کے ذریعے عوام کے درمیان انتخابی ایشوز پر کیے گئے ایک سروے میں لوگوں نے بے روزگاری، مہنگائی اور ترقی کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے تین سب سے زیادہ اہم ایشو مانا ہے۔
ویڈیو: آئندہ 19 اپریل کو اروناچل پردیش میں لوک سبھا کے ساتھ ہی اسمبلی انتخابات بھی ہونے والے ہیں۔ تاہم، سی ایم پیما کھانڈو سمیت بی جے پی کے دس امیدوار ایسے ہیں جن کے انتخابی حلقوں میں ان کے خلاف کوئی پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیا گیا ہے اور انہیں ووٹنگ سے پہلے ہی ‘جیتا’ ہوا مانا جا رہا ہے۔ کیا یہ جمہوریت میں عوام کے اپنے نمائندوں کے انتخاب کرنے کے حق کے لیے خطرہ ہے؟ ریاستی سیاست پر دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات چیت ۔
بھارت آدی واسی پارٹی نے اپنے قیام کے صرف ڈھائی ماہ بعد ہوئے راجستھان اور مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات 2023 میں 35 حلقوں (27 راجستھان اور 8 مدھیہ پردیش) میں الیکشن لڑ کر 4 سیٹوں پر جیت حاصل کی ۔
الیکٹورل بانڈ کے حوالے سے ایک رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ کم از کم 20 ایسی نئی کمپنیوں نے بانڈ کے توسط سے تقریباً 103 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے، جو تین سال سے بھی کم عرصے سے وجود میں ہیں۔ قانون کے مطابق ایسی کمپنیاں سیاسی چندہ نہیں دے سکتی ہیں۔
ایس کے ایم نے الیکٹورل بانڈ کیس کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں ریٹائرڈ افسران کی ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعے جانچ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کے تینوں زرعی قوانین، چار لیبر کوڈ اور پبلک سیکٹر کے اداروں کی نجکاری جیسے فیصلے کارپوریٹ ڈونرز کو خوش کرنے کے لیے تھے۔
اے ڈی آر اور نیشنل الیکشن واچ کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں 161 امیدواروں نے اپنے خلاف سنگین جرائم کے مقدمات درج ہونے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ 18 رہنماؤں پر خواتین کے خلاف جرائم کا الزام ہے، اور 35 کے خلاف ہیٹ اسپیچ سے متعلق مقدمات ہیں۔
گاندھی اور نہرو کا ماڈل ٹوٹ چکا ہے۔ پچھلی دو دہائیوں میں نریندر مودی کے عروج کے ساتھ دلدل مزید گہری ہو گئی ہے۔ اگر کانگریس یا اس کے لیڈران واقعی ملک کو اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں یا اپنے آپ کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں، تو ان کو ہندوتوا نظریات کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے سوشلسٹوں کے انجام سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔
ویڈیو: بدعنوانی کے الزامات کے سلسلے میں مختلف مرکزی ایجنسیوں کی جانچ کے دائرے میں غیر بی جے پی یا اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کے بی جے پی میں شامل ہونے پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
گزشتہ 6 اپریل کو سری نگر کے نوہٹہ میں واقع جامع مسجد کی منتظمہ کمیٹی انجمن اوقاف جامع مسجد نے بتایا کہ جمعہ کے روز حکام نے مسجد کے دروازے بند کر دیے اور کہا کہ شب قدر پر مسجد میں تراویح یا شب خوانی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اندیشہ ہے کہ اس ہفتے عید کی نماز بھی ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
گزشتہ سال ریاست میں اسمبلی انتخابات کے بعد نکسلیوں کے خلاف آپریشن نے زور پکڑا تھا۔ ابھی انتخابی نتائج آئے بھی نہیں تھے کہ نکسلیوں کے علاقوں میں کیمپ کھولنے کی مہم تیز کر دی گئی۔
جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ طور پر زمین پر قبضے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ فی الحال وہ جیل میں ہیں۔
کسان یونینوں کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریاست کے مختلف گاؤں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ان میں سے کئی پوسٹر نوجوان کسان شبھ کرن سنگھ کو معنون ہیں، جن کی فروری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔
اپنی جمہوری امیج کو چمکانے کے لیے ‘مدر آف ڈیموکریسی’ ہونے کے دعوے سے شروع ہوا ہندوستانی حکومت کا سفر فی الوقت ڈیموکریسی ریٹنگ گڑھنے کے مقام تک پہنچ گیا ہے۔ ابھی یہ کون کون سے ہفت خوان طے کرے گا اس کے بارے میں کوئی پیشن گوئی نہیں کی جا سکتی۔
ویڈیو: دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ کے وکیل اور کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
شوما سین ناگپور یونیورسٹی کی سابق پروفیسر ہیں اور انہیں پونے پولیس نے 6 جون 2018 کو ایلگار پریشد کیس میں ماؤنوازوں سے مبینہ تعلق کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ تب سے سین عدالتی حراست میں ہیں۔
گزشتہ 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش مدرسہ ایکٹ 2004 کو منسوخ کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر تشویش اس بات کو یقینی بنانے کی ہے کہ مدارس کے طلباء کو معیاری تعلیم ملے تو اس کا حل ایکٹ کو منسوخ کرنا نہیں ہے۔
مرکزی حکومت نے 2021 میں ملک میں پرائیویٹ اداروں کو سینک اسکول چلانے کی اجازت دی تھی۔ دی رپورٹرز کلیکٹو کے مطابق، 40 پرائیویٹ سینک اسکولوں میں کم از کم 62 فیصد اسکول ایسے تھے جو آر ایس ایس اور اس سے وابستہ تنظیموں، بی جے پی کے رہنماؤں، اس کے سیاسی اتحادیوں، ہندوتوا تنظیموں، افراد اور دیگر ہندو مذہبی تنظیموں سے وابستہ تھے۔
این سی ای آر ٹی نے 12ویں جماعت کی سیاسیات کی نصابی کتاب میں ‘بابری انہدام’ کے حوالہ کو ‘رام جنم بھومی تحریک’ میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ ہندوتوا کی سیاست اور گجرات فسادات سے متعلق الفاظ میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔
کچاتھیو جزیرے کی سیاسی تاریخ اور اس معاملے پر بی جے پی کی طرف سے کھڑا کیا گیا تنازعہ بتاتا ہے کہ طویل عرصے سے تمل ناڈو میں سیاسی زمین تلاش کر رہی پارٹی کے لیے یہ موضوع رائے دہندگان کو لبھانے کا ذریعہ محض ہے۔
سال 2014 سے مرکزی ایجنسیوں کی جانچ کے دائرے میں آنے والے مختلف پارٹیوں کے 25 لیڈران بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ ان میں سے 23 کو ان معاملوں میں راحت مل چکی ہے، جن میں وہ تحقیقات کا سامنا کر رہے تھے۔ جبکہ تین کے خلاف درج مقدمات پوری طرح سے بند کر دیے گئے ہیں اور دیگر 20 معاملے میں جانچ رکی ہوئی ہےیا اس وقت ٹھنڈے بستے میں ہے۔
راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے مفاد میں بہت سے سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں۔ ان کے لیے آئین میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کے لیے دونوں ایوانوں میں بھاری اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بی جے پی بابا صاحب کے دیےآئین کو ختم کرکے عوام سے ان کا حق چھین لینا چاہتی ہے۔
ان انتخابات کے نتائج نے ترکیہ کے مستقبل کی ممکنہ سمت کی ایک جھلک پیش کی ہے۔ یہ انتخابات اقتصادی پالیسی میں تبدیلی اور عالمی سطح پر ترکیہ کے ایک نئے کردار کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کا بیانیہ صرف قیادت میں تبدیلی سے متعلق نہیں ہے۔ یہ ملک کے سیاسی اور سماجی تانے بانے میں ایک گہری تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی جانب سے لائی گئی الیکٹورل بانڈ اسکیم کی وجہ سے ہی سیاسی چندے کے ذرائع کے نام سامنے آئے ہیں۔ تاہم، حقیقت یہ ہے کہ مودی حکومت نے چندہ دینے والوں کے نام چھپانے کی ہر ممکن کوشش کی تھی۔
عرضی گزار نے دلیل دی ہے کہ وی وی پی اے ٹی اور ای وی ایم کو لے کر ماہرین نے طرح طرح کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ قبل میں ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی ووٹوں کی گنتی کے درمیان مبینہ تضادات کے باعث یہ ضروری ہے کہ تمام وی وی پی اے ٹی پرچیوں کو احتیاط سے شمار کیا جائے۔
گزشتہ ہفتے ملک بھر سے 600 سے زیادہ وکلاء نے سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کو ایک خط لکھا تھا،جس میں ‘عدلیہ کی سالمیت’ کو لاحق خطرے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ اب آل انڈیا لائرز یونین کا کہنا ہے کہ یہ خط ان ذمہ دار وکلاء اور وکیلوں کے فورم کے خلاف ایک بے بنیاد بیان ہے جو عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔
موجودہ لوک سبھا انتخابات کے دوران مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعے اپوزیشن جماعتوں اور رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے درمیان تین سابق چیف الیکشن کمشنروں نے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں مداخلت ہیں۔ الیکشن کمیشن کو ایجنسیوں سے بات کرنی چاہیے کہ وہ الیکشن ختم ہونے تک انتظار کیوں نہیں کر سکتے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن دینے کا اعلان کرنے کے بعد جینت چودھری کی آر ایل ڈی نے حال ہی میں این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی تھی۔ شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے اس فیصلے کے ساتھ تال میل بٹھانے سے قاصر ہیں۔
آر ٹی آئی کے تحت موصولہ جانکاری سے پتہ چلتا ہے کہ 15 فروری کو سپریم کورٹ کی جانب سے الیکٹورل بانڈ اسکیم پر روک لگانے کے ہفتہ عشرہ بعد 28 فروری کو وزارت خزانہ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا سے بانڈ پرنٹنگ کو ‘فوراً روکنے’ کو کہا تھا۔
محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے کانگریس کو 1823 کروڑ روپے کا نوٹس بھیجے جانے کے بعد سی پی آئی نے کہا کہ اسے پرانے پین کارڈ استعمال کرنے کے لیے محکمہ سے نوٹس موصول ہوا ہے۔ وہیں، سی پی آئی (ایم) کو 2016-17 کے ٹیکس رٹرن میں بینک اکاؤنٹ کا اعلان نہ کرنے پر 15.59 کروڑ روپے کا وصولی نوٹس بھیجا گیا ہے۔
محکمہ انکم ٹیکس سے ملے حالیہ نوٹس پر کانگریس کا کہنا ہے کہ اگر یکساں پیرامیٹر استعمال کیے جائیں تو بی جے پی کے ذریعے ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی 4617.58 کروڑ روپے کی بنتی ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس اور الیکشن کمیشن نے بی جے پی کی کوتاہیوں پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور انہیں صرف کانگریس ہی نظر آ رہی ہے۔
الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے والوں کی فہرست میں کئی فارما کمپنیوں کے نام بھی شامل ہیں۔ ان میں سے متعدد کمپنیوں کی ادویات کئی بار ڈرگ ٹیسٹ میں فیل ہوئی ہیں۔
گزشتہ 21 مارچ کو بارہ بنکی کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے مختار انصاری کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے باندہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دی تھی کہ وہ 29 مارچ تک انصاری کو مبینہ طور پر زہر دیے جانے کے معاملے میں انصاری کی صحت اور سیکورٹی کے بارے میں رپورٹ پیش کریں۔
اتر پردیش کی باندہ جیل میں بندگینگسٹر سے سیاستداں بنے 63 سالہ مختار انصاری کی ایک اسپتال میں موت کے بعد ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہی اپوزیشن کے کئی رہنماؤں نے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
سال 2017 میں سی بی آئی نے این سی پی لیڈر پرفل پٹیل کے خلاف شہری ہوابازی کے وزیر کے طور پر عہدے کا غلط استعمال کرنے اور بڑی تعداد میں ہوائی جہاز کرایہ پر دینے کا کیس درج کیا تھا۔ اب مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی میں شامل ہوئے پٹیل کے خلاف اس معاملے میں کلوزر رپورٹ داخل کی گئی ہے۔
اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات کے وقت کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کو پوری تکنیکی صلاحیت سے لیس کیے بغیر ہی اس کا افتتاح کر دیا گیا تھا۔ آج صورتحال یہ ہے کہ محض شو پیس بن کر رہ جانے والا ایئرپورٹ افتتاح کے 28 ماہ بعد بھی گھریلو اور غیر ملکی پروازوں کے لیے ترس رہا ہے۔
عالمی سطح پر توانائی کے ذرائع میں تبدیلی لانے کے عمل کو ‘جسٹ ٹرانزیشن’ کا نام دیا گیا ہے۔ تاہم، ملک کی دو ریاستوں چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ میں کوئلے پر انحصار کرنے والے کچھ گاؤں کے لوگوں کی حالت یہ ظاہر کرتی ہے کہ اس طرح کی تمام تبدیلیوں کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔
اندور ضلع کے ایک گاؤں کا ایک معاملہ ہے، جہاں ایک جھگڑے کی وجہ سے 30 سالہ خاتون کو مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا اور برہنہ کرکے گاؤں میں گھمایا گیا۔ پولیس نے اس معاملے میں چار خواتین کو گرفتار کیا ہے۔ خواتین کا تعلق ایس سی کمیونٹی سے ہے۔
کیجریوال کی گرفتاری پر بیان کے معاملے میں ہندوستان کے امریکی سفارت کار گلوریا بربینا کو طلب کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی امریکہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ ان کارروائیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور منصفانہ، شفاف، بروقت قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔