سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا تہور حسین رانا کی حوالگی سے ممبئی حملوں کے باقی تار جڑ جائیں گے یا اس کو بس گودی میڈیا کے ذریعے ڈھنڈورا پٹوانے کا کام کیا جائےگا۔کئی تجزیہ کارو ں کا کہنا ہے کہ رانا کو موت کی سزا دے کر ہی اب اگلا عام انتخاب لڑا جائے گا۔
سعودی عرب نے ہندوستان کے پرائیویٹ حج کوٹے میں 80 فیصد کی کٹوتی کردی ہے۔ جس کے بعد پی ڈی پی سربراہ مفتی نے وزارت خارجہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو سعودی عرب کی حکومت کے ساتھ اٹھائے۔ وہیں، عمر عبداللہ نے وزیر خارجہ سے تمام متاثرہ عازمین حج کے مفادمیں کوئی حل نکالنے کی اپیل کی ہے۔
نریندر مودی نے اپوزیشن کو ایک خطرناک جال میں الجھائے رکھنے اور انہیں بی جے پی کے خلاف متحدہ محاذ کے راستے سے دور رہنے کومجبور کر دیا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کب تک لوگوں کو حقیقی مسائل سے دور رکھنے میں کامیاب رہیں گے؟
سال 2002 کے گجرات فسادات کے متاثرین کو سرکاری بھرتیوں میں عمر میں رعایت، اضافی ایکس گریشیا اور دیگر مراعات دی جاتی تھیں۔ وزارت داخلہ نے ایک حالیہ آرڈر میں فسادات میں ہلاک ہونے والوں کے بچوں یا رشتہ داروں کو مختلف سرکاری عہدوں پر بھرتی کے لیےدی گئی عمر میں رعایت کو رد کر دیا ہے۔
حال ہی میں نکسلائٹس کی سینٹرل کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر حکومت نکسلیوں کے خلاف جاری کارروائیوں کو روک دیتی ہے تو وہ غیر مشروط امن مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ چھتیس گڑھ کے بستر میں نکسل ازم کے خلاف مرکزی حکومت کی جنگ اور اس کے سماجی نتائج پر دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج۔
سپریم کورٹ نے تمل ناڈو کے گورنر کی جانب سے بل اور سرکاری احکامات کو روکنے کوغیر قانونی اور من مانی قرار دیا ہے۔ کئی دوسری ریاستوں میں بھی حکومت اور گورنر کے درمیان کشمکش جاری ہے۔ کیا یہ فیصلہ ان کے لیے سبق آموز ہوگا؟ دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور سپریم کورٹ کی وکیل ورتیکا منی کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
اتر پردیش میں اَن آرگنائزڈ مزدوروں کے لیے گزشتہ چار سالوں میں مختلف اسکیموں کے لیےتقریباً 425 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔ لیکن اس پیسے کوخرچ نہیں کیا گیا کیونکہ ان مزدوروں کے لیے کوئی بھی اسکیم چلائی ہی نہیں جا رہی تھی۔
این آئی اے نے رانا کو 2008 کے حملوں کا ‘کلیدی سازشی’ اور ‘ماسٹر مائنڈ’ بتایا ہے۔ اس حملے میں 166 افراد مارے گئے تھے۔
کانپور پولیس کے ایک مبینہ’انکاؤنٹر’میں دو افراد کے پیروں میں گولی مارنے کے تقریباً پانچ سال بعد مقامی عدالت نے پایا کہ جو ہتھیار پولیس نے ان سے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا، وہ پولیس کے مال خانے سےہی لیا گیا تھا۔ عدالت نے پولیس کی گواہی میں کئی تضادات پائے، سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پیش نہیں کیا گیا۔
عوام کی توجہ ہٹانے اور ووٹ حاصل کرنے کے لیےاتراکھنڈ کو فرقہ وارانہ پولرائزیشن کے ذریعے سماجی تصادم کی ایک نئی تجربہ گاہ میں تبدیل کیا جا رہا ہے ۔ ایک حساس ہمالیائی ریاست کے طور پر اس کی شناخت مٹائی جا رہی ہے۔
پارلیامنٹ میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، اتر پردیش میں تاج محل، نئی دہلی میں قطب مینار اور لال قلعہ، مہاراشٹر میں آگرہ قلعہ اور رابعہ درانی کا مقبرہ سیاحوں کے لیے پانچ مقبول ترین مغل یادگار ہیں۔ 20-2019 سے 2023-24 تک کی مدت میں حکومت نے ان پانچ مقاما ت میں ٹکٹوں کی فروخت سے 548 کروڑ روپے کمائے ہیں۔
حکومت ہند کے ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ سے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کو کمزور کیے جانے کا خدشہ ہے۔ اس نئے قانون کی ایک دفعہ آر ٹی آئی ایکٹ میں براہ راست ترمیم کرتی ہے، جس سے سرکاری ایجنسیوں کو معلومات چھپانے کے لیے مزید چھوٹ مل سکتی ہے۔ اس بارے میں ٹرانسپرینسی ایکٹوسٹ انجلی بھاردواج سے بات چیت۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کر دیا ہے۔ اس کا اثر نہ صرف عالمی تجارت پر پڑ سکتا ہے بلکہ کئی طرح کی اقتصادی سرگرمیوں پر بھی پڑ سکتا ہے۔ ہندوستان کی معیشت پر اس کے اثرات کے حوالے سے دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج۔
ایسی حکومت، جس کے پاس ایک بھی مسلم رکن پارلیامنٹ نہیں، مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے راگ الاپتی ہے، جبکہ اس کا سیاسی ڈھانچہ نفرت انگیز تقاریر، حاشیے پر ڈالنے والی پالیسیوں اورمسلمانوں کو قانونی جال میں جکڑنے کی مہم چلا رہا ہے۔
وقف ترمیمی بل کو پارلیامنٹ کی منظوری مل گئی ہے، لیکن اپوزیشن جماعتوں اور مسلم کمیونٹی کے نمائندوں کے سوال اب بھی باقی ہیں۔ اس بل پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس اور سینئر صحافی عمر راشد کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
اتر پردیش کے جھانسی میں رمضان کے دوران ایک 40 سالہ مسلم خاتون کونابالغ ہندو لڑکی کا’مذہب تبدیل’ کروانےکے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ لیکن خاتون کا کہنا ہے کہ پڑوسی ہندو خاندان نے ان سے لیا گیا قرض واپس کرنے سے بچنے کے لیے ‘فرضی کہانی’ بنائی ہے۔
چھتیس گڑھ پولیس نے فیکٹ چیکر محمد زبیر کے خلاف 2020 میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے لیےپاکسوایکٹ کے تحت درج معاملے کو بند کر دیا ہے۔ اس کے بعد زبیر نے کہا ہے کہ ‘سچائی کو پریشان کیا جا سکتا ہے، لیکن شکست نہیں دی جا سکتی!’
راجیہ سبھا نے وقف ترمیمی بل 2025 کو بحث کے بعد منظور کر لیا، اپوزیشن نے اسے مسلم مخالف اور اقلیتوں کے حقوق پر حملہ قرار دیا۔ بی جے پی نے اسے شفافیت میں اضافہ کرنے والا بتایا۔ ڈی ایم کے نے بل کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔
جے ڈی یو سپریمو اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو لکھے خط میں پارٹی کے سینئر لیڈر محمد قاسم انصاری نے گہری مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقف بل پر پارٹی کے موقف نے لاکھوں مسلمانوں کے بھروسے کو توڑا ہے، جن کا ماننا تھا کہ پارٹی سیکولر اقدار پر قائم رہے گی۔ اس بل پر پارٹی لیڈر محمد اشرف انصاری نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ شہری جھگیوں میں رہنے والے سیاست کو کم سمجھتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہے۔ نقل مکانی اور شہری جھگیوں پر کتاب لکھنے والے اسکالر طارق تھیچل کہتے ہیں کہ جھگی –جھونپڑی میں رہنے والے سیاستدانوں کے مہرے محض نہیں ہیں۔ ان سے دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج کی بات چیت۔
مرکزی وزیر کرن رجیجو نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں وقف بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل وقف بورڈ کو مضبوط بنانے کے ساتھ خواتین، بچوں اور پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ارادےسے بنایا گیا ہے۔ بدھ کی رات دیر گئے لوک سبھا میں بل کے حق میں 288 اور مخالفت میں 232 ووٹ پڑے تھے۔
ملک کی سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ان چھ لوگوں کو 10-10 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے گی، جن کے گھر2021 میں غیر قانونی طور پر توڑے گئے تھے۔عدالت کا کہنا ہے کہ یہ واحد راستہ ہے، جس سے حکام ہمیشہ مناسب قانونی عمل کی پیروی کرنا یاد رکھیں گے۔
گزشتہ فروری میں منی پور کے سی ایم این بیرین سنگھ کے استعفیٰ کے بعد صدر راج نافذ کیا گیا تھا۔ آرٹیکل 356 کے مطابق، صدر راج کے نفاذ کے دو ماہ کے اندر اسے پارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرنا ضروری ہے۔ بدھ کی رات دیر گئے لوک سبھا میں 40 منٹ کی بحث کے بعد اسے منظور کیا گیا۔
وقف بل پر طویل بحث کے بعد آدھی رات کے بعد ایوان میں ووٹنگ کروائی گئی، جہاں اس کے حق میں 288 اور مخالفت میں 232 ووٹ پڑے۔ ایوان میں بحث کے دوران متحدہ اپوزیشن نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے غیر آئینی اور ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش قرار دیا۔
اورنگزیب کے مقبرے کے حوالے سے کشیدگی کے درمیان آر ایس ایس کے سینئر لیڈر سریش بھیا جی جوشی نے کہا کہ یہ مسئلہ غیر ضروری طور پر اٹھایا گیا،اس کی موت یہاں (ہندوستان) ہوئی اس لیے قبر بھی یہیں بنی ہوئی ہے۔ اور جن کو عقیدت ہے وہ وہاں جائیں گے۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ ماہ بجرنگ دل اور وی ایچ پی نے اس کو لے کر مظاہرہ کیا تھا۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے تین اضلاع میں 15 مقامات کے نام تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس قدم کا مقصد ان عظیم شخصیات کو خراج تحسین پیش کرکے لوگوں کو تحریک دینا ہے جنہوں نے’ہندوستانی ثقافت کے تحفظ’ میں اپنا کردار ادا کیا۔
سنگھ اور بی جے پی کے رشتوں میں پچھلے ایک سال میں اتار چڑھاؤ آیا ہے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد بی جے پی کھل کر سنگھ کی تعریف کرتی نظر آ رہی ہے۔ حال ہی میں نریندر مودی وزیر اعظم بننے کے بعد پہلی بار سنگھ ہیڈ کوارٹر پہنچے۔ کیا سنگھ بدل رہا ہے؟ سنگھ-بی جے پی کے رشتوں پر سینئر صحافیوں – راہل دیو اور دھیریندر جھا کے ساتھ آشوتوش بھاردواج کی بات چیت۔
آر ایس ایس کے جن خیالات کو پردے میں رکھ کر اٹل بہاری یا لال کرشن اڈوانی پیش کیا کرتے تھے، ان کو مودی کے منہ سے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے سنا جا سکتا ہے۔ اور مودی کی وجہ سے بہت سے دانشور اور صنعتکار آر ایس ایس کی سلامی بجاتے ہیں۔ آر ایس ایس کواور کیا چاہیے؟
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کے چارجز میں اضافے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ‘ادارہ جاتی استحصال’ قرار دیا۔ مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قدم سے غریبوں کو نقصان ہوگا۔
وزارت داخلہ نے گزشتہ ایک سال میں 1.1 لاکھ سے زیادہ پوسٹ ہٹانے کے نوٹس دیے، جن میں پی ایم مودی کا مذاق اڑانے والے پوسٹ، وزیر داخلہ کے ایڈیٹیڈ ویڈیو اور وزیر مملکت برائے داخلہ پر طنزیہ ویڈیو شامل ہیں۔
کنال کامرا کے ویڈیو پر پیدا ہوئے سیاسی تنازعہ اور سیاست دانوں کی جانب سے اظہار رائے کی ازادی پر ‘حدود’ طے کرنے کے بارے میں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے ساتھ میناکشی تیواری کی بات چیت۔
این ڈی اے حکومت میں اتحادی چندربابو نائیڈو نے وقف (ترمیمی) بل 2024 کو پیش کرنے کے اقدام کی وسیع تنقید کے درمیان وجئے واڑہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے منعقد افطار میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ڈی پی حکومت نے ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ انصاف کیا ہے اورآگے بھی کرتی رہے گی۔
پہلے ہم ہندوتوا کے حامیوں کو مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد پھیلاتے ہوئے دیکھتے تھے، اب ہم پولیس اور انتظامیہ کو یہی کرتے دیکھ رہے ہیں۔ پولیس مسلمانوں کو اندھیرے میں دھکیلنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ہندوستان کے ہندوائزیشن کا یہ آخری مرحلہ ہے، جہاں سرکاری مشینری مسلمانوں کو مجرم بنانے کے نئے طریقے تلاش کر رہی ہے۔
‘نیا بھارت’ ویڈیو کے بعد درج معاملے میں اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کو مدراس ہائی کورٹ نے پیشگی ضمانت دی ہے۔ دریں اثنا، پونے میں مبینہ طور پر شیو سینا (یو بی ٹی) کی جانب سے لگائے گئے ایکناتھ شندے کے کارٹون والے پوسٹر پربھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
میرٹھ پولیس نے سڑک پر نماز پڑھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔ یوپی کے تمام اضلاع میں عوامی مقامات پر نماز پر پابندی لگائی گئی ہے۔ اس کے برعکس، کانوڑ یاترا سمیت دیگر ہندو مذہبی تقریبات کے دوران یوپی حکومت خصوصی سہولیات فراہم کرتی رہی ہے، جو اس کے دوہرے اور متعصبانہ رویے کو ظاہر کرتا ہے۔
دی کراس کرنٹ کے رپورٹر اور گوہاٹی پریس کلب کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری دلور حسین مجمدار کو 27 مارچ کی شام کو گوہاٹی پولیس نے ایک پرانے کیس میں ضمانت ملنے کے فوراً بعد دوبارہ گرفتار کر لیا۔ دریں اثنا، وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے کہا کہ حکومت حسین کو صحافی نہیں مانتی۔
پندرہ اگست 1947 کو ایک طویل جدوجہد کے بعد جب ہم نے اپنی سینکڑوں سال کی غلامی کا طوق اتار پھینکا تھا تو اس دن رمضان المبارک کا ستائیسواں روزہ اور آخری جمعہ تھا۔ ایسے میں رمضان، جمعتہ الوداع اور عید نہ صرف اسلامی بلکہ ہماری آزادی اور قومی اتحاد کا جشن بھی ہیں۔
مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کو ہندو سماج کے مزاج کا لازمی عنصر بنانے کی مہم نریندر مودی کی قیادت میں کامیاب رہی ہے۔ قاتل کو مقتول کا سرپرست بناکر پیش کرنے سے بڑھ کر بے شرمی بھلا اور کیا ہو سکتی ہے۔
مونی اماوسیہ کے دن بھگدڑ میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ لیکن اب اس واقعہ کے دو ماہ بعد بھی سوگوار خاندان اتر پردیش حکومت کی جانب سے اعلان کیے گئے 25 لاکھ روپے کے معاوضے کا انتظار کر رہے ہیں۔
ملک میں رہنماؤں کی ہیٹ اسپیچ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بارے میں پوچھے جانے پر مرکزی حکومت نے پارلیامنٹ میں کہا کہ پولیس اور پبلک آرڈر ریاست کا موضوع ہیں۔ انڈیا ہیٹ لیب کی جانب سے فروری میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں ہندوستان میں سیاست دانوں کی ہیٹ اسپیچ کے 462 معاملے رپورٹ ہوئے، جن میں سے 452 کے لیے بی جے پی لیڈر ذمہ دار تھے۔