کامنا کریڈٹس اینڈ پروموٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ، انوسینٹ مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ اور رینوکا انویسٹمنٹ فائنانس لمیٹڈ کو وزارت خزانہ نے 2018 میں منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کے لیے ‘ہائی رسک نان بینکنگ فنانشیل سروسز’ کی سالانہ فہرست میں شامل کیا تھا۔ ان تینوں کمپنیوں نے کروڑوں روپے کے الیکٹورل بانڈ خریدے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر 2023 میں الیکٹورل بانڈ کے توسط سے ایک ہی بار میں 25 کروڑ روپے کا چندہ دینے والے لکشمی داس ولبھ داس مرچنٹ کی لنکڈ—ان پروفائل بتاتی ہے کہ وہ ریلائنس گروپ میں گروپ کنٹرولر ہیں۔
ریٹائرڈ آئی اے ایس گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو بیچ میٹ رہے ہیں۔ جہاں کمار نے وزارت داخلہ کے کئی منصوبوں اور رام مندر ٹرسٹ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے، وہیں سکھبیر سنگھ سندھو نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے چیئرمین تھے۔
اپنی ویب سائٹ پر الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے اپ لوڈ کیے گئے الیکٹورل بانڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، سب سے بڑے عطیہ دہندگان میں فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز، میگھا انجینئرنگ انفراسٹرکچر لمیٹڈ، ویدانتا اور چنئی گرین ووڈس ایسی کمپنیاں ہیں جن کا کام کاج سوالوں کے گھیرے میں رہا ہے اور وہ جانچ ایجنسیوں کے نشانے پر رہی ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب شائع کی گئی جانکاری کی مدت میں کل 12155 کروڑ روپے کے بانڈ خریدے گئے تھے۔ اس رقم کا تقریباً 7.4 فیصد فارما اور ہیلتھ کیئر کمپنیوں نے خریدا تھا۔ اس میں سے یشودا سپر اسپیشلٹی ہسپتال نے اپریل 2022 میں سب سے زیادہ چھ مرحلوں میں 80 بانڈ خریدے، جن کی قیمت 80 کروڑ روپے ہے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے الیکٹورل بانڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، سیاسی جماعتوں کے ذریعے کیش کرائے گئے بانڈ کی کل رقم 12769 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، جبکہ خریدے گئے بانڈ کل 12155 کروڑ روپے کے تھے۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے الیکشن کمیشن کو الیکٹورل بانڈ کے دو سیٹ دستیاب کرائے گئے ہیں، جن میں بانڈ خریدنے والی کمپنیوں اورانہیں کیش کرانے والی سیاسی جماعتوں کی فہرست ہے، لیکن کسی بھی فہرست میں بانڈ نمبر دستیاب نہیں کرائے جانے کی وجہ سے اس کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہےکہ کون سی کمپنی یا شخص کس سیاسی جماعت کو چندہ دے رہا تھا۔
ویڈیو: لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ کے قوانین کے نوٹیفائی ہونے کے بعد آسام میں اس کی کافی مخالفت ہو رہی ہے، وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی اسے تفرقہ انگیز قرار دیتے ہوئےلاگونہیں کرنے کی بات کہہ چکی ہیں۔ اس موضوع پر دی وائر کی بیورو چیف سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
جمعرات کو ای سی آئی کی جانب سے شائع ڈیٹا ہمیں 2019 اور 2024 کے درمیان سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے والے کارپوریشن، نجی کاروباری گھرانے اور افراد کی فہرست فراہم کرتا ہے، لیکن یہ اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں دیتا ہے کہ کس پارٹی نے کس کمپنی سے حاصل بانڈ کو کیش کرایا۔
ویڈیو: مرکز کی مودی حکومت کے عام انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ کے قوانین کے نوٹیفکیشن کیے جانے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند۔
سب کے لیے مکان، بیت الخلاء اور سڑکوں کے وعدے ان گاؤں میں بھی پورے نہیں ہوئے ہیں جنہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘سنسد آدرش گرام یوجنا’ کے تحت اپنے انتخابی حلقہ وارانسی میں گود لیا تھا۔
الیکشن کمشنر ارون گوئل کے اچانک استعفیٰ کے بعد الیکشن کمیشن میں کمشنروں کے دو عہدے خالی تھے۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، جو سلیکشن کمیٹی میں حزب اختلاف کے واحد رکن ہیں، نے تقرریوں پر اپنا اختلاف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کے نام انہیں پہلے سے دستیاب نہیں کرائے گئے تھے۔
ہیمنت سورین کے جیل جانے کے بعد کلپنا سورین کے عوامی زندگی میں آنے کے بعد یہ قیاس آرائی شروع ہو گئی ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں وہ بی جے پی کے لیے کتنا بڑا چیلنج بن سکتی ہیں۔ نگاہیں اس جانب بھی ہیں کہ کیا کلپنا اسی سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں جے ایم ایم کی کھیون ہار بنیں گی۔
عالمی سطح پر ہتھیاروں کی فروخت پر نظر رکھنے والے یورپی تھنک ٹینک اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان دنیا کا سر فہرست ہتھیار درآمد کرنے والا ملک بنا ہوا ہے، جو عالمی ہتھیاروں کی فروخت کا 9.8 فیصد ہے۔
ویڈیو: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے ساتھ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سپریم کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرد اسکول ٹیچر کا کلاس میں ایک نابالغ طالبہ کو پھول دینا اور اسے دوسروں کے سامنے اسے قبول کرنے کے لیے مجبور کرنا پاکسو ایکٹ کے تحت جنسی ہراسانی ہے اور اس کے لیے سخت ہدایات دی گئی ہیں۔
سال 2018 میں ہاپوڑ میں بکریوں کے تاجر قاسم کو ایک ہندو ہجوم نے گئو کشی کا الزام لگا کر بے دردی سے پیٹا تھا، جن کی بعد میں موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے انتہائی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زخمی قاسم کو سڑک پر گھسیٹتے ہوئے ہسپتال پہنچایا تھا۔
پریس انفارمیشن بیورو کی ویب سائٹ پر 12 مارچ کو شام 7 بجے کے قریب جاری ایک ریلیز میں کہا گیا تھا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ ‘ہراسانی کے نام پر اسلام کی شبیہ کو داغدار ہونے سے بچاتا ہے’۔ بعد میں اسے ہٹا دیا گیا، جس کی وجہ معلوم نہیں ہے۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کی جانب سے عام انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے قوانین کو نوٹیفائی کیے جانے کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
بغیر کوئی وجہ بتائے الیکشن کمشنر ارون گوئل کا استعفیٰ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں الیکشن کمیشن کی آزادی کس طرح شک کے دائرے میں آگئی ہے۔
کشمیر میں عوام کی اس دورہ کے تئیں دلچسپی کی ایک وجہ یہ تھی کہ وہ اس کو ایک سیاسی عمل کے احیا کا ذریعہ سمجھتے تھے اور سیاسی گھٹن سے نجات چاہتے تھے۔ سیاسی مبصرین بھی خبردار کر رہے ہیں کہ ایک لمبے عرصے تک کسی خطے کو سیاسی عمل سے دور رکھنا، خطرناک عوامل کا حامل ہوسکتا ہے۔ اس پر طرہ یہ کہ کشمیر میں سبھی روایتی سیاسی قوتوں کی ایک طرح سے زبان بندی کرکے ان کو بے وزن کر دیا گیا ہے۔ کشمیر میں واقعی ایک امن ہے، مگریہ قبرستان کی خاموشی ہے۔
ویڈیو: آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ملک کی معیشت، نوکریوں کی صورتحال اور بے روزگاری کے مسائل پر ماہر معاشیات پروفیسر سنتوش مہروترا اور یوا ہلہ بول کے انوپم کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں یوگیندر یادو۔
پارلیامنٹ سے قانون کی منظوری کے چار سال بعد مرکزی حکومت نے سوموار کو شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نوٹیفائی کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے سیاسی فائدے اور مذہبی جذبات کا استحصال کرنے کے لیے لوک سبھا انتخابات سے قبل ‘تفرقہ انگیز’ ایکٹ کو از سر نو زندہ کر دیا ہے۔
عدالت نے مالیگاؤں بم دھماکے کی کلیدی ملزم بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر کے خلاف سوموار کو ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں پیش نہ ہونے پر وارنٹ جاری کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ٹھاکر عدالت میں حاضر ہو کر قانونی ضابطے کے مطابق وارنٹ کو رد کروا سکتی ہیں۔
اس قدم کے پیچھے فوری وجہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا جن نایک جنتا پارٹی کے ساتھ ساڑھے چار سالہ اتحاد کا ٹوٹنا بتایا جا رہا ہے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم میں اختلافات کو بی جے پی-جے جے پی اتحاد میں دراڑ کی بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیلی سفارت کار ہندوستانی ہندوتوادی رائٹ ونگ کو ‘فاشسٹ’ سمجھتے تھے۔ ساتھ ہی، وہ سمجھتے تھے کہ ان کا نظریہ مسلمانوں سے نفرت پر مبنی ہے، اس کے باوجود انہوں نے دائیں بازو کے ساتھ محتاط تعلقات برقرار رکھے۔
سپریم کورٹ نے 15 فروری کو الیکٹورل بانڈ اسکیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے رد کردیا تھا اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو 6 مارچ تک الیکٹورل بانڈ کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کرانے کی ہدایت دی تھی، لیکن بعد میں ایس بی آئی نے 30 جون تک کی مہلت مانگتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک عرضی پیش کی تھی۔
بریلی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج روی کمار دیواکر نے ایک فیصلے میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کی تعریف کرتے ہوئےلکھا ہے کہ حکومت کا سربراہ مذہبی شخص کو ہونا چاہیے، کیونکہ ان کی زندگی عیش و عشرت سے نہیں بلکہ قربانی اور وقف سے عبارت ہوتی ہے۔ دیواکر نے 2022 میں وارانسی کی گیان واپی مسجد سے متعلق معاملے میں وہاں کے ایک حصے کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔
کیا واقعی سڑکوں پر ہر طرح کی مذہبی تقریبات پر پابندی لگا سکتے ہیں؟ پھر تو بیس منٹ کی نماز سے زیادہ ہندوؤں کی سینکڑوں مذہبی تقریبات متاثر ہونے لگ جائیں گی، جو کئی دنوں تک جاری رہتی ہیں۔ پابندی لگانے کی بے چینی سڑکوں کے انتظام کو بہتر بنانے کی خواہش بالکل نہیں ہے، بلکہ ایک کمیونٹی کے تئیں تعصب اور زہر اگلنے کی ضد ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ کے مطابق، 2022-23 میں چھ قومی پارٹیوں کی طرف سے آمدنی کے طور پر اعلان کیے گئے 3076.88 کروڑ روپے میں سے 59 فیصد سے زیادہ نا معلوم ذرائع سےآئے تھے۔ اس میں الیکٹورل بانڈ سے ہونے والی آمدنی کا حصہ 1510.61 کروڑ روپے یا 82.42 فیصد تھا۔ بڑا حصہ بی جے پی کو ملا۔
مہاراشٹر کے ایک پروفیسر کے خلاف جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کی تنقید کرنے اور پاکستان کو یوم آزادی کی مبارکباد دینے کی وجہ سے ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے اسے رد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے ہر شہری کو آرٹیکل 370 کو مسترد کرنے اور جموں و کشمیر کی حیثیت میں کی گئی تبدیلیوں پر تنقید کرنے کا حق حاصل ہے۔
ہاؤسنگ اینڈ لینڈ رائٹس نیٹ ورک (ایچ ایل آر این) کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 اور 2023 میں عدالتی احکامات کی وجہ سے تقریباً 3 لاکھ افراد کو بے دخل کیا گیا۔ 2022 میں عدالتی احکامات کی وجہ سے 33360 سے زیادہ لوگوں کو بے دخل کرنا پڑا، جبکہ 2023 میں یہ تعداد تقریباً 2.6 لاکھ تک پہنچ گئی۔
ویڈیو: میزائل اسرائیل پر فائر کیا گیا اور موت ایک ہندوستانی کی ہوئی۔ جنگ یوکرین اور روس کے درمیان ہے اور میدان جنگ میں مجبور ہو کر پہنچے دو ہندوستانی بھی اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ یہ لوگ جنگ زدہ علاقے میں کیسے پہنچے؟ کیا مودی حکومت کے دور میں معاشی بحران کے شکار ہندوستانی اتنے مجبور ہو چکے ہیں کہ انہیں روزی روٹی کے لیے جنگ زدہ علاقوں میں رہنے سے بھی گریز نہیں ہے؟
‘ڈیموکریسی وننگ اینڈ لوزنگ ایٹ دی بیلٹ’ کے عنوان سے وی — ڈیم انسٹی ٹیوٹ کی ڈیموکریسی رپورٹ-2024 میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں ہندوستان ایسے 10 سرفہرست ممالک میں شامل رہا، جہاں بذات خود بالکلیہ تاناشاہی یا آمرانہ نظام حکومت ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو الیکٹورل بانڈ سے متعلق تفصیلات الیکشن کمیشن کو سونپنے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے درمیان بینک کی ویب سائٹ سے الیکٹورل بانڈ سے متعلق کچھ دستاویز ہٹا دیے گئے ہیں۔ ڈیلیٹ کیے گئے ویب پیج میں عطیہ دہندگان کے لیے رہنما خطوط اور اکثر پوچھے جانے والے سوال یا ایف اے کیو شامل تھے۔
ویڈیو: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے اتر پردیش کی امیٹھی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنے کے امکانات کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کو بامبے ہائی کورٹ کے ذریعے بری کیے جانے کے بعد جمعرات کو ناگپور سینٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا۔ 2014 سے قید میں رہے سائی بابا نے حکومت سے معاوضے کے مطالبے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ انہوں نے اس بارے میں سوچا نہیں ہے۔
اتراکھنڈ پولیس نے انکتا بھنڈاری قتل کیس میں انصاف کے لیے آواز اٹھانے والے آزاد صحافی اور ‘جاگو اتراکھنڈ’ کے مدیر آشوتوش نیگی کو گرفتار کرتے ہوئے کہا کہ اسے ان جیسے نام نہاد سماجی کارکنوں کی منشا پر شبہ ہے۔ ان کا ایجنڈا انصاف کا حصول نہیں بلکہ معاشرے میں انارکی پھیلانا اور تنازعہ پیدا کرنا ہے۔
پہلی بار الیکٹورل بانڈ پیش کیے جانے کے وقت اقتصادی امور کے سکریٹری رہے سابق فنانس سکریٹری سبھاش چندر گرگ کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو الیکٹورل بانڈ کی جانکاری، جسے سپریم کورٹ نے بینک سے الیکشن کمیشن کو دینے کے لیے کہا ہے، دستیاب کرانے کے لیے ‘ایک دن سے زیادہ کی ضرورت’ نہیں ہے۔
ایس بی آئی نے 5 مارچ کو عدالت عظمیٰ سے سیاسی جماعتوں کے ذریعے خریدے گئے یا کیش کرائے گئے تمام الیکٹورل بانڈز کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے 30 جون تک کا وقت مانگا تھا۔اس کے بعد سے پبلک سیکٹر کے اس سب سے بڑے بینک کے کام کاج کو لے کر کئی طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔