The Wire

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Unsplash)

سال 2018 میں وزارت خزانہ کی جانب سے ’ہائی رسک‘ مانی جانے والی کم از کم تین کمپنیوں نے الیکٹورل بانڈ خریدے

کامنا کریڈٹس اینڈ پروموٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ، انوسینٹ مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ اور رینوکا انویسٹمنٹ فائنانس لمیٹڈ کو وزارت خزانہ نے 2018 میں منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کے لیے ‘ہائی رسک نان بینکنگ فنانشیل سروسز’ کی سالانہ فہرست میں شامل کیا تھا۔ ان تینوں کمپنیوں نے کروڑوں روپے کے الیکٹورل بانڈ خریدے ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر/مونیٹو)

الیکٹورل بانڈ: ریلائنس کے نیٹ ورک 18 کے حصول سے وابستہ شخص کا نام سرفہرست 100 عطیہ دہندگان میں

ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر 2023 میں الیکٹورل بانڈ کے توسط سے ایک ہی بار میں 25 کروڑ روپے کا چندہ دینے والے لکشمی داس ولبھ داس مرچنٹ کی لنکڈ—ان پروفائل بتاتی ہے کہ وہ ریلائنس گروپ میں گروپ کنٹرولر ہیں۔

سکھبیر سنگھ سندھو (بائیں) اور گیانیش کمار۔ (تصویر بہ شکریہ: پی آئی بی)

کون ہیں نئے الیکشن کمشنر سکھبیر سنگھ سندھو اور گیانیش کمار؟

ریٹائرڈ آئی اے ایس گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو بیچ میٹ رہے ہیں۔ جہاں کمار نے وزارت داخلہ کے کئی منصوبوں اور رام مندر ٹرسٹ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے، وہیں سکھبیر سنگھ سندھو نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے چیئرمین تھے۔

(السٹریشن: دی وائر)

الیکٹورل بانڈ: چھاپوں یا تحقیقات کا سامنا کر رہی اکثر کمپنیاں بانڈ کی بڑی خریدار

اپنی ویب سائٹ پر الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے اپ لوڈ کیے گئے الیکٹورل بانڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، سب سے بڑے عطیہ دہندگان میں فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز، میگھا انجینئرنگ انفراسٹرکچر لمیٹڈ، ویدانتا اور چنئی گرین ووڈس ایسی کمپنیاں ہیں جن کا کام کاج سوالوں کے گھیرے میں رہا ہے اور وہ جانچ ایجنسیوں کے نشانے پر رہی ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Twitter/Pixabay)

فارما اور ہیلتھ کیئر کی 30 کمپنیوں نے مل کر 900 کروڑ روپے سے زیادہ کے الیکٹورل بانڈ خریدے

الیکشن کمیشن کی جانب شائع کی گئی جانکاری کی مدت میں کل 12155 کروڑ روپے کے بانڈ خریدے گئے تھے۔ اس رقم کا تقریباً 7.4 فیصد فارما اور ہیلتھ کیئر کمپنیوں نے خریدا تھا۔ اس میں سے یشودا سپر اسپیشلٹی ہسپتال نے اپریل 2022 میں سب سے زیادہ چھ مرحلوں میں 80 بانڈ خریدے، جن کی قیمت 80 کروڑ روپے ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Pixabay/jatinderjeetu)

ایس بی آئی کے اعداد و شمار میں تضاد، خریدے گئے الیکٹورل بانڈ کے مقابلے کیش کرائے گئے بانڈ کی رقم زیادہ

جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے الیکٹورل بانڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، سیاسی جماعتوں کے ذریعے کیش کرائے گئے بانڈ کی کل رقم 12769 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، جبکہ خریدے گئے بانڈ کل 12155 کروڑ روپے کے تھے۔

تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons

خریدے اور کیش کرائے گئے الیکٹورل بانڈ کے یونک نمبر جاری نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو نوٹس جاری کیا

اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے الیکشن کمیشن کو الیکٹورل بانڈ کے دو سیٹ دستیاب کرائے گئے ہیں، جن میں بانڈ خریدنے والی کمپنیوں اورانہیں کیش کرانے والی سیاسی جماعتوں کی فہرست ہے، لیکن کسی بھی فہرست میں بانڈ نمبر دستیاب نہیں کرائے جانے کی وجہ سے اس کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہےکہ کون سی کمپنی یا شخص کس سیاسی جماعت کو چندہ دے رہا تھا۔

Arfa-Ji-Sangeeta-Thumb

آسام اور مغربی بنگال کی سیاست اور سماج پر سی اے اے کا کیا اثر پڑے گا؟

ویڈیو: لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ کے قوانین کے نوٹیفائی ہونے کے بعد آسام میں اس کی کافی مخالفت ہو رہی ہے، وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی اسے تفرقہ انگیز قرار دیتے ہوئےلاگونہیں کرنے کی بات کہہ چکی ہیں۔ اس موضوع پر دی وائر کی بیورو چیف سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

(تصویر بہ شکریہ: PIB/Twitter)

الیکٹورل بانڈ: لاٹری، انفرا اور کان کنی کمپنیاں عطیہ دہندگان میں سرفہرست؛ کس نے کس کو چندہ دیا، اس بارے میں جانکاری نہیں

جمعرات کو ای سی آئی کی جانب سے شائع ڈیٹا ہمیں 2019 اور 2024 کے درمیان سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے والے کارپوریشن، نجی کاروباری گھرانے اور افراد کی فہرست فراہم کرتا ہے، لیکن یہ اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں دیتا ہے کہ کس پارٹی نے کس کمپنی سے حاصل بانڈ کو کیش کرایا۔

ڈومری گاؤں میں مہیش چوہان کا کچامکان۔ (تمام تصاویر: سرشٹی جسوال)

وارانسی: وزیر اعظم مودی کے گود لیے گئے گاؤں میں ’گرام سوراج‘ کا وعدہ محض جملہ بن کر رہ گیا ہے

سب کے لیے مکان، بیت الخلاء اور سڑکوں کے وعدے ان گاؤں میں بھی پورے نہیں ہوئے ہیں جنہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘سنسد آدرش گرام یوجنا’ کے تحت اپنے انتخابی حلقہ وارانسی میں گود لیا تھا۔

(تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

مودی کی سربراہی والی کمیٹی نے سابق آئی اے ایس گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ کو الیکشن کمشنر مقرر کیا

الیکشن کمشنر ارون گوئل کے اچانک استعفیٰ کے بعد الیکشن کمیشن میں کمشنروں کے دو عہدے خالی تھے۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، جو سلیکشن کمیٹی میں حزب اختلاف کے واحد رکن ہیں، نے تقرریوں پر اپنا اختلاف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کے نام انہیں پہلے سے دستیاب نہیں کرائے گئے تھے۔

راج محل پارلیامانی حلقہ میں جے ایم ایم کیڈر اور حامیوں کے درمیان کلپنا سورین۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/@ کلپنا مرمو سورین)

جھارکھنڈ: کلپنا سورین کا انتخابی کمان سنبھالنا جے ایم ایم کے لیے کتنا مفید ہوگا؟

ہیمنت سورین کے جیل جانے کے بعد کلپنا سورین کے عوامی زندگی میں آنے کے بعد یہ قیاس آرائی شروع ہو گئی ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں وہ بی جے پی کے لیے کتنا بڑا چیلنج بن سکتی ہیں۔ نگاہیں اس جانب بھی ہیں کہ کیا کلپنا اسی سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں جے ایم ایم کی کھیون ہار بنیں گی۔

(علامتی تصویر: X/@adgpi)

ہندوستان اسلحہ درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بنا ہوا ہے: رپورٹ

عالمی سطح پر ہتھیاروں کی فروخت پر نظر رکھنے والے یورپی تھنک ٹینک اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان دنیا کا سر فہرست ہتھیار درآمد کرنے والا ملک بنا ہوا ہے، جو عالمی ہتھیاروں کی فروخت کا 9.8 فیصد ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ٹیچر کے ذریعے نابالغ طالبہ کو پھول قبول کرنے کے لیے مجبور کرنا جنسی ہراسانی ہے: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرد اسکول ٹیچر کا کلاس میں ایک نابالغ طالبہ کو پھول دینا اور اسے دوسروں کے سامنے اسے قبول کرنے کے لیے مجبور کرنا پاکسو ایکٹ کے تحت جنسی ہراسانی ہے اور اس کے لیے سخت ہدایات دی گئی ہیں۔

قاسم کی فیملی۔ (تصویر: عمر راشد)

یوپی: 2018 میں گئو کشی کے نام پر ایک مسلمان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کرنے کے جرم میں دس افراد کو سزا

سال 2018 میں ہاپوڑ میں بکریوں کے تاجر قاسم کو ایک ہندو ہجوم نے گئو کشی کا الزام لگا کر بے دردی سے پیٹا تھا، جن کی بعد میں موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے انتہائی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زخمی قاسم کو سڑک پر گھسیٹتے ہوئے ہسپتال پہنچایا تھا۔

پی آئی بی کا لوگو۔ (تصویر بہ شکریہ: حکومت ہند، پبلک ڈومین)

وزارت داخلہ نے ہندوستانی مسلمانوں کے لیے سی اے اے کے ’مثبت پہلو‘ جاری کرنے کے بعد ڈیلیٹ کیے

پریس انفارمیشن بیورو کی ویب سائٹ پر 12 مارچ کو شام 7 بجے کے قریب جاری ایک ریلیز میں کہا گیا تھا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ ‘ہراسانی کے نام پر اسلام کی شبیہ کو داغدار ہونے سے بچاتا ہے’۔ بعد میں اسے ہٹا دیا گیا، جس کی وجہ معلوم نہیں ہے۔

Arfa-Ji-Thumb-4

سی اے اے کے بارے میں کیا جھوٹ بول رہی ہے حکومت؟ کیا مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت ہے؟

ویڈیو: مرکزی حکومت کی جانب سے عام انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے قوانین کو نوٹیفائی کیے جانے کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

نریندر مودی، تصویر بہ شکریہ ایکس: @AmitShah

مودی کا دورہ سرینگر اور انتخابی بگل

کشمیر میں عوام کی اس دورہ کے تئیں دلچسپی کی ایک وجہ یہ تھی کہ وہ اس کو ایک سیاسی عمل کے احیا کا ذریعہ سمجھتے تھے اور سیاسی گھٹن سے نجات چاہتے تھے۔ سیاسی مبصرین بھی خبردار کر رہے ہیں کہ ایک لمبے عرصے تک کسی خطے کو سیاسی عمل سے دور رکھنا، خطرناک عوامل کا حامل ہوسکتا ہے۔ اس پر طرہ یہ کہ کشمیر میں سبھی روایتی سیاسی قوتوں کی ایک طرح سے زبان بندی کرکے ان کو بے وزن کر دیا گیا ہے۔ کشمیر میں واقعی ایک امن ہے، مگریہ قبرستان کی خاموشی ہے۔

Yogendra-yadav-Thumb

’لوک سبھا انتخابات سے پہلے سب سے بڑے مسائل بے روزگاری اور معاشی بحران ہیں‘

ویڈیو: آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ملک کی معیشت، نوکریوں کی صورتحال اور بے روزگاری کے مسائل پر ماہر معاشیات پروفیسر سنتوش مہروترا اور یوا ہلہ بول کے انوپم کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں یوگیندر یادو۔

 (السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

سی اے اے قوانین پر اپوزیشن نے کہا – بی جے پی لوک سبھا انتخابات میں پولرائزیشن کی کوشش کر رہی ہے

پارلیامنٹ سے قانون کی منظوری کے چار سال بعد مرکزی حکومت نے سوموار کو شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نوٹیفائی کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے سیاسی فائدے اور مذہبی جذبات کا استحصال کرنے کے لیے لوک سبھا انتخابات سے قبل ‘تفرقہ انگیز’ ایکٹ کو از سر نو زندہ کر دیا ہے۔

پرگیہ سنگھ ٹھاکر۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

این آئی اے عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں بلاسٹ کیس میں پرگیہ ٹھاکر کے خلاف وارنٹ جاری کیا

عدالت نے مالیگاؤں بم دھماکے کی کلیدی ملزم بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر کے خلاف سوموار کو ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں پیش نہ ہونے پر وارنٹ جاری کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ٹھاکر عدالت میں حاضر ہو کر قانونی ضابطے کے مطابق وارنٹ کو رد کروا سکتی ہیں۔

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@HaryanaCMO)

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر اور نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ نے استعفیٰ دیا

اس قدم کے پیچھے فوری وجہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا جن نایک جنتا پارٹی کے ساتھ ساڑھے چار سالہ اتحاد کا ٹوٹنا بتایا جا رہا ہے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم میں اختلافات کو بی جے پی-جے جے پی اتحاد میں دراڑ کی بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کی فائل فوٹو۔ (تصویر بہ شکریہ: ہیم زیک/گورنمنٹ پریس آفس، اسرائیل)

دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل اور ہندو رائٹ ونگ کے درمیان 60 کی دہائی سے ہی گہرے تعلقات رہے ہیں

اسرائیلی وزارت خارجہ کے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیلی سفارت کار ہندوستانی ہندوتوادی رائٹ ونگ کو ‘فاشسٹ’ سمجھتے تھے۔ ساتھ ہی، وہ سمجھتے تھے کہ ان کا نظریہ مسلمانوں سے نفرت پر مبنی ہے، اس کے باوجود انہوں نے دائیں بازو کے ساتھ محتاط تعلقات برقرار رکھے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

الیکٹورل بانڈ: عدالت نے ایس بی آئی کی مدت میں توسیع کی عرضی خارج کی، منگل تک تفصیلات دینے کو کہا

سپریم کورٹ نے 15 فروری کو الیکٹورل بانڈ اسکیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے رد کردیا تھا اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو 6 مارچ تک الیکٹورل بانڈ کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کرانے کی ہدایت دی تھی، لیکن بعد میں ایس بی آئی نے 30 جون تک کی مہلت مانگتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک عرضی پیش کی تھی۔

جج روی کمار دیواکر۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@DiwakarJudge)

گیان واپی کیس میں فیصلہ دینے والے جج نے ایک دیگر فیصلے میں سی ایم یوگی کو ’فلسفی راجا‘ کہہ کر ان کی تعریف کی

بریلی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج روی کمار دیواکر نے ایک فیصلے میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کی تعریف کرتے ہوئےلکھا ہے کہ حکومت کا سربراہ مذہبی شخص کو ہونا چاہیے، کیونکہ ان کی زندگی عیش و عشرت سے نہیں بلکہ قربانی اور وقف سے عبارت ہوتی ہے۔ دیواکر نے 2022 میں وارانسی کی گیان واپی مسجد سے متعلق معاملے میں وہاں کے ایک حصے کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔

دہلی کے اندرلوک میں  نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی  کرتے پولیس کے ایس آئی۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

مسئلہ سڑک پر نماز پڑھنے میں نہیں، اس کو دیکھنے کے طریقے میں ہے

کیا واقعی سڑکوں پر ہر طرح کی مذہبی تقریبات پر پابندی لگا سکتے ہیں؟ پھر تو بیس منٹ کی نماز سے زیادہ ہندوؤں کی سینکڑوں مذہبی تقریبات متاثر ہونے لگ جائیں گی، جو کئی دنوں تک جاری رہتی ہیں۔ پابندی لگانے کی بے چینی سڑکوں کے انتظام کو بہتر بنانے کی خواہش بالکل نہیں ہے، بلکہ ایک کمیونٹی کے تئیں تعصب اور زہر اگلنے کی ضد ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر/مونیٹو)

قومی سیاسی جماعتوں کو ملنے والے تقریباً 60 فیصد فنڈ ’نا معلوم ذرائع‘ سے آتے ہیں: اے ڈی آر

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ کے مطابق، 2022-23 میں چھ قومی پارٹیوں کی طرف سے آمدنی کے طور پر اعلان کیے گئے 3076.88 کروڑ روپے میں سے 59 فیصد سے زیادہ نا معلوم ذرائع سےآئے تھے۔ اس میں الیکٹورل بانڈ سے ہونے والی آمدنی کا حصہ 1510.61 کروڑ روپے یا 82.42 فیصد تھا۔ بڑا حصہ بی جے پی کو ملا۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

وقت آگیا ہے کہ پولیس مشینری کو اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں سکھایا جائے: سپریم کورٹ

مہاراشٹر کے ایک پروفیسر کے خلاف جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کی تنقید کرنے اور پاکستان کو یوم آزادی کی مبارکباد دینے کی وجہ سے ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے اسے رد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے ہر شہری کو آرٹیکل 370 کو مسترد کرنے اور جموں و کشمیر کی حیثیت میں کی گئی تبدیلیوں پر تنقید کرنے کا حق حاصل ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Twitter/@leenadhankhar)

حکومت نے گزشتہ دو سالوں میں 7.4 لاکھ لوگوں کو بے دخل کیا، 1.53 لاکھ گھر توڑے: رپورٹ

ہاؤسنگ اینڈ لینڈ رائٹس نیٹ ورک (ایچ ایل آر این) کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 اور 2023 میں عدالتی احکامات کی وجہ سے تقریباً 3 لاکھ افراد کو بے دخل کیا گیا۔ 2022 میں عدالتی احکامات کی وجہ سے 33360 سے زیادہ لوگوں کو بے دخل کرنا پڑا، جبکہ 2023 میں یہ تعداد تقریباً 2.6 لاکھ تک پہنچ گئی۔

Ajay-Israel-Video-thumb

اسرائیل اور روس میں جان گنوانے والے ہندوستانیوں کا مجرم کون ہے؟

ویڈیو: میزائل اسرائیل پر فائر کیا گیا اور موت ایک ہندوستانی کی ہوئی۔ جنگ یوکرین اور روس کے درمیان ہے اور میدان جنگ میں مجبور ہو کر پہنچے دو ہندوستانی بھی اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ یہ لوگ جنگ زدہ علاقے میں کیسے پہنچے؟ کیا مودی حکومت کے دور میں معاشی بحران کے شکار ہندوستانی اتنے مجبور ہو چکے ہیں کہ انہیں روزی روٹی کے لیے جنگ زدہ علاقوں میں رہنے سے بھی گریز نہیں ہے؟

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس)

ہندوستان 2018 سے ’الیکٹورل آٹوکریسی‘ والا ملک  بنا ہوا ہے: وی — ڈیم رپورٹ

‘ڈیموکریسی وننگ اینڈ لوزنگ ایٹ دی بیلٹ’ کے عنوان سے وی — ڈیم انسٹی ٹیوٹ کی ڈیموکریسی رپورٹ-2024 میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں ہندوستان ایسے 10 سرفہرست ممالک میں شامل رہا، جہاں بذات خود بالکلیہ تاناشاہی یا آمرانہ نظام حکومت ہے۔

 (بہ شکریہ: ایس بی آئی  ویب سائٹ)

اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے اپنی ویب سائٹ سے الیکٹورل بانڈ سے متعلق دستاویز ہٹائے

سپریم کورٹ کی جانب سے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو الیکٹورل بانڈ سے متعلق تفصیلات الیکشن کمیشن کو سونپنے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے درمیان بینک کی ویب سائٹ سے الیکٹورل بانڈ سے متعلق کچھ دستاویز ہٹا دیے گئے ہیں۔ ڈیلیٹ کیے گئے ویب پیج میں عطیہ دہندگان کے لیے رہنما خطوط اور اکثر پوچھے جانے والے سوال یا ایف اے کیو شامل تھے۔

رہائی کے دوران جی این سائی بابا۔ (تصویر بہ شکریہ: X@Nihalsingrathod)

ڈی یو کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا رہا، بولے – یہ محض اتفاق ہے کہ میں جیل سے زندہ باہر آیا ہوں

دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کو بامبے ہائی کورٹ کے ذریعے بری کیے جانے کے بعد جمعرات کو ناگپور سینٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا۔ 2014 سے قید میں رہے سائی بابا نے حکومت سے معاوضے کے مطالبے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ انہوں نے اس بارے میں سوچا نہیں ہے۔

 (تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

اتراکھنڈ: انکتا بھنڈاری کیس میں آواز اٹھانے والا صحافی گرفتار، انارکی پھیلانے اور تنازعہ پیدا کرنے کا الزام

اتراکھنڈ پولیس نے انکتا بھنڈاری قتل کیس میں انصاف کے لیے آواز اٹھانے والے آزاد صحافی اور ‘جاگو اتراکھنڈ’ کے مدیر آشوتوش نیگی کو گرفتار کرتے ہوئے کہا کہ اسے ان جیسے نام نہاد سماجی کارکنوں کی منشا پر شبہ ہے۔ ان کا ایجنڈا انصاف کا حصول نہیں بلکہ معاشرے میں انارکی پھیلانا اور تنازعہ پیدا کرنا ہے۔

کرن تھاپر اور سابق فنانس سکریٹری سبھاش چندر گرگ۔ (تصویر: دی وائر)

الیکٹورل بانڈ کی تفصیلات آسانی سے دستیاب؛ ایس بی آئی نے عدالت سے بہانہ بنایا ہے: سابق فنانس سکریٹری

پہلی بار الیکٹورل بانڈ پیش کیے جانے کے وقت اقتصادی امور کے سکریٹری رہے سابق فنانس سکریٹری سبھاش چندر گرگ کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو الیکٹورل بانڈ کی جانکاری، جسے سپریم کورٹ نے بینک سے الیکشن کمیشن کو دینے کے لیے کہا ہے، دستیاب کرانے کے لیے ‘ایک دن سے زیادہ کی ضرورت’ نہیں ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر/مونیٹو)

الیکٹورل بانڈ کے حوالے سے ایس بی آئی کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم، الیکشن کمیشن نے خاموشی اختیار کی

ایس بی آئی نے 5 مارچ کو عدالت عظمیٰ سے سیاسی جماعتوں کے ذریعے خریدے گئے یا کیش کرائے گئے تمام الیکٹورل بانڈز کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے 30 جون تک کا وقت مانگا تھا۔اس کے بعد سے پبلک سیکٹر کے اس سب سے بڑے بینک کے کام کاج کو لے کر کئی طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔